1 ‌‌صحيح البخاري کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ مَقْدَمِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَصْحَابِهِ المَدِين...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3955 حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْحَاقَ سَمِعَ الْبَرَاءَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَوَّلُ مَنْ قَدِمَ عَلَيْنَا مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ وَابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ ثُمَّ قَدِمَ عَلَيْنَا عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ وَبِلَالٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

(

باب: نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام کا مدینہ م...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3955. حضرت براء ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ سب سے پہلے ہمارے پاس حضرت مصعب بن عمیر ؓ اور حضرت ابن ام مکتوم ؓ تشریف لائے۔ پھر ہمارے ہاں حضرت عمار بن یاسر ؓ  اور حضرت بلال  ؓ کی آمد ہوئی۔


2 ‌‌صحيح البخاري کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ بَابُ مَقْدَمِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَصْحَابِهِ المَدِين...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3956 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ قَالَ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَوَّلُ مَنْ قَدِمَ عَلَيْنَا مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ وَابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ وَكَانَا يُقْرِئَانِ النَّاسَ فَقَدِمَ بِلَالٌ وَسَعْدٌ وَعَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ ثُمَّ قَدِمَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فِي عِشْرِينَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا رَأَيْتُ أَهْلَ الْمَدِينَةِ فَرِحُوا بِشَيْءٍ فَرَحَهُمْ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى جَعَلَ الْإِمَ...

صحیح بخاری:

کتاب: انصار کے مناقب

(

باب: نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام کا مدینہ م...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3956. حضرت براء بن عازب ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ہمارے پاس حضرت مصعب بن عمیر اور ابن ام مکتوم ؓ تشریف لائے۔ وہ دونوں لوگوں کو قرآن کریم کی تعلیم دیتے تھے۔ پھر حضرت بلالؓ ، حضرت سعد بن ابی وقاصؓ  اور حضرت عمار بن یاسر ؓ  آئے۔ اس کے بعد حضرت عمر بن خطاب ؓ نبی ﷺ کے بیس صحابہ کرام   ؓ   کو ساتھ لے کر مدینہ میں آئے۔ پھر نبی ﷺ (مدینہ طیبہ) تشریف لائے، میں نے اہل مدینہ کو کبھی اتنا خوش نہیں دیکھا جتنا وہ رسول اللہ ﷺ کی تشریف آوری سے خوش ہوئے تھے۔ لونڈیاں بھی خوشی سے کہنے لگیں کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لے آئے۔ آپ ﷺ کی جب مدینہ طی...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابٌ:

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4978 حَدَّثَنَا عَبْدَانُ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَوَّلُ مَنْ قَدِمَ عَلَيْنَا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ وَابْنُ أُمِّ مَكْتُومٍ فَجَعَلَا يُقْرِئَانِنَا الْقُرْآنَ ثُمَّ جَاءَ عَمَّارٌ وَبِلَالٌ وَسَعْدٌ ثُمَّ جَاءَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فِي عِشْرِينَ ثُمَّ جَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا رَأَيْتُ أَهْلَ الْمَدِينَةِ فَرِحُوا بِشَيْءٍ فَرَحَهُمْ بِهِ حَتَّى رَأَيْتُ الْوَلَائِدَ وَالصِّبْيَانَ يَقُولُونَ هَذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ ...

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

(باب: )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4978. حضرت براء ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ کے صحابہ کرام میں سب سے پہلے ہمارے پاس (مدینہ طیبہ میں) حضرت مصعب بن عمیر اور ابن ام مکتوم ؓ تشریف لائے۔ ان بزرگوں نے مدینہ پہنچ کر ہمیں قرآن پڑھانا شروع کر دیا۔ اس کے بعد حضرت عمار، حضرت بلال اور حضرت سعد‬ ؓ ت‬شریف لائے۔ پھر حضرت عمر ؓ بیس صحابہ کرام کو اپنے ہمراہ لے کر آئے۔ آخر میں رسول اللہ ﷺ کی تشریف آوری ہوئی۔ میں نے کبھی اہل مدینہ کو اتنا خوش نہیں دیکھا جس قدر وہ آپ ﷺ کی آمد پر خوش ہوئے تھے۔ بچیاں اور بچے خوشی سے کہنے لگے تھے: یہ اللہ کے رسول ﷺ ہیں جو ہمارے ہاں تشریف لائے ہیں۔ میں نے آپ ﷺ کی تشریف آوری سے پہلے...


4 ‌مسند احمد مُسْنَدُ الْعَشْرَةِ الْمُبَشَّرِينَ بِالْجَنَّةِ مُسْنَدُ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللهُ عَن...

حکم: إسناده صحيح

3 حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو سَعِيدٍ يَعْنِي الْعَنْقَزِيَّ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ اشْتَرَى أَبُو بَكْرٍ مِنْ عَازِبٍ سَرْجًا بِثَلَاثَةَ عَشَرَ دِرْهَمًا قَالَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ لِعَازِبٍ مُرْ الْبَرَاءَ فَلْيَحْمِلْهُ إِلَى مَنْزِلِي فَقَالَ لَا حَتَّى تُحَدِّثَنَا كَيْفَ صَنَعْتَ حِينَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنْتَ مَعَهُ قَالَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ خَرَجْنَا فَأَدْلَجْنَا فَأَحْثَثْنَا يَوْمَنَا وَلَيْلَتَنَا حَتَّى أَظْهَرْنَا وَقَامَ قَائِمُ الظَّهِيرَةِ فَضَرَبْتُ بِبَصَرِي هَلْ أَرَى ظِلًّا نَأْوِي إِلَي...

مسند احمد: جنت کی بشارت پانےوالےدس صحابہ کی مسند (حضرت صدیق اکبر کی مرویات)

مترجم: مولانا محمد ظفر اقبال

3. حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے میرے والد حضرت عازب رضی اللہ عنہ سے تیرہ درہم کے عوض ایک زین خریدی اور میرے والد سے فرمایا کہ اپنے بیٹے براء سے کہہ دیجئے کہ وہ اسے اٹھا کر میرے گھر تک پہنچادے، انہوں نے کہا کہ پہلے آپ وہ واقعہ سنائیے جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ سے ہجرت کی اور آپ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ شب ہجرت ہم لوگ رات کی تاریکی میں نکلے اور سارا دن اور ساری رات تیزی سے سفر کرتے رہے، یہاں تک کہ ظہر کاوقت ہوگیا، میں نے نظر دوڑا کر دیکھا کہ کہیں کوئی سایہ نظر آت...