2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الوُضُوءِ بَابُ وَضْعِ المَاءِ عِنْدَ الخَلاَءِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

146 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ القَاسِمِ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الخَلاَءَ، فَوَضَعْتُ لَهُ وَضُوءًا قَالَ: «مَنْ وَضَعَ هَذَا فَأُخْبِرَ فَقَالَ اللَّهُمَّ فَقِّهْهُ فِي الدِّينِ»...

صحیح بخاری:

کتاب: وضو کے بیان میں

(باب:اس بارے میں کہ بیت الخلاء کے قریب پانی رکھنا ب...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

146. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، ایک دفعہ نبی ﷺ بیت الخلا گئے تو میں نے آپ کے لیے وضو کا پانی رکھ دیا۔ آپ نے (باہر نکل کر) پوچھا: ’’یہ پانی کس نے رکھا ہے؟‘‘ آپ کو بتایا گیا، تو آپ نے فرمایا: ’’اے اللہ! اسے دین کی سمجھ عطا فرما۔‘‘


6 ‌صحيح مسلم كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ بَابُ فَضَائِلِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍؓ

حکم: صحیح

6532 حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ النَّضْرِ قَالَا: حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ بْنُ عُمَرَ الْيَشْكُرِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ عُبَيْدَ اللهِ بْنَ أَبِي يَزِيدَ، يُحَدِّثُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَتَى الْخَلَاءَ فَوَضَعْتُ لَهُ وَضُوءًا، فَلَمَّا خَرَجَ قَالَ: «مَنْ وَضَعَ هَذَا؟» - فِي رِوَايَةِ زُهَيْرٍ قَالُوا: وَفِي رِوَايَةِ أَبِي بَكْرٍ - قُلْتُ: ابْنُ عَبَّاسٍ قَالَ: «اللهُمَّ فَقِّهْهُ»...

صحیح مسلم:

کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب

(باب: حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ کے فضائل)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6532. زہیر بن حرب اور ابو بکر بن نضر نے کہا: ہمیں ہاشم بن قاسم نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ورقا ء بن عمر یشکری نے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: میں نے عبید اللہ بن ابی یزید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہوئے سنا، رسول اللہ ﷺ باہر (انسانوں سے) خالی علاقے میں تشریف لے گئے میں نے (اس دوران میں) آپ کے لیے وضوکا پا نی رکھ دیا۔ جب آپ آئے تو آپﷺ نے پو چھا: ’’یہ پانی کس نے رکھا ہے۔؟‘‘ ۔۔۔زہیر کی روایت میں ہے۔ لوگوں نے کہا: اور ابوبکر کی روایت میں ہے۔ میں نے کہا۔۔۔ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے۔ آپﷺ نے فرم...


7 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍؓ

حکم: ضعیف الاسناد

4229 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَمَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ لَيْثٍ عَنْ أَبِي جَهْضَمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ رَأَى جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَام مَرَّتَيْنِ وَدَعَا لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّتَيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ مُرْسَلٌ وَلَا نَعْرِفُ لِأَبِي جَهْضَمٍ سَمَاعًا مِنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَقَدْ رَوَى عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبُو جَهْضَمٍ اسْمُهُ مُوسَى بْنُ سَالِمٍ...

جامع ترمذی: كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: عبد اللہ بن عباس ؓ کے مناقب)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

4229. عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے جبرئیل ؑ کو دوبار دیکھا اور نبی اکرم ﷺ نے ان کے لیے دو مرتبہ دعائیں کیں۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث مرسل ہے، ہمیں نہیں معلوم کہ ابوجہضم کا ابن عباس سے سماع ہے یا نہیں۔۲۔ یہ حدیث عبید اللہ بن عبداللہ بن عباس سے بھی ابن عباس کے واسطہ سے آئی ہے۔۳۔ اور ابوجہضم کانام موسیٰ بن سالم ہے۔...


8 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَنَاقِبِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍؓ

حکم: صحیح

4230 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ الْمُكْتِبُ الْمُؤَدِّبُ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ بْنُ مَالِكٍ الْمُزَنِيُّ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ دَعَا لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُؤْتِيَنِي اللَّهُ الْحِكْمَةَ مَرَّتَيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ عَطَاءٍ وَقَدْ رَوَاهُ عِكْرِمَةُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ...

جامع ترمذی: كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: عبد اللہ بن عباس ؓ کے مناقب)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

4230. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے دوبار مجھے حکمت سے نوازے جانے کی دعا فرمائی۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث اس سند سے عطا کی روایت سے غریب ہے اور اسے عکرمہ نے ابن عباس سے روایت کیا ہے۔