1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ ذِكْرِ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3735. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، حَدَّثَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ كَانَ يَأْخُذُهُ وَالحَسَنَ فَيَقُولُ: «اللَّهُمَّ أَحِبَّهُمَا، فَإِنِّي أُحِبُّهُمَا»...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: حضرت اسامہ بن زید ؓکا بیان )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3735. حضرت اسامہ بن زید  ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ انھیں اور حضرت حسن  ؓ  کو اٹھا لیتے اور فرماتے: ’’اے اللہ !تو انھیں اپنا محبوب بنا۔ بلا شبہ میں بھی ان دونوں سے محبت کرتا ہوں۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ ذِكْرِ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3736. وَقَالَ نُعَيْمٌ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي مَوْلًى لِأُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّ الْحَجَّاجَ بْنَ أَيْمَنَ بْنِ أُمِّ أَيْمَنَ وَكَانَ أَيْمَنُ بْنُ أُمِّ أَيْمَنَ أَخَا أُسَامَةَ لِأُمِّهِ وَهُوَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَرَآهُ ابْنُ عُمَرَ لَمْ يُتِمَّ رُكُوعَهُ وَلَا سُجُودَهُ فَقَالَ أَعِدْ...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: حضرت اسامہ بن زید ؓکا بیان )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3736. حضرت اسامہ بن زید  ؓ کے مولی(حرملہ) سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر  ؓ  نے حجاج بن ایمن کو دیکھا جواُم ایمن  ؓ  کے پوتے تھے اور وہ دوران نماز میں رکوع و سجود پوری طرح نہیں کرتے تھے تو آپ نے فرمایا اپنی نماز دوبارہ پڑھو۔ واضح رہے کہ اُم ایمن  ؓ کے بیٹے ایمن حضرت اسامہ  ؓ کے مادری بھائی، انصار سے تھے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ ذِكْرِ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3737. ۔قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ و حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ نَمِرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ مَوْلَى أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّهُ بَيْنَمَا هُوَ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ إِذْ دَخَلَ الْحَجَّاجُ بْنُ أَيْمَنَ فَلَمْ يُتِمَّ رُكُوعَهُ وَلَا سُجُودَهُ فَقَالَ أَعِدْ فَلَمَّا وَلَّى قَالَ لِي ابْنُ عُمَرَ مَنْ هَذَا قُلْتُ الْحَجَّاجُ بْنُ أَيْمَنَ بْنِ أُمِّ أَيْمَنَ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ لَوْ رَأَى هَذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَأَحَبَّهُ فَذَكَرَ حُبَّهُ وَمَا وَلَدَتْهُ أُمُّ أَيْمَنَ قَال...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: حضرت اسامہ بن زید ؓکا بیان )

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3737. حضرت حرملہ، جو حضرت اسامہ بن زید  ؓ  کے آزاد کردہ غلام ہیں، سے روایت ہے، وہ حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ   کی خدمت میں حاضر تھے۔ اس دوران میں حجاج بن ایمن  ؓ   آیا اور اس نے نماز میں رکوع و سجود پوری طرح ادا نہ کیا تو حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓ  نے اسے فرمایا: اپنی نماز دوبارہ پڑھو۔ جب وہ واپس جانے لگا تو انھوں نے مجھ سے پوچھا: یہ کون ہے؟میں نے کہا: یہ حضرت ایمن  ؓ ہیں۔ حضرت ابن عمر  نے فرمایا: اگر اسے رسول اللہ ﷺ دیکھتے تو اس سے بہت محبت کرتے۔ پھر آپ نے حضرت اُم ایمن  ؓ کی اولادسے آپ ﷺ کی محبت کے واقعات...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أُمِّ أَيْمَنؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2453. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: «انْطَلَقَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِلَى أُمِّ أَيْمَنَ، فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ، فَنَاوَلَتْهُ إِنَاءً فِيهِ شَرَابٌ» قَالَ: فَلَا أَدْرِي أَصَادَفَتْهُ صَائِمًا أَوْ لَمْ يُرِدْهُ، فَجَعَلَتْ تَصْخَبُ عَلَيْهِ وَتَذَمَّرُ عَلَيْهِ...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت ام ایمنؓ کے فضائل )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

2453. ثابت نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ حضرت ام ایمن رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس تشریف لے گئے، میں بھی آپ کے ساتھ گیا، انھوں نے آپ کے ہاتھ میں ایک برتن دیا جس میں مشروب تھا۔ کہا: تو مجھے معلوم انھوں نے اچانک روزے کی حالت میں آپ ﷺ کو (وہ مشروب) پکڑا دیا تھا یا آپ اسے پینا نہیں چاہتے تھے، (آپ نے پینے میں تردد فرمایا) تو وہ آپ کے سامنے زور زور سے بولنے اور غصے کا اظہار کرنے لگیں (جس طرح ایک ماں کرتی ہے۔) ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أُمِّ أَيْمَنؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2454. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ الْكِلَابِيُّ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، بَعْدَ وَفَاةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعُمَرَ: " انْطَلِقْ بِنَا إِلَى أُمِّ أَيْمَنَ نَزُورُهَا، كَمَا كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزُورُهَا، فَلَمَّا انْتَهَيْنَا إِلَيْهَا بَكَتْ، فَقَالَا لَهَا: مَا يُبْكِيكِ؟ مَا عِنْدَ اللهِ خَيْرٌ لِرَسُولِهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَقَالَتْ: مَا أَبْكِي أَنْ لَا أَكُونَ أَعْلَمُ أَنَّ مَا عِنْدَ اللهِ خَيْرٌ لِرَسُولِهِ صَلَّى ال...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت ام ایمنؓ کے فضائل )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

2454. ثابت نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ کی وفات کے بعد حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالی عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے کہا: آئیں حضرت ام ایمن رضی اللہ تعالی عنہا کی طرف چلیں، اور انہیں مل کر آئیں، جس طرح رسول اللہ ﷺ ان سے ملنے جاتے تھے۔ جب ہم ان کے پاس پہنچے تو وہ رو  دیں۔ ان دونوں نے ان (ام ایمن رضی اللہ تعالی عنہا) سے کہا، آپ کس بات پر روتی ہیں؟ جو اللہ کے پاس ہے اس کے رسول اللہ ﷺ کے لیے وہ بہتر ہے۔ وہ کہنے لگیں: میں اس لیے نہیں روتی کہ مجھے علم نہیں کہ جو اللہ کے پاس ہے، اس کے رسول کے لیے وہی بہتر ہے، بلکہ میں اس ل...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أُمِّ سُلَيْمٍ أُمِّ أَنَسِ ب...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2455. حَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللهِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَا يَدْخُلُ عَلَى أَحَدٍ مِنَ النِّسَاءِ إِلَّا عَلَى أَزْوَاجِهِ، إِلَّا أُمِّ سُلَيْمٍ، فَإِنَّهُ كَانَ يَدْخُلُ عَلَيْهَا، فَقِيلَ لَهُ فِي ذَلِكَ، فَقَالَ: «إِنِّي أَرْحَمُهَا قُتِلَ أَخُوهَا مَعِي»...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت انس بن مالک کی والدہ حضرت ام سلیمؓ اور حضرت بلال کے فضائل )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

2455. اسحاق بن عبداللہ نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ ازواج مطہرات اور حضرت ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے سوا اور کسی عورت کے گھر نہیں جاتے تھے۔ آپ ﷺ حضرت ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں تشریف لے جاتے تھے، اس کے متعلق آپ سے بات کی گئی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے اس پر رحم آتا ہے، اس کا بھائی میرے ساتھ (لڑتا ہوا) شہید ہوا۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أَبِي طَلْحَةَ الْأَنْصَارِيّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2457.02. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ خِرَاشٍ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ، حَدَّثَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، قَالَ: مَاتَ ابْنٌ لِأَبِي طَلْحَةَ وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ بِمِثْلِهِ

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: حضرت ابو طلحہ انصاریؓ کے فضائل )

مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)

2457.02. عمرو بن عاص نے کہا: ہمیں سلیمان بن مغیرہ نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: ہمیں ثابت نے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: مجھے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حدیث سنائی، کہا: ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ایک بچہ فوت ہوگیا، اور اسی کے مانند حدیث بیان کی۔


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ ذِكْرِ وَفَاتِهِ وَدَفْنِهِﷺ)

حکم: صحیح()(الألباني)

1635. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ بَعْدَ وَفَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعُمَرَ انْطَلِقْ بِنَا إِلَى أُمِّ أَيْمَنَ نَزُورُهَا كَمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَزُورُهَا قَالَ فَلَمَّا انْتَهَيْنَا إِلَيْهَا بَكَتْ فَقَالَا لَهَا مَا يُبْكِيكِ فَمَا عِنْدَ اللَّهِ خَيْرٌ لِرَسُولِهِ قَالَتْ إِنِّي لَأَعْلَمُ أَنَّ مَا عِنْدَ اللَّهِ خَيْرٌ لِرَسُولِهِ وَلَكِنْ أَبْكِي أَنَّ الْوَحْيَ قَدْ انْقَطَعَ مِنْ السَّمَاءِ قَالَ فَهَيَّجَتْ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: رسول اللہ ﷺ کی وفات اور آپ کے دفن کا بیان )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)

1635. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے رحلت فرما جانے کے بعد (ایک بار) حضرت ابو بکر ؓ نے حضرت عمر ؓ سے کہا: چلیے ام ایمن کے ہاں چلیں اور ان سے ملاقات کر آئیں جس طرح رسول اللہ ﷺ ان سے ملاقات کے لئے تشریف لے جایا کرتے تھے۔ انس ؓ نے فرمایا: جب ہم لوگ ان کی خدمت میں حاضر ہوئے تو وہ (رسول اللہ ﷺ کو یاد کر کے) اشک بار ہوگئیں۔ دونوں حضرات نے فرمایا: آپ کیوں رو رہی ہیں؟ اللہ کے پاس جو کچھ ہے وہ اس کے رسول ﷺ کے لیے (دنیا کی متاع اور آسائشوں سے کہیں) بہتر ہے۔ ام ایمن ؓ نے فرمایا: یہ تو میں بھی جانتی ہوں کہ اللہ کے پاس جو کچھ ہے وہ اس کے رسول ﷺ کے لیے بہتر ہے لیکن میں ...