1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى:{مِنَ المُؤْمِنِينَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2807. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، ح وحَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، أُرَاهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدٍ، أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «نَسَخْتُ الصُّحُفَ فِي المَصَاحِفِ، فَفَقَدْتُ آيَةً مِنْ سُورَةِ الأَحْزَابِ كُنْتُ أَسْمَعُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ بِهَا، فَلَمْ أَجِدْهَا إِلَّا مَعَ خُزَيْمَةَ بْنِ ثَابِتٍ الأَنْصَارِيِّ الَّذِي جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهَادَتَهُ شَهَادَةَ رَجُلَيْنِ»، وَهُوَ قَوْلُهُ: ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (ارشادباری تعالیٰ :" اہل ایمان میں سے کچھ ایسے ہیں کہ انھوں نے اللہ کے ساتھ جو عہد کیا اسے سچا کردکھایا۔ان میں سے کوئی تو اپنی ذمہ داری پوری کرچکا ہے اور کوئی موقع کا انتظار کررہا ہے۔اور انھوں نے اپنے عہد میں کوئی تبدیلی نہیں کی" کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

2807. حضرت زید بن ثابت  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں قرآن مجید کو مصاحف میں لکھ رہاتھا کہ میں نے اس دوران میں سورہ احزاب کی ایک آیت گم پائی جسے میں نے رسول اللہ ﷺ کو پڑھتے ہوئے سنا تھا۔ تلاش بسیار کے بعد وہ مجھے حضرت خزیمہ بن ثابت انصاری  ؓکے پاس مل گئی، جن کی گواہی کو رسول اللہ ﷺ نے دو آدمیوں کی گواہی کے برابر قرار دیاتھا۔ اور وہ اللہ تعالیٰ کایہ ارشادہے: ’’اہل ایمان میں سے کچھ لوگوں نے اللہ تعالیٰ سے کیے ہوئے عہد کو سچا کردکھایا۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَى نَحْبَهُ وَم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4784. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي خَارِجَةُ بْنُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ قَالَ لَمَّا نَسَخْنَا الصُّحُفَ فِي الْمَصَاحِفِ فَقَدْتُ آيَةً مِنْ سُورَةِ الْأَحْزَابِ كُنْتُ كَثِيرًا أَسْمَعُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَؤُهَا لَمْ أَجِدْهَا مَعَ أَحَدٍ إِلَّا مَعَ خُزَيْمَةَ الْأَنْصَارِيِّ الَّذِي جَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهَادَتَهُ شَهَادَةَ رَجُلَيْنِ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب:آیت (( فمنھم من قضٰی نحبہ...... الایۃ )) کی تفسیر”یعنی سو ان میں کچھ ایسے لوگ بھی ہیں جو اپنی نذر پوری کر چکے اور کچھ ان میں سے وقت آنے کا انتظار کر رہے ہیں اور انہوں نے اپنے عہد میں ذرا فرق نہیں آنے دیا“ )

مترجم: BukhariWriterName

4784. حضرت زید بن ثابت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب ہم نے قرآن مجید کو مصحف کی صورت میں جمع کیا تو مجھے سورہ احزاب کی ایک آیت نہیں مل رہی تھی، حالانکہ میں وہ آیت رسول اللہ ﷺ سے بارہا سن چکا تھا۔ آخر وہ مجھے حضرت خزیمہ انصاری ؓ کے پاس ملی، جن کی شہادت کو رسول اللہ ﷺ نے دو مردوں کی شہادت کے برابر قرار دیا تھا۔ وہ آیت یہ تھی: ﴿مِّنَ ٱلْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا۟ مَا عَـٰهَدُوا۟ ٱللَّـهَ عَلَيْهِ﴾ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَقْضِيَةِ (بَابٌ إِذَا عَلِمَ الْحَاكِمُ صِدْقَ الشَّاهِدِ ال...)

حکم: صحیح

3607. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ أَنَّ الْحَكَمَ بْنَ نَافِعٍ حَدَّثَهُمْ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ خُزَيْمَةَ، أَنَّ عَمَّهُ حَدَّثَهُ- وَهُوَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابْتَاعَ فَرَسًا مِنْ أَعْرَابِيٍّ، فَاسْتَتْبَعَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَقْضِيَهُ ثَمَنَ فَرَسِهِ، فَأَسْرَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَشْيَ، وَأَبْطَأَ الْأَعْرَابِيُّ، فَطَفِقَ رِجَالٌ يَعْتَرِضُونَ الْأَعْرَابِيَّ فَيُسَاوِمُونَهُ بِالْفَرَسِ، وَلَا يَشْعُرُونَ، أَنّ...

سنن ابو داؤد : کتاب: قضاء کے متعلق احکام و مسائل (باب: قاضی کو جب ایک گواہ کی صداقت کا یقین ہو تو ایک گواہی پر فیصلہ کرنا بھی جائز ہے )

مترجم: DaudWriterName

3607. جناب عمارہ بن خزیمہ سے روایت ہے کہ ان کے چچا نے بیان کیا جو نبی کریم ﷺ کے صحابہ میں سے تھے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک بدوی سے گھوڑا خریدا۔ اور بدوی سے کہا کہ میرے ساتھ آؤ تاکہ تمہارے گھوڑے کی قیمت ادا کر دوں۔ رسول اللہ ﷺ جلدی جلدی چلے جبکہ اعرابی آہستہ آہستہ چلا۔ تو لوگ اس بدوی کے سامنے آئے اور گھوڑے کا سودا کرنے گلے۔ انہیں علم نہیں تھا کہ نبی کریم ﷺ نے اسے خرید لیا ہے۔ تو اس بدوی نے رسول اللہ ﷺ کو پکارا اور کہا: اگر گھوڑا خریدنا ہے تو خرید لو ورنہ میں اسے فروخت کر دوں گا۔ نبی کریم ﷺ اس کی آواز سن کر رک گئے اور فرمایا: ”کیا میں نے اسے تم سے خرید نہیں لیا؟&ldqu...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ التَّوْبَةِ​)

حکم: صحیح

3103. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ السَّبَّاقِ أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ حَدَّثَهُ قَالَ بَعَثَ إِلَيَّ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ مَقْتَلَ أَهْلِ الْيَمَامَةِ فَإِذَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ عِنْدَهُ فَقَالَ إِنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَدْ أَتَانِي فَقَالَ إِنَّ الْقَتْلَ قَدْ اسْتَحَرَّ بِقُرَّاءِ الْقُرْآنِ يَوْمَ الْيَمَامَةِ وَإِنِّي لَأَخْشَى أَنْ يَسْتَحِرَّ الْقَتْلُ بِالْقُرَّاءِ فِي الْمَوَاطِنِ كُلِّهَا فَيَذْهَبَ قُرْآنٌ كَثِيرٌ وَإِنِّي أَرَى أَنْ تَأْمُرَ بِجَمْعِ الْقُرْآنِ قَالَ أَبُو بَكْ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ توبہ سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3103. زید بن ثابت رضی الله عنہ کہتے ہیں: جنگ یمامہ کے موقع پر ابوبکر صدیق رضی الله عنہ نے انہیں بلا بھیجا، اتفاق کی بات کہ عمر بن خطاب بھی وہاں موجود تھے، ابوبکر رضی الله عنہ نے کہا: عمر بن خطاب رضی الله عنہ میرے پاس آئے ہیں کہتے ہیں کہ جنگ یمامہ میں قرآن کے بہت سے قراء (حافظوں) کی ہلاکت ہوئی ہے، اور میں ڈرتا ہوں کہ اگر ان تمام جگہوں میں جہاں جنگیں چل رہی ہیں قرّاء قرآن کا قتل بڑھتا رہا تو بہت سارا قرآن ضائع ہو سکتا ہے، اس لیے میں مناسب سمجھتا ہوں کہ آپ مکمل قرآن اکٹھا کرنے کا حکم فرمائیں۔ ابوبکر رضی الله عنہ نے عمر رضی الله عنہ سے کہا: میں کوئی ایسی چیز کیسے ...


5 سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ بَيْعُ الْمُكَاتَبِ)

حکم: صحیح

4655. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ، أَنَّ بَرِيرَةَ جَاءَتْ عَائِشَةَ تَسْتَعِينُهَا فِي كِتَابَتِهَا شَيْئًا، فَقَالَتْ لَهَا عَائِشَةُ: ارْجِعِي إِلَى أَهْلِكِ، فَإِنْ أَحَبُّوا أَنْ أَقْضِيَ عَنْكِ كِتَابَتَكِ، وَيَكُونَ وَلَاؤُكِ لِي، فَعَلْتُ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ بَرِيرَةُ لِأَهْلِهَا، فَأَبَوْا، وَقَالُوا: إِنْ شَاءَتْ أَنْ تَحْتَسِبَ عَلَيْكِ فَلْتَفْعَلْ، وَيَكُونَ لَنَا وَلَاؤُكِ، فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ابْتَاعِي و...

سنن نسائی : کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل (باب: مکاتب غلام کو فروخت کرنا )

مترجم: NisaiWriterName

4655. حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ بریرہ عائشہ کے پاس آئی۔ وہ اپنی کتابت کے بارے میں ان سے کچھ مدد کی طلب گار تھی۔ حضرت عائشہ ؓ نے اسے فرمایا: اپنے مالکوں کے پاس جا، اگر وہ راضی ہوں کہ میں تیری طرف سے کتابت کی پوری رقم یکمشت ادا کر دوں اور تو میری طرف سے آزاد ہو جائے تو میں تیار ہوں۔ بریرہ نے یہ بات اپنے مالکان سے ذکر کی تو انھوں نے انکار کر دیا۔ اور کہنے لگے: اگر وہ تجھے آزاد کر کے ثواب حاصل کرنا چاہتی ہیں تو بڑی خوشی سے کریں لیکن ولا کا حق ہمارا ہو گا۔ حضرت عائشہ ؓ نے یہ بات رسول اللہ ﷺ سے ذکر کی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”خرید کر آزاد کر دے۔ ولا کا حق اسی...