1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ مَنَاقِبِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ ؓ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3804. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ أُنَاسًا نَزَلُوا عَلَى حُكْمِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ فَجَاءَ عَلَى حِمَارٍ فَلَمَّا بَلَغَ قَرِيبًا مِنْ الْمَسْجِدِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُومُوا إِلَى خَيْرِكُمْ أَوْ سَيِّدِكُمْ فَقَالَ يَا سَعْدُ إِنَّ هَؤُلَاءِ نَزَلُوا عَلَى حُكْمِكَ قَالَ فَإِنِّي أَحْكُمُ فِيهِمْ أَنْ تُقْتَلَ مُقَاتِلَتُهُمْ وَتُسْبَى ذَرَارِيُّهُمْ قَالَ حَكَمْتَ بِحُكْمِ اللَّهِ أَوْ بِحُكْمِ الْمَلِكِ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: حضرت سعد بن معاذ ؓ کے فضائل کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

3804. حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ (بنو قریظہ کے) لوگ حضرت سعد بن معاذ ؓ کے فیصلے پر راضی ہو گئے تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اپنے میں سے بہتر یا اپنے سردار کے استقبال کے لیے آگے بڑھو۔‘‘ اور فرمایا: ’’اے سعد! ان لوگوں نے تمہارا فیصلہ منظور کر لیا ہے۔‘‘  انہوں نے کہا: میں ان کے متعلق فیصلہ دیتا ہوں کہ ان میں سے لڑنے والوں کو قتل کر دیا جائے۔ ان کی عورتوں اور بچوں کو قیدی بنا لیا جائے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اے سعد! تو نے اللہ کے حکم کے مطابق، یا (آپ نے فرمایا) بادشاہ کے حکم کے مطابق فیصلہ دیا ہے۔‘‘...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ مَرْجِعِ النَّبِيِّ ﷺ مِنَ الأَحْزَابِ، وَمَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4121. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ نَزَلَ أَهْلُ قُرَيْظَةَ عَلَى حُكْمِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ فَأَرْسَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى سَعْدٍ فَأَتَى عَلَى حِمَارٍ فَلَمَّا دَنَا مِنْ الْمَسْجِدِ قَالَ لِلْأَنْصَارِ قُومُوا إِلَى سَيِّدِكُمْ أَوْ خَيْرِكُمْ فَقَالَ هَؤُلَاءِ نَزَلُوا عَلَى حُكْمِكَ فَقَالَ تَقْتُلُ مُقَاتِلَتَهُمْ وَتَسْبِي ذَرَارِيَّهُمْ قَالَ قَضَيْتَ بِحُكْمِ اللَّهِ وَرُبَّمَا قَالَ بِحُكْمِ الْمَلِكِ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ احزاب سے نبی کریم کا واپس لوٹنا اور بنو قریظہ پر چڑھائی کرنااور ان کا محاصرہ کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

4121. حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: بنو قریظہ حضرت سعد بن معاذ ؓ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے قلعے سے نیچے اترے۔ نبی ﷺ نے حضرت سعد ؓ کو پیغام بھیجا تو وہ گدھے پر سوار ہو کر آئے۔ جب وہ مسجد کے قریب آئے تو نبی ﷺ نے انصار سے فرمایا: ’’اپنے سردار یا افضل کی طرف آگے بڑھو۔‘‘ اس کے بعد آپ نے ان سے فرمایا: ’’بنو قریظہ نے تمہیں ثالث مان کر ہتھیار ڈال دیے ہیں۔‘‘ چنانچہ انہوں نے یہ فیصلہ دیا کہ ان میں سے جنگجو لوگوں کو قتل کر دیا جائے اور ان کے بچوں اور عورتوں کو قیدی بنا لیا جائے۔ (اس پر) آپ ﷺ نے فرمایا: ’&...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ مَرْجِعِ النَّبِيِّ ﷺ مِنَ الأَحْزَابِ، وَمَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4122. حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: أُصِيبَ سَعْدٌ يَوْمَ الخَنْدَقِ، رَمَاهُ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ، يُقَالُ لَهُ حِبَّانُ بْنُ العَرِقَةِ وَهُوَ حِبَّانُ بْنُ قَيْسٍ، مِنْ بَنِي مَعِيصِ بْنِ عَامِرِ بْنِ لُؤَيٍّ رَمَاهُ فِي الأَكْحَلِ، فَضَرَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْمَةً فِي المَسْجِدِ لِيَعُودَهُ مِنْ قَرِيبٍ، فَلَمَّا رَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الخَنْدَقِ وَضَعَ السِّلاَحَ وَاغْتَسَلَ، فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلاَمُ وَهُوَ يَنْفُضُ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوئہ احزاب سے نبی کریم کا واپس لوٹنا اور بنو قریظہ پر چڑھائی کرنااور ان کا محاصرہ کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

4122. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: غزوہ خندق کے موقع پر حضرت سعد ؓ زخمی ہو گئے تھے۔ قریش کے ایک حبان بن عرقہ نامی شخص ۔۔ جس کا اصل نام حبان بن قیس تھا اور وہ بنو معیص بن عامر بن لؤی کے قبیلے سے تھا ۔۔ نے انہیں تیر مارا جو ان کے بازو کی رگ میں لگا تھا۔ نبی ﷺ نے مسجد میں ان کا خیمہ نصب کرایا تھا تاکہ قریب سے ان کی بیمار پرسی کر لیا کریں۔ جب رسول اللہ ﷺ غزوہ خندق سے واپس لوٹے، ہتھیار اتار دیے اور غسل فرما لیا تو حضرت جبریل ؑ حاضر ہوئے جبکہ وہ اپنے سر سے غبار جھاڑ رہے تھے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے کہا: آپ نے تو ہتھیار اتار دیے ہیں، اللہ کی قسم! میں نے ابھ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «قُومُوا إِلَى سَيِّدِك...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6262. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ: أَنَّ أَهْلَ قُرَيْظَةَ نَزَلُوا عَلَى حُكْمِ سَعْدٍ، فَأَرْسَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِ فَجَاءَ، فَقَالَ: قُومُوا إِلَى سَيِّدِكُمْ أَوْ قَالَ: خَيْرِكُمْ فَقَعَدَ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «هَؤُلاَءِ نَزَلُوا عَلَى حُكْمِكَ» قَالَ: فَإِنِّي أَحْكُمُ أَنْ تُقْتَلَ مُقَاتِلَتُهُمْ، وَتُسْبَى ذَرَارِيُّهُمْ، فَقَالَ: «لَقَدْ حَكَمْتَ بِمَا حَكَمَ بِهِ المَلِكُ» قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ: أَفْهَمَنِي بَعْضُ أَصْحَ...

صحیح بخاری : کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب: نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ اپنے سردار کو لینے کے لئے اٹھو )

مترجم: BukhariWriterName

6262. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ اہل قریظہ۔ حضرت سعد بن معاذ ؓ کو ثالث بنانے پر تیار ہوگئے تو نبی ﷺ نے انہیں پیغام بھیجا۔ جب وہ آئے تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اپنے سردار یا اپنی بہتر شخصیت کو لینے کے لیے اٹھو۔“ بہرحال وہ نبی ﷺ کے پاس بیٹھ گئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ لوگ (بنو قریظہ کے یہوری) تمہارے فیصلے پر راضی ہو کر قلعے سے اتر آئے ہیں۔“ حضرت سعد ؓ نے کہا: میں یہ فیصلہ دیتا ہوں کہ ان میں سے جو جنگجو ہیں انہیں قتل کر دیا جائے اور ان کے بچوں اور عورتوں کو قیدی بنا لیا جائے آپ ﷺ نے فرمایا: ”آپ نے وہی فیصلہ کیا ہے جو اللہ تعالٰی نے کیا تھا۔...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ جَوَازِ قِتَالِ مَنْ نَقَضَ الْعَهْدَ، وَجَو...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1768. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، وَأَلْفَاظُهُمْ مُتَقَارِبَةٌ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَةَ، وقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ بْنَ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، قَالَ: نَزَلَ أَهْلُ قُرَيْظَةَ عَلَى حُكْمِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ، فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى سَعْدٍ، فَأَتَاهُ عَلَى حِمَارٍ، فَلَمَّا دَنَا قَرِيبًا مِنَ الْمَسْجِدِ، قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ ...

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: جو عہد شکنی کرے اس سے جنگ اور قلعہ بند لوگوںکو کسی باصلاحیت اور عادل حاکم(منصف )کے فیصلے کے سپرد کرنے کا جواز )

مترجم: MuslimWriterName

1768. ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن مثنیٰ اور ابن بشار نے ۔۔ ان سب کے الفاظ قریب قریب ہیں ۔۔ ہمیں حدیث بیان کی ۔۔ ابوبکر نے کہا: ہمیں غندر نے شعبہ سے حدیث بیان کی اور دوسرے دونوں نے کہا: ہمیں محمد بن جعفر (غندر) نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی ۔۔ انہوں نے سعد بن ابراہیم سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے ابوامامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، انہوں نے کہا: میں نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، انہوں نے کہا: قریظہ کے یہود حضرت سعد بن معاذ رضی اللہ تعالی عنہ کے فیصلے (کو قبول کرنے کی شرط) پر (قلعہ سے) اتر آئے تو رسول اللہ ﷺ نے حض...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ جَوَازِ قِتَالِ مَنْ نَقَضَ الْعَهْدَ، وَجَو...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1768.01. وحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ شُعْبَةَ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، وَقَالَ فِي حَدِيثِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَقَدْ حَكَمْتَ فِيهِمْ بِحُكْمِ اللهِ»، وَقَالَ مَرَّةً: «لَقَدْ حَكَمْتَ بِحُكْمِ الْمَلِكِ

صحیح مسلم : کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: جو عہد شکنی کرے اس سے جنگ اور قلعہ بند لوگوںکو کسی باصلاحیت اور عادل حاکم(منصف )کے فیصلے کے سپرد کرنے کا جواز )

مترجم: MuslimWriterName

1768.01. عبدالرحمان بن مہدی نے شعبہ سے اسی سند کے ساتھ حدیث بیان کی اور انہوں نے اپنی حدیث میں کہا: تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تم نے ان کے بارے میں اللہ کے حکم کے مطابق فیصلہ کیا ہے۔‘‘ اور ایک بار فرمایا: ’’تم نے (حقیقی) بادشاہ (اللہ) کے فیصلے کے مطابق فیصلہ کیا ہے۔‘‘ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْقِيَامِ)

حکم: صحیح

5215. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ أَهْلَ قُرَيْظَةَ لَمَّا نَزَلُوا عَلَى حُكْمِ سَعْدٍ أَرْسَلَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاءَ عَلَى حِمَارٍ أَقْمَرَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُومُوا إِلَى سَيِّدِكُمْ أَوْ إِلَى خَيْرِكُمْ فَجَاءَ حَتَّى قَعَدَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ....

سنن ابو داؤد : کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب (باب: تعظیم کے لیے کھڑے ہونا )

مترجم: DaudWriterName

5215. سیدنا ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ بنو قریظہ نے جب سیدنا سعد (سعد بن معاذ) ؓ کا فیصلہ قبول کر لینے پر اتفاق کر لیا تو آپ نے سیدنا سعد ؓ کو بلوایا، وہ ایک سفید گدھے پر سوار ہو کر آئے، تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”اپنے سردار کی طرف یا اپنے افضل کی طرف بڑھو۔“ تو وہ (سعد) آئے حتیٰ کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھ گئے۔ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السِّيَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي النُّزُولِ عَلَى الْحُكْمِ​)

حکم: صحیح

1582. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّهُ قَالَ رُمِيَ يَوْمَ الْأَحْزَابِ سَعْدُ بْنُ مُعَاذٍ فَقَطَعُوا أَكْحَلَهُ أَوْ أَبْجَلَهُ فَحَسَمَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالنَّارِ فَانْتَفَخَتْ يَدُهُ فَتَرَكَهُ فَنَزَفَهُ الدَّمُ فَحَسَمَهُ أُخْرَى فَانْتَفَخَتْ يَدُهُ فَلَمَّا رَأَى ذَلِكَ قَالَ اللَّهُمَّ لَا تُخْرِجْ نَفْسِي حَتَّى تُقِرَّ عَيْنِي مِنْ بَنِي قُرَيْظَةَ فَاسْتَمْسَكَ عِرْقُهُ فَمَا قَطَرَ قَطْرَةً حَتَّى نَزَلُوا عَلَى حُكْمِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ فَحَكَمَ أَنْ يُقْتَلَ رِجَالُهُمْ وَيُسْتَحْيَا نِسَاؤُهُمْ يَسْتَعِ...

جامع ترمذی : كتاب: سیر کے بیان میں (باب: دشمن کی مسلمان کے فیصلہ پررضامندی کا بیان )

مترجم: TrimziWriterName

1582. جابر ؓ کہتے ہیں: غزوہ احزاب میں سعد بن معاذ ؓ کو تیرلگا، کفارنے ان کی رگ اکحل یا رگ ابجل (بازو کی ایک رگ) کاٹ دی، رسول اللہ ﷺ نے اسے آگ سے داغا تو ان کا ہاتھ سوج گیا، لہٰذا آپ نے اسے چھوڑدیا، پھرخون بہنے لگا، چنانچہ آپﷺ نے دوبارہ داغا پھر ان کا ہاتھ سوج گیا، جب سعد بن معاذ ؓ نے یہ دیکھا تو انہوں نے دعاء کی: اے اللہ! میری جان اس وقت تک نہ نکالنا جب تک بنوقریظہ (کی ہلاکت اورذلت سے) میری آنکھ ٹھنڈی نہ ہوجائے، پس ان کی رگ رک گئی اور خون کا ایک قطرہ بھی اس سے نہ ٹپکا، یہاں تک کہ بنوقریظہ سعد بن معاذ ؓ کے حکم پر (قلعہ سے) نیچے اترے، رسول اللہ ﷺ نے سعد کو بلایا ا...