1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضَائِلِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ (بَابُ ذِكْرِ مُعَاوِيَةَ بْنِ أبِي سُفْيَانَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3764. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا الْمُعَافَى عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ قَالَ أَوْتَرَ مُعَاوِيَةُ بَعْدَ الْعِشَاءِ بِرَكْعَةٍ وَعِنْدَهُ مَوْلًى لِابْنِ عَبَّاسٍ فَأَتَى ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ دَعْهُ فَإِنَّهُ قَدْ صَحِبَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: نبی کریمﷺ کے اصحاب کی فضیلت (باب: حضرت معاویہ بن ابوسفیان ؓکا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3764. ابن ابی ملیکہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت معاویہ  ؓ نے نماز عشاء کے بعد ایک وتر پڑھا۔ ان کے پاس حضرت ابن عباس  ؓ  کا آزادکردہ غلام تھا۔ وہ اس سلسلے میں حضرت ابن عباس  ؓ  کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے فرمایا: کوئی حرج نہیں، انھوں نے رسول اللہ ﷺ کی صحبت اٹھائی ہے۔ ...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَؓ)

حکم: صحیح

3842. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا أَبُو مُسْهِرٍ عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عُمَيْرَةَ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لِمُعَاوِيَةَ اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا وَاهْدِ بِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: معاویہ بن ابی سفیانؓ کے مناقب )

مترجم: TrimziWriterName

3842. صحابی رسول عبدالرحمن بن ابی عمیرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے معاویہ ؓ  کے بارے میں فرمایا: ’’اے اللہ! تو ان کو ہدایت دے اور ہدایت یافتہ بنا دے، اور ان کے ذریعہ لوگوں کو ہدایت دے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَنَاقِبِ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَؓ)

حکم: صحیح

3843. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ وَاقِدٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ حَلْبَسٍ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيِّ قَالَ لَمَّا عَزَلَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ عُمَيْرَ بْنَ سَعْدٍ عَنْ حِمْصَ وَلَّى مُعَاوِيَةَ فَقَالَ النَّاسُ عَزَلَ عُمَيْرًا وَوَلَّى مُعَاوِيَةَ فَقَالَ عُمَيْرٌ لَا تَذْكُرُوا مُعَاوِيَةَ إِلَّا بِخَيْرٍ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اللَّهُمَّ اهْدِ بِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ قَالَ وَعَمْرُو بْنُ وَاقِدٍ يُضَعَّفُ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: معاویہ بن ابی سفیانؓ کے مناقب )

مترجم: TrimziWriterName

3843. ابوادریس خولانی کہتے ہیں کہ جب عمر بن خطاب ؓ نے عمیر بن سعد کو حمص سے معزول کیا اور ان کی جگہ معاویہ ؓ کو والی بنایا تو لوگوں نے کہا: انہوں نے عمیر کو معزول کر دیا اور معاویہ کو والی بنایا، تو عمیر نے کہا: تم لوگ معاویہ ؓ کا ذکر بھلے طریقہ سے کرو کیوں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے: ’’اے اللہ! ان کے ذریعہ ہدایت دے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث غریب ہے۔ ۲۔ عمرو بن واقد حدیث میں ضعیف ہیں۔ ...