1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِهِ: (وَهُوَ الَّذِي أَرْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3206. حَدَّثَنَا مَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا رَأَى مَخِيلَةً فِي السَّمَاءِ، أَقْبَلَ وَأَدْبَرَ، وَدَخَلَ وَخَرَجَ، وَتَغَيَّرَ وَجْهُهُ، فَإِذَا أَمْطَرَتِ السَّمَاءُ سُرِّيَ عَنْهُ، فَعَرَّفَتْهُ عَائِشَةُ ذَلِكَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا أَدْرِي لَعَلَّهُ كَمَا قَالَ قَوْمٌ»: {فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ} [الأحقاف: 24] الآيَةَ...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : اللہ پاک کا سورہ اعراف میں یہ ارشاد کہ ” وہ اللہ تعالیٰ ہی ہے جو اپنی رحمت ( بارش ) سے پہلے خوشخبری دینے والی ہواوں کو بھیجتا ہے ‘‘ )

مترجم: BukhariWriterName

3206. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ جب آسمان پر بادل دیکھتے تو آپ کبھی آگے آتے اور کبھی پیچھے جاتے، کبھی گھر کے اندر داخل ہوتے اورکبھی باہر تشریف لے جاتے۔ اور آپ کے چہرہ انور کا رنگ فق ہوجاتا لیکن جب بارش ہونے لگتی تو پھر یہ کیفیت باقی نہ رہتی۔ حضرت عائشہ ؓ نے اس کیفیت کو بھانپا (تو آپ سے عرض کیا) آپ نے فرمایا: ’’کیا پتہ شاید یہ بادل اس طرح کا ہو جس کے متعلق قوم (عاد) نے کہا تھا:‘‘ پھر جب انھوں نے بادل کو اپنے میدانوں کی طرف بڑھتے دیکھا (تو کہنے لگے یہ بادل ہے جو ہم پر برسے گا بلکہ یہ وہ چیز تھی جس کے لیے تم جلدی مچارہ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4828. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرٌو أَنَّ أَبَا النَّضْرِ حَدَّثَهُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَاحِكًا حَتَّى أَرَى مِنْهُ لَهَوَاتِهِ إِنَّمَا كَانَ يَتَبَسَّمُ ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( فلما راوہ عارضا الایۃ )) کی تفسیریعنی ”پھر جب ان لوگوں نے بادل کو اپنی وادیوں کے اوپر آتے دیکھا تو بولے کہ واہ یہ تو بادل ہے جو ہم پر برسے گا، نہیں بلکہ یہ تو وہ ہے جس کی تم جلدی مچایا کرتے تھے، یعنی ایک آندھی جس میں درد ناک عذاب ہے“ )

مترجم: BukhariWriterName

4828. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو کبھی اس طرح ہنستے نہیں دیکھا کہ آپ کے حلق کا سرخ گوشت نظر آ جائے بلکہ آپ تبسم فرمایا کرتے تھے۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4829. قَالَتْ وَكَانَ إِذَا رَأَى غَيْمًا أَوْ رِيحًا عُرِفَ فِي وَجْهِهِ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ النَّاسَ إِذَا رَأَوْا الْغَيْمَ فَرِحُوا رَجَاءَ أَنْ يَكُونَ فِيهِ الْمَطَرُ وَأَرَاكَ إِذَا رَأَيْتَهُ عُرِفَ فِي وَجْهِكَ الْكَرَاهِيَةُ فَقَالَ يَا عَائِشَةُ مَا يُؤْمِنِّي أَنْ يَكُونَ فِيهِ عَذَابٌ عُذِّبَ قَوْمٌ بِالرِّيحِ وَقَدْ رَأَى قَوْمٌ الْعَذَابَ فَقَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( فلما راوہ عارضا الایۃ )) کی تفسیریعنی ”پھر جب ان لوگوں نے بادل کو اپنی وادیوں کے اوپر آتے دیکھا تو بولے کہ واہ یہ تو بادل ہے جو ہم پر برسے گا، نہیں بلکہ یہ تو وہ ہے جس کی تم جلدی مچایا کرتے تھے، یعنی ایک آندھی جس میں درد ناک عذاب ہے“ )

مترجم: BukhariWriterName

4829. ام المومنین حضرت عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں کہ آپ ﷺ جب بادل یا ہوا دیکھتے تو آپ کے چہرہ انور پر پریشانی کے اثرات نظر آتے۔ انہوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! لوگ جب بادل دیکھتے ہیں تو اس امید پر خوش ہوتے ہیں کہ اس میں بارش ہو گی لیکن اس کے برعکس میں دیکھتی ہوں کہ جب آپ کو بادل نظر آتے ہیں تو ناگواری کے اثرات آپ کے چہرے پر نمایاں ہوتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اے عائشہ! اس امر کی کیا ضمانت ہے کہ ان میں عذاب نہ ہو۔ ایک قوم کو ہوا کا عذاب دیا گیا تھا۔ انہوں نے جب عذاب دیکھا تو کہنے لگے: یہ تو بادل ہے جو ہم پر برسے گا۔‘‘ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ التَّعَوُّذِ عِنْدَ رُؤْيَةِ الرِّيحِ وَالْغ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

899. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ جَعْفَرٍ وَهُوَ ابْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا كَانَ يَوْمُ الرِّيحِ وَالْغَيْمِ عُرِفَ ذَلِكَ فِي وَجْهِهِ وَأَقْبَلَ وَأَدْبَرَ فَإِذَا مَطَرَتْ سُرَّ بِهِ وَذَهَبَ عَنْهُ ذَلِكَ قَالَتْ عَائِشَةُ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ إِنِّي خَشِيتُ أَنْ يَكُونَ عَذَابًا سُلِّطَ عَلَى أُمَّتِي وَيَقُولُ إِذَا رَأَى الْمَطَرَ رَحْمَةٌ...

صحیح مسلم : کتاب: بارش طلب کرنے کی نماز (باب: ہوااور بادل دیکھ کر پناہ مانگنا اور بارش برسنے پرخوش ہونا )

مترجم: MuslimWriterName

899. جعفر بن محمد نے عطاء بن ابی ر باح سے روایت کیا انھوں نے نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ ﷺ کی عادت مبارکہ تھیں کہ جب آندھی یا بادل کا دن ہوتا تو آپﷺ کے چہرہ مبارک پر اس کا اثر پہچانا جا سکتا تھا، آپ ﷺ (اضطراب کے عالم میں) کبھی آگے جاتے اور کبھی پیچھے ہٹتے، پھر جب بارش برسنا شروع ہو جاتی تو آپ اس سے خوش ہو جاتے اور وہ (پہلی کیفیت) آپﷺ سے دور ہو جاتی، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا: میں نے (ایک بار) آپﷺ سے (اس کا سبب) پوچھا تو آپﷺ نے فرمایا: ’’میں ڈر گیا کہ یہ عذاب نہ ہو جو میری امت پر مسلط...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ التَّعَوُّذِ عِنْدَ رُؤْيَةِ الرِّيحِ وَالْغ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

899.01. و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ جُرَيْجٍ يُحَدِّثُنَا عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا عَصَفَتْ الرِّيحُ قَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَهَا وَخَيْرَ مَا فِيهَا وَخَيْرَ مَا أُرْسِلَتْ بِهِ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهَا وَشَرِّ مَا فِيهَا وَشَرِّ مَا أُرْسِلَتْ بِهِ قَالَتْ وَإِذَا تَخَيَّلَتْ السَّمَاءُ تَغَيَّرَ لَوْنُهُ وَخَرَجَ وَدَخَلَ وَأَقْبَلَ وَأَدْبَرَ فَإِذَا مَطَرَتْ سُرِّيَ عَنْهُ فَعَرَفْتُ ذَلِكَ فِي وَجْهِهِ قَالَتْ ع...

صحیح مسلم : کتاب: بارش طلب کرنے کی نماز (باب: ہوااور بادل دیکھ کر پناہ مانگنا اور بارش برسنے پرخوش ہونا )

مترجم: MuslimWriterName

899.01. ابن جریج عطاء بن ابی رباح سے حدیث بیان کرتے ہیں، انھوں نے نبی اکرم ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کیا کہ انھوں نے کہا: جب تیز ہوا چلتی تو نبی اکرم ﷺ فرمایا کرتے: ’’اے اللہ! میں تجھ سے اس کی خیر اور بھلائی کا سوال کرتا ہوں۔ اور جو اس میں ہے اس کی اور جو کچھ اس کے ذریعے بھیجا گیا ہے اس کی خیر (کا طلبگار ہوں) اور اس کے شر سے اور جو کچھ اس میں ہے اور جو اس میں بھیجا گیا ہے ا س کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں‘‘ (حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے) کہا: جب آسمان پر بادل گھر آتے تو آپ ﷺ کا رنگ بدل جاتا اور آپﷺ (اضطراب ک...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ التَّعَوُّذِ عِنْدَ رُؤْيَةِ الرِّيحِ وَالْغ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

899.02. و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ ح و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ أَبَا النَّضْرِ حَدَّثَهُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَجْمِعًا ضَاحِكًا حَتَّى أَرَى مِنْهُ لَهَوَاتِهِ إِنَّمَا كَانَ يَتَبَسَّمُ قَالَتْ وَكَانَ إِذَا رَأَى غَيْمًا أَوْ رِيحًا عُرِفَ ذَلِكَ فِي وَجْهِهِ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَى النَّاسَ إِذَا رَأَوْا الْغَيْ...

صحیح مسلم : کتاب: بارش طلب کرنے کی نماز (باب: ہوااور بادل دیکھ کر پناہ مانگنا اور بارش برسنے پرخوش ہونا )

مترجم: MuslimWriterName

899.02. سلمان بن یسار نے نبی اکرم ﷺ کی اہلیہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کیا کہ انھوں نے کہا: میں نے اللہ کے رسول ﷺ کو کبھی پوری طرح ایسےہنستا ہوا نہیں دیکھا کہ میں آپﷺ کے حلق مبارک کے اندر کا ابھرا ہوا حصہ دیکھ لوں، آپ ﷺ صرف مسکرایا کرتے تھے، اور جب آپ ﷺ بادل یا آندھی دیکھتے تو اس کا اثر آپﷺ کے چہرہ انور پرعیاں ہو جاتا تو (حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے) کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ! میں لوگوں کو دیکھتی ہوں کہ جب بادل دیکھتے ہیں تو اس اُمید پر خوش ہو جاتے ہیں کہ اس میں بارش ہو گی اور میں آپ ﷺ کو دیکھتی ہوں کہ جب آپﷺ اس (بادل) کو دیکھتے ہیں تو میں آپ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ النَّومِ (بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا هَاجَتْ الرِّيحُ)

حکم: صحیح

5098. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنَا عَمْرٌو أَنَّ أَبَا النَّضْرِ حَدَّثَهُ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهَا قَالَتْ: مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطُّ مُسْتَجْمِعًا ضَاحِكًا حَتَّى أَرَى مِنْهُ لَهَوَاتِهِ، إِنَّمَا كَانَ يَتَبَسَّمُ، وَكَانَ إِذَا رَأَى غَيْمًا أَوْ رِيحًا عُرِفَ ذَلِكَ فِي وَجْهِهِ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! النَّاسُ إِذَا رَأَوُا الْغَيْمَ فَرِحُوا رَجَاءَ أَنْ يَكُونَ فِيهِ الْمَطَرُ، وَأَرَاكَ إِذَا رَأَيْتَهُ عُرِفَتْ فِي وَجْهِكَ الْكَ...

سنن ابو داؤد : كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل (باب: تیز ہوا چلے تو کون سی دعا پڑھے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

5098. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ میں نے کبھی نہیں دیکھا کہ رسول اللہ ﷺ اس قدر زور سے ہنسے ہوں کہ میں آپ ﷺ (کے حلق) کا کوا دیکھ پاؤں، آپ ﷺ مسکرایا کرتے تھے۔ جب بادل یا تیز ہوا چلتی تو پریشانی کی سی کیفیت آپ ﷺ کے چہرے پر نمایاں ہو جاتی تھی۔ میں نے عرض کیا: اے ﷲ کے رسول! لوگ جب بادل دیکھتے ہیں تو خوش ہوتے ہیں اس امید پر کہ اس سے بارش ہو گی مگر میں دیکھتی ہوں کہ اسے دیکھ کر آپ کے چہرے پر پریشانی سی آ جاتی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”عائشہ! مجھے یہ اندیشہ بے چین کرتا ہے کہ کہیں اس میں عذاب نہ ہو۔ بلاشبہ ایک قوم کو ہوا کے ذریعے سے عذاب دیا گیا تھا۔ اور ایک...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الرَّعْدِ​)

حکم: صحیح

3117. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْوَلِيدِ وَكَانَ يَكُونُ فِي بَنِي عِجْلٍ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ أَقْبَلَتْ يَهُودُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا أَبَا الْقَاسِمِ أَخْبِرْنَا عَنْ الرَّعْدِ مَا هُوَ قَالَ مَلَكٌ مِنْ الْمَلَائِكَةِ مُوَكَّلٌ بِالسَّحَابِ مَعَهُ مَخَارِيقُ مِنْ نَارٍ يَسُوقُ بِهَا السَّحَابَ حَيْثُ شَاءَ اللَّهُ فَقَالُوا فَمَا هَذَا الصَّوْتُ الَّذِي نَسْمَعُ قَالَ زَجْرُهُ بِالسَّحَابِ إِذَا زَجَرَهُ حَتَّى يَنْتَهِيَ إِلَى حَيْثُ أُمِرَ قَالُ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ رعد سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3117. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ یہود نبی اکرمﷺ کے پاس آئے اورآپﷺ سے کہا: اے ابوالقاسم ! ہمیں رعد کے بارے میں بتایئے وہ کیا چیز ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’وہ فرشتوں میں سے ایک فرشتہ ہے۔ بادلوں کو گردش دینے (ہانکنے) پر مقرر ہے، اس کے پاس آگ کے کوڑے ہیں۔ اس کے ذریعہ اللہ جہاں چاہتا ہے وہ وہاں بادلوں کو ہانک کر لے جاتا ہے‘‘۔ پھر انہوں نے کہا: یہ آواز کیسی ہے جسے ہم سنتے ہیں؟ آپ ﷺنے فرمایا: ’’یہ تو بادل کو اس کی ڈانٹ ہے، جب تک کہ جہاں پہنچنے کا حکم دیا گیا ہے نہ پہنچے ڈانٹ پڑتی ہی رہتی ہے۔ انہوں نے کہا :آپﷺ نے درست فرمایا: اچھا اب...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الأَحْقَافِ​)

حکم: صحیح

3257. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ أَبُو عَمْرٍو الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَبِيعَةَ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَأَى مَخِيلَةً أَقْبَلَ وَأَدْبَرَ فَإِذَا مَطَرَتْ سُرِّيَ عَنْهُ قَالَتْ فَقُلْتُ لَهُ فَقَالَ وَمَا أَدْرِي لَعَلَّهُ كَمَا قَالَ اللَّه تَعَالَى فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُمْطِرُنَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ احقاف سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3257. ام المومنین عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں: نبی اکرمﷺ جب برسنے والا کوئی بادل دیکھتے تو آگے بڑھتے پیچھے ہٹتے (اندر آتے باہر جاتے) مگر جب بارش ہونے لگتی تو اسے دیکھ خوش ہو جاتے، میں نے عرض کیا: ایسا کیوں کرتے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’میں (صحیح ) جانتا تو نہیں شاید وہ کچھ ایسا ہی نہ ہو جیساکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے ﴿فَلَمَّا رَأَوْهُ عَارِضًا مُّسْتَقْبِلَ أَوْدِيَتِهِمْ قَالُوا هَذَا عَارِضٌ مُّمْطِرُنَا} (الأحقاف : 24)۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔ ...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الْحَدِيدِ​)

حکم: ضعیف

3298. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ الْمَعْنَى وَاحِدٌ قَالُوا حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ حَدَّثَ الْحَسَنُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ بَيْنَمَا نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ وَأَصْحَابُهُ إِذْ أَتَى عَلَيْهِمْ سَحَابٌ فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ تَدْرُونَ مَا هَذَا فَقَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ هَذَا الْعَنَانُ هَذِهِ رَوَايَا الْأَرْضِ يَسُوقُهُ اللَّهُ تَبَارَكَ وَتَعَالَى إِلَى قَوْمٍ لَا يَشْكُرُونَهُ وَلَا يَدْعُونَهُ قَالَ هَلْ تَدْرُونَ مَا فَوْقَكُمْ ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ الحدید سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3298. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں: اس دوران کہ نبی اکرمﷺاور صحابہ بیٹھے ہوئے تھے ، ان پر ایک بدلی آئی، نبی اکرمﷺنے ان سے فرمایا: ’’کیا تم جانتے ہو یہ کیا ہے؟‘‘ انہوں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں، آپﷺ نے فرمایا: ’’یہ بادل ہے اور یہ زمین کے گوشے وکنارے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس بادل کو ایک ایسی قوم کے پاس ہانک کر لے جا رہا ہے جو اس کی شکر گزار نہیں ہے اور نہ ہی اس کو پکارتے ہیں‘‘، پھرآپﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم جانتے ہو تمہارے اوپر کیا ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں، آپﷺ ...