1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ (بَابٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3474. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي الْفُرَاتِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الطَّاعُونِ فَأَخْبَرَنِي أَنَّهُ عَذَابٌ يَبْعَثُهُ اللَّهُ عَلَى مَنْ يَشَاءُ وَأَنَّ اللَّهَ جَعَلَهُ رَحْمَةً لِلْمُؤْمِنِينَ لَيْسَ مِنْ أَحَدٍ يَقَعُ الطَّاعُونُ فَيَمْكُثُ فِي بَلَدِهِ صَابِرًا مُحْتَسِبًا يَعْلَمُ أَنَّهُ لَا يُصِيبُهُ إِلَّا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَهُ إِلَّا كَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِ شَهِيدٍ...

صحیح بخاری : کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں (باب:: )

مترجم: BukhariWriterName

3474. نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے طاعون کے متعلق پوچھا تو آپ نے مجھے بتایا: ’’وہ ایک عذاب ہے، اللہ جن پر چاہتا ہے اسے مسلط کردیتا ہے اور مسلمانوں کے لیے اللہ تعالیٰ نے اسے باعث رحمت بنادیاہے۔ جب کہیں طاعون پھیلے تو جو بھی مسلمان اپنے اس شہر میں صبر کرکے بغرض ثواب قیام کرے، نیز اس کایہ اعتقاد ہو کہ اللہ تعالیٰ نے جو مصیبت قسمت میں لکھ دی ہے وہی پیش آئے گی، اللہ کے ہاں اسے شہید کا ثواب ملے گا۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَفَّارَةِ المَرَضِ )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5640. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ الحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا مِنْ مُصِيبَةٍ تُصِيبُ المُسْلِمَ إِلَّا كَفَّرَ اللَّهُ بِهَا عَنْهُ، حَتَّى الشَّوْكَةِ يُشَاكُهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب: بیماری کے کفارہ ہونے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5640. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو مصیبت بھی کسی مسلمان کو پہنچتی ہے اللہ تعالٰی اس کے سبب اس کے گناہ مٹا دیتا ہے یہاں تک کہ اگر اسے کاٹنا بھی چبھ جائے تو وہ گناہوں کا کفارہ ہو جاتا ہے۔“


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَفَّارَةِ المَرَضِ )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5641. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ المَلِكِ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ، وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا يُصِيبُ المُسْلِمَ، مِنْ نَصَبٍ وَلاَ وَصَبٍ، وَلاَ هَمٍّ وَلاَ حُزْنٍ وَلاَ أَذًى وَلاَ غَمٍّ، حَتَّى الشَّوْكَةِ يُشَاكُهَا، إِلَّا كَفَّرَ اللَّهُ بِهَا مِنْ خَطَايَاهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب: بیماری کے کفارہ ہونے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5641. حضرت ابو سعید خدری اور حضرت ابو ہریرہ ؓ روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”مسلمان کو جو بھی پریشانی، بیماری، رنج و ملال، تکیلف اور غم پہنچتا ہے یہاں تک کہ اسے کوئی کاٹنا بھی چبھتا ہے تو اللہ تعالٰی اسے اس کے گناہوں کا کفارہ بنا دیتا ہے۔“


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَفَّارَةِ المَرَضِ )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5641.01. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ المَلِكِ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ، وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا يُصِيبُ المُسْلِمَ، مِنْ نَصَبٍ وَلاَ وَصَبٍ، وَلاَ هَمٍّ وَلاَ حُزْنٍ وَلاَ أَذًى وَلاَ غَمٍّ، حَتَّى الشَّوْكَةِ يُشَاكُهَا، إِلَّا كَفَّرَ اللَّهُ بِهَا مِنْ خَطَايَاهُ»...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب: بیماری کے کفارہ ہونے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5641.01. حضرت ابو سعید خدری اور حضرت ابو ہریرہ ؓ  سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”مسلمان کو جو بھی پریشانی، بیماری، رنج و ملال، تکیلف اور غم پہنچتا ہے یہاں تک کہ اسے کوئی کاٹنا بھی چبھتا ہے تو اللہ تعالٰی اسے اس کے گناہوں کا کفارہ بنا دیتا ہے۔“


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ شِدَّةِ المَرَضِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5647. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنِ الحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ، وَهُوَ يُوعَكُ وَعْكًا شَدِيدًا، وَقُلْتُ: إِنَّكَ لَتُوعَكُ وَعْكًا شَدِيدًا، قُلْتُ: إِنَّ ذَاكَ بِأَنَّ لَكَ أَجْرَيْنِ؟ قَالَ: «أَجَلْ، مَا مِنْ مُسْلِمٍ يُصِيبُهُ أَذًى إِلَّا حَاتَّ اللَّهُ عَنْهُ خَطَايَاهُ، كَمَا تَحَاتُّ وَرَقُ الشَّجَرِ»...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب: بیماری کی سختی (کوئی چیز نہیں ہے) )

مترجم: BukhariWriterName

5647. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کی بیماری میں حاضر خدمت ہوا جبکہ آپ کو سخت تیز بخار تھا۔ میں نے آپ سے عرض کی: بلاشبہ آپ کو بہت سخت بخار ہے۔ میں نے یہ بھی کہا کہ آپ کو سخت تیز بخار اس لیے ہے کہ آپ کو دو گنا ثواب ہو گا۔ آپ نے فرمایا: ”درست ہے، جب کوئی مسلمان کسی بھی تکلیف میں مبتلا ہوتا ہے تو اللہ تعالٰی اس وجہ سے اس کے گناہ جھاڑ دیتا ہے جیسے درخت کے پتے جھڑ جاتے ہیں۔“ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابٌ: أَشَدُّ النَّاسِ بَلاَءً الأَنْبِيَاءُ، ثُم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5648. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنِ الحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُوعَكُ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّكَ لَتُوعَكُ وَعْكًا شَدِيدًا؟ قَالَ: «أَجَلْ، إِنِّي أُوعَكُ كَمَا يُوعَكُ رَجُلاَنِ مِنْكُمْ» قُلْتُ: ذَلِكَ أَنَّ لَكَ أَجْرَيْنِ؟ قَالَ: «أَجَلْ، ذَلِكَ كَذَلِكَ، مَا مِنْ مُسْلِمٍ يُصِيبُهُ أَذًى، شَوْكَةٌ فَمَا فَوْقَهَا، إِلَّا كَفَّرَ اللَّهُ بِهَا سَيِّئَاتِهِ، كَمَا تَحُطُّ الشَّجَرَةُ وَرَقَهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب: بلاؤں میں سب سے زیادہ سخت آزمائش انبیاءکی ہوتی ہے اس کے بعد درجہ بدرجہ دوسرے بند گان خدا کی ہوتی رہتی ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5648. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ کو سخت بخار تھا۔ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! آپ کو بہت تیز بخار ہے آپ نے فرمایا: ”ہاں مجھے تنہا اتنا بخار ہوتا ہے جتنا تم میں سے دو آدمیوں کو ہوتا ہے۔“ میں نے کہا: یہ اس لیے کہ آپ کو ثواب بھی دہرا ہوتا ہے آپ نے فرمایا: ”ہاں یہی بات ہے۔ مسلمان کو جو بھی تکلیف پہنچتی ہے وہ کانٹا ہو یا اسے سے کم اس کے باعث اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو ایسے ختم کر دیتا ہے جیسے درخت اپنے پتوں کو گرا دیتا ہے۔“ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ فَضْلِ مَنْ ذَهَبَ بَصَرُهُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5653. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ الهَادِ، عَنْ عَمْرٍو، مَوْلَى المُطَّلِبِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: إِنَّ اللَّهَ قَالَ: إِذَا ابْتَلَيْتُ عَبْدِي بِحَبِيبَتَيْهِ فَصَبَرَ، عَوَّضْتُهُ مِنْهُمَا الجَنَّةَ يُرِيدُ: عَيْنَيْهِ، تَابَعَهُ أَشْعَثُ بْنُ جَابِرٍ، وَأَبُو ظِلاَلٍ هِلاَلٌ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب: اس کا ثواب جس کی بینائی جاتی رہے )

مترجم: BukhariWriterName

5653. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ”جب میں اپنے بندے کی دو محبوب چیزوں سے آزمائش کرتا ہوں اور وہ صبر کرتا ہے تو اس کے عوض میں اسے جنت عطا کرتا ہوں۔“ دو محبوب چیزوں سے مراد اس کی دو آنکھیں ہیں اشعت بن جابر اور ابو ظلال بن ہلال نے حضرت انس ؓ سے روایت کرنے میں عمرو کی متابعت کی ہے۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ وَضْعِ اليَدِ عَلَى المَرِيضِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5660. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنِ الحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، قَالَ: قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ: دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُوعَكُ وَعْكًا شَدِيدًا، فَمَسِسْتُهُ بِيَدِي فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّكَ لَتُوعَكُ وَعْكًا شَدِيدًا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَجَلْ، إِنِّي أُوعَكُ كَمَا يُوعَكُ رَجُلاَنِ مِنْكُمْ» فَقُلْتُ: ذَلِكَ أَنَّ لَكَ أَجْرَيْنِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَجَلْ» ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب: مریض کے اوپر ہاتھ رکھنا )

مترجم: BukhariWriterName

5660. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ سخت بیمار تھے میں نے اپنے ہاتھ سے رسول اللہ ﷺ کے جسم مبارک کو چھوا تو عرض کی: اللہ کے رسول! بلاشبہ آپ کو تو بہت تیز بخار ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہاں مجھے تم میں سے دو آدمیوں کے برابر بخار آتا ہے۔“ میں نے عرض کی: یہ اس لیے ہے کہ آپ کو دو گناہ اجر ملے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہاں ایسا ہی ہے۔“ اس کے بعد آپ نے فرمایا: ”کسی بھی مسلمان کو مرض وغیرہ کی اذیت پہنچے تو اللہ تعالٰی اس کے گناہ اس طرح گرا دیتا ہے جیسے درخت اپنے پتے گرا دیتا ہے۔...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ مَا يُقَالُ لِلْمَرِيضِ، وَمَا يُجِيبُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5661. حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنِ الحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ فَمَسِسْتُهُ، وَهُوَ يُوعَكُ وَعْكًا شَدِيدًا، فَقُلْتُ: إِنَّكَ لَتُوعَكُ وَعْكًا شَدِيدًا، وَذَلِكَ أَنَّ لَكَ أَجْرَيْنِ؟ قَالَ: «أَجَلْ، وَمَا مِنْ مُسْلِمٍ يُصِيبُهُ أَذًى، إِلَّا حَاتَّتْ عَنْهُ خَطَايَاهُ، كَمَا تَحَاتُّ وَرَقُ الشَّجَرِ»...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب: عیادت کے وقت مریض سے کیا کہا جائے اورمریض کیا جواب دے )

مترجم: BukhariWriterName

5661. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نبی ﷺ کی بیماری کے وقت آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ میں نے آپ کے جسم کو ہاتھ لگایا تو آپ کو بہت تیز بخار بخار تھا۔ میں نے عرض کی: یقیناً آپ کو تیز بخار اس لیے ہے کہ آپ کے لیے ثواب بھی دو گناہ ہو۔ آپ نے فرمایا: ”ہاں، جب بھی کسی مسلمان کو کوئی اذیت پہنچتی ہے تو اس کے گناہ اس طرح گر جاتے ہیں جیسے درخت سے پتے گرتے ہیں۔“ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ قَوْلِ المَرِيضِ: إِنِّي وَجِعٌ، أَوْ وَا ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5667. حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنِ الحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُوعَكُ، فَمَسِسْتُهُ بِيَدِي فَقُلْتُ: إِنَّكَ لَتُوعَكُ وَعْكًا شَدِيدًا، قَالَ: «أَجَلْ، كَمَا يُوعَكُ رَجُلاَنِ مِنْكُمْ» قَالَ: لَكَ أَجْرَانِ؟ قَالَ: «نَعَمْ، مَا مِنْ مُسْلِمٍ يُصِيبُهُ أَذًى، مَرَضٌ فَمَا سِوَاهُ، إِلَّا حَطَّ اللَّهُ سَيِّئَاتِهِ، كَمَا تَحُطُّ الشَّجَرَةُ وَرَقَهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب: مریض کا یوں کہنا کہ مجھے تکلیف ہے یا یوں کہناکہ ” ہائے میرا سر دکھ رہا ہے یا میری تکلیف بہت بڑھ گئی “ )

مترجم: BukhariWriterName

5667. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس وقت آپ کو تیز بخار تھا میں نے آپ کے بدن کو چھوتے ہوئے کہا: آپ کو تو بہت تیز بخار ہے۔ آپ نے فرمایا: ”ہاں جیسے تم میں سے دو آدمیوں کو بخار ہوتا ہے۔“ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہا: اس سے آپ کو ثواب بھی دو گناہ ہوگا؟ آپ نے فرمایا : ”ہاں، جب بھی کسی مسلمان کو بیماری یا اس کے علاوہ کوئی تکلیف لاحق ہو تو وہ اس کے تمام گناہ گرا دیتی ہے جس طرح درخت اپنے پتے گرا دیتا ہے۔“ ...