مجموع الصفحات: 5 - مجموع أحاديث: 46
کل صفحات: 5 - کل احادیث: 46
1 صحيح البخاري كِتَابُ البُيُوعِ بَابُ شِرَاءِ الإِبِلِ الهِيمِ، أَوِ الأَجْرَبِ ال...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
2117 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ قَالَ عَمْرٌو كَانَ هَا هُنَا رَجُلٌ اسْمُهُ نَوَّاسٌ وَكَانَتْ عِنْدَهُ إِبِلٌ هِيمٌ فَذَهَبَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَاشْتَرَى تِلْكَ الْإِبِلَ مِنْ شَرِيكٍ لَهُ فَجَاءَ إِلَيْهِ شَرِيكُهُ فَقَالَ بِعْنَا تِلْكَ الْإِبِلَ فَقَالَ مِمَّنْ بِعْتَهَا قَالَ مِنْ شَيْخٍ كَذَا وَكَذَا فَقَالَ وَيْحَكَ ذَاكَ وَاللَّهِ ابْنُ عُمَرَ فَجَاءَهُ فَقَالَ إِنَّ شَرِيكِي بَاعَكَ إِبِلًا هِيمًا وَلَمْ يَعْرِفْكَ قَالَ فَاسْتَقْهَا قَالَ فَلَمَّا ذَهَبَ يَسْتَاقُهَا فَقَالَ دَعْهَا رَضِينَا بِقَضَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَد...
صحیح بخاری:
کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان
(باب: ( ہیم ) بیمار یا خارشی اونٹ خریدنا، <...)
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
2117. حضرت عمرو بن دینار سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ یہاں نواس نامی ایک شخص تھا، اس کے پاس ایسے اونٹ تھے جن کی پیاس نہ ختم ہوتی تھی حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تشریف لے گئے اور اس کے شریک سے وہ اونٹ خرید لائے، پھر اس کے پاس وہ شریک آیا اور کہنے لگا کہ ہم نے وہ اونٹ فروخت کردیے ہیں۔ اس نے کہا: کس کے ہاتھ فروخت کیے ہیں؟اس نے جواب دیا کہ فلاں بزرگ کو فروخت کیے ہیں جن کی شکل و صورت کچھ ایسی ایسی تھی۔ اس نے کہا: تیرے لیےخرابی ہو، اللہ کی قسم!وہ تو حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے۔ پھر وہ شخص حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آیا اور...
2 صحيح البخاري كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ لاَ صَفَرَ، وَهُوَ دَاءٌ يَأْخُذُ البَطْنُ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5765 حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، وَغَيْرُهُ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ عَدْوَى وَلاَ صَفَرَ وَلاَ هَامَةَ» فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَمَا بَالُ إِبِلِي، تَكُونُ فِي الرَّمْلِ كَأَنَّهَا الظِّبَاءُ، فَيَأْتِي البَعِيرُ الأَجْرَبُ فَيَدْخُلُ بَيْنَهَا فَيُجْرِبُهَا؟ فَقَالَ: «فَمَنْ أَعْدَى الأَوَّلَ؟» رَوَاهُ الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، وَسِنَانِ بْنِ أَبِي سِنَان...
صحیح بخاری:
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
(باب: صفرصرف پیٹ کی ایک بیمار ی ہے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5765. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: امراض میں چھوت چھات، صفر (پیٹ کی ایک بیماری) کا جان لیوا ہونا اور الو کی نحوست کی کوئی حیثیت نہیں، اس پر ایک اعرابی بولا: اللہ کے رسول! پھر میرے اونٹوں کو کیا ہو گیا ہے پھر ایک خارشی اونٹ آتا ہے تو سب کو خارشی بنا دیتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”پہلے کو خارشی کس نے بنایا تھا؟“ اس حدیث کو امام زہری نے ابو سلمہ اور سنان بن ابی سنان سے روایت کیا ہے۔...
3 صحيح البخاري كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ الطِّيَرَةِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5801 حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لاَ عَدْوَى وَلاَ طِيَرَةَ، وَالشُّؤْمُ فِي ثَلاَثٍ: فِي المَرْأَةِ، وَالدَّارِ، وَالدَّابَّةِ ...
صحیح بخاری:
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
(باب: بد شگونی لینے کا بیان
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5801. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسولل اللہ ﷺ نے فرمایا: کوئی مرض متعدی نہیں اور بد شگونی کی بھی کوئی اصل نہیں، نحوست صرف تین چیزوں میں ہوتی ہے: ”عورت میں گھر میں اور گھوڑے میں۔“
4 صحيح البخاري كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ الفَأْلِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5804 حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عَدْوَى وَلَا طِيَرَةَ وَيُعْجِبُنِي الْفَأْلُ الصَّالِحُ الْكَلِمَةُ الْحَسَنَةُ
صحیح بخاری:
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
(باب: نیک فال لینا کچھ برا نہیں ہے)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5804. حضرت انس ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”چھوت چھات بے اصل ہے اور بد شگونی کی بھی کوئی حقیقت نہیں، مجھے تو اچھی فال پسند ہے۔ یعنی کوئی کلمہ خیر یا اچھی بات کسی سے سنی جائے۔“
5 صحيح البخاري كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ لاَ هَامَةَ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5805 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الحَكَمِ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ، أَخْبَرَنَا أَبُو حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ عَدْوَى وَلاَ طِيَرَةَ، وَلاَ هَامَةَ وَلاَ صَفَرَ»
صحیح بخاری:
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
(باب: الو کو منحوس سمجھنا لغو ہے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5805. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”چھوت لگ جانا، بدشگونی لینا اور الو یا صفر کی نحوست کوئی شے نہیں۔“
6 صحيح البخاري كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ لاَ هَامَةَ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5818 حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ عَدْوَى وَلاَ صَفَرَ، وَلاَ هَامَةَ» فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَمَا بَالُ الإِبِلِ، تَكُونُ فِي الرَّمْلِ كَأَنَّهَا الظِّبَاءُ، فَيُخَالِطُهَا البَعِيرُ الأَجْرَبُ فَيُجْرِبُهَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَمَنْ أَعْدَى الأَوَّلَ»...
صحیح بخاری:
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
(باب: الو کا منحوس ہونا محض غلط ہے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5818. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”متعدی بیماری صفر کی نحوست اور الو کی کوئی حقیقت نہیں۔“ ایک دیہاتی نے کہا: اللہ کےرسول! ان اونٹوں کے متعلق آپ کیا کہیں گے جو ریگستان میں ہرنوں کی طرح دوڑتے ہیں لیکن ان میں ایک خارشی اونٹ آ جاتا ہے تو وہ سب کو خارشی بنا دیتا ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”پہلے اونٹ کو کس نے خارش لگائی تھی؟“...
7 صحيح البخاري كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ لاَ هَامَةَ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5819 وَعَنْ أَبِي سَلَمَةَ: سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، بَعْدُ يَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ يُورِدَنَّ مُمْرِضٌ عَلَى مُصِحٍّ» وَأَنْكَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ حَدِيثَ الأَوَّلِ، قُلْنَا: أَلَمْ تُحَدِّثْ أَنَّهُ: «لاَ عَدْوَى» فَرَطَنَ بِالحَبَشِيَّةِ، قَالَ أَبُو سَلَمَةَ: فَمَا رَأَيْتُهُ نَسِيَ حَدِيثًا غَيْرَهُ...
صحیح بخاری:
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
(باب: الو کا منحوس ہونا محض غلط ہے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5819. حضرت ابو سلمہ سے روایت ہے انہوں نے اس کے بعد حضرت ابو ہریرہ ؓ کے رسول اللہ ﷺ کے حوالے سے یہ کہتے ہوئے سنا: ”کوئی شخص بیمار اونٹ کو صحت مند اونٹوں کے پاس نہ لے جائے۔“ حضرت ابو ہریرہ نے اپنی پہلی بیان کردہ حدیث کا انکار کر دیا۔ ہم نے (حضرت ابو ہریرہ ؓ سے) کہا: کیا آپ ہی نے یہ حدیث بیان کی کہ کوئی بیماری متعدی نہیں ہوتی؟ تو انہوں نے غصے میں حبشی زبان میں کوئی بات کی۔ ابو سلمہ نےکہا: میں نے انہیں اس کے علاوہ کوئی دوسری حدیث بھولتے نہیں دیکھا۔...
8 صحيح البخاري كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ لاَ عَدْوَى
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5820 حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، وَحَمْزَةُ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لاَ عَدْوَى وَلاَ طِيَرَةَ، إِنَّمَا الشُّؤْمُ فِي ثَلاَثٍ: فِي الفَرَسِ، وَالمَرْأَةِ، وَالدَّارِ ...
صحیح بخاری:
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
(باب: امراض میں چھوت لگنے کی کوئی حقیقت نہیں ہے)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5820. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: چھوت لگ جانے اور بد شگونی کی کوئی حقیقت نہیں۔ (اگر نحوست ممکن ہوتی تو) نحوست تین چیزوں میں ہوتی گھوڑے میں عورت میں اور گھر میں (مگر درحقیقت ان میں بھی نہیں ہے۔)
9 صحيح البخاري كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ لاَ عَدْوَى
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5821 حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لاَ عَدْوَى»
صحیح بخاری:
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
(باب: امراض میں چھوت لگنے کی کوئی حقیقت نہیں ہے)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5821. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”چھوت لگ جانے کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔“
10 صحيح البخاري كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ لاَ عَدْوَى
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5822 قَالَ أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ تُورِدُوا المُمْرِضَ عَلَى المُصِحِّ»
صحیح بخاری:
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
(باب: امراض میں چھوت لگنے کی کوئی حقیقت نہیں ہے)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5822. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”تم اپنا بیمار اونٹ تندرست اونٹوں میں نہ چھوڑو۔“
مجموع الصفحات: 5 - مجموع أحاديث: 46
کل صفحات: 5 - کل احادیث: 46