1 ‌صحيح مسلم كِتَابُ السَّلَامِ بَاب اجْتِنَابِ الْمَجْذُومِ وَنَحْوِهِ

حکم: صحیح

5966 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ، ح وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، وَهُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ، عَنْ يَعْلَى بْنِ عَطَاءٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كَانَ فِي وَفْدِ ثَقِيفٍ رَجُلٌ مَجْذُومٌ، فَأَرْسَلَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «إِنَّا قَدْ بَايَعْنَاكَ فَارْجِعْ»...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: کوڑھ وغیرہ کے مریض سے اجتناب)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5966. عمرو بن شرید نے اپنے والد سے روایت کی ،کہا : ثقیف کے وفد میں کوڑھ کا یک مریض بھی تھا رسول اللہ ﷺ نے اس کو پیغام بھیجا: ’’ہم نے (بالواسطہ) تمھا ری بیعت لے لی ہے، اس لیے تم (اپنے گھر) لوٹ جاؤ۔‘‘


2 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الأَكْلِ مَعَ الْمَجْذُومِ​

حکم: ضعیف

1944 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَشْقَرُ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَا حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَةَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَ بِيَدِ مَجْذُومٍ فَأَدْخَلَهُ مَعَهُ فِي الْقَصْعَةِ ثُمَّ قَالَ كُلْ بِسْمِ اللَّهِ ثِقَةً بِاللَّهِ وَتَوَكُّلًا عَلَيْهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ يُونُسَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ الْمُفَضَّلِ بْنِ فَضَالَةَ وَالْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَةَ هَذَا شَيْخٌ بَصْرِيٌّ وَالْم...

جامع ترمذی: كتاب: کھانے کے احکام ومسائل (باب: کوڑھی کے ساتھ کھانے کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1944. جابربن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک کوڑھی کا ہاتھ پکڑا اور اسے اپنے ساتھ پیالے میں داخل کیا، پھر فرمایا: ’’اللہ کا نام لے کراس پر بھروسہ رکھتے ہوئے اور توکل کرتے ہوئے کھاؤ۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف یونس بن محمد کی روایت سے جانتے ہیں، جسے وہ مفضل بن فضالہ کے واسطہ سے روایت کرتے ہیں۔۲۔ یہ مفضل بن فضالہ ایک بصری شیخ ہیں، مفضل بن فضالہ ایک دوسرے شیخ بصری ہیں وہ ان سے زیادہ ثقہ اورشہرت کے مالک راوی ہیں۔۳۔ شعبہ نے اس حدیث کو بطریق: (حبيب بن الشهيد، عن ابن بريدة، ع...