1 جامع الترمذي: أَبْوَابُ السَّفَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّقْصِيرِ فِي السَّفَرِ​)

حکم: صحیح

547. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ زَاذَانَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ مِنْ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ لَا يَخَافُ إِلَّا اللَّهَ رَبَّ الْعَالَمِينَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : کتاب: سفر کے احکام ومسائل (باب: سفر میں قصرنماز پڑھنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

547. عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ مدینہ سے مکہ کے لئے نکلے، آپ کو سوائے اللہ رب العالمین کے کسی کا خوف نہ تھا۔ (اس کے باوجود) آپ نے دو ہی رکعتیں پڑھیں۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْغُبَارِ فِي سَبِيلِ ...)

حکم: صحیح

1633. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمَسْعُودِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَلِجُ النَّارَ رَجُلٌ بَكَى مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ حَتَّى يَعُودَ اللَّبَنُ فِي الضَّرْعِ وَلَا يَجْتَمِعُ غُبَارٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَدُخَانُ جَهَنَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ هُوَ مَوْلَى أَبِي طَلْحَةَ مَدَنِيٌّ...

جامع ترمذی : كتاب: جہاد کےفضائل کےبیان میں (باب: جہادکے غبارکی فضیلت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1633. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کے ڈر سے رونے والاجہنم میں داخل نہیں ہوگا یہا ں تک کہ دودھ تھن میں واپس لوٹ جائے، (اوریہ محال ہے) اورجہاد کاغباراورجہنم کا دھواں ایک ساتھ جمع نہیں ہوں گے‘‘ ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْحَرَسِ فِي سَبِيلِ ا...)

حکم: صحیح

1639. حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ رُزَيْقٍ أَبُو شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَطَاءٌ الْخُرَاسَانِيُّ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عَيْنَانِ لَا تَمَسُّهُمَا النَّارُ عَيْنٌ بَكَتْ مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ وَعَيْنٌ بَاتَتْ تَحْرُسُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ عُثْمَانَ وَأَبِي رَيْحَانَةَ وَحَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ شُعَيْبِ بْنِ رُزَيْقٍ...

جامع ترمذی : كتاب: جہاد کےفضائل کےبیان میں (باب: جہاد میں پہرہ دینے کی فضیلت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1639. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ’’دو آنکھوں کو جہنم کی آگ نہیں چھوئے گی: ایک وہ آنکھ جو اللہ کے ڈر سے تر ہوئی ہو اورایک وہ آنکھ جس نے راہ ِجہاد میں پہرہ دیتے ہوے رات گزاری ہو‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ابن عباس ؓ کی حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے صرف شعیب بن رزیق ہی کی روایت سے جانتے ہیں۔ ۲۔ اس باب میں عثمان اور ابوریحانہ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْمُرَابِطِ​)

حکم: حسن

1669. حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَنْبَأَنَا الْوَلِيدُ بْنُ جَمِيلٍ الْفِلَسْطِينِيُّ عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ شَيْءٌ أَحَبَّ إِلَى اللَّهِ مِنْ قَطْرَتَيْنِ وَأَثَرَيْنِ قَطْرَةٌ مِنْ دُمُوعٍ فِي خَشْيَةِ اللَّهِ وَقَطْرَةُ دَمٍ تُهَرَاقُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأَمَّا الْأَثَرَانِ فَأَثَرٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأَثَرٌ فِي فَرِيضَةٍ مِنْ فَرَائِضِ اللَّهِ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ...

جامع ترمذی : كتاب: جہاد کےفضائل کےبیان میں (باب: سرحدکی حفاظت کرنے والے کی فضیلت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1669. ابوامامہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ کو دوقطروں اور دونشانیوں سے زیادہ کوئی چیز محبوب نہیں ہے: آنسو کا ایک قطرہ جو اللہ کے خوف کی وجہ سے نکلے اوردوسرا خون کا وہ قطرہ جو اللہ کے راستہ میں بہے، دونشانیوں میں سے ایک نشانی وہ ہے جو اللہ کی راہ میں لگے اوردوسری نشانی وہ ہے جو اللہ کے فرائض میں سے کسی فریضہ کی ادائیگی کی حالت میں لگے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ الْمُخْتَلِعَةِ تَأْخُذُ مَا أَعْطَاهَا)

حکم: ضعیف

2057. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ، عَنْ حَجَّاجٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: كَانَتْ حَبِيبَةُ بِنْتُ سَهْلٍ تَحْتَ ثَابِتِ بْنِ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ، وَكَانَ رَجُلًا دَمِيمًا، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَاللَّهِ، لَوْلَا مَخَافَةُ اللَّهِ، إِذَا دَخَلَ عَلَيَّ لَبَصَقْتُ فِي وَجْهِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَتَرُدِّينَ عَلَيْهِ حَدِيقَتَهُ؟» قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ: فَرَدَّتْ عَلَيْهِ حَدِيقَتَهُ، قَالَ: فَفَرَّقَ بَيْنَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طلاق سے متعلق احکام و مسائل (باب: خاوند خلع لینے والی سے اپنی دی ہوئی چیزیں واپس لے سکتا ہے )

مترجم: MajahWriterName

2057. حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: حضرت حبیبہ بنت سہیل‬ ؓ ح‬ضرت ثابت بن قیس بن شماس ؓ کے نکاح میں تھیں، اور وہ خوش شکل آدمی نہ تھے۔ حضرت حبیبہ ؓ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! قسم ہے اللہ کی! اگر اللہ کا ڈر نہ ہوتا تو جب وہ میرے پاس آئے تھے، میں ان کے چہرے پر تھوک دیتی۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: کیا تم اس کا باغ واپس کرتی ہو؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ (راؤی حدیث نے کہا: ) چنانچہ انہوں نے ان کا باغ واپس کر دیا اور رسول اللہ ﷺ نے ان کے درمیان جدائی کروا دی۔ ...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْفِتَنِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيِ عَنِ ال...)

حکم: ضعیف

4008. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَا يَحْقِرْ أَحَدُكُمْ نَفْسَهُ» ، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ يَحْقِرُ أَحَدُنَا نَفْسَهُ؟ قَالَ: يَرَى أَمْرًا لِلَّهِ عَلَيْهِ فِيهِ مَقَالٌ، ثُمَّ لَا يَقُولُ فِيهِ، فَيَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ: مَا مَنَعَكَ أَنْ تَقُولَ فِي كَذَا وَكَذَا؟ فَيَقُولُ: خَشْيَةُ النَّاسِ، فَيَقُولُ: فَإِيَّايَ كُنْتَ أَحَقَّ أَنْ تَخْشَى ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: فتنہ و آزمائش سے متعلق احکام و مسائل (باب: نیکی کا حکم دینا اور برائی سےروکنا )

مترجم: MajahWriterName

4008. حضرت ابو سعید ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: کوئی شخص اپنے آپ کو ذلیل نہ کرے۔ صحابہ نے کہا: اللہ کے رسولﷺ! کوئی شخص اپنے آپ کو کس طرح ذلیل کرتا ہے؟ آ پ نے فرمایا: وہ ایسا کام ہوتا دیکھتا ہے جس کے بارے میں اللہ کی طرف سے اس پر بولنا ضروری ہے، پھر وہ اس کے بارے میں بات نہیں کرتا، (اور غلط کام سے منع نہیں کرتا) اسے قیامت کے دن اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تجھے فلاں مسئلے میں بات کرنے سے کیا رکاوٹ تھی؟ وہ کہے گا: لوگوں کاخوف تھا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تیرا زیادہ حق مجھ ہی ڈرنے کا تھا۔ ...


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزُّهْدِ (بَابُ الحُزنِ وَالبُکَاءِ)

حکم: ضعیف

4197. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ حَدَّثَنِي حَمَّادُ بْنُ أَبِي حُمَيْدٍ الزُّرَقِيُّ عَنْ عَوْنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ عَبْدٍ مُؤْمِنٍ يَخْرُجُ مِنْ عَيْنَيْهِ دُمُوعٌ وَإِنْ كَانَ مِثْلَ رَأْسِ الذُّبَابِ مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ ثُمَّ تُصِيبُ شَيْئًا مِنْ حُرِّ وَجْهِهِ إِلَّا حَرَّمَهُ اللَّهُ عَلَى النَّارِ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل (باب: غم اور رونا )

مترجم: MajahWriterName

4197. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس مومن کی آنکھوں سے اللہ کے خوف کی وجہ سے آنسو نکل آئیں اگرچہ مکھی کے سر جتنے ہی ہوں پھر وہ آنسو اس کے چہرے کے ظاہری حصے (رخساروں) پر لگ جائیں اللہ تعالیٰ اسے جہنم پر حرام کر دے گا‘‘


10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزُّهْدِ (بَابُ التَّوَقِّي عَلَى الْعَمَلِ)

حکم: حسن

4198. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ مَالِكِ بْنِ مِغْوَلٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيِّ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَالَّذِينَ يُؤْتُونَ مَا آتَوْا وَقُلُوبُهُمْ وَجِلَةٌ أَهُوَ الَّذِي يَزْنِي وَيَسْرِقُ وَيَشْرَبُ الْخَمْرَ قَالَ لَا يَا بِنْتَ أَبِي بَكْرٍ أَوْ يَا بِنْتَ الصِّدِّيقِ وَلَكِنَّهُ الرَّجُلُ يَصُومُ وَيَتَصَدَّقُ وَيُصَلِّي وَهُوَ يَخَافُ أَنْ لَا يُتَقَبَّلَ مِنْهُ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل (باب: عمل کو(غیر مقبول ہونے سے) محفوظ کرنا )

مترجم: MajahWriterName

4198. اُم المؤمنین حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے فرمایا: میں نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! (اللہ کا فرمان ہے:) ﴿وَالَّذِينَ يُؤْتُونَ مَا آتَوا وَّقُلُوبُهُمْ وَجِلَةٌ﴾ ’’وہ لوگ جو اللہ کی راہ میں جو دینا ہوتا ہے دیتے ہیں اور ان کے دل ڈر رہے ہوتے ہیں۔‘‘ کیا اس سے مراد وہ آدمی ہے جو زنا، چوری اور شراب نوشی کا مرتکب ہے؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’نہیں اے ابوبکر کی بیٹی!‘‘ یا فرمایا: ’’نہیں اے صدیق کی بیٹی! اس سے مراد وہ آدمی ہے جو روزہ رکھتا ہے، صدقہ دیتا ہے اور نماز پڑھتا ہے اور اسے ڈ...