1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ الغُسْلِ وَالوُضُوءِ فِي المِخْضَبِ وَالقَدَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

198. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمَّا ثَقُلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاشْتَدَّ بِهِ وَجَعُهُ، اسْتَأْذَنَ أَزْوَاجَهُ فِي أَنْ يُمَرَّضَ فِي بَيْتِي، فَأَذِنَّ لَهُ، فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ رَجُلَيْنِ، تَخُطُّ رِجْلاَهُ فِي الأَرْضِ، بَيْنَ عَبَّاسٍ وَرَجُلٍ آخَرَ. قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ: فَأَخْبَرْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ: أَتَدْرِي مَنِ الرَّجُلُ الآخَرُ؟ قُلْتُ: لاَ. قَالَ: هُوَ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ رَض...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: لگن‘ پیالے ‘لکڑی اور پتھر کے برتن سے غسل اور وضو کرنے کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

198. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: جب نبی ﷺ بیمار ہوئے اور آپ کی بیماری شدت اختیار کر گئی تو آپ نے دیگر ازواج مطہرات سے تیمارداری کے لیے میرے گھر میں قیام کی اجازت چاہی، چنانچہ سب نے بخوشی اجازت دے دی۔ پھر نبی ﷺ (حضرت عائشہ کے گھر جانے کے لیے) دو آدمیوں کے سہارے اپنے پاؤں گھسیٹتے ہوئے نکلے۔ وہ دو آدمی حضرت عباس ؓ اور ایک دوسرے شخص تھے۔ راوی حدیث عبیداللہ کہتے ہیں: جب میں نے حضرت عبداللہ بن عباس ؓ  کو یہ حدیث سنائی تو انھوں نے کہا: تم جانتے ہو کہ وہ دوسرے شخص کون تھے؟ میں نے کہا: نہیں! تو انھوں نے فرمایا: وہ حضرت علی ؓ تھے۔ حضرت عائشہ‬ ؓ ب‬یان کر...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابٌ: مَا يُصَلَّى بَعْدَ العَصْرِ مِنَ الفَوَائِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

590. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ، سَمِعَ عَائِشَةَ، قَالَتْ: وَالَّذِي ذَهَبَ بِهِ، مَا تَرَكَهُمَا حَتَّى لَقِيَ اللَّهَ، وَمَا لَقِيَ اللَّهَ تَعَالَى حَتَّى ثَقُلَ عَنِ الصَّلاَةِ، وَكَانَ يُصَلِّي كَثِيرًا مِنْ صَلاَتِهِ قَاعِدًا - تَعْنِي الرَّكْعَتَيْنِ بَعْدَ العَصْرِ - «وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّيهِمَا، وَلاَ يُصَلِّيهِمَا فِي المَسْجِدِ، مَخَافَةَ أَنْ يُثَقِّلَ عَلَى أُمَّتِهِ، وَكَانَ يُحِبُّ مَا يُخَفِّفُ عَنْهُمْ»...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: عصر کے بعد قضاء نمازیں یا اس کے مانند مثلاً جنازہ کی نماز وغیرہ پڑھنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

590. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: قسم ہے اس (اللہ) کی جو رسول اللہ ﷺ کو دنیا سے لے گیا! آپ نے عصر کے بعد دو رکعت کبھی ترک نہیں فرمائیں تا آنکہ آپ اللہ سے جا ملے اور جب اللہ سے ملے تو اس وقت بوجہ ضعف آپ نماز سے تھک جاتے تھے اور آپ اکثر نماز کی ادائیگی بیٹھ کر فرماتے تھے، یعنی عصر کے بعد کی دو رکعتیں۔ اور آپ عصر کے بعد دو رکعات ہمیشہ پڑھا کرتے تھے، لیکن انہیں مسجد میں نہیں پڑھتےتھے اس ڈر سے کہ کہیں آپ کی امت پر گراں نہ گزرے، کیونکہ آپ کو اپنی امت کے حق میں تخفیف پسند تھی۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ حَدُّ المَرِيضِ أَنْ يَشْهَدَ الجَمَاعَةَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

664. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، فَذَكَرْنَا المُوَاظَبَةَ عَلَى الصَّلاَةِ وَالتَّعْظِيمَ لَهَا، قَالَتْ: لَمَّا مَرِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَضَهُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ فَحَضَرَتِ الصَّلاَةُ، فَأُذِّنَ فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ» فَقِيلَ لَهُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِكَ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ، وَأَعَادَ فَأَعَادُوا لَهُ، فَأَعَادَ الثَّالِثَةَ، فَقَالَ: «إِنَّكُن...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: بیمار کو کس حد تک جماعت میں آنا چاہئے )

مترجم: BukhariWriterName

664. حضرت اسود ؓ فرماتے ہیں کہ ہم حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ے پاس بیٹھے ہوئے تھے، اس دوران میں ہم نے نماز کی پابندی اور اس کی عظمت کا ذکر کیا تو حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ مرض وفات میں مبتلا ہوئے اور نماز کے لیے اذان ہوئی تو آپ نے فرمایا: "ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔" اس وقت آپ سے عرض کیا گیا: ابوبکر بڑے نرم دل انسان ہیں۔ جب وہ آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو (شدت غم سے) لوگوں کو نماز نہیں پڑھا سکیں گے۔ آپ نے دوبارہ وہی حکم دیا تو پھر وہی عرض کیا گیا، آپ نے تیسری مرتبہ پھر وہی کہا اور فرمایا: "تم حضرت یوسف ؑ کے ساتھ والی عورتوں کی طرح ہو۔ ابوبکر سے کہو ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ مَنْ قَامَ إِلَى جَنْبِ الإِمَامِ لِعِلَّةٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

683. حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا بَكْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فِي مَرَضِهِ»، فَكَانَ يُصَلِّي بِهِمْ، قَالَ عُرْوَةُ: فَوَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفْسِهِ خِفَّةً، فَخَرَجَ، فَإِذَا أَبُو بَكْرٍ يَؤُمُّ النَّاسَ، فَلَمَّا رَآهُ أَبُو بَكْرٍ اسْتَأْخَرَ، فَأَشَارَ إِلَيْهِ: «أَنْ كَمَا أَنْتَ»، فَجَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِذَاءَ أَبِي بَكْرٍ إِلَى جَنْبِهِ، فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: جو شخص کسی عذر کی وجہ سے صف چھوڑ کر امام کے بازو میں کھڑا ہو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

683. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے دوران علالت میں حکم دیا کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ لوگوں کو نماز پڑھائیں، چنانچہ وہ اس دوران میں نماز پڑھاتے رہے۔ حضرت عروہ کہتے ہیں: ایک دن رسول اللہ ﷺ نے کچھ افاقہ محسوس کیا، چنانچہ آپ باہر تشریف لائے تو دیکھا کہ حضرت ابوبکر ؓ لوگوں کو نماز پڑھا رہے ہیں۔ جب ابوبکر صدیق ؓ کی نگاہ آپ ﷺ پر پڑی تو انہوں نے پیچھے ہٹنا چاہا لیکن آپ نے اشارہ فرمایا کہ اپنی جگہ پر رہو۔ اس کے بعد رسول اللہ ﷺ حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے پہلو میں ان کے برابر بیٹھ گئے۔ اندریں حالات حضرت ابوبکر صدیق ؓ رسول اللہ ﷺ کی اقتدا میں نماز ادا کر ر...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

687. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي عَائِشَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عَائِشَةَ فَقُلْتُ: أَلاَ تُحَدِّثِينِي عَنْ مَرَضِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَتْ: بَلَى، ثَقُلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «أَصَلَّى النَّاسُ؟» قُلْنَا: لاَ، هُمْ يَنْتَظِرُونَكَ، قَالَ: «ضَعُوا لِي مَاءً فِي المِخْضَبِ». قَالَتْ: فَفَعَلْنَا، فَاغْتَسَلَ، فَذَهَبَ لِيَنُوءَ فَأُغْمِيَ عَلَيْهِ، ثُمَّ أَفَاقَ، فَقَالَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَصَلَّى النَّاسُ؟» قُلْنَا: لاَ، هُمْ يَنْتَ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: امام اس لیے مقرر کیا جاتا ہے کہ لوگ اس کی پیروی کریں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

687. حضرت عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں حضرت عائشہ‬ ؓ ک‬ی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: آپ مجھے رسول اللہ ﷺ کے مرض وفات کے متعلق کچھ بتانا پسند فرمائیں گی؟ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: کیوں نہیں، سنیے جب نبی ﷺ بیمار تھے تو آپ نے دریافت فرمایا: ’’لوگ نماز پڑھ چکے ہیں؟‘‘ ہم نے عرض کیا: نہیں، یا رسول اللہ! بلکہ وہ آپ کے منتظر ہیں۔ اس کے بعد آپ نے فرمایا: ’’میرے لیے ایک لگن میں پانی بھر دو۔‘‘ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا: ہم نے ایسا ہی کیا، چنانچہ آپ نے غسل فرمایا: پھر اٹھنے لگے تو بےہوش ہو گئے۔ جب ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

688. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ المُؤْمِنِينَ، أَنَّهَا قَالَتْ: صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِهِ وَهُوَ شَاكٍ، فَصَلَّى جَالِسًا وَصَلَّى وَرَاءَهُ قَوْمٌ قِيَامًا، فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ أَنِ اجْلِسُوا، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ: «إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا رَكَعَ، فَارْكَعُوا وَإِذَا رَفَعَ، فَارْفَعُوا، وَإِذَا صَلَّى جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا اجمعون»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: امام اس لیے مقرر کیا جاتا ہے کہ لوگ اس کی پیروی کریں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

688. ام المومنین حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ نے اپنے گھر میں نماز پڑھی۔ چونکہ آپ بیمار تھے، اس لیے آپ بیٹھ کر نماز پڑھ رہے تھے جبکہ لوگ دوران نماز میں آپ کے پیچھے کھڑے تھے۔ آپ نے انہیں بیٹھ جانے کا اشارہ فرمایا۔ پھر جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ’’امام اس لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی پیروی کی جائے۔ جب وہ رکوع میں چلا جائے تو تم بھی رکوع میں چلے جاؤ اور جب وہ سر اٹھائے تو تم بھی سر اٹھا لو۔ اور جب وہ سمع الله لمن حمده کہے تو تم ربنا ولك الحمد کہو۔ اور ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ مَنْ أَسْمَعَ النَّاسَ تَكْبِيرَ الإِمَامِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

712. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: لَمَّا مَرِضَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَضَهُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ أَتَاهُ بِلاَلٌ يُوذِنُهُ بِالصَّلاَةِ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ»، قُلْتُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ إِنْ يَقُمْ مَقَامَكَ يَبْكِي، فَلاَ يَقْدِرُ عَلَى القِرَاءَةِ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ»، فَقُلْتُ: مِثْلَهُ، فَقَالَ فِي الثَّالِثَةِ أَوِ الرَّابِعَةِ: «إِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ، مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلّ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: اس سے متعلق جو مقتدیوں کو امام کی تکبیر سنائے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

712. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ جب نبی ﷺ مرض فات میں مبتلا ہوئے تو آپ کے پاس حضرت بلال ؓ نماز کی اطلاع دینے کے لیے آئے۔ آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔‘‘ میں نے عرض کیا کہ ابوبکر ایک نرم دل آدمی ہیں، اگر آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو رونے لگیں گے اور قراءت پر قادر نہیں ہوں گے۔ آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر ؓ سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں۔‘‘ میں نے پھر وہی عرض کیا تو آپ نے تیسری یا چوتھی مرتبہ فرمایا: ’’تم تو یوسف ؑ والی عورتوں کی مثل ہو۔ ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائی...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: الرَّجُلُ يَأْتَمُّ بِالإِمَامِ وَيَأْتَمُّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

713. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَاءَ بِلاَلٌ يُوذِنُهُ بِالصَّلاَةِ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ»، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ وَإِنَّهُ مَتَى مَا يَقُمْ مَقَامَكَ لاَ يُسْمِعُ النَّاسَ، فَلَوْ أَمَرْتَ عُمَرَ، فَقَالَ: «مُرُوا أَبَا بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ» فَقُلْتُ لِحَفْصَةَ: قُولِي لَهُ: إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ، وَإِنَّهُ مَتَى يَقُمْ مَقَامَكَ لاَ يُسْمِعُ النَّا...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: ایک شخص امام کی اقتداء کرے اور لوگ اس کی اقتداء کریں (تو کیسا ہے؟)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

713. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ بیمار ہوئے تو حضرت بلال ؓ آپ کے پاس نماز کی اطلاع دینے کے لیے حاضر ہوئے، آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔‘‘ میں نے کہا: اللہ کے رسول! حضرت ابوبکر ؓ ایک نرم دل انسان ہیں، اس لیے جب وہ آپ کی جگہ پر کھڑے ہوں گے تو لوگوں کو اپنی آواز نہ سنا سکیں گے۔ اگر آپ حضرت عمر ؓ کو حکم دیں (تو بہتر ہے)۔ آپ نے فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھا دیں۔‘‘ میں نے حضرت حفصہ‬ ؓ س‬ے کہا کہ آپ عرض کریں کہ حضرت ابوبکر ؓ ایک نرم دل انسان ہیں، اس ل...


9 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلاَةِ (بَابُ صَلاَةِ القَاعِدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1113. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِكٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِهِ وَهُوَ شَاكٍ فَصَلَّى جَالِسًا وَصَلَّى وَرَاءَهُ قَوْمٌ قِيَامًا فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ أَنْ اجْلِسُوا فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ إِنَّمَا جُعِلَ الْإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ فَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا...

صحیح بخاری : کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان (باب: نماز بیٹھ کر پڑھنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1113. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے اپنے گھر میں بوجہ علالت بیٹھ کر نماز پڑھی اور لوگوں نے آپ کے پیچھے کھڑے ہو کر نماز شروع کی تو آپ نے انہیں اشارے سے فرمایا کہ بیٹھ جاؤ۔ جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ’’امام اس لیے بنایا جاتا ہے کہ اس کی اقتدا کی جائے، لہٰذا جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو اور جب وہ رکوع سے سر اٹھائے تو تم بھی اس وقت رکوع سے سر اٹھاؤ۔‘‘ ...


10 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلاَةِ (بَابُ صَلاَةِ القَاعِدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1115. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ أَخْبَرَنَا حُسَيْنٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَأَلَ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَ أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ عَنْ أَبِي بُرَيْدَةَ قَالَ حَدَّثَنِي عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ وَكَانَ مَبْسُورًا قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَلَاةِ الرَّجُلِ قَاعِدًا فَقَالَ إِنْ صَلَّى قَائِمًا فَهُوَ أَفْضَلُ وَمَنْ صَلَّى قَاعِدًا فَلَهُ نِصْفُ أَجْرِ ال...

صحیح بخاری : کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان (باب: نماز بیٹھ کر پڑھنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1115. حضرت عمران بن حصین ؓ سے روایت ہے، جو مرض بواسیر میں مبتلا تھے، انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے بیٹھ کر نماز پڑھنے کے متعلق دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: ’’اگر وہ کھڑے ہو کر نماز پڑھے تو افضل ہے اور اگر وہ بیٹھ کر نماز پڑھے گا تو اسے کھڑے ہو کر نماز پڑھنے والے کے ثواب سے آدھا ثواب ملے گا اور جو لیٹ کر نماز پڑھے گا اسے بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کے ثواب سے نصف ثواب ملے گا۔‘‘ ...