1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ السَّعُوطِ بِالقُسْطِ الهِنْدِيِّ وَالبَحْرِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5692. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الفَضْلِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ، قَالَتْ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: عَلَيْكُمْ بِهَذَا العُودِ الهِنْدِيِّ، فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ: يُسْتَعَطُ بِهِ مِنَ العُذْرَةِ، وَيُلَدُّ بِهِ مِنْ ذَاتِ الجَنْبِ ...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: قسط ہندی اور قسط بحری یعنی کوٹ جو سمندر سے نکلتا ہے اس کا نام لینا )

مترجم: BukhariWriterName

5692. حضرت ام قیس بنت محصین ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا میں نے نبی ﷺ سے سنا آپ نے فرمایا: ”عود ہندی استعمال کیا کرو، بلاشبہ اس میں سات بیماریوں کا علاج ہے حلق کے درد میں اسے ناک میں ڈالا جاتا ہے اور سینہ کے درد کے لیے اسے چبایا جاتا ہے۔“


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ الحِجَامَةِ مِنَ الدَّاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5696. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ أَجْرِ الحَجَّامِ، فَقَالَ: احْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَجَمَهُ أَبُو طَيْبَةَ، وَأَعْطَاهُ صَاعَيْنِ مِنْ طَعَامٍ، وَكَلَّمَ مَوَالِيَهُ فَخَفَّفُوا عَنْهُ، وَقَالَ: «إِنَّ أَمْثَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الحِجَامَةُ، وَالقُسْطُ البَحْرِيُّ» وَقَالَ: «لاَ تُعَذِّبُوا صِبْيَانَكُمْ بِالْغَمْزِ مِنَ العُذْرَةِ، وَعَلَيْكُمْ بِالقُسْطِ»...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: بیماری کی وجہ سے پچھنا لگوانا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5696. حضرت انس ؓ سے روایت ہے ان سے سینگی لگوانے والے کی مزدوری کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے سینگی لگوائی تھی آپ کو ابو طیبہ ؓ نے سینگی لگائی تھی اور آپ نے اسے دو صاع غلہ دیا تھا، نیز آپ نے ابو طیبہ ؓ کے آقاؤں سے اس کے ٹیکس کے متعلق گفتگو کی تو انہوں نے اس میں تخفیف کر دی تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بہترین علاج جو تم کرتے ہو وہ پچھنےلگوانا ہے اور عود بحری استعمال کرنا ہے۔“ آپ نے مزید فرمایا : ”تم اپنے بچوں کو حلق کی بیماری کی وجہ سے ان کا تالو دبا کر تکلیف نہ دیا کرو بلکہ (اس کے لیے) تم قسط ہندی استعمال کیا کرو۔“ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ اللَّدُودِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5713. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أُمِّ قَيْسٍ، قَالَتْ: دَخَلْتُ بِابْنٍ لِي عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَدْ أَعْلَقْتُ عَلَيْهِ مِنَ العُذْرَةِ، فَقَالَ: عَلَى مَا تَدْغَرْنَ أَوْلاَدَكُنَّ بِهَذَا العِلاَقِ، عَلَيْكُنَّ بِهَذَا العُودِ الهِنْدِيِّ، فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ، مِنْهَا ذَاتُ الجَنْبِ: يُسْعَطُ مِنَ العُذْرَةِ، وَيُلَدُّ مِنْ ذَاتِ الجَنْبِ فَسَمِعْتُ الزُّهْرِيَّ يَقُولُ: بَيَّنَ لَنَا اثْنَيْنِ، وَلَمْ يُبَيِّنْ لَنَا خَمْسَةً، قُلْتُ لِسُفْيَانَ: فَإِنَّ مَعْمَر...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: مریض کے حلق میں دوا ڈالنا ۔ اس طرح کہ بیمار کے منہ میں ایک طرف لگادیں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5713. حضرت ام قیس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں اپنے ایک بیٹے کو لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی جبکہ میں نے عذر بیماری کی وجہ سے اس کا تالو دبوایا تھا۔ آپ نے فرمایا: ”تم اپنے بچوں کو انگلی سے حلق دبا کر کیوں تکلیف دیتی ہو؟ تم عود ہندی استعمال کرو۔ اس میں سات بیماریوں کی شفا ہے، ان میں سے ایک سینے کا دورد ہے۔ اگر حلق کی بیماری ہے تو ناک میں دوائی ڈالی جائے اور سینے کے درد کے لیے منہ کے ایک جانب دوائی ڈالی جائے۔“ (سفیان کہتے ہیں کہ) میں نے زہری سے سنا کہ آپ ﷺ نے دو بیماریوں کو بیان کیا لیکن باقی پانچ بیماریوں کا ذکر نہیں کیا۔ (عبداللہ بن مدینی...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ العُذْرَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5715. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ الأَسَدِيَّةَ، أَسَدَ خُزَيْمَةَ، وَكَانَتْ مِنَ الْمُهَاجِرَاتِ الأُوَلِ اللَّاتِي بَايَعْنَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهِيَ أُخْتُ عُكَاشَةَ، أَخْبَرَتْهُ: أَنَّهَا أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لَهَا قَدْ أَعْلَقَتْ عَلَيْهِ مِنَ العُذْرَةِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَلَى مَا تَدْغَرْنَ أَوْلاَدَكُنَّ بِهَذَا الْعِلاَقِ، عَلَيْكُمْ بِهَذَا العُودِ الهِنْدِيِّ، فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: عذرہ یعنی حلق کے کوا کے گر جانے کاعلاج جسے عربی میں سقوط اللھاۃ کہتے ہیں ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5715. سیدہ ام قیس بنت محصن اسدیہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے ان کا تعلق قبیلہ خزیمہ کی شاخ بنو اسد سے تھا وہ پہلی پہلی مہاجر عورتوں میں سے ہیں جنہوں نے رسول اللہ ﷺ سے بیعت کی تھی۔ نیز آپ حضرت عکاشہ بن محصن ؓ کی ہمشیرہ ہیں۔ وہ رسول االلہ ﷺ کی خدمت میں اپنے بیٹے کو لائیں انہوں نے اپنے بیٹے کی عذرہ بیماری کا علاج تالو دبا کر کیا تھا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: تم عورتیں کس لیے اپنی اولاد کو تالو دبا کر تکلیف دیتی ہو؟ تمہیں چاہیے کہ اس مرض میں عود ہندی استعمال کیا کرو کیونکہ اس میں سات بیماریوں سے شفا ہے، ان میں سے ایک سینے کا درد ہے، اس سے آپ کی مراد کست تھی یہی عود ہندی ہے۔ یونس اور اسحاق ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ ذَاتِ الجَنْبِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5718. حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا عَتَّابُ بْنُ بَشِيرٍ، عَنْ إِسْحَاقَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ: أَنَّ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ، وَكَانَتْ مِنَ الْمُهَاجِرَاتِ الأُوَلِ اللَّاتِي بَايَعْنَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهِيَ أُخْتُ عُكَّاشَةَ بْنِ مِحْصَنٍ، أَخْبَرَتْهُ: أَنَّهَا أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِابْنٍ لَهَا قَدْ عَلَّقَتْ عَلَيْهِ مِنَ العُذْرَةِ، فَقَالَ: «اتَّقُوا اللَّهَ، عَلَى مَا تَدْغَرُونَ أَوْلاَدَكُمْ بِهَذِهِ الأَعْلاَقِ، عَلَيْكُمْ بِهَذَا العُودِ الهِنْدِيِّ، فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ، م...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: ذات الجنب ( نمونیہ ) کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5718. سیدہ ام قیس بنت محصن ؓ سے روایت ہے یہ خاتون ان پہلی مہاجرات سے ہیں جنہوں نے رسول اللہ ﷺ کی بیعت کی تھی نیز یہ حضرت عکاشہ بن محصن‬ ؓ ک‬ی ہمشیرہ ہیں انہوں نے بیان کیا کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں اپنا ایک بیٹا لے کر حاضر ہوئیں جبکہ انہوں نے عذرہ بیماری کی وجہ سے بچے کا تالو دبا دیا تھا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: اللہ سے ڈرو، تم عورتیں اپنی اولاد کو اس طرح تالو دبا کر کیوں تکلیف پہنچاتی ہو؟ تم اس کے لیے عود ہندی استعمال کرو، اس میں سات بیماریوں کے لیے شفا ہے جن میں سے ایک نمونیہ بھی ہے، آپ ﷺ کی مراد کست تھی جسے قسط بھی کہا جاتا ہے یہ بھی ایک لغت ہے۔ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ حِلِّ أُجْرَةِ الْحِجَامَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1577. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنُونَ ابْنَ جَعْفَرٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: سُئِلَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنْ كَسْبِ الْحَجَّامِ؟ فَقَالَ: احْتَجَمَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، حَجَمَهُ أَبُو طَيْبَةَ، فَأَمَرَ لَهُ بِصَاعَيْنِ مِنْ طَعَامٍ، وَكَلَّمَ أَهْلَهُ، فَوَضَعُوا عَنْهُ مِنْ خَرَاجِهِ، وَقَالَ: «إِنَّ أَفْضَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الْحِجَامَةُ»، أَوْ «هُوَ مِنْ أَمْثَلِ دَوَائِكُمْ....

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: پچھنے لگانے کی اجرت کا جواز )

مترجم: MuslimWriterName

1577. اسماعیل بن جعفر نے ہمیں حمید سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے پچھنے (سینگی) لگانے والے کی کمائی کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے پچھنے لگوائے، آپﷺ کو ابوطیبہ نے پچھنے لگائے تو آپﷺ نے اسے غلے سے دو صاع دینے کا حکم دیا اور اس کے مالکوں سے بات کی تو انہوں نے اس کے محصول میں کچھ تخفیف کر دی اور آپﷺ نے فرمایا: ’’تم لوگ جو علاج کرواؤ اس میں سے بہترین سینگی لگوانا ہے۔‘‘ یا (فرمایا: ) ’’یہ تمہارے بہترین علاجوں میں سے ہے۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ حِلِّ أُجْرَةِ الْحِجَامَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1577.01. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ يَعْنِي الْفَزَارِيَّ، عَنْ حُمَيْدٍ، قَالَ: سُئِلَ أَنَسٌ عَنْ كَسْبِ الْحَجَّامِ؟ فَذَكَرَ بِمِثْلِهِ، غَيْرَ أَنَّهُ، قَالَ: «إِنَّ أَفْضَلَ مَا تَدَاوَيْتُمْ بِهِ الْحِجَامَةُ، وَالْقُسْطُ الْبَحْرِيُّ، وَلَا تُعَذِّبُوا صِبْيَانَكُمْ بِالْغَمْز.

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: پچھنے لگانے کی اجرت کا جواز )

مترجم: MuslimWriterName

1577.01. مروان فزاری نے ہمیں حمید سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے سینگی لگانے والے کی کمائی کے بارے میں پوچھا گیا ۔۔۔ آگے اسی کے مانند بیان کیا، مگر انہوں نے کہا: ’’بلاشبہ سب سے افضل جس کے ذریعے سے تم علاج کراؤ، پچھنے لگوانا اور عود بحری (کا استعمال) ہے اور تم اپنے بچوں کو گلا دبا کر (مَل کر) تکلیف نہ دو۔‘‘ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابُ التَّدَاوِي بِالْعُودِ الْهِنْدِيِّ وَهُوَ ا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2213.01. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مِحْصَنٍ أُخْتِ عُكَّاشَةَ بْنِ مِحْصَنٍ قَالَتْ دَخَلْتُ بِابْنٍ لِي عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَأْكُلْ الطَّعَامَ فَبَالَ عَلَيْهِ فَدَعَا بِمَاءٍ فَرَشَّهُ...

صحیح مسلم : کتاب: سلامتی اور صحت کابیان (باب: عود ہندی یعنی کُست سے علاج )

مترجم: MuslimWriterName

2213.01. سفیان بن عیینہ نے زہری سے، انھوں نے عبیداللہ بن عبداللہ سے، انھوں نے عکاشہ بن محصن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بہن ام قیس بنت محصن رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہا: میں اپنے بیٹے کو لے کر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی جس نے (ابھی تک) کھا نا شروع نہیں کیا تھا ،اس نے آپﷺ پر پیشاب کر دیا تو آپﷺ نے پانی منگا کر اس پر بہا دیا۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابُ التَّدَاوِي بِالْعُودِ الْهِنْدِيِّ وَهُوَ ا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2213.02. قَالَتْ وَدَخَلْتُ عَلَيْهِ بِابْنٍ لِي قَدْ أَعْلَقْتُ عَلَيْهِ مِنْ الْعُذْرَةِ فَقَالَ عَلَامَهْ تَدْغَرْنَ أَوْلَادَكُنَّ بِهَذَا الْعِلَاقِ عَلَيْكُنَّ بِهَذَا الْعُودِ الْهِنْدِيِّ فَإِنَّ فِيهِ سَبْعَةَ أَشْفِيَةٍ مِنْهَا ذَاتُ الْجَنْبِ يُسْعَطُ مِنْ الْعُذْرَةِ وَيُلَدُّ مِنْ ذَاتِ الْجَنْبِ

صحیح مسلم : کتاب: سلامتی اور صحت کابیان (باب: عود ہندی یعنی کُست سے علاج )

مترجم: MuslimWriterName

2213.02. انھوں نے (ام قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا) نے کہا: میں اپنے ایک بچے کو لے کر آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی، میں نے اس کے گلے میں سوزش کی بنا پر اس کے حلق کو انگلی سے اوپر کی طرف دبایا تھا (تاکہ سوزش کی وجہ سے لٹکا ہوا حصہ اوپر ہو جائے) تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم انگلیوں کے دباؤ کے ذریعے سے اپنے بچوں کا گلا کیوں دباتی ہو؟‘‘ (آپ نے بچوں کے لیے اس تکلیف دہ طریقہ علاج کو ناپسند فرمایا۔) ’’تم عود ہندی کا استعمال لازم کر لو۔ اس میں ساتھ اقسام کی شفا ہے ان میں سے ایک نمونیا حلق کی سوزش کے لیے اس کو ناک کے راستے استعمال کیا جاتا ہے۔اور نمونیے...