مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 8
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 8
1 صحيح البخاري كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ التَّلْبِينَةِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5458 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّهَا كَانَتْ إِذَا مَاتَ المَيِّتُ مِنْ أَهْلِهَا، فَاجْتَمَعَ لِذَلِكَ النِّسَاءُ، ثُمَّ تَفَرَّقْنَ إِلَّا أَهْلَهَا وَخَاصَّتَهَا، أَمَرَتْ بِبُرْمَةٍ مِنْ تَلْبِينَةٍ فَطُبِخَتْ، ثُمَّ صُنِعَ ثَرِيدٌ فَصُبَّتِ التَّلْبِينَةُ عَلَيْهَا، ثُمَّ قَالَتْ: كُلْنَ مِنْهَا، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «التَّلْبِينَةُ مُجِمَّةٌ لِفُؤَادِ المَرِيضِ، تَذْهَبُ بِبَعْضِ الحُزْنِ»...
صحیح بخاری:
کتاب: کھانوں کے بیان میں
(باب: تلبینہ یعنی حریرہ کا بیان
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5458. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ جب کوئی ان کے رشتہ داروں میں سے فوت ہو جاتا تو اس کی وجہ ست عورتیں جمع ہو جاتیں۔ پھر جب وہ منتشر ہو جاتیں اور صرف اس کے رشتہ دار اور خاص لوگ رہ جاتے تو آپ ہنڈیا میں تلبینہ پکانے کا حکم دیتیں، چنانچہ تلبینہ پکایا جاتا پھر ثرید بنایا جاتا اس تلبینہ ڈالا جاتا، اس کے بعد ام المومنین سیدہ عائشہ ؓ فرماتیں: اسے کھاؤ کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ فرماتے تھے: ”تلبینہ مریض کے دل کو تسکین دیتا ہے اور کچھ غم بھی دور کر دیتا ہے۔“...
2 صحيح البخاري كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ التَّلْبِينَةِ لِلْمَرِيضِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5736 حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّهَا كَانَتْ تَأْمُرُ بِالتَّلْبِينِ لِلْمَرِيضِ وَلِلْمَحْزُونِ عَلَى الهَالِكِ، وَكَانَتْ تَقُولُ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ التَّلْبِينَةَ تُجِمُّ فُؤَادَ المَرِيضِ، وَتَذْهَبُ بِبَعْضِ الحُزْنِ»...
صحیح بخاری:
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
(باب: مریض کے لیے حریرہ پکانا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5736. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ مریض اور میت کے سوگواروں کے لیے تلبینہ بنانے کا حکم دیتی تھیں اور فرماتی تھیں کہ میں نے اللہ کے رسول ﷺ سے سنا ہے، آپ نے فرمایا: ”تلبینہ مریض کے دل کو سکون پہنچاتا اور کچھ غم کو دور کر دیتا ہے۔“
3 صحيح البخاري كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ التَّلْبِينَةِ لِلْمَرِيضِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5737 حَدَّثَنَا فَرْوَةُ بْنُ أَبِي المَغْرَاءِ، حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ: أَنَّهَا كَانَتْ تَأْمُرُ بِالتَّلْبِينَةِ وَتَقُولُ: «هُوَ البَغِيضُ النَّافِعُ»
صحیح بخاری:
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
(باب: مریض کے لیے حریرہ پکانا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5737. سیدہ عائشہ سے روایت ہے کہ وہ تلبینہ تیار کرنے کا حکم دیتی تھیں اور فرماتی تھیں کہ اگرچہ کھانے میں پسندیدہ نہیں ہوتا لیکن وہ فائدہ مند ضرور ہے۔
4 صحيح مسلم كِتَابُ السَّلَامِ بَابُ التَّلْبِينَةُ مُجِمَّةٌ لِفُؤَادِ الْمَرِيض...
حکم: صحیح
5907 حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا كَانَتْ إِذَا مَاتَ الْمَيِّتُ مِنْ أَهْلِهَا فَاجْتَمَعَ لِذَلِكَ النِّسَاءُ ثُمَّ تَفَرَّقْنَ إِلَّا أَهْلَهَا وَخَاصَّتَهَا أَمَرَتْ بِبُرْمَةٍ مِنْ تَلْبِينَةٍ فَطُبِخَتْ ثُمَّ صُنِعَ ثَرِيدٌ فَصُبَّتْ التَّلْبِينَةُ عَلَيْهَا ثُمَّ قَالَتْ كُلْنَ مِنْهَا فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ التَّلْبِينَةُ مُجِمَّةٌ لِفُؤَادِ الْمَرِيضِ تُذْهِب...
صحیح مسلم:
کتاب: سلامتی اور صحت کابیان
(باب: آٹےوغیرہ سے بنا یا ہوا نرم حریرہ مریض کے دل ک...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
5907. عروہ رسول اللہ ﷺ کی اہلیہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ جب ان کے خاندان میں سے کسی فرد کا انتقال ہوتا تو عورتیں (اس کی تعزیت کے لیے) جمع ہو جا تیں، پھر ان کے گھر والے اور خواص رہ جاتے اور باقی لو گ چلے جاتے، اس وقت وہ تلبینے کی ایک ہانڈی (دیگچی) پکانے کو کہتیں تلبینہ پکایا جاتا، پھر ثرید بنایا جاتا اور اس پر تلبینہ ڈالا جا تا، پھر وہ کہتیں: یہ کھاؤ کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’تلبینہ بیمار کے دل کو راحت بخشتا ہےاور غم کو ہلکا کرتا ہے۔‘‘...
5 جامع الترمذي أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ مَا يُطْعَمُ الْمَرِيضُ
حکم: ضعیف
2187 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ السَّائِبِ بْنِ بَرَكَةَ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَخَذَ أَهْلَهُ الْوَعَكُ أَمَرَ بِالْحِسَاءِ فَصُنِعَ ثُمَّ أَمَرَهُمْ فَحَسَوْا مِنْهُ وَكَانَ يَقُولُ إِنَّهُ لَيَرْتُقُ فُؤَادَ الْحَزِينِ وَيَسْرُو عَنْ فُؤَادِ السَّقِيمِ كَمَا تَسْرُو إِحْدَاكُنَّ الْوَسَخَ بِالْمَاءِ عَنْ وَجْهِهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ ....
جامع ترمذی:
كتاب: طب (علاج ومعالجہ) کے احکام ومسائل
(باب: مریض کو کیا کھلایا جائے؟)مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
2187. ام المومنین عائشہ ؓ کہتی ہیں: جب رسول اللہ ﷺ کے گھروالوں کوتپ دق آتا تو آپ حساء ۱؎ تیار کرنے کا حکم دیتے، حساء تیار کیاجاتا، پھر آپ ان کو تھوڑا تھوڑا پینے کاحکم دیتے، تو وہ اس میں سے پیتے، آپ ﷺ فرماتے تھے: ’’حساء غمگین کے دل کو تقویت دیتاہے، اور مریض کے دل سے اسی طرح تکلیف دور کرتاہے، جس طرح تم میں سے کوئی پانی کے ذریعہ اپنے چہرے سے میل دورکرتاہے‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔...
6 جامع الترمذي أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ مَا يُطْعَمُ الْمَرِيضُ
حکم: ضعیف
2188 وَقَدْ رَوَاهُ ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا بِذَلِكَ الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا بِهِ أَبُو إِسْحَقَ الطَّالْقَانِيُّ عَنْ ابْنِ الْمُبَارَكِ.
جامع ترمذی:
كتاب: طب (علاج ومعالجہ) کے احکام ومسائل
(باب: مریض کو کیا کھلایا جائے؟)مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
2188. ابن مبارک نے یہ حدیث (عن يونس، عن الزهري، عن عروة، عن عائشة، عن النبي ﷺ) کی سند سے روایت کی ہے 2؎۔
7 سنن ابن ماجه كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ التَّلْبِينَةِ
حکم: ضعیف
3555 حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ الْجَوْهَرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ السَّائِبِ بْنِ بَرَكَةَ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَخَذَ أَهْلَهُ الْوَعْكُ، أَمَرَ بِالْحَسَاءِ» قَالَتْ: وَكَانَ يَقُولُ: «إِنَّهُ لَيَرْتُو فُؤَادَ الْحَزِينِ، وَيَسْرُو عَنْ فُؤَادِ السَّقِيمِ، كَمَا تَسْرُو إِحْدَاكُنَّ الْوَسَخَ، عَنْ وَجْهِهَا بِالْمَاءِ»...
سنن ابن ماجہ: کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل (باب: تلبینہ کا بیان)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
3555. ام المونین حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے: انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے گھر میں جب کسی کو بخار ہوتا تو آپﷺ تلبینہ تیار کرنے کا حکم دیتے۔ اور نبی ﷺ فرمایا کرتے تھے: ’’اس سے غمزدہ انسان کے دل کو سہارا ملتا ہے۔ اور بیمار کے دل سے رنج کو اس طرح دور کرتا ہے جس طرح کوئی عورت پانی کے ذریعے سے اپنے چہرے سے میل کچیل دور کرتی ہے۔‘‘...
8 سنن ابن ماجه كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ التَّلْبِينَةِ
حکم: ضعیف الإسناد
3556 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي الْخَصِيبِ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ أَيْمَنَ بْنِ نَابِلٍ، عَنِ امْرَأَةٍ، مِنْ قُرَيْشٍ يُقَالَ لَهَا كَلْثُمٌ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَلَيْكُمْ بِالْبَغِيضِ النَّافِعِ التَّلْبِينَةِ» يَعْنِي الْحَسَاءَ قَالَتْ: «وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اشْتَكَى أَحَدٌ مِنْ أَهْلِهِ، لَمْ تَزَلِ الْبُرْمَةُ عَلَى النَّارِ، حَتَّى يَنْتَهِيَ أَحَدُ طَرَفَيْهِ، يَعْنِي يَبْرَأُ أَوْ يَمُوتُ»...
سنن ابن ماجہ: کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل (باب: تلبینہ کا بیان)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
3556. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ناپسندیدہ مفید چیز تلبینہ (حریرہ) کو اپناؤ ‘‘ ام المونین ؓ نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ گھر میں جب کوئی بیمار ہو جاتا تو (حریرہ) کی ہنڈیا آگ پر چڑھی رہتی حتی کہ (اس کا معاملہ) کسی ایک طرف لگ جاتا، یعنی وہ فوت ہو جاتا یا شفا یاب۔...
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 8
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 8