مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 6
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 6
1 صحيح البخاري كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ بَابُ إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي شَرَابِ أَحَدِكُ...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
3341 حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُتْبَةُ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ بْنُ حُنَيْنٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي شَرَابِ أَحَدِكُمْ فَلْيَغْمِسْهُ ثُمَّ لِيَنْزِعْهُ، فَإِنَّ فِي إِحْدَى جَنَاحَيْهِ دَاءً وَالأُخْرَى شِفَاءً»...
صحیح بخاری:
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی
(باب : اس حدیث کا بیان جب مکھی پانی یا کھانے میں گر...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
3341. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کے مشروب میں مکھی گرجائے تو اسے چاہیے کہ اس کو ڈبو دے، پھر نکال پھینکے کیونکہ اس کے دونوں پروں میں سے ایک میں بیماری اور دوسرے میں شفا ہے۔‘‘
2 صحيح البخاري كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي الإِنَاءِ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5830 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عُتْبَةَ بْنِ مُسْلِمٍ، مَوْلَى بَنِي تَيْمٍ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ، مَوْلَى بَنِي زُرَيْقٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي إِنَاءِ أَحَدِكُمْ فَلْيَغْمِسْهُ كُلَّهُ، ثُمَّ لِيَطْرَحْهُ، فَإِنَّ فِي أَحَدِ جَنَاحَيْهِ شِفَاءً، وَفِي الآخَرِ دَاءً»...
صحیح بخاری:
کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں
(باب: جب مکھی برتن میں پڑ جائے ( جس میں کھانا یا پا...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5830. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر تم میں کسی کے برتن میں مکھی گر جائے تو وہ پوری مکھی کو اس میں ڈبو دے، پھر اسے نکال کر پھینک دے کیونکہ اس کےایک پر میں شفا ہے اور دوسرے میں بیماری ہے۔“
3 سنن أبي داؤد كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابٌ فِي الذُّبَابِ يَقَعُ فِي الطَّعَامِ
حکم: صحیح
3861 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي إِنَاءِ أَحَدِكُمْ فَامْقُلُوهُ فَإِنَّ فِي أَحَدِ جَنَاحَيْهِ دَاءً وَفِي الْآخَرِ شِفَاءً وَإِنَّهُ يَتَّقِي بِجَنَاحِهِ الَّذِي فِيهِ الدَّاءُ فَلْيَغْمِسْهُ كُلُّهُ...
سنن ابو داؤد:
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل
(باب: مکھی اگر کھانے میں گر جائےتو؟)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3861. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تمہارے کسی کے برتن میں مکھی گر جائے تو اسے اسی میں ڈبو لو، بلاشبہ اس کے ایک پر میں بیماری اور دوسرے میں شفا ہوتی ہے، اور یہ اپنے بیماری والے پر سے اپنا بچاؤ کرتی ہے، لہٰذا اسے ساری کو ڈبو لینا چاہیئے۔“
4 سنن النسائي كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ بَابٌ إِذَا وَجَدَ مَعَ كَلْبِهِ كَلْبًا غَيْرَهُ
حکم: صحیح
4285 أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ قَالَ: حَدَّثَنَا الشَّعْبِيُّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، - وَكَانَ لَنَا جَارًا وَدَخِيلًا وَرَبِيطًا بِالنَّهْرَيْنِ - أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أُرْسِلُ كَلْبِي فَأَجِدُ مَعَ كَلْبِي كَلْبًا قَدْ أَخَذَ لَا أَدْرِي أَيَّهُمَا أَخَذَ، قَالَ: «لَا تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَى كَلْبِكَ، وَلَمْ تُسَمِّ عَلَى غَيْرِهِ»...
سنن نسائی:
کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل
(باب: جب کوئی شخص اپنے کتے کے ساتھ کوئی اور کتا پا...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4285. حضرت شعبی نے کہا کہ حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالٰی عنہ جو کہ نہرین شہر میں ہمارے پڑوسی تھے، ملنے جلنے والے اور اللہ لوگ (زاہد) آدمی تھے، نے فرمایا کہ میں نے نبیٔ اکرم ﷺ سے پوچھا کہ میں اپنا کتا شکار پر چھوڑتا ہوں، پھر اپنے کتے کے ساتھ کوئی اور کتا پاتا ہوں۔ میں نہیں جانتا کہ ان میں سے کس نے شکار پکڑا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”تو نہ کھا کیونکہ تو نے صرف اپنے کتے پر بسم اللہ پڑھی تھی نہ کہ دوسرے پر۔“...
5 سنن ابن ماجه كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ يَقَعُ الذُّبَابُ فِي الْإِنَاءِ
حکم: صحیح
3617 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنِ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «فِي أَحَدِ جَنَاحَيِ الذُّبَابِ سُمٌّ، وَفِي الْآخَرِ شِفَاءٌ، فَإِذَا وَقَعَ فِي الطَّعَامِ، فَامْقُلُوهُ فِيهِ، فَإِنَّهُ يُقَدِّمُ السُّمَّ، وَيُؤَخِّرُ الشِّفَاءَ»...
سنن ابن ماجہ: کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل (باب: برتن میں مکھی گر جائے تو؟)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
3617. حضرت ابو سعید ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مکھی کے ایک پر میں زہر اور دوسرے میں شفا ہے۔ جب وہ کھانے (یاپینے) میں گر پڑے تو اسے اس میں ڈبو دو، (پھر نکال کر پھینک دو) کیونکہ وہ زہر (والا پر) آگے اور شفا (والا پر) پیچھے رکھتی ہے۔‘‘
6 سنن ابن ماجه كِتَابُ الطِّبِّ بَابُ يَقَعُ الذُّبَابُ فِي الْإِنَاءِ
حکم: صحیح
3618 حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ عُتْبَةَ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «إِذَا وَقَعَ الذُّبَابُ فِي شَرَابِكُمْ، فَلْيَغْمِسْهُ فِيهِ، ثُمَّ لِيَطْرَحْهُ، فَإِنَّ فِي أَحَدِ جَنَاحَيْهِ دَاءً، وَفِي الْآخَرِ شِفَاءً»...
سنن ابن ماجہ: کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل (باب: برتن میں مکھی گر جائے تو؟)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
3618. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب تمہارے (کسی) کے مشروب میں مکھی گر پڑے تو اسے چاہیے کہ اس میں ڈبو دے، پھر (باہر نکال کر) پھینک دے کیونکہ اس کے ایک پر میں بیماری اور دوسرے میں شفا ہے۔‘‘
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 6
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 6