2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ بَعْثِ أَبِي مُوسَى، وَمُعَاذٍ إِلَى اليَمَن...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4343. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ إِلَى الْيَمَنِ فَسَأَلَهُ عَنْ أَشْرِبَةٍ تُصْنَعُ بِهَا فَقَالَ وَمَا هِيَ قَالَ الْبِتْعُ وَالْمِزْرُ فَقُلْتُ لِأَبِي بُرْدَةَ مَا الْبِتْعُ قَالَ نَبِيذُ الْعَسَلِ وَالْمِزْرُ نَبِيذُ الشَّعِيرِ فَقَالَ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ رَوَاهُ جَرِيرٌ وَعَبْدُ الْوَاحِدِ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجۃ الوداع سے پہلے آنحضرت ﷺ کا ابو موسیٰ اشعری اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن بھیجنا )

مترجم: BukhariWriterName

4343. حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے انہیں یمن کا حاکم بنا کر بھیجا تو انہوں نے آپ ﷺ سے ان مشروبات کے متعلق سوال کیا جو وہاں تیار کیے جاتے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’وہ کیا ہیں؟‘‘ حضرت ابو موسٰی ؓ نے بتایا: بتع اور مزر ہیں۔ (راوی کہتا ہے کہ) میں نے ابو بردہ سے پوچھا: بتع (اور مزر) کیا ہے؟ تو انہوں نے بتایا کہ بتع شہد کا شیرہ اور مزر جو کا شیرہ ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہر نشے والی چیز حرام ہے۔‘‘ اس حدیث کو جریر اور عبدالواحد نے شیبانی کے ذریعے سے ابو بردہ سے روایت کیا ہے۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ بَعْثِ أَبِي مُوسَى، وَمُعَاذٍ إِلَى اليَمَن...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4344. حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَدَّهُ أَبَا مُوسَى وَمُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ فَقَالَ يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا وَتَطَاوَعَا فَقَالَ أَبُو مُوسَى يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّ أَرْضَنَا بِهَا شَرَابٌ مِنْ الشَّعِيرِ الْمِزْرُ وَشَرَابٌ مِنْ الْعَسَلِ الْبِتْعُ فَقَالَ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ فَانْطَلَقَا فَقَالَ مُعَاذٌ لِأَبِي مُوسَى كَيْفَ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ قَالَ قَائِمًا وَقَاعِدًا وَعَلَى رَاحِلَتِي وَأَتَفَوَّقُهُ تَفَوُّقًا قَالَ أَمَّا أَنَا فَأَنَامُ وَأَقُومُ فَأَحْتَسِب...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجۃ الوداع سے پہلے آنحضرت ﷺ کا ابو موسیٰ اشعری اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن بھیجنا )

مترجم: BukhariWriterName

4344. حضرت سعید بن ابو بردہ اپنے والد (حضرت ابو بردہ) سے بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ان (سعید) کے دادا حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا: ’’لوگوں پر آسانی کرنا، ان پر تنگی نہ کرنا، انہیں خوشخبری سنانا، نفرت نہ دلانا اور ایک دوسرے سے موافقت پیدا کرنا۔‘‘ حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہمارے علاقے میں کچھ مشروبات جو سے تیار ہوتے ہیں جنہیں مزر اور کچھ شہد سے بنتے ہیں جنہیں بتع کہا جاتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔‘‘ چنانچہ دونوں حضرات یمن کی طرف روا...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ بَعْثِ أَبِي مُوسَى، وَمُعَاذٍ إِلَى اليَمَن...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4344.01. حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَدَّهُ أَبَا مُوسَى وَمُعَاذًا إِلَى الْيَمَنِ فَقَالَ يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا وَتَطَاوَعَا فَقَالَ أَبُو مُوسَى يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّ أَرْضَنَا بِهَا شَرَابٌ مِنْ الشَّعِيرِ الْمِزْرُ وَشَرَابٌ مِنْ الْعَسَلِ الْبِتْعُ فَقَالَ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ فَانْطَلَقَا فَقَالَ مُعَاذٌ لِأَبِي مُوسَى كَيْفَ تَقْرَأُ الْقُرْآنَ قَالَ قَائِمًا وَقَاعِدًا وَعَلَى رَاحِلَتِي وَأَتَفَوَّقُهُ تَفَوُّقًا قَالَ أَمَّا أَنَا فَأَنَامُ وَأَقُومُ فَأَحْتَسِب...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: حجۃ الوداع سے پہلے آنحضرت ﷺ کا ابو موسیٰ اشعری اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن بھیجنا )

مترجم: BukhariWriterName

4344.01. حضرت سعید بن ابو بردہ اپنے والد (حضرت ابو بردہ) سے بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ان (سعید) کے دادا حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ اور حضرت معاذ بن جبل ؓ کو یمن کی طرف بھیجا اور فرمایا: ’’لوگوں پر آسانی کرنا، ان پر تنگی نہ کرنا، انہیں خوشخبری سنانا، نفرت نہ دلانا اور ایک دوسرے سے موافقت پیدا کرنا۔‘‘ حضرت ابو موسٰی اشعری ؓ نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہمارے علاقے میں کچھ مشروبات جو سے تیار ہوتے ہیں جنہیں مزر اور کچھ شہد سے بنتے ہیں جنہیں بتع کہا جاتا ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’&rs...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4616. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ العَزِيزِ، قَالَ: حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «نَزَلَ تَحْرِيمُ الخَمْرِ، وَإِنَّ فِي المَدِينَةِ يَوْمَئِذٍ لَخَمْسَةَ أَشْرِبَةٍ مَا فِيهَا شَرَابُ العِنَبِ»...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت کی تفسیر ”شراب اور جوا اور بت اور پانسے یہ سب گندی چیزیں ہیں بلکہ یہ شیطانی کام ہیں“ )

مترجم: BukhariWriterName

4616. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: شراب کی حرمت نازل ہوئی تو مدینہ طیبہ میں اس وقت پانچ قسم کی شراب استعمال ہوتی لیکن انگوری شراب کا استعمال نہیں ہوتا تھا۔


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابٌ: الخَمْرُ مِنَ العَسَلِ، وَهُوَ البِتْعُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5586. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ البِتْعِ، وَهُوَ نَبِيذُ العَسَلِ، وَكَانَ أَهْلُ اليَمَنِ يَشْرَبُونَهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كُلُّ شَرَابٍ أَسْكَرَ فَهُوَ حَرَامٌ»...

صحیح بخاری : کتاب: مشروبات کے بیان میں (باب: شہد کی شراب جسے ” بتع “ کہتے تھے اور معن بن عیسیٰ نے کہا کہ )

مترجم: BukhariWriterName

5586. سیدنا عائشہ‬ ؓ ہ‬ی سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ سے بتع کے متعلق دریافت کیا گیا، یہ مشروب شہد سے تیار کیا جاتا تھا اور اہل یمن کے ہاں اسے پینے کا عام رواج تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو مشروب بھی نشہ آور ہو حرام ہے۔“


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابُ البَاذَقِ، وَمَنْ نَهَى عَنْ كُلِّ مُسْكِرٍ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5598. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي الجُوَيْرِيَةِ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، عَنِ البَاذَقِ فَقَالَ: سَبَقَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ البَاذَقَ: «فَمَا أَسْكَرَ فَهُوَ حَرَامٌ» قَالَ: الشَّرَابُ الحَلاَلُ الطَّيِّبُ، قَالَ: «لَيْسَ بَعْدَ الحَلاَلِ الطَّيِّبِ إِلَّا الحَرَامُ الخَبِيثُ»...

صحیح بخاری : کتاب: مشروبات کے بیان میں (باب: باذق ( انگور کے شیرہ کی ہلکی آنچ میں پکائی ہوئی شراب ) کے بارے میں )

مترجم: BukhariWriterName

5598. سیدنا ابو جویریہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے سیدنا ابن عباس ؓ سے باذق کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: کہ سیدنا محمد ﷺ باذق کے وجود سے پہلے ہی دنیا سے رخصت ہو گئے۔ بہرحال جو بھی چیز نشہ لائے وہ حرام ہے۔ ابو جویریہ نے کہا: باذق تو حلال و طیب ہے۔ سیدنا ابن عباس ؓ نے فرمایا: انگور حلال و طیب تھا جب اس کی شراب بن گئی تو وہ حرام و خبیث ہے۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ: «يَسِّرُوا وَلاَ تُعَسّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6124. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: لَمَّا بَعَثَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ، قَالَ لَهُمَا: «يَسِّرَا وَلاَ تُعَسِّرَا، وَبَشِّرَا وَلاَ تُنَفِّرَا، وَتَطَاوَعَا» قَالَ أَبُو مُوسَى: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا بِأَرْضٍ يُصْنَعُ فِيهَا شَرَابٌ مِنَ العَسَلِ، يُقَالُ لَهُ البِتْعُ، وَشَرَابٌ مِنَ الشَّعِيرِ، يُقَالُ لَهُ المِزْرُ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ»...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: نبی کریم ﷺ کا فرمان کہ آسانی کرو ، سختی نہ کرو ، آپ ﷺ لوگوں پر تخفیف اور آسانی کو پسند فرمایا کرتے تھے )

مترجم: BukhariWriterName

6124. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ جب رسول اللہ ﷺ نے انہیں اور معاذ بن جبل ؓ کو (یمن) بھیجا تو ان سے فرمایا: ”لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا، انہیں تنگی میں نہ ڈالنا انہیں خوشخبری سنانا اور نفرت نہ دلانا اور آپس میں اتفاق سے کام کرنا۔“ حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہم ایسی سرزمین میں جا رہے ہیں جہاں شہد سے شراب تیار کی جاتی ہے جسے ”تبع“ کہا جاتا ہے اور جو سے بھی شراب کشید کی جاتی ہے جسے مزر کہا جاتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”نشہ لانے والی ہر چیز حرام ہے۔“ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ أَمْرِ الوَالِي إِذَا وَجَّهَ أَمِيرَيْنِ إِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7172. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا الْعَقَدِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي قَالَ بَعَثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبِي وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ إِلَى الْيَمَنِ فَقَالَ يَسِّرَا وَلَا تُعَسِّرَا وَبَشِّرَا وَلَا تُنَفِّرَا وَتَطَاوَعَا فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَى إِنَّهُ يُصْنَعُ بِأَرْضِنَا الْبِتْعُ فَقَالَ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ وَقَالَ النَّضْرُ وَأَبُو دَاوُدَ وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ وَوَكِيعٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : جب حاکم اعلیٰ دو شخصوں کو کسی ایک جگہ ہی کا حاکم مقرر کرے تو انہیں یہ حکم دے کہ وہ مل کر رہیں اور ایک دوسرے کی مخالفت نہ کریں )

مترجم: BukhariWriterName

7172. سیدنا سعد بن ابو بردہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے اپنے باپ سے سنا،انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے میرے والد گرامی (ابو موسیٰ اشعری ؓ )اور معاذ بن جبل ؓ کو یمن بھیجا اور ان سے فرمایا: ”آسانی، پیدا کرنا تنگی نہ کرنا خوشخبری دینا، نفرت نہ دلانا اور آپس میں اتفاق پیدا کرنا۔“  آپ ﷺ سے سیدنا ابو موسیٰ اشعری نے پوچھا: ہمارے ملک میں شہد سے نبیذ (بتع) بنایا جاتا ہے یعنی اس کا کیا حکم ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔“ نضر ابو داود، یزید بن ہارون اور وکیع نے شعبہ سے، انہوں نے سعید سے، انہوں نے اپنے باپ سے انہوں نے ان کے دادا سے، انہوں ن...