1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الأَشْرِبَةِ بَابُ اخْتِنَاثِ الأَسْقِيَةِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5671 حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ اخْتِنَاثِ الأَسْقِيَةِ» يَعْنِي أَنْ تُكْسَرَ أَفْوَاهُهَا فَيُشْرَبَ مِنْهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: مشروبات کے بیان میں

(باب: مشک میں منہ لگا کر پانی پینا درست نہیں ہے)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5671. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے مشکیزوں کے اختناث سے منع فرمایا: یعنی مشکیزوں کا منہ اوپر کی طرف موڑ کر اندر کی جانب سے پانی پینے سے روکا ہے۔


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الأَشْرِبَةِ بَابُ اخْتِنَاثِ الأَسْقِيَةِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5672 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ: أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الخُدْرِيَّ، يَقُولُ: «سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَى عَنِ اخْتِنَاثِ الأَسْقِيَةِ» قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: قَالَ مَعْمَرٌ، أَوْ غَيْرُهُ: «هُوَ الشُّرْبُ مِنْ أَفْوَاهِهَا»...

صحیح بخاری:

کتاب: مشروبات کے بیان میں

(باب: مشک میں منہ لگا کر پانی پینا درست نہیں ہے)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5672. حضرت ابو سعید ؓ ہی سے روایت ہے فرماتے ہیں: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ نے مشکیزوں کے اختناث سے منع فرمایا ہےعبداللہ نے کہا کہ معمر وغیرہ نے بیان کیا: اختناث مشکیزے سے منہ لگا کر پانی پینے کو کہتے ہیں۔


3 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ آدَابِ الطَّعَامِ وَالشَّرَابِ وَأَحْكَامِهِ...

حکم: صحیح

5399 و حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّهُ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ اخْتِنَاثِ الْأَسْقِيَةِ أَنْ يُشْرَبَ مِنْ أَفْوَاهِهَا...

صحیح مسلم:

کتاب: مشروبات کا بیان

(باب: کھانے پینے کے آداب اور احکام)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5399. یونس نے ابن شہاب سے، انھوں نے عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے، انھوں نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے مشکوں کو الٹنے سے (یعنی براہ راست) ان کے منہ سے پانی پینے سے منع فرمایا ہے۔


6 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابٌ فِي اخْتِنَاثِ الْأَسْقِيَةِ

حکم: منكر

3738 حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ عَنْ عِيسَى بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَا بِإِدَاوَةٍ يَوْمَ أُحُدٍ فَقَالَ اخْنِثْ فَمَ الْإِدَاوَةِ ثُمَّ شَرِبَ مِنْ فِيهَا...

سنن ابو داؤد:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل

(باب: مشک کا منہ الٹ کر اس سے پینا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3738. عیسیٰ بن عبداللہ انصاری اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ احد کے دن نبی کریم ﷺ نے مشکیزہ منگوایا پھر فرمایا: ”اس کا منہ الٹاؤ۔“ پھر آپ ﷺ نے اس کے منہ سے (منہ لگا کر پانی) پیا۔


7 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْأَشْرِبَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي النَّهْيِ عَنِ اخْتِنَاثِ الأَ...

حکم: صحیح

2025 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رِوَايَةً أَنَّهُ نَهَى عَنْ اخْتِنَاثِ الْأَسْقِيَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

جامع ترمذی: كتاب: مشروبات( پینے والی چیزوں)کے احکام و مسائل (باب: مشکیزوں سے منہ لگا کر پینامنع ہے​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2025. ابوسعید خدری ؓ سے مرفوعاً روایت ہے کہ (رسول اللہ ﷺ نے) مشکیزوں سے منہ لگا کر پینے سے منع کیا۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ اس باب میں جابر، ابن عباس اورابوہریرہ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔


8 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْآدَابِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ خَمِّرُوا الآنِيَةَوَأَوْكِئُوا الأَسْقِيَةَ

حکم: صحیح

3117 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ كَثِيرِ بْنِ شِنْظِيرٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَمِّرُوا الْآنِيَةَ وَأَوْكِئُوا الْأَسْقِيَةَ وَأَجِيفُوا الْأَبْوَابَ وَأَطْفِئُوا الْمَصَابِيحَ فَإِنَّ الْفُوَيْسِقَةَ رُبَّمَا جَرَّتْ الْفَتِيلَةَ فَأَحْرَقَتْ أَهْلَ الْبَيْتِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

جامع ترمذی: کتاب: آداب واحکام کا بیان (باب: برتنوں کو ڈھانپ دو اور مشکیزوں کے منہ باندھ د...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3117. جابر ؓ سے روایت کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’(رات میں) برتنوں کو ڈھانپ کر رکھو اور مشکوں کے منہ باندھ دیا کرو، گھر کے دروازے بند کر دیا کرو، اور چراغوں کو بجھا دیا کرو کیوں کہ کبھی ایسا ہوتا ہے کہ چوہیا چراغ کی بتی کھینچ لے جاتی ہے اور گھر والوں کو جلا ڈالتی ہے‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ یہ حدیث متعدد سندوں سے جابر سے نبی اکرمﷺ سے روایت کی گئی ہے۔...


10 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ اخْتِنَاثِ الْأَسْقِيَةِ

حکم: ضعیف

3529 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا زَمْعَةُ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ وَهْرَامَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: «نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَنِ اخْتِنَاثِ الْأَسْقِيَةِ وَإِنَّ رَجُلًا بَعْدَ مَا نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ، قَامَ مِنَ اللَّيْلِ إِلَى سِقَاءٍ، فَاخْتَنَثَهُ، فَخَرَجَتْ عَلَيْهِ مِنْهُ حَيَّةٌ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام ومسائل

(باب: مشک کے منہ کو اوپر کی طرف موڑ کر اندر کی جانب...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3529. حضر ت عبد اللہ بن عبا س ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ؑﷺنے مشکیزوں کے منہ اوپر کی طرف مو ڑ کر ان کے مو نہوں سے پانی سے منع فرمایا۔ رسول اللہ ﷺ کی ممانعت کے بعد ایک آ دمی رات کو اٹھا اور اس نے پانی پینے کے لیے) مشکیزے کا منہ الٹا یا تو اس میں سے سا نپ نکل آیا۔