1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ النَّمِيمَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

106. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ» قَالَ: فَقَرَأَهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ مِرَارًا، قَالَ أَبُو ذَرٍّ: خَابُوا وَخَسِرُوا، مَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: «الْمُسْبِلُ، وَالْمَنَّانُ، وَالْمُنَفّ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: چغل خوری کی شدید حرمت )

مترجم: MuslimWriterName

106. ابو زرعہؒ سے خرشہ بن حرؒ سے انہوں نے حضرت ابو ذرؓ سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: ’’ تین (قسم کے لوگ) ہیں اللہ ان سے گفتگو نہیں کرے گا، نہ قیامت کے روز ان کی طرف سے دیکھے گا اور نہ انہیں (گناہوں سے) پاک کرے گا اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہوگا۔‘‘ ابو ذرؓ نے کہا: آپ نے اسے تین دفعہ پڑھا۔ ابو ذرؓ نےکہا: نا کام ہو گئے اور نقصان سے دو چار ہوئے، اے اللہ کے رسول! یہ کون ہیں؟ فرمایا: ’’اپنا کپڑا (ٹخنوں سے) نیچے لٹکانے والا، احسان جتانے والا اور جھوٹی قسم سے اپنے سامان کی مانگ بڑھانے والا۔‘‘ ...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ النَّمِيمَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

106.01. و حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمْ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمَنَّانُ الَّذِي لَا يُعْطِي شَيْئًا إِلَّا مَنَّهُ وَالْمُنَفِّقُ سِلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْفَاجِرِ وَالْمُسْبِلُ إِزَارَهُ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: چغل خوری کی شدید حرمت )

مترجم: MuslimWriterName

106.01. سفیانؒ نے کہا: ہمیں سلیمان اعمشؒ نے سلیمان بن مسہرؒ سے حدیث سنائی، انہوں نے خرشہ بن حرؒ سے روایت کی، انہوں نے حضرت ابو ذر ؓ سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: ’’تین (قسم کے لوگ) ہیں، قیامت کے دن اللہ ان سےبات نہیں کرے گا: مَنّان، یعنی جو احسان جتلانے کے لیے کسی کو کوئی چیز دیتا ہے، وہ جو جھوٹی قسم کے ذریعے سے اپنے سامان کی مانگ بڑھاتا ہے اور جو اپنا تہبند (ٹخنوں سے نیچے) لٹکاتا ہے۔‘‘ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ النَّمِيمَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

107. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّيهِمْ - قَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ: وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ - وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ: شَيْخٌ زَانٍ، وَمَلِكٌ كَذَّابٌ، وَعَائِلٌ مُسْتَكْبِرٌ »....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: چغل خوری کی شدید حرمت )

مترجم: MuslimWriterName

107. ابوبکر بن ابی شیبہؒ نے کہا: ہمیں ابو معاویہؒ اور وکیعؒ نے اعمشؒ سے، انہوں نے ابو حازمؒ سے اور انہوں نے حضرت ابو ہریرہ ؓ سے حدیث سنائی، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تین (قسم کے لوگ) ہیں جن سے اللہ قیامت کے دن بات نہیں کرے گا اور نہ ان کو پاک فرمائے گا (ابو معاویہ) نے کہا: نہ ان کی طرف دیکھے گا) اور ان کے لیے دردناک عذاب ہے: بوڑھا زانی، جھوٹا حکمران اور تکبر کرنے والا عیال دار محتاج۔‘‘ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا رَكِبَ إِلَى سَفَرِ الْحَج...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1342. حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَلِيًّا الْأَزْدِيَّ، أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ عَلَّمَهُمْ؛ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا اسْتَوَى عَلَى بَعِيرِهِ خَارِجًا إِلَى سَفَرٍ، كَبَّرَ ثَلَاثًا، ثُمَّ قَالَ: «سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا، وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ، وَإِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ، اللهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ فِي سَفَرِنَا هَذَا الْبِرَّ وَالتَّقْوَى، وَمِنَ الْعَمَلِ مَا تَرْضَى، اللهُمَّ هَوِّنْ عَلَيْنَا سَفَرَنَا هَذَا، وَاطْوِ عَنَّا بُعْدَهُ...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج یا دوسرےسفرپر نکلتے ہوئے سوار ہو کرذکر کرنا مستحب ہے اور اس میں سے افضل ذکر کی وضاحت )

مترجم: MuslimWriterName

1342. سیدنا علی ازدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے انہیں سکھایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علی وسلم کہیں سفر میں جانے کے لئے اپنے اونٹ پر سوار ہوتے تو تین بار اَللہُ اَکْبَر فرماتے، پھر یہ دعا پڑھتے: (سبْحانَ الذي سخَّرَ لَنَا هذا و كنَّا له مُقرنينَ، وَإِنَّا إِلى ربِّنَا لمُنقَلِبُونَ . اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ في سَفَرِنَا هذا البرَّ والتَّقوى ، ومِنَ العَمَلِ تَرْضى) . (اللَّهُمَّ هَوِّنْ علَيْنا سفَرَنَا هذا وَاطْوِ عنَّا بُعْدَهُ ، ا...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا قَفَلَ مِنْ سَفَرِ الْحَجّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1344.01. وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ سَعِيدٍ، وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ، عَنْ عُبَيْدِ اللهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَفَلَ مِنَ الْجُيُوشِ، أَوِ السَّرَايَا، أَوِ الْحَجِّ، أَوِ الْعُمْرَةِ، إِذَا أَوْفَى عَلَى ثَنِيَّةٍ أَوْ فَدْفَدٍ، كَبَّرَ ثَلَاثًا، ثُمَّ قَالَ: «لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ سَاجِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ، صَدَقَ اللهُ وَعْدَهُ، وَنَصَرَ عَبْدَهُ، وَهَزَمَ الْأَحْزَابَ ...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: جب کوئی آدمی حج یا دوسرے سفر سے لوٹے تو کیا کہے )

مترجم: MuslimWriterName

1344.01. عبیداللہ نے نافع سے، انھوں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نےکہا: رسول اللہ صلی الله عليہ وسلم جب بڑے لشکروں یا چھوٹے دستوں (کی مہموں) سے یا حج  یا عمرے سے لوٹتے تو جب آپ صلی الله عليہ وسلم کسی گھاٹی یا اونچی جگہ پر چڑھتے، تین مرتبہ اَللہُ اَکْبَرکہتے، پھر فرماتے: (لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ سَاجِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ، صَدَقَ اللهُ وَعْدَهُ، وَنَصَرَ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا قَفَلَ مِنْ سَفَرِ الْحَجّ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1344.02. وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، ح وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، عَنْ مَالِكٍ، ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، أَخْبَرَنَا الضَّحَّاكُ، كُلُّهُمْ عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، إِلَّا حَدِيثَ أَيُّوبَ، فَإِنَّ فِيهِ التَّكْبِيرَ مَرَّتَيْنِ...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: جب کوئی آدمی حج یا دوسرے سفر سے لوٹے تو کیا کہے )

مترجم: MuslimWriterName

1344.02. ایوب، مالک اور ضحاک سب نے نافع سے، انھوں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کی مانند حدیث بیان کی، سوائے ایوب کی حدیث کے، اس میں تکبیر دو مرتبہ ہے۔


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابُ فِي الِاسْتِغْفَارِ)

حکم: صحيح ق دون قوله إن الذي تدعونه بينكم وبين أعناق ركائبكم وهو منكر

1526. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ وَعَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ وَسَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ أَنَّ أَبَا مُوسَى الْأَشْعَرِيَّ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَلَمَّا دَنَوْا مِنَ الْمَدِينَةِ كَبَّرَ النَّاسُ، وَرَفَعُوا أَصْوَاتَهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ! إِنَّكُمْ لَا تَدْعُونَ أَصَمَّ، وَلَا غَائِبًا، إِنَّ الَّذِي تَدْعُونَهُ بَيْنَكُمْ، وَبَيْنَ أَعْنَاقِ رِكَابِكُمْ. ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَا أَبَا مُوسَى!...

سنن ابو داؤد : کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل (باب: استغفار کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1526. سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ نے بیان کیا کہ میں ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھا۔ جب ہم مدینہ کے قریب پہنچے تو لوگوں نے «الله أكبر» «الله أكبر» ۔ کہنا شروع کر دیا اور اپنی آوازیں اونچی کیں، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”لوگو! تم کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکار رہے ہو، بیشک جسے تم پکارتے ہو وہ تمہارے اور تمہاری سواریوں کی گردنوں کے درمیان (نہایت قریب ہے، لہٰذا چیختے چلانے کی ضرورت نہیں) ہے۔“ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ابوموسیٰ! کیا میں تمہیں جنت کا ایک خزانہ نہ بتاؤں؟“ میں نے عرض کیا، وہ کی...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ تَفريع أَبوَاب الوِترِ (بَابُ فِي الِاسْتِغْفَارِ)

حکم: صحیح

1527. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ, أَنَّهُمْ كَانُوا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ يَتَصَعَّدُونَ فِي ثَنِيَّةٍ، فَجَعَلَ رَجُلٌ كُلَّمَا عَلَا الثَّنِيَّةَ نَادَى: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ! فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّكُمْ لَا تُنَادُونَ أَصَمَّ وَلَا غَائِبًا. ثُمَّ قَالَ: يَا عَبْدَ اللَّهِ ابْنَ قَيْسٍ... ، فَذَكَرَ مَعْنَاهُ....

سنن ابو داؤد : کتاب: وتر کے فروعی احکام و مسائل (باب: استغفار کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1527. سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ سے منقول ہے کہ وہ لوگ اللہ کے نبی کریم ﷺ کے ساتھ تھے اور ایک گھاٹی پر چڑھ رہے تھے ایک آدمی جب بھی کسی گھاٹی پر چڑھتا تو خوب اونچی آواز سے کہتا «لا إله إلا الله والله أكبر» تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”تم کسی بہرے یا غائب کو نہیں پکارتے ہو۔“ (وہ سمیع اور قریب ہے، چلاتے کیوں ہو؟) پھر فرمایا: ”اے عبداللہ بن قیس!“ (ابوموسیٰ اشعری) اور مذکورہ بالا حدیث کے ہم معنی بیان کیا۔ ...