2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابٌ فِي أَكْلِ الطَّافِي مَنْ السَّمَكِ)

حکم: ضعیف

3815. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ الطَّائِفِيُّ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلَ بْنُ أُمَيَّةَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أَلْقَى الْبَحْرُ أَوْ جَزَرَ عَنْهُ فَكُلُوهُ وَمَا مَاتَ فِيهِ وَطَفَا فَلَا تَأْكُلُوهُ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَأَيُّوبُ وَحَمَّادٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ أَوْقَفُوهُ عَلَى جَابِرٍ وَقَدْ أُسْنِدَ هَذَا الْحَدِيثُ أَيْضًا مِنْ وَجْهٍ ضَعِيفٍ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل (باب: جو مچھلی مر کر اوپر تیر آئے اس کا کھانا ( کیسا ہے ؟ ) )

مترجم: DaudWriterName

3815. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”سمندر جو باہر پھینک دے یا پانی پیچھے ہٹ جانے کی صورت میں جو زمین پر رہ جائے اسے کھا لو اور جو اس میں مر گئی ہو اور اوپر تیر آئے تو اسے مت کھاؤ۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: اس حدیث کو سفیان ثوری، ایوب اور حماد نے ابوالزبیر سے روایت کیا ہے اور انہوں نے اسے سیدنا جابر پر موقوف کیا ہے۔ اور دوسری سند سے یہ روایت مسند مرفوع بیان کی گئی ہے جو ضعیف ہے۔ یعنی ابن ابی ذئب نے بیان کیا ابوالزبیر سے، انہوں نے سیدنا جابر ؓ سے، انہوں نے نبی کریم ﷺ سے۔ ...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ أَكْلِ الْمَصْبُور...)

حکم: صحیح

1473. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَفْرِيقِيِّ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَكْلِ الْمُجَثَّمَةِ وَهِيَ الَّتِي تُصْبَرُ بِالنَّبْلِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ وَأَنَسٍ وَابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَجَابِرٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي الدَّرْدَاءِ حَدِيثٌ غَرِيبٌ...

جامع ترمذی : كتاب: شکار کے احکام ومسائل (باب: بندھاہواجانورجسے تیرمارکرہلاک کیاگیاہو کاکھانامکروہ ہے )

مترجم: TrimziWriterName

1473. ابوالدرداء ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے مجثمہ کے کھانے سے منع فرمایا۔ مجثمہ اس جانور یا پرندہ کو کہتے ہیں، جسے باندھ کر تیرسے مارا جائے یہاں تک کہ وہ مرجائے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ابوالدرداء کی حدیث غریب ہے۔ ۲۔ اس باب میں عرباض بن ساریہ، انس، ابن عمر، ابن عباس، جابراورابوہریرہ‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ أَكْلِ الْمَصْبُور...)

حکم: صحیح

1474. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ وَهْبٍ أَبِي خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَتْنِي أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ الْعِرْبَاضِ وَهُوَ ابْنُ سَارِيَةَ عَنْ أَبِيهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى يَوْمَ خَيْبَرَ عَنْ لُحُومِ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنْ السَّبُعِ وَعَنْ كُلِّ ذِي مِخْلَبٍ مِنْ الطَّيْرِ وَعَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْأَهْلِيَّةِ وَعَنْ الْمُجَثَّمَةِ وَعَنْ الْخَلِيسَةِ وَأَنْ تُوطَأَ الْحَبَالَى حَتَّى يَضَعْنَ مَا فِي بُطُونِهِنَّ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى الْقُطَعِيُّ سُئِلَ أَبُو عَاصِمٍ عَنْ الْمُجَثَّمَةِ قَالَ أَنْ يُنْصَبَ الطَّيْرُ أَوْ ...

جامع ترمذی : كتاب: شکار کے احکام ومسائل (باب: بندھاہواجانورجسے تیرمارکرہلاک کیاگیاہو کاکھانامکروہ ہے )

مترجم: TrimziWriterName

1474. عرباض بن ساریہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فتح خیبرکے دن ہرکچلی والے درندے ۱؎ پنجے والے پرندے۲؎، پالتو گدھے کے گوشت، مجثمہ اورخلیسہ سے منع فرمایا، آپ نے حاملہ (لونڈی جو نئی نئی مسلمانوں کی قید میں آئے) کے ساتھ جب تک وہ بچہ نہ جنے جماع کرنے سے بھی منع فرمایا۔ راوی محمد بن یحیی قطعی کہتے ہیں: ابوعاصم سے مجثمہ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا: پرندے یا کسی دوسرے جانورکو باندھ کر اس پر تیر اندازی کی جائے (یہاں تک کہ وہ مرجائے) اور ان سے خلیسہ کے بارے میں پوچھا گیا توانہوں نے کہا: خلیسہ وہ جانورہے ، جس کو بھیڑیا یا درندہ پکڑے اور اس سے کوئی آدمی اسے چھی...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا قُطِعَ مِنْ الْحَيِّ فَهُوَ مَيِّتٌ​)

حکم: صحیح

1480. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الصَّنْعَانِيُّ حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ رَجَاءٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَهُمْ يَجُبُّونَ أَسْنِمَةَ الْإِبِلِ وَيَقْطَعُونَ أَلْيَاتِ الْغَنَمِ فَقَالَ مَا قُطِعَ مِنْ الْبَهِيمَةِ وَهِيَ حَيَّةٌ فَهِيَ مَيْتَةٌ....

جامع ترمذی : كتاب: شکار کے احکام ومسائل (باب: زندہ جانورسے کاٹاہواگوشت مردارکے حکم میں ہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

1480. ابوواقد حارث بن عوف لیثی ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ مدینہ تشریف لائے، وہاں کے لوگ (زندہ) اونٹوں کے کوہان اور (زندہ) بکریوں کیپٹھ کاٹتے تھے، آپﷺ نے فرمایا: ’’زندہ جانورکا کاٹا ہوا گوشت مردار ہے‘‘ ۱؎ ۔


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا قُطِعَ مِنْ الْحَيِّ فَهُوَ مَيِّتٌ​)

حکم: صحیح

1480.01. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ الْجَوْزَجَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ نَحْوَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ وَأَبُو وَاقِدٍ اللَّيْثِيُّ اسْمُهُ الْحَارِثُ بْنُ عَوْفٍ....

جامع ترمذی : كتاب: شکار کے احکام ومسائل (باب: زندہ جانورسے کاٹاہواگوشت مردارکے حکم میں ہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

1480.01. اس سند سے بھی اسی جیسی حدیث مروی ہے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اس حدیث کو صرف زید بن اسلم کی روایت سے جانتے ہیں۔ ۲۔ اہل علم کا اسی پرعمل ہے۔


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي لُحُومِ الْحُمُرِ الأَهْلِيَّة...)

حکم: حسن صحیح

1795. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ الْجُعْفِيُّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَرَّمَ يَوْمَ خَيْبَرَ كُلَّ ذِي نَابٍ مِنْ السِّبَاعِ وَالْمُجَثَّمَةَ وَالْحِمَارَ الْإِنْسِيَّ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَجَابِرٍ وَالْبَرَاءِ وَابْنِ أَبِي أَوْفَى وَأَنَسٍ وَالْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ وَأَبِي ثَعْلَبَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَأَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَى عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ وَغَيْرُهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو هَذَا الْحَدِيثَ وَإِن...

جامع ترمذی : كتاب: کھانے کے احکام ومسائل (باب: پالتوگدھے کے گوشت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1795. ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے غزوہ خیبرکے دن ہرکچلی دانت والے درندہ جانور، مجثمہ ۱؎ اورپالتوگدھے کو حرام قراردیا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ عبدالعزیز بن محمد اوردوسرے لوگوں نے بھی اسے محمد بن عمروسے روایت کیا ہے اور ان لوگوں نے صرف ایک جملہ بیان کیا ہے’’نَهَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَنْ كُلِّ ذِي نَابٍ مِنْ السِّبَاعِ‘‘ ۔(یعنی صرف کچلی والے درندوں کا ذکر کیا، مجثمہ اور پالتو گدھے کا ذکر نہیں کیا)۔ ۳۔ اس باب میں علی، جابر، براء، ابن ابی اوفیٰ ، انس، عرباض بن س...


10 سنن النسائي: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ (بَابُ الضَّبِّ)

حکم: صجیج

4316. أَخْبَرَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِضَبٍّ مَشْوِيٍّ فَقُرِّبَ إِلَيْهِ فَأَهْوَى إِلَيْهِ بِيَدِهِ لِيَأْكُلَ مِنْهُ قَالَ لَهُ مَنْ حَضَرَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ لَحْمُ ضَبٍّ فَرَفَعَ يَدَهُ عَنْهُ فَقَالَ لَهُ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَحَرَامٌ الضَّبُّ قَالَ لَا وَلَكِنْ لَمْ يَكُنْ بِأَرْضِ قَوْمِي فَأَجِدُنِي أَعَافُهُ فَأَهْوَى خَالِدٌ إِلَى الضَّبِّ فَأَكَلَ ...

سنن نسائی : کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل (باب: سانڈے کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

4316. حضرت خالد بن ولید ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک بھنا ہوا ضب لایا گیا اور آپ کو پیش کیا گیا۔ آپ نے اسے کھانے کے لیے ہاتھ بڑھایا کہ حاضرین میں سے کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ ضب کا گوشت ہے۔ آپ نے اپنا ہاتھ روک لیا۔ حضرت خالد بن ولید ؓ نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا ضب حرام ہے؟ آپ نے فرمایا: ”نہیں۔ لیکن یہ میری قوم کے علاقے (میرے وطن) میں نہیں پایا جاتا، اس لیے مجھے اس سے کچھ کراہت سی محسوس ہوتی ہے۔“ حضرت خالد ؓ ضب کی طرف بڑھے اور اس سے کھایا جبکہ رسول اللہ ﷺ دیکھ رہے تھے۔ ...