1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الإِجَارَةِ بَابُ رَعْيِ الغَنَمِ عَلَى قَرَارِيطَ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2281 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَكِّيُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى عَنْ جَدِّهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا بَعَثَ اللَّهُ نَبِيًّا إِلَّا رَعَى الْغَنَمَ فَقَالَ أَصْحَابُهُ وَأَنْتَ فَقَالَ نَعَمْ كُنْتُ أَرْعَاهَا عَلَى قَرَارِيطَ لِأَهْلِ مَكَّةَ...

صحیح بخاری:

کتاب: اجرت کے مسائل کا بیان

(باب : چند قیراط کی مزدوری پر بکریاں چرانا)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2281. حضرت ابوہریرہ  ؓ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے کوئی نبی ایسا نہیں بھیجا جس نے بکریاں نہ چرائی ہوں۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کیا: آپ نے بھی؟آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہاں! میں بھی چند قیراط کے عوض اہل مکہ کی بکریاں چرایا کرتا تھا۔‘‘...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ أَحَادِيثِ الأَنْبِيَاءِ بَابُ (يَعْكِفُونَ عَلَى أَصْنَامٍ لَهُمْ) {مُتَ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3428 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَجْنِي الْكَبَاثَ وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَلَيْكُمْ بِالْأَسْوَدِ مِنْهُ فَإِنَّهُ أَطْيَبُهُ قَالُوا أَكُنْتَ تَرْعَى الْغَنَمَ قَالَ وَهَلْ مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا وَقَدْ رَعَاهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: انبیاء ؑ کے بیان میں

(

باب : اللہ پاک کا ( سورۃ اعراف میں ) فرمانا کہ ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3428. حضرت جابر بن عبداللہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: ہم (ایک مرتبہ) رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ پیلو کا پھل چن رہے تھے تو آپ نے فرمایا: ’’سیاہ سیاہ دانے تلاش کرو کیونکہ وہ اچھے اور عمدہ ہوتے ہیں۔‘‘ لوگوں نے عرض کیا: آیا آپ نے بکریاں چرائی ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’کوئی نبی ایسا نہیں گزرا جس نے بکریاں نہ چرائی ہوں۔‘‘...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الأَطْعِمَةِ بَابُ الكَبَاثِ، وَهُوَ ثَمَرُ الأَرَاكِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5495 حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَرِّ الظَّهْرَانِ نَجْنِي الكَبَاثَ، فَقَالَ: «عَلَيْكُمْ بِالأَسْوَدِ مِنْهُ فَإِنَّهُ أَيْطَبُ» فَقَالَ: أَكُنْتَ تَرْعَى الغَنَمَ؟ قَالَ: «نَعَمْ، وَهَلْ مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا رَعَاهَا»...

صحیح بخاری:

کتاب: کھانوں کے بیان میں

(باب: کباث کا بیان اور وہ پیلو کے درخت کا پھل ہے)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5495. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم مرظہران میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ پیلو کا پھل چن رہے تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو خوب سیاہ ہو اسے توڑو کیونکہ وہ لذیذ ہوتا ہے۔“ آپ سے پوچھا گیا: کیا آپ نے بکریاں چرائی ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہاں، ہر نبی نے بکریاں چرائی ہیں۔“...


4 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ فَضِيلَةِ الْأَسْوَدِ مِنَ الْكَبَاثِ

حکم: صحیح

5479 حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَرِّ الظَّهْرَانِ وَنَحْنُ نَجْنِي الْكَبَاثَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْكُمْ بِالْأَسْوَدِ مِنْهُ قَالَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ كَأَنَّكَ رَعَيْتَ الْغَنَمَ قَالَ نَعَمْ وَهَلْ مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا وَقَدْ رَعَاهَا أَوْ نَحْوَ هَذَا مِنْ الْقَوْلِ...

صحیح مسلم:

کتاب: مشروبات کا بیان

(باب: پیلو کے سیا ہ پھل کی فضیلت)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5479. ابو سلمہ عبدالرحمٰن نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی، کہا: ہم مرالظہران (کے مقام) پر رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے اور ہم پیلو چن رہے تھے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ان میں سے سیاہ پیلو چنو۔‘‘ ہم نے عرض کی، اللہ کے رسول اللہ ﷺ! یوں لگتا ہے جیسے آپ نے بکریاں چرائی ہوں، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہاں، کوئی نبی نہیں جس نے بکریاں نہ چرائی ہوں۔‘‘ یا اسی طرح کی بات ارشاد فرمائی۔...


5 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ الصِّنَاعَاتِ

حکم: صحیح

2229 حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ الْقُرَشِيُّ، عَنْ جَدِّهِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي أُحَيْحَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَا بَعَثَ اللَّهُ نَبِيًّا إِلَّا رَاعِيَ غَنَمٍ» ، قَالَ لَهُ أَصْحَابُهُ: وَأَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «وَأَنَا كُنْتُ أَرْعَاهَا لِأَهْلِ مَكَّةَ بِالْقَرَارِيطِ» قَالَ سُوَيْدٌ: «يَعْنِي كُلَّ شَاةٍ بِقِيرَاطٍ»...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل

(باب: صنعتوں اور پیشوں کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

2229. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے کوئی نبی ایسا مبعوث نہیں فرمایا جو بکریاں چرانے والا نہ ہو۔ صحابہ کرام نے کہا: اللہ کے رسول! آپ بھی (گلہ بانی کرتے رہے ہیں؟) آپ نے فرمایا: میں بھی (بکریاں چراتا رہا ہوں۔) میں قیراطوں کے بدلے میں مکہ والوں کی بکریاں چرایا کرتا تھا۔ (امام ابن ماجہ کے استاد) حضرت سوید بن سعید نے فرمایا: یعنی ہر بکری (کی دیکھ بھال) کی اجرت ایک قیراط ہوتی تھی۔...