1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابٌ فِي الْمُضْطَرِّ إِلَى الْمَيْتَةِ

حکم: حسن الإسناد

3833 حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ أَنَّ رَجُلًا نَزَلَ الْحَرَّةَ وَمَعَهُ أَهْلُهُ وَوَلَدُهُ فَقَالَ رَجُلٌ إِنَّ نَاقَةً لِي ضَلَّتْ فَإِنْ وَجَدْتَهَا فَأَمْسِكْهَا فَوَجَدَهَا فَلَمْ يَجِدْ صَاحِبَهَا فَمَرِضَتْ فَقَالَتْ امْرَأَتُهُ انْحَرْهَا فَأَبَى فَنَفَقَتْ فَقَالَتْ اسْلُخْهَا حَتَّى نُقَدِّدَ شَحْمَهَا وَلَحْمَهَا وَنَأْكُلَهُ فَقَالَ حَتَّى أَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَاهُ فَسَأَلَهُ فَقَالَ هَلْ عِنْدَكَ غِنًى يُغْنِيكَ قَالَ لَا قَالَ فَكُلُوهَا قَالَ فَجَاءَ صَاحِبُهَا فَأَخْبَرَهُ الْخَبَرَ فَقَال...

سنن ابو داؤد:

کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل

(باب: مجبور کے لیے مردار کھانا ( مباح ہے ))

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3833. سیدنا جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے (مدینہ کے قریب) مقام حرہ پر پڑاؤ کیا۔ اس کے ساتھ اس کے بیوی بچے بھی تھے۔ (وہاں کے) ایک آدمی نے اس سے کہا کہ میری اونٹنی گم ہو گئی ہے اگر تمہیں ملے تو اسے پکڑ لینا۔ چنانچہ وہ اسے مل گئی مگر اس کا مالک نہ ملا۔ پھر وہ اونٹنی بیمار ہو گئی۔ تو اس شخص کی بیوی نے کہا کہ اس کو نحر (ذبح) کر لو۔ مگر وہ نہ مانا اور بالآخر وہ مر گئی۔ تو عورت نے کہا کہ اس کا چمڑا اتار لو کہ ہم اس کی چربی اور گوشت خشک کر لیں اور کھائیں۔ تو آدمی نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ سے پوچھ لوں۔ چنانچہ وہ آپ ﷺ کی خدمت میں آیا اور آپ ﷺ سے پوچھا تو آپ ﷺ نے فرم...


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ بَابٌ فِي الْمُضْطَرِّ إِلَى الْمَيْتَةِ

حکم: ضعيف الإسناد

3834 حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُكَيْنٍ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ وَهْبِ بْنِ عُقْبَةَ الْعَامِرِيُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ عَنْ الْفُجَيْعِ الْعَامِرِيِّ أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا يَحِلُّ لَنَا مِنْ الْمَيْتَةِ قَالَ مَا طَعَامُكُمْ قُلْنَا نَغْتَبِقُ وَنَصْطَبِحُ قَالَ أَبُو نُعَيْمٍ فَسَّرَهُ لِي عُقْبَةُ قَدَحٌ غُدْوَةً وَقَدَحٌ عَشِيَّةً قَالَ ذَاكَ وَأَبِي الْجُوعُ فَأَحَلَّ لَهُمْ الْمَيْتَةَ عَلَى هَذِهِ الْحَالِ قَالَ أَبُو دَاوُد الْغَبُوقُ مِنْ آخِرِ النَّهَارِ وَالصَّبُوحُ مِنْ أَوَّلِ النَّهَارِ ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل

(باب: مجبور کے لیے مردار کھانا ( مباح ہے ))

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3834. سیدنا فجیع عامری ؓ کا بیان ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیا اور پوچھا: کیا ہمارے لیے مردار حلال نہیں ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تمہارا طعام کیا ہے؟“ ہم نے کہا: غبوق اور صبوح۔ ابونعیم کہتے ہیں کہ عقبہ (عقبہ بن وہب) نے مجھے اس کی وضاحت کی کہ ایک پیالہ دودھ صبح اور ایک پیالہ دودھ رات کو۔ کہا: میرے باپ کی قسم! یہ تو بڑی سخت بھوک ہے۔ چنانچہ آپ ﷺ ان کے لیے اس حالت میں مردار کو حلال قرار دیا۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ دن کے آخر میں پی جانے والی چیز کو غبوق اور دن کے شروع میں پی جانے والی کو صبوح کہتے ہیں۔...