1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ الفَهْمِ فِي العِلْمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

72. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: قَالَ لِي ابْنُ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: صَحِبْتُ ابْنَ عُمَرَ إِلَى المَدِينَةِ فَلَمْ أَسْمَعْهُ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا حَدِيثًا وَاحِدًا، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأُتِيَ بِجُمَّارٍ، فَقَالَ: «إِنَّ مِنَ الشَّجَرِ شَجَرَةً، مَثَلُهَا كَمَثَلِ المُسْلِمِ»، فَأَرَدْتُ أَنْ أَقُولَ: هِيَ النَّخْلَةُ، فَإِذَا أَنَا أَصْغَرُ القَوْمِ، فَسَكَتُّ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هِيَ النَّخْلَةُ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:علم میں سمجھداری سے کام لینے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

72. حضرت مجاہد کہتے ہیں: میں حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کے ساتھ مدینے تک رہا لیکن میں نے انہیں ایک حدیث کے سوا اور کوئی چیز رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہوئے نہیں سنا۔ انہوں نے کہا: ہم نبی ﷺ کے پاس بیٹھے تھے کہ آپ کی خدمت میں کھجور کا گودا لایا گیا۔ آپ نے فرمایا: ’’درختوں میں ایک ایسا درخت ہے جس کی مثال مسلمان کی طرح ہے۔‘‘ میں نے ارادہ کیا کہ بتاؤں وہ کھجور ہے لیکن میں لوگوں میں سب سے چھوٹا تھا، اس لیے خاموش رہا۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’وہ کھجور کا درخت ہے۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الجُمَّارِ وَأَكْلِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2209. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَأْكُلُ جُمَّارًا فَقَالَ مِنْ الشَّجَرِ شَجَرَةٌ كَالرَّجُلِ الْمُؤْمِنِ فَأَرَدْتُ أَنْ أَقُولَ هِيَ النَّخْلَةُ فَإِذَا أَنَا أَحْدَثُهُمْ قَالَ هِيَ النَّخْلَةُ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : کھجور کا گابھا بیچنا یا کھانا ( جو سفید سفید اندر سے نکلتا ہے ) )

مترجم: BukhariWriterName

2209. حضرت ابن عمر  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں ایک دفعہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر تھا جبکہ آپ کھجور کاگودا کھارہے تھے، آپ نے فرمایا: ’’درختوں میں سے ایک درخت ہے جو بندہ مومن کی طرح ہے (بتاؤ وہ کون سا درخت ہے؟)‘‘ میں نے یہ کہنے کا ارادہ کیا کہ وہ کھجور کادرخت ہے۔ لیکن جتنے لوگ وہاں موجود تھے میں ان سب میں کمسن تھا لہذا چپ رہا، آپ نے خود ہی فرمایا: ’’وہ کھجور کادرخت ہے۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ أَكْلِ الجُمَّارِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5444. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُجَاهِدٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: بَيْنَا نَحْنُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُلُوسٌ إِذَا أُتِيَ بِجُمَّارِ نَخْلَةٍ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ مِنَ الشَّجَرِ لَمَا بَرَكَتُهُ كَبَرَكَةِ المُسْلِمِ» فَظَنَنْتُ أَنَّهُ يَعْنِي النَّخْلَةَ، فَأَرَدْتُ أَنْ أَقُولَ: هِيَ النَّخْلَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ثُمَّ التَفَتُّ فَإِذَا أَنَا عَاشِرُ عَشَرَةٍ أَنَا أَحْدَثُهُمْ فَسَكَتُّ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم...

صحیح بخاری : کتاب: کھانوں کے بیان میں (باب: کھجور کے درخت کا گوند کھانا جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5444. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ایک مرتبہ ہم نبی ﷺ کی خدمت میں موجود تھے کہ آپ کے پاس کھجور کا گودا لایا گیا۔ نبی ﷺ فرمایا: ”درختوں میں سے ایک درخت ایسا ہے جس کی برکت، مسلمان کی برکت جیسی ہے۔“ میں نے خیال کیا کہ آپ کا اشارہ کھجور کے درخت کی طرف ہے۔ میں نے سوچا کہ کہہ دوں۔ اللہ کے رسول! یہ کھجور کا درخت ہے لیکن جب میں نے ادھر ادھر دیکھا تو مجلس میں میرے علاوہ نو آدمی اور تھے اور میں ان سب سے چھوٹا تھا، اس لیے میں خاموش رہا۔ پھر نبی ﷺ نے فرمایا: ”وہ درخت کھجور کا ہے۔“ ...