1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ التَّسْمِيَةِ عَلَى الطَّعَامِ وَالأَكْلِ بِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5376. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، قَالَ الوَلِيدُ بْنُ كَثِيرٍ: أَخْبَرَنِي أَنَّهُ سَمِعَ وَهْبَ بْنَ كَيْسَانَ، أَنَّهُ سَمِعَ عُمَرَ بْنَ أَبِي سَلَمَةَ، يَقُولُ: كُنْتُ غُلاَمًا فِي حَجْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَتْ يَدِي تَطِيشُ فِي الصَّحْفَةِ، فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا غُلاَمُ، سَمِّ اللَّهَ، وَكُلْ بِيَمِينِكَ، وَكُلْ مِمَّا يَلِيكَ» فَمَا زَالَتْ تِلْكَ طِعْمَتِي بَعْدُ...

صحیح بخاری : کتاب: کھانوں کے بیان میں (باب: کھانے کے شروع میں بسم اللہ پڑھنا اوردائیں ہاتھ سے کھانا )

مترجم: BukhariWriterName

5376. سیدنا عمر بن ابی سلمہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں صغر سنی رسول اللہ ﷺ کے ہاں زیر پرورش تھا، کھاتے وقت برتن میں میرا ہاتھ چاروں طرف گھوم کرتا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے مجھے فرمایا: ”بیٹے! کھاتے وقت بسم اللہ پڑھو، دائیں ہاتھ سے کھاؤ اور اپنے آگے سے تناول کرو۔“ اس کے بعد میں ہمیشہ اسی ہدایت کے مطابق کھاتا رہا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ الأَكْلِ مِمَّا يَلِيهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5377. حَدَّثَنِي عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ الدِّيلِيِّ، عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ أَبِي نُعَيْمٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، وَهُوَ ابْنُ أُمِّ سَلَمَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: أَكَلْتُ يَوْمًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا، فَجَعَلْتُ آكُلُ مِنْ نَوَاحِي الصَّحْفَةِ، فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كُلْ مِمَّا يَلِيكَ»...

صحیح بخاری : کتاب: کھانوں کے بیان میں (باب: برتن میں سامنے سے کھانا )

مترجم: BukhariWriterName

5377. سیدنا عمر بن ابی سلمہ ؓ سے روایت ہے جو نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام سلمہ ؓ کے فرزند ہیں، انہوں نے کہا کہ ایک دن میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ کھانا کھایا۔ میں برتن کے چاروں طرف سے کھانے لگا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اپنے آگے سے کھاؤ۔“


4 صحيح مسلم: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ زَوَاجِ زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ، وَنُزُولِ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1428.08. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمَانَ، عَنِ الْجَعْدِ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: تَزَوَّجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَدَخَلَ بِأَهْلِهِ، قَالَ: فَصَنَعَتْ أُمِّي أُمُّ سُلَيْمٍ حَيْسًا، فَجَعَلَتْهُ فِي تَوْرٍ، فَقَالَتْ: يَا أَنَسُ، اذْهَبْ بِهَذَا إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْ: بَعَثَتْ بِهَذَا إِلَيْكَ أُمِّي وَهِيَ تُقْرِئُكَ السَّلَامَ، وَتَقُولُ: إِنَّ هَذَا لَكَ مِنَّا قَلِيلٌ يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ: فَذَهَبْتُ بِهَا إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: إِنَّ أُمِّي تُقْ...

صحیح مسلم : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ عنھما کا نکاح ئپردے (کے حکم )کا نزول اور شادی کے لیے ولیمے کا ثبوت )

مترجم: MuslimWriterName

1428.08. جعفر بن سلیمان نے ہمیں ابوعثمان جعد سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی کی اور اپنی اہلیہ کے پاس تشریف لے گئے۔ میری والدہ ام سُلَیم‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہا ن‬ے حَیس تیار کیا، اسے ایک پیالہ نما بڑے برتن میں ڈالا، اور کہا: انس! یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے جاؤ اور عرض کرو: یہ میری والدہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا ہے، اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام عرض کرتی ہیں اور کہتی ہیں: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! یہ ہماری طرف سے آپ صلی اللہ ع...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ (بَابُ آدَابِ الطَّعَامِ وَالشَّرَابِ وَأَحْكَامِهِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2022.01. و حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَقَ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ حَلْحَلَةَ عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّهُ قَالَ أَكَلْتُ يَوْمًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلْتُ آخُذُ مِنْ لَحْمٍ حَوْلَ الصَّحْفَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلْ مِمَّا يَلِيكَ...

صحیح مسلم : کتاب: مشروبات کا بیان (باب: کھانے پینے کے آداب اور احکام )

مترجم: MuslimWriterName

2022.01. محمد بن عمرو بن حلحلہ نے وہب بن کیسان سے، انھوں نے حضرت عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ انھوں نےکہا: ایک دن میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ کھانا کھایا اورمیں نے پیالے کی ہر جانب سے گوشت لینا شروع کیا تورسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اپنے آگے سے کھاؤ۔‘‘ ...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّسْمِيَةِ فِي الطَّعَامِ​)

حکم: ضعیف

1848. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ بْنُ الْفَضْلِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سَوِيَّةَ أَبُو الْهُذَيْلِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عِكْرَاشٍ عَنْ أَبِيهِ عِكْرَاشِ بْنِ ذُؤَيْبٍ قَالَ بَعَثَنِي بَنُو مُرَّةَ بْنِ عُبَيْدٍ بِصَدَقَاتِ أَمْوَالِهِمْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَدِمْتُ عَلَيْهِ الْمَدِينَةَ فَوَجَدْتُهُ جَالِسًا بَيْنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ قَالَ ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِي فَانْطَلَقَ بِي إِلَى بَيْتِ أُمِّ سَلَمَةَ فَقَالَ هَلْ مِنْ طَعَامٍ فَأُتِينَا بِجَفْنَةٍ كَثِيرَةِ الثَّرِيدِ وَالْوَذْرِ وَأَقْبَلْنَا نَأْكُلُ مِنْهَا فَخَبَطْتُ بِي...

جامع ترمذی : كتاب: کھانے کے احکام ومسائل (باب: کھانا پربسم اللہ پڑھنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1848. عکراش بن ذؤیب ؓ کہتے ہیں: بنومرہ بن عبید نے اپنی زکاۃ کا مال دے کر مجھے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں بھیجا، میں آپﷺ کے پاس مدینہ آیا تو آپ کو مہاجرین اورانصارکے بیچ بیٹھا پایا، پھرآپ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے ام سلمہ‬ ؓ ک‬ے گھر لے گئے اورپوچھا:' کھانے کے لیے کچھ ہے ؟ ’’چنانچہ ایک پیالہ لایاگیا جس میں زیادہ ثرید (شوربا میں ترکی ہوئی روٹی) اوربوٹیاں تھیں، ہم اسے کھانے کے لیے متوجہ ہوئے، میں پیالہ کے کناروں پر اپنا ہاتھ مارنے لگا اوررسول اللہ ﷺ اپنے سامنے سے کھانے لگے، پھر آپﷺ نے اپنے بائیں ہاتھ سے میرادایاں ہاتھ پکڑ کر فرمایا: ’’عکراش! ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّسْمِيَةِ عَلَى الطَّعَامِ...)

حکم: صحیح

1857. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الصَّبَّاحِ الْهَاشِمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ طَعَامٌ قَالَ ادْنُ يَا بُنَيَّ وَسَمِّ اللَّهَ وَكُلْ بِيَمِينِكَ وَكُلْ مِمَّا يَلِيكَ قَالَ أَبُو عِيسَى وَقَدْ رُوِيَ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِي وَجْزَةَ السَّعْدِيِّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ مُزَيْنَةَ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ وَقَدْ اخْتَلَفَ أَصْحَابُ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ فِي رِوَايَةِ هَذَا الْحَدِيثِ وَأَبُو وَجْزَةَ السَّعْدِيُّ اسْمُهُ يَزِيدُ بْنُ عُ...

جامع ترمذی : كتاب: کھانے کے احکام ومسائل (باب: کھانے پربسم اللہ پڑھنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1857. عمربن ابی سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس گئ، آپ کے پاس کھانا رکھا تھا ، آپ نے فرمایا: ’’بیٹے! قریب ہوجاؤ، بسم اللہ پڑھواوراپنے داہنے ہاتھ سے جو تمہارے قریب ہے اسے کھاؤ‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث ہشام بن عروہ سے (عن ابی وجزۃ السعدی عن رجل من مزینة عن عمربن ابی سلمة) کی سند سے مروی ہے، اس حدیث کی روایت کرنے میں ہشام بن عروہ کے شاگردوں کا اختلاف ہے۔ ...


10 سنن النسائي: كِتَابُ عِشْرَةِ النِّسَاءِ (بَابُ حُبِّ الرَّجُلِ بَعْضَ نِسَائِهِ أَكْثَرَ مِ...)

حکم: صحيح

3944. أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَمِّي قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ أَرْسَلَ أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاطِمَةَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَأْذَنَتْ عَلَيْهِ وَهُوَ مُضْطَجِعٌ مَعِي فِي مِرْطِي فَأَذِنَ لَهَا فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَزْوَاجَكَ أَرْسَلْنَنِي إِلَيْكَ يَسْأَلْنَكَ الْعَدْلَ فِي ابْنَةِ أَبِي...

سنن نسائی : کتاب: عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کا بیان (باب: آدمی کا اپنی کسی ایک بیوی کو دوسری سے زیادہ چاہنا )

مترجم: NisaiWriterName

3944. حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ کی دوسری ازواج مطہرات نے رسول اللہﷺ کی بیٹی حضرت فاطمہؓ کو رسول اللہﷺ کے پاس بھیجا۔ انہوں نے آپ سے اندر آنے کی اجازت طلب کی جب کہ اس وقت آپ میرے پاس میری چادر میں لیٹے ہوئے تھے۔ آپ نے انہیں اجازت دی۔ انہوں نے آکر کہا: اللہ کے رسول! آپ کی ازواج مطہرات نے مجھے آپ کے پاس بھیجا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ آپ ابوقحافہ کی بیٹی (حضرت عائشہ) کے بارے میں انصاف سے کام لیں۔ میں خاموش تھی۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اے بیٹی! کیا تجھے اس سے محبت نہیں جس سے مجھے محبت ہے؟“ انہوں نے کہا: کیوں نہیں؟ فرمایا: ”پھر اس (عائشہ)...