1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَتَوَضَّأْ مِنْ لَحْمِ الشَّاةِ و...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

208. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي جَعْفَرُ بْنُ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ، أَنَّ أَبَاهُ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «يَحْتَزُّ مِنْ كَتِفِ شَاةٍ، فَدُعِيَ إِلَى الصَّلاَةِ، فَأَلْقَى السِّكِّينَ، فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب:اس بارے میں کہ بکری کا گوشت اورستو کھا کرنیا وضو نہ کرنا ثابت ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

208. حضرت عمرو بن امیہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ بکری کے شانے سے گوشت کاٹ کاٹ کر کھا رہے ہیں۔ آپ کو نماز کے لیے بلایا گیا تو آپ نے چھری رکھ دی، نماز پڑھی اور نیا وضو نہیں کیا۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ مَنْ مَضْمَضَ مِنَ السَّوِيقِ وَلَمْ يَتَوَض...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

209. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ، مَوْلَى بَنِي حَارِثَةَ أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ النُّعْمَانِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ، حَتَّى إِذَا كَانُوا بِالصَّهْبَاءِ، وَهِيَ أَدْنَى خَيْبَرَ، «فَصَلَّى العَصْرَ، ثُمَّ دَعَا بِالأَزْوَادِ، فَلَمْ يُؤْتَ إِلَّا بِالسَّوِيقِ، فَأَمَرَ بِهِ فَثُرِّيَ، فَأَكَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَكَلْنَا، ثُمَّ قَامَ إِلَى المَغْرِبِ، فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا، ثُمَّ صَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ»...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: اس بارے میں کہ کوئی شخص ستو کھا کر صرف کلی کرے اور نیا وضو نہ کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

209. حضرت سوید بن نعمان ؓ سے روایت ہے، وہ فتح خیبر کے سال رسول اللہ ﷺ کے ساتھ گئے تھے۔ جب مقام صہباء پر پہنچے جو خیبر کے قریب تھا، تو آپ نے نماز عصر ادا کی، پھر زاد سفر طلب فرمایا تو صرف ستو لائے گئے۔ آپ نے انھیں تیارکرنے کا حکم دیا، چنانچہ وہ تیار شدہ ستو رسول اللہ ﷺ اور ہم سب نے کھائے۔ اس کے بعد آپ نماز مغرب کے لیے کھڑے ہوئے۔ آپ نے صرف کلی فرمائی اور ہم نے بھی کلی کی۔ پھر آپ نے نماز پڑھائی اور نیا وضو نہیں کیا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ الوُضُوءِ مِنْ غَيْرِ حَدَثٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

215. حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُوَيْدُ بْنُ النُّعْمَانِ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ، حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالصَّهْبَاءِ، «صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ العَصْرَ، فَلَمَّا صَلَّى دَعَا بِالأَطْعِمَةِ، فَلَمْ يُؤْتَ إِلَّا بِالسَّوِيقِ، فَأَكَلْنَا وَشَرِبْنَا، ثُمَّ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى المَغْرِبِ، فَمَضْمَضَ، ثُمَّ صَلَّى لَنَا المَغْرِبَ وَلَمْ يَتَوَضّ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: بغیر حدث کے بھی نیا وضو کرنا جائز ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

215. حضرت سوید بن نعمان ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہم خیبر کے سال رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ روانہ ہوئے۔ جب ہم مقام صہباء پر پہنچے تو رسول اللہ ﷺ نے ہمیں نماز عصر پڑھائی۔ جب آپ نماز سے فارغ ہوئے تو آپ نے کھانے (زاد سفر) منگوائے، چنانچہ ستو کے علاوہ اور کوئی چیز پیش نہ کی جا سکی۔ پس ہم نے کھایا اور پیا۔ پھر نبی ﷺ مغرب کے لیے کھڑے ہوئے اور آپ نے کلی کی اور مغرب کی نماز پڑھائی اور وضو نہیں فرمایا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: إِذَا حَضَرَ الطَّعَامُ وَأُقِيمَتِ الصَّلا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

672. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا قُدِّمَ العَشَاءُ، فَابْدَءُوا بِهِ قَبْلَ أَنْ تُصَلُّوا صَلاَةَ المَغْرِبِ، وَلاَ تَعْجَلُوا عَنْ عَشَائِكُمْ»

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: جب کھانا حاضر ہو اور نماز کی تکبیر ہو جائے تو کیا کرنا چاہئے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

672. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب کھانا سامنے رکھ دیا جائے تو نماز مغرب سے پہلے کھانا کھا لو اور اپنا کھانا چھوڑ کر نماز کے لیے عجلت نہ کرو۔‘‘


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: إِذَا حَضَرَ الطَّعَامُ وَأُقِيمَتِ الصَّلا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

673. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ أَبِي أُسَامَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا وُضِعَ عَشَاءُ أَحَدِكُمْ وَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ، فَابْدَءُوا بِالعَشَاءِ وَلاَ يَعْجَلْ حَتَّى يَفْرُغَ مِنْهُ» وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ: «يُوضَعُ لَهُ الطَّعَامُ، وَتُقَامُ الصَّلاَةُ، فَلاَ يَأْتِيهَا حَتَّى يَفْرُغَ، وَإِنَّهُ لَيَسْمَعُ قِرَاءَةَ الإِمَامِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: جب کھانا حاضر ہو اور نماز کی تکبیر ہو جائے تو کیا کرنا چاہئے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

673. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کا کھانا سامنے رکھ دیا جائے اور اس دوران میں نماز کے لیے اقامت کہہ دی جائے تو پہلے کھانا تناول کر لے، جلدی نہ کرے بلکہ کھانے سے فراغت حاصل کرے۔‘‘ حضرت عبداللہ بن عمر ؓ  کی عادت تھی کہ اگر ان کے لیے کھانا رکھ دیا جات اور اس دوران میں اقامت ہو جاتی تو جب تک کھانے سے فارغ نہ ہو جاتے، نماز میں شریک نہ ہوا کرتے تھے، حالانکہ وہ امام کی قراءت بھی سن رہے ہوتے تھے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: إِذَا حَضَرَ الطَّعَامُ وَأُقِيمَتِ الصَّلا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

674. وَقَالَ زُهَيْرٌ، وَوَهْبُ بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ عَلَى الطَّعَامِ، فَلاَ يَعْجَلْ حَتَّى يَقْضِيَ حَاجَتَهُ مِنْهُ، وَإِنْ أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ»، رَوَاهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ المُنْذِرِ، عَنْ وَهْبِ بْنِ عُثْمَانَ «وَوَهْبٌ مَدِينِيٌّ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: جب کھانا حاضر ہو اور نماز کی تکبیر ہو جائے تو کیا کرنا چاہئے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

674. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی کھانا کھا رہا ہو تو جلدی نہ کرے تا آنکہ کھانے سے اپنی ضرورت پوری کر لے اگرچہ نماز کھڑی ہو چکی ہو۔‘‘ اس حدیث کو ابراہیم بن منذر نے وہب بن عثمان سے روایت کیا ہے اور وہب مدنی ہے۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: إِذَا دُعِيَ الإِمَامُ إِلَى الصَّلاَةِ وَب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

675. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي جَعْفَرُ بْنُ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ، أَنَّ أَبَاهُ، قَالَ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ ذِرَاعًا يَحْتَزُّ مِنْهَا، فَدُعِيَ إِلَى الصَّلاَةِ، فَقَامَ، فَطَرَحَ السِّكِّينَ، فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: جب امام کو نماز کے لیے بلایا جائے اور اس کے ہاتھ میں کھانے کی چیز ہو تو وہ کیا کرے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

675. حضرت عمرو بن امیہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو شانے کا گوشت کاٹ کاٹ کر کھاتے ہوئے دیکھا، اتنے میں آپ کو نماز کے لیے بلایا گیا، آپ نے چھری کو وہیں پھینک دیا اور نماز کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے، چنانچہ آپ نے نماز پڑھائی اور وضو نہیں کیا۔


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي السِّكِّينِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2923. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ الضَّمْرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: «رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْكُلُ مِنْ كَتِفٍ يَحْتَزُّ مِنْهَا، ثُمَّ دُعِيَ إِلَى الصَّلاَةِ، فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ»، حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، وَزَادَ فَأَلْقَى السِّكِّينَ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : چھری کا استعمال کرنا درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2923. حضرت عمرو بن امیہ ضمری  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے نبی کریم ﷺ کو شانے کا گوشت کاٹ کاٹ کرکھاتے دیکھا۔ اس دوران میں آپ کو نمازکے لیے بلایا گیا تو آپ نے نماز پڑھی لیکن وضو نہ کیا۔ ایک روایت میں امام زہری ؓ سے یہ اضافہ ہے کہ آپ نے چھری کو پھینک دیا۔


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ حَمْلِ الزَّادِ فِي الغَزْوِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2981. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ المُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَهَّابِ، قَالَ: سَمِعْتُ يَحْيَى قَالَ: أَخْبَرَنِي بُشَيْرُ بْنُ يَسَارٍ، أَنَّ سُوَيْدَ بْنَ النُّعْمَانِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَخْبَرَهُ: «أَنَّهُ خَرَجَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ خَيْبَرَ، حَتَّى إِذَا كَانُوا بِالصَّهْبَاءِ وَهِيَ مِنْ خَيْبَرَ، وَهِيَ أَدْنَى خَيْبَرَ، فَصَلَّوُا الْعَصْرَ فَدَعَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالأَطْعِمَةِ، فَلَمْ يُؤْتَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا بِسَوِيقٍ، فَلُكْنَا، فَأَكَلْنَا وَشَرِبْنَا، ثُمَّ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَضْمَض...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : سفر جہاد میں توشہ ( خرچ وغیرہ ) ساتھ رکھنا )

مترجم: BukhariWriterName

2981. حضرت سوید بن نعمان  ؓسے روایت ہے، انھوں نے بتایا کہ وہ غزوہ خیبر میں نبی ﷺ کے ہمراہ نکلے۔ جب مقام صہباء میں پہنچے۔ ۔ ۔ یہ مقام خیبر کے بہت قریب ہے۔ ۔ ۔ تو لوگوں نے نماز عصر پڑھی، نبی ﷺ نے کھانا طلب فرمایا تو نبی ﷺ کو صرف ستوپیش کیے گئے، ہم نے بھی انھیں پانی میں ملا کر منہ میں ڈالا۔ الغرض ہم نے انھیں کھایا اور پیا۔ اس کے بعد نبی ﷺ اٹھے اور کلی فرمائی۔ اور ہم نے بھی کلی کی اور نماز پڑھی۔ ...