1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ إِذَا قَالَ أَحَدُكُمْ: آمِينَ وَالمَلاَئِكَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3235. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنِ ابْنِ الأَشْوَعِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: قُلْتُ لِعَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: فَأَيْنَ قَوْلُهُ {ثُمَّ دَنَا فَتَدَلَّى فَكَانَ قَابَ قَوْسَيْنِ أَوْ أَدْنَى} [النجم: 9] قَالَتْ: «ذَاكَ جِبْرِيلُ كَانَ يَأْتِيهِ فِي صُورَةِ الرَّجُلِ، وَإِنَّهُ أَتَاهُ هَذِهِ المَرَّةَ فِي صُورَتِهِ الَّتِي هِيَ صُورَتُهُ فَسَدَّ الأُفُقَ»...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : اس حدیث کے بیان میں کہ جب ایک تمہارا ( جہری نماز میں سورہ فاتحہ کے ختم پر باآواز بلند ) آمین کہتا ہے تو فرشتے بھی آسمان پر ( زور سے ) آمین کہتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

3235. حضرت مسروق سے روایت ہے، انھوں نے کہا: کہ میں نے حضرت عائشہ ؓ سے عرض کیا: اس آیت کریمہ کے کیا معنی ہیں؟ ’’پھر وہ نزدیک ہوااور اتر آیا۔ پھر وہ دو کمانوں کے فاصلے پر بلکہ اس سے بھی قریب تر ہو گیا۔‘‘  حضرت ام المومنین صدیقہ کا ئنات ؓ نے فرمایا: اس سے مراد حضرت جبرئیل ؑ ہیں جو آپ کے پاس کسی انسان کی شکل میں آیا کرتے تھے تو اس دفعہ وہ اپنی اصلی صورت میں سامنے آئے اور انھوں نے تمام کنارے ڈھانپ رکھے تھے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَنَاقِبِ (بَابُ عَلاَمَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الإِسْلاَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3633. حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ رَأَيْتُ النَّاسَ مُجْتَمِعِينَ فِي صَعِيدٍ فَقَامَ أَبُو بَكْرٍ فَنَزَعَ ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ وَفِي بَعْضِ نَزْعِهِ ضَعْفٌ وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ ثُمَّ أَخَذَهَا عُمَرُ فَاسْتَحَالَتْ بِيَدِهِ غَرْبًا فَلَمْ أَرَ عَبْقَرِيًّا فِي النَّاسِ يَفْرِي فَرِيَّهُ حَتَّى ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ وَقَالَ هَمَّامٌ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى...

صحیح بخاری : کتاب: فضیلتوں کے بیان میں (باب: آنحضرت ﷺکےمعجزات یعنی نبوت کی نشانیوں کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

3633. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے لوگوں کو پاک صاف زمین میں جمع دیکھا۔ اتنے میں ابو بکر  ؓ اٹھے اور انھوں نے ایک یا دو ڈول نکالے مگر ان کے ڈول کھینچنے میں کچھ کمزوری پائی جاتی تھی۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے۔ پھر ڈول عمر نے لے لیا اور وہ ڈول ان کے لیتے ہی ایک بڑا ڈول بن گیا۔ میں نے لوگوں میں کسی زور آور کو نہیں دیکھا جو حضرت عمر  ؓ   کی طرح طاقت کے ساتھ پانی بھرتا ہو۔ انھوں نے اتنا پانی بھرا کہ سب لوگوں نے اپنے اونٹ سیراب کر کے بٹھا دیے۔‘‘ (راوی حدیث)حضرت ہمام، سید نا ابو ہریرہ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ كَيْفَ نَزَلَ الوَحْيُ، وَأَوَّلُ مَا نَزَلَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4980. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي عَنْ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ أُنْبِئْتُ أَنَّ جِبْرِيلَ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدَهُ أُمُّ سَلَمَةَ فَجَعَلَ يَتَحَدَّثُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأُمِّ سَلَمَةَ مَنْ هَذَا أَوْ كَمَا قَالَ قَالَتْ هَذَا دِحْيَةُ فَلَمَّا قَامَ قَالَتْ وَاللَّهِ مَا حَسِبْتُهُ إِلَّا إِيَّاهُ حَتَّى سَمِعْتُ خُطْبَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُخْبِرُ خَبَرَ جِبْرِيلَ أَوْ كَمَا قَالَ قَالَ أَبِي قُلْتُ لِأَبِي عُثْمَانَ مِمَّنْ سَمِعْتَ هَذَا قَالَ مِنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان (باب: وحی کیونکر اتری پہلے کونسی آیت نازل ہوئی )

مترجم: BukhariWriterName

4980. سیدنا ابو عثمان (نہدی) سے روایت ہے : مجھے بتایا گیا کہ ایک مرتبہ حضرت جبریل ؑ نبی ﷺ کے پاس آئے اور آپ سے باتیں کرنے لگے۔ اس وقت سیدنا ام سلمہ ؓ بھی آپ کے پاس موجود تھیں۔ آپ ﷺ نے ان سے پوچھا: ”یہ کون ہیں؟“ ام المومنین ؓ نے عرض کی: یہ دحیہ کلبی ہیں۔ جب وہ چلے گئے تو انھوں نے کہا : اللہ کی قسم! میں نے انھیں دحیہ کلبی ہی خیال کیا تھا حتیٰ کہ میں نے نبی ﷺ کا خطبہ سنا کہ آپ سیدنا جبریل ؑ کی خبر ذکر کر رہے تھے۔ (راوی حدیث معتمر کہتے ہیں : ) میرے والد نےابو عثمان سے پوچھا کہ آپ نے یہ حدیث کس سے سنی تھی؟ سیدنا اسامہ بن زید ؓ سے۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ الْإِسْرَاءِ بِرَسُولِ اللهِ ﷺ إِلَى السَّمَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

167. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، ح، وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «عُرِضَ عَلَيَّ الْأَنْبِيَاءُ، فَإِذَا مُوسَى ضَرْبٌ مِنَ الرِّجَالِ، كَأَنَّهُ مِنْ رِجَالِ شَنُوءَةَ، وَرَأَيْتُ عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ عَلَيْهِ السَّلَامُ، فَإِذَا أَقْرَبُ مَنْ رَأَيْتُ بِهِ شَبَهًا عُرْوَةُ بْنُ مَسْعُودٍ، وَرَأَيْتُ إِبْرَاهِيمَ صَلَوَاتُ اللهِ عَلَيْهِ، فَإِذَا أَقْرَبُ مَنْ رَأَيْتُ بِهِ شَبَهًا صَاحِبُكُمْ - يَعْنِي نَفْسَهُ -، وَرَأَيْتُ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَامُ، فَإِذَا أَقْرَبُ ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: رسو ل اللہﷺ کو رات کے وقت آسمانوں پر لے جانا اور نمازوں کی فرضیت )

مترجم: MuslimWriterName

167. قتیبہ بن سعیدؒ اور محمد بن رمحؒ نے لیثؒ سے انہوں نے ابو زبیرؒ سے اور انہوں نے حضرت جابرؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’انبیائے کرام میرے سامنے لائے گئے۔ موسیٰؑ پھرتیلے بدن کے آدمی تھے، جیسے قبیلہ شنوءہ کے مردوں میں سے ایک ہوں، اور میں نے عیسیٰ ابن مریمؑ کو دیکھا، مجھے ان کے ساتھ سب سے قریبی مشابہت عروہ بن مسعودؓ میں نظر آتی ہے۔ میں نے ابراہیمؑ کو دیکھا، مجھے ان کے ساتھ سب سے قریبی مشابہت تمہارے صاحب (نبی ﷺ) میں نظرآئی، یعنی خود آپ ﷺ۔ اور میں نے جبریلؑ کو (انسانی شکل میں) دیکھا، میں نے ان کے ساتھ سب سے زیادہ مشابہت دحیہؓ میں دیکھی۔‘&...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ عَرَقِ النَّبِيِّ ﷺ فِي الْبَرْدِ وَحِينَ يَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2333.01. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، ح وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، وَابْنُ بِشْرٍ جَمِيعًا، عَنْ هِشَامٍ، وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ - وَاللَّفْظُ لَهُ - حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ هِشَامٍ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَيْفَ يَأْتِيكَ الْوَحْيُ؟ فَقَالَ: «أَحْيَانًا يَأْتِينِي فِي مِثْلِ صَلْصَلَةِ الْجَرَسِ وَهُوَ أَشَدُّهُ عَلَيَّ، ثُمَّ يَفْصِمُ عَنِّي وَقَدْ وَعَيْتُهُ، وَأَحْيَانًا مَلَكٌ فِي مِثْلِ صُورَةِ الرَّجُ...

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: ٹھنڈمیں اور جب آپ ﷺ کے پاس وحی آتی اس وقت آپ کو پسینہ آتا )

مترجم: MuslimWriterName

2333.01. حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حارث بن ہشام رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نبی ﷺ سے سوال کیا کہ آپ کے پاس وحی کیسے آتی ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کبھی وحی گھنٹی کی آواز کی طرح میں آتی ہے اور وہ مجھ پر زیادہ سخت ہوتی ہے، پھر وحی منقطع ہوتی ہے تو میں اس کو یاد کرچکا ہوتا ہوں اور کبھی فرشتہ آدمی کی شکل میں آتا ہے اور وہ جو کچھ کہتا ہے میں اسے یاد رکھتا ہوں۔‘‘ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ أُمِّ سَلَمَةَ أُمِّ الْمُؤْم...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2451. حَدَّثَنِي عَبْدُ الْأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الْقَيْسِيُّ، كِلَاهُمَا عَنِ الْمُعْتَمِرِ، قَالَ: ابْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ، عَنْ سَلْمَانَ، قَالَ: لَا تَكُونَنَّ إِنِ اسْتَطَعْتَ، أَوَّلَ مَنْ يَدْخُلُ السُّوقَ وَلَا آخِرَ مَنْ يَخْرُجُ مِنْهَا، فَإِنَّهَا مَعْرَكَةُ الشَّيْطَانِ، وَبِهَا يَنْصِبُ رَايَتَهُ. قَالَ: وَأُنْبِئْتُ أَنَّ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَامُ، أَتَى نَبِيَّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَعِنْدَهُ أُمُّ سَلَمَةَ، قَالَ: فَجَعَلَ يَتَحَدَّثُ، ثُمَّ قَامَ فَقَالَ نَبِيُّ اللهِ صَلَّ...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: ام المومنین حضرت ام سلمہ ؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2451. معتمر بن سلیمان نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: میں نے اپنے والد سے سنا، کہا: ہمیں ابو عثمان نے حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: اگر تمہارے بس میں ہو تو بازار میں داخل ہونے میں سب سے پہلے اور اس سے نکلنے میں سب سے آخری شخص مت بنو، کیونکہ شیطان کا کارزار ہےاور یہیں وہ اپنا جھنڈا نصب کرتا ہے۔ (ابو عثمان نہدی نے) کہا: اور مجھے بتایا گیا کہ جبرئیل علیہ السلام  اللہ کے نبی ﷺ کے پاس آئے جبکہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا آپ ﷺ پاس تھیں۔ کہا تو وہ (جبرئیل آ کر) رسول اللہ ﷺ سے باتیں کرنے لگے، پھر اٹھ (کر چلے) گئے تو رسول اللہ ﷺ نے ام سلمہ رضی ا...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْمَنَاقِبِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ كَيْفَ كَانَ يَنْزِلُ الْوَحْيُ عَ...)

حکم: صحیح

3634. حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَى الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ هِشَامٍ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَيْفَ يَأْتِيكَ الْوَحْيُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْتِينِي فِي مِثْلِ صَلْصَلَةِ الْجَرَسِ وَهُوَ أَشَدُّهُ عَلَيَّ وَأَحْيَانًا يَتَمَثَّلُ لِيَ الْمَلَكُ رَجُلًا فَيُكَلِّمُنِي فَأَعِي مَا يَقُولُ قَالَتْ عَائِشَةُ فَلَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْزِلُ عَلَيْهِ الْوَحْيُ فِي الْيَوْمِ ذِي الْبَرْدِ الشَّدِيدِ فَيَفْصِمُ عَ...

جامع ترمذی : كتاب: فضائل و مناقب کے بیان میں (باب: نبی اکرم ﷺ پر وحی کیسے اترتی تھی؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

3634. ام المومنین عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ حارث بن ہشام ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: آپﷺ کے پاس وحی کیسے آتی ہے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کبھی کبھی وہ میرے پاس گھنٹی کی آواز۱؎ کی طرح آتی ہے اور یہ میرے لیے زیادہ سخت ہوتی ہے۲؎ اور کبھی کبھی فرشتہ میرے سامنے آدمی کی شکل میں آتا ہے اور مجھ سے کلام کرتا ہے، تو وہ جو کہتا ہے اسے میں یاد کر لیتا ہوں، عائشہ کہتی ہیں: چنانچہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو سخت جاڑے کے دن میں آپﷺ پر وحی اترتے دیکھی جب وہ وحی ختم ہوتی تو آپﷺ کی پیشانی پر پسینہ آیا ہوتا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


8 سنن النسائي: كِتَابُ الِافْتِتَاحِ (بَابُ جَامِعِ مَا جَاءَ فِي الْقُرْآنِ)

حکم: صحیح

933. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ سَأَلَ الْحَارِثُ بْنُ هِشَامٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَيْفَ يَأْتِيكَ الْوَحْيُ قَالَ فِي مِثْلِ صَلْصَلَةِ الْجَرَسِ فَيَفْصِمُ عَنِّي وَقَدْ وَعَيْتُ عَنْهُ وَهُوَ أَشَدُّهُ عَلَيَّ وَأَحْيَانًا يَأْتِينِي فِي مِثْلِ صُورَةِ الْفَتَى فَيَنْبِذُهُ إِلَيَّ...

سنن نسائی : کتاب: نماز کے ابتدائی احکام و مسائل (باب: قرآن مجید کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

933. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے مروی ہے کہ حضرت حارث بن ہشام ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: آپ کے پاس وحی کیسے آتی ہے؟ آپ نے فرمایا: ”گھنٹی کی آواز کی طرح۔ جب وہ موقوف ہوتی ہے تو میں فرشتے کا پیغام یاد کر چکا ہوتا ہوں۔ تحقیق یہ وحی مجھ پر بہت گراں گزرتی ہے۔ اور کبھی (وحی لانے والا فرشتہ) ایک نوجوان کی صورت میں میرے پاس آتا ہے جو مجھ پر وحی ڈالتا ہے۔“ ...


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي الْإِيمَانِ)

حکم: صحیح

63. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ كَهْمَسِ بْنِ الْحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ، قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: فَجَاءَ رَجُلٌ شَدِيدُ بَيَاضِ الثِّيَابِ، شَدِيدُ سَوَادِ شَعَرِ الرَّأْسِ، لَا يُرَى عَلَيْهِ أَثَرُ سَفَرٍ، وَلَا يَعْرِفُهُ مِنَّا أَحَدٌ، قَالَ: فَجَلَسَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَسْنَدَ رُكْبَتَهُ إِلَى رُكْبَتِهِ، وَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَى فَخِذَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: يَا مُحَمَّدُ، مَا الْإِسْلَامُ؟ قَالَ: «شَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: ایمان سے متعلق احکام ومسائل )

مترجم: MajahWriterName

63. حضرت عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نبی ﷺ کی خدمت میں بیٹھے تھے کہ ایک آدمی آیا جس کے کپڑے انتہائی سفید اور سر کے بال انتہائی سیاہ تھے۔ اس پر سفر کے اثرات (گرد و غبار اور تھکن وغیرہ) نظر نہیں آ رہے تھے اور اسے ہم میں سے کوئی پہچانتا نہیں تھا۔ وہ نبی ﷺ کے پاس آکر بیٹھ گیا، اپنے گھٹنے آپ کے گٹھنوں سے ملادیے اور اپنے ہاتھ اپنی رانوں پر رکھ لیے، پھر اس نے کہا: اے محمد (ﷺ) ! اسلام کیا ہے؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں (محمد) اللہ کا رسول ہوں، نماز قائم کرنا، زکاة دینا، رمضان کے روزے رکھنا اور بیت ...