1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ إِتْيَانِ اليَهُودِ النَّبِيَّ ﷺ حِينَ قَدِم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3945. حَدَّثَنِي زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ هُمْ أَهْلُ الْكِتَابِ جَزَّءُوهُ أَجْزَاءً فَآمَنُوا بِبَعْضِهِ وَكَفَرُوا بِبَعْضِهِ يَعْنِي قَوْلَ اللَّهِ تَعَالَى الَّذِينَ جَعَلُوا الْقُرْآنَ عِضِينَ

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (جب نبی کریم ﷺ مدینہ تشریف لائے تو آپ کے پاس یہودیوں کے آنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3945. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ اہل کتاب ہی تو ہیں جنہوں نے آسمانی کتاب کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا۔ وہ اس کے کچھ حصے پر ایمان لائے جبکہ کچھ حصے کا انکار کر دیا۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {الَّذِينَ جَعَلُوا القُرْآنَ عِضِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4705. حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا الَّذِينَ جَعَلُوا الْقُرْآنَ عِضِينَ قَالَ هُمْ أَهْلُ الْكِتَابِ جَزَّءُوهُ أَجْزَاءً فَآمَنُوا بِبَعْضِهِ وَكَفَرُوا بِبَعْضِهِ

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( الذین جعلوا القراٰن عضین....الایۃ )) کی تفسیریعنی ”جنہوں نے قرآن کے ٹکڑے ٹکڑے کر رکھے ہیں“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4705. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل آیت کریمہ کے متعلق فرمایا: ’’جنہوں نے قرآن کریم کے ٹکڑے ٹکڑے کر رکھے ہیں۔‘‘ اس سے مراد اہل کتاب ہیں جنہوں نے قرآن کریم کو ٹکڑے ٹکڑے کر رکھا تھا۔ انہوں نے اس کے کچھ حصے کو مانا اور کچھ کو مسترد کر دیا۔ ...


5 سنن النسائي: كِتَابُ آدَابِ الْقُضَاةِ (بَابٌ حُكْمُ الْحَاكِمِ فِي دَارِهِ)

حکم: صحیح

5408. أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ قَالَ أَنْبَأَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ عَلَيْهِ فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا فَكَشَفَ سِتْرَ حُجْرَتِهِ فَنَادَى يَا كَعْبُ قَالَ لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ضَعْ مِنْ دَيْنِكَ هَذَا وَأَوْمَأَ إِلَى الشَّطْرِ قَالَ قَدْ فَعَلْتُ قَالَ قُمْ فَاقْضِهِ...

سنن نسائی : کتاب: قضا اور قاضیوں کے آداب و مسائل کا بیان (باب: حاکم یا قاضی کا اپنے گھر میں فیصلہ کرنا )

مترجم: NisaiWriterName

5408. حضرت کعب ؓ سے روایت ہے کہ میں نے ابن حدرد سے اپنے قرض کی واپسی کا مطالبہ کیا جو اس کے ذمے تھا۔ ہماری آوازیں اونچی ہو گئیں حتیٰ کہ رسول اللہ ﷺ نے بھی سن لیں۔ آپ اپنے گھر میں تشریف فرما تھے۔ آپ باہر تشریف لائے۔ اپنے حجرۂ مبارک کا پردہ ہٹایا اور بلند آواز سے فرمایا: ”اے کعب!“ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”اتنا معاف کردے۔“ اور ہاتھ سے نصف کا اشارہ فرمایا۔ میں نے کہا: مان لیا۔ آپ نے (ابن ابی حدرد سے) فرمایا: ”اٹھ اور باقی ادا کر۔“ ...