2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ رَفْعِ العِلْمِ وَظُهُورِ الجَهْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

81. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: لَأُحَدِّثَنَّكُمْ حَدِيثًا لاَ يُحَدِّثُكُمْ أَحَدٌ بَعْدِي، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ: أَنْ يَقِلَّ العِلْمُ، وَيَظْهَرَ الجَهْلُ، وَيَظْهَرَ الزِّنَا، وَتَكْثُرَ النِّسَاءُ، وَيَقِلَّ الرِّجَالُ، حَتَّى يَكُونَ لِخَمْسِينَ امْرَأَةً القَيِّمُ الوَاحِدُ ...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:علم کے زوال اور جہل کی اشاعت کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

81. حضرت انس ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں تمہیں ایک حدیث سناتا ہوں جو میرے بعد تمہیں کوئی نہیں سنائے گا۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ’’قیامت کی نشانیوں میں سے ہے کہ علم دین کم ہو جائے گا اور جہالت غالب ہو جائے گی۔ زناکاری عام ہو جائے گی۔ عورتیں زیادہ اور مرد کم ہوں گے یہاں تک کہ ایک مرد پچاس عورتوں کا کفیل ہو گا۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ مَنْ أَجَابَ الفُتْيَا بِإِشَارَةِ اليَدِ وَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

85. حَدَّثَنَا المَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ، عَنْ سَالِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يُقْبَضُ العِلْمُ، وَيَظْهَرُ الجَهْلُ وَالفِتَنُ، وَيَكْثُرُ الهَرْجُ»، قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا الهَرْجُ؟ فَقَالَ: «هَكَذَا بِيَدِهِ فَحَرَّفَهَا، كَأَنَّهُ يُرِيدُ القَتْلَ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:اس شخص کے بارے میں جو ہاتھ لور سر کے اشارے سے فتویٰ کا جواب دے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

85. حضرت ابوہریرہ ؓ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا: ’’آئندہ زمانے میں علم اٹھا لیا جائے گا، جہالت اور فتنے عام ہوں گے اور ہرج زیادہ ہو گا۔‘‘ عرض کیا گیا: یا رسول اللہ! ہرج کیا چیز ہے؟ آپ نے اپنے دست مبارک سے اس طرح ترچھا اشارہ کر کے فرمایا، گویا آپ کی مراد قتل تھی۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ الإِنْصَاتِ لِلْعُلَمَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

121. حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ مُدْرِكٍ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ جَرِيرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ فِي حَجَّةِ الوَدَاعِ: «اسْتَنْصِتِ النَّاسَ» فَقَالَ: «لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب: اس بارے میں کہ عالموں کی بات خاموشی سے سننا ضروری ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

121. حضرت جریر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر ان سے فرمایا: ’’لوگوں کو خاموش کراؤ۔‘‘ اس کے بعد آپ نے فرمایا: ’’اے لوگو! میرے بعد ایک دوسرے کی گردنیں مار کے، پھر کافر نہ بن جانا۔‘‘


5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابُ مَا قِيلَ فِي الزَّلاَزِلِ وَالآيَاتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1036. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ قَالَ أَخْبَرَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يُقْبَضَ الْعِلْمُ وَتَكْثُرَ الزَّلَازِلُ وَيَتَقَارَبَ الزَّمَانُ وَتَظْهَرَ الْفِتَنُ وَيَكْثُرَ الْهَرْجُ وَهُوَ الْقَتْلُ الْقَتْلُ حَتَّى يَكْثُرَ فِيكُمْ الْمَالُ فَيَفِيضَ...

صحیح بخاری : کتاب: استسقاء یعنی پانی مانگنے کا بیان (باب: بھونچال اور قیامت کی نشانیوں کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1036. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے فرمایا: ’’قیامت قائم نہ ہو گی حتی کہ علم اٹھا لیا جائے گا، زلزلے بکثرت آئیں گے، وقت کم ہوتا جائے گا، فتنوں کا ظہور ہو گا اور قتل و غارت عام ہو گی، یہاں تک کہ تمہارے ہاں مال و دولت کی بہتات ہو گی، یعنی وہ عام ہو جائے گا۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: جَعَلَ اللَّهُ الْك...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1593. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ حَجَّاجٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي عُتْبَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيُحَجَّنَّ الْبَيْتُ وَلَيُعْتَمَرَنَّ بَعْدَ خُرُوجِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ تَابَعَهُ أَبَانُ وَعِمْرَانُ عَنْ قَتَادَةَ وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى لَا يُحَجَّ الْبَيْتُ وَالْأَوَّلُ أَكْثَرُ سَمِعَ قَتَادَةُ عَبْدَ اللَّهِ وَعَبْدُ اللَّهِ أَبَا سَعِيدٍ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ نے سورۃ المائدہ میں فرمایا اللہ نے کعبہ کو عزت والا گھر اور لوگوں کے قیام کی جگہ بنایا ہے اور اس طرح حرمت والے مہینہ کو بنایا۔ اللہ تعالیٰ کے فرمان «وأن الله بكل شىء عليم‏» تک۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1593. حضرت ابو سعید خدری ؓ  سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’یاجوج ماجوج کے خروج کے بعد بھی خانہ کعبہ کاحج اور عمرہ ہوتا رہے گا۔‘‘ ابان اور عمران نے قتادہ سے بیان کرنے میں حجاج بن حجاج کی متابعت کی ہے۔ شعبہ بن قتادہ کے طریق سے مروی روایت میں ہے: ’’اس وقت تک قیامت نہیں آئے گی تاآنکہ حج موقوف ہوجائے۔‘‘ لیکن پہلی روایت اکثر ہے۔ (ابو عبداللہ امام بخاری ؓ کہتے ہیں کہ) قتادہ نے عبداللہ سے اور عبداللہ نے حضرت ابو سعید خدری ؓ  سے یہ حدیث سنی ہے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الخُطْبَةِ أَيَّامَ مِنًى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1739. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ غَزْوَانَ حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ النَّاسَ يَوْمَ النَّحْرِ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَيُّ يَوْمٍ هَذَا قَالُوا يَوْمٌ حَرَامٌ قَالَ فَأَيُّ بَلَدٍ هَذَا قَالُوا بَلَدٌ حَرَامٌ قَالَ فَأَيُّ شَهْرٍ هَذَا قَالُوا شَهْرٌ حَرَامٌ قَالَ فَإِنَّ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ وَأَعْرَاضَكُمْ عَلَيْكُمْ حَرَامٌ كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا فِي بَلَدِكُمْ هَذَا فِي شَهْرِكُمْ هَذَا فَأَعَادَهَا مِرَارًا ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَقَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : منیٰ کے دنوں میں خطبہ سنانا )

مترجم: BukhariWriterName

1739. حضرت ابن عباس  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نےلوگوں کو قربانی کے دن خطبہ دیا تو فرمایا: ’‘اےلوگو!یہ کون سادن ہے؟ لوگوں نے جواب دیا: یہ کون ساشہر ہے؟‘‘ لوگوں نے عرض کیا: یہ حرمت والا شہر ہے، آپ نے فرمایا: ’’یہ کون سامہینہ ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: یہ حرمت والامہینہ ہے۔ اس کے بعد آپ ﷺ نےفرمایا: ’’یقیناً تمھارےخون تمھارے مال اور تمھاری عزتیں تم پر ایسے ہی حرام ہیں جیسے اس شہر میں اس مہینے کے دوران میں یہ دن حرمت والا ہے۔‘‘ آپ نے اس بات کوباربار دہرایا۔ پھر آپ نے اپنا سر مبارک اٹھا کرفرمایا: &r...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الخُطْبَةِ أَيَّامَ مِنًى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1741. حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا قُرَّةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ وَرَجُلٌ أَفْضَلُ فِي نَفْسِي مِنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَطَبَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ النَّحْرِ قَالَ أَتَدْرُونَ أَيُّ يَوْمٍ هَذَا قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ فَسَكَتَ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ قَالَ أَلَيْسَ يَوْمَ النَّحْرِ قُلْنَا بَلَى قَالَ أَيُّ شَهْرٍ هَذَا قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُو...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب : منیٰ کے دنوں میں خطبہ سنانا )

مترجم: BukhariWriterName

1741. حضرت ابو بکر  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے ہمیں قربانی کے دن خطبہ دیا اور فرمایا: ’’تم جانتے ہو یہ دن کون سا ہے؟‘‘ ہم نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول ہی جانتے ہیں۔ آپ تھوڑی دیر خاموش رہے۔ ہم نے خیال کیا کہ آپ اس کا کوئی اور نام تجویز کریں گے تاہم آپ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا یہ قربانی کا دن نہیں ہے؟‘‘ ہم نے عرض کیا: کیوں نہیں !اس کے بعد آپ نے فرمایا: ’’یہ کون سا مہینہ ہے؟‘‘ ہم نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول ﷺ ہی جانتے ہیں۔ آپ تھوڑی دیر چپ رہے۔ ہم نے خیال کیا کہ آپ اس کا کوئی اور ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَنْ لَمْ يُبَالِ مِنْ حَيْثُ كَسَبَ المَالَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2059. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ لَا يُبَالِي الْمَرْءُ مَا أَخَذَ مِنْهُ أَمِنَ الْحَلَالِ أَمْ مِنْ الْحَرَامِ

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : جو روپیہ کمانے میں حلال یا حرام کی پرواہ نہ کرے )

مترجم: BukhariWriterName

2059. حضرت ابوہریرۃ  ؓ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا؛ ’’لوگوں پر ایک وقت آئے گا جب آدمی کو اس کی کچھ پروا نہیں رہے گی کہ مال حلال طریقے سے حاصل کیا ہے یاحرام طریقے سے کمایا ہے۔‘‘


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى{يَا أَيُّهَا الَّذِي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2083. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيَأْتِيَنَّ عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ لَا يُبَالِي الْمَرْءُ بِمَا أَخَذَ الْمَالَ أَمِنْ حَلَالٍ أَمْ مِنْ حَرَامٍ

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ اے ایمان والو ! سود در سود مت کھاؤ اور اللہ سے ڈرو تاکہ تم فلاح پاسکو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

2083. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کر تے ہیں کہ آپ نے فرمایا: "لوگوں پر ایسا وقت آئے گا کہ آدمی اس بات کی پروانہیں کرے گا کہ اس نے مال کیسے حاصل کیا۔ حلال ذرائع سے یا حرام طریقوں سے کمایا۔ "