1 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْحِمْيَةِ​

حکم: صحیح

2182 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ مُحَمَّدٍ الفَرْوِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ بْنِ النُّعْمَانِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا أَحَبَّ اللَّهُ عَبْدًا حَمَاهُ الدُّنْيَا كَمَا يَظَلُّ أَحَدُكُمْ يَحْمِي سَقِيمَهُ المَاءَ»: وَفِي البَابِ عَنْ صُهَيْبٍ، وَأُمِّ المُنْذِرِ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الحَدِيثُ عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْس...

جامع ترمذی:

كتاب: طب (علاج ومعالجہ) کے احکام ومسائل

(باب: پرہیزکے بیان​ میں)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2182. قتادہ بن نعمان ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جب اللہ تعالیٰ کسی بندے سے محبت کرتا ہے تواسے دنیا سے اسی طرح بچاتا ہے، جس طرح تم میں سے کوئی آدمی اپنے بیمار کو پانی سے بچاتا ہے‘‘۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔۲۔ یہ حدیث محمود بن لبید کے واسطہ سے نبی اکرم ﷺ سے مرسل طریقہ سے آئی ہے۔۳۔ اس باب میں صہیب اور ام منذر ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔...


2 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الطِّبِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْحِمْيَةِ​

حکم: صحیح

2183 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ: أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ لَبِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، نَحْوَهُ، وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ عَنْ قَتَادَةَ بْنِ النُّعْمَانِ: وَقَتَادَةُ بْنُ النُّعْمَانِ الظَّفَرِيُّ هُوَ أَخُو أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ لِأُمِّهِ، وَمَحْمُودُ بْنُ لَبِيدٍ قَدْ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَآهُ وَهُوَ غُلَامٌ صَغِيرٌ....

جامع ترمذی:

كتاب: طب (علاج ومعالجہ) کے احکام ومسائل

(باب: پرہیزکے بیان​ میں)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2183. اس سند سے محمود بن لبید سے اسی جیسی حدیث مروی ہے، اس میں قتادہ بن نعمان ؓ کا تذکرہ نہیں ہے۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ قتادہ بن نعمان ظفری، ابوسعید خدری کے اخیافی (ماں شریک) بھائی ہیں۔۲۔ محمود بن لبید نے نبی اکرم ﷺ کا زمانہ پایاہے اور کم سنی میں آپﷺ کو دیکھا ہے۔