1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ (بَابُ قِصَّةِ الجَسَّاسَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2942. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ عَبْدِ الْوَارِثِ وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ كِلَاهُمَا عَنْ عَبْدِ الصَّمَدِ وَاللَّفْظُ لِعَبْدِ الْوَارِثِ بْنِ عَبْدِ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ جَدِّي عَنْ الْحُسَيْنِ بْنِ ذَكْوَانَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُرَيْدَةَ حَدَّثَنِي عَامِرُ بْنُ شَرَاحِيلَ الشَّعْبِيُّ شَعْبُ هَمْدَانَ أَنَّهُ سَأَلَ فَاطِمَةَ بِنْتَ قَيْسٍ أُخْتَ الضَّحَّاكِ بْنِ قَيْسٍ وَكَانَتْ مِنْ الْمُهَاجِرَاتِ الْأُوَلِ فَقَالَ حَدِّثِينِي حَدِيثًا سَمِعْتِيهِ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُسْنِدِيهِ إِلَى أَحَدٍ غَيْرِهِ فَقَالَتْ لَئِنْ شِئْتَ لَأَفْعَلَنَّ فَقَ...

صحیح مسلم : کتاب: فتنے اور علامات ِقیامت (باب: جساسہ کا قصہ )

مترجم: MuslimWriterName

2942. ابن بریدہ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا مجھے عامر بن شراحیل شعبی نے، جن کا تعلق شعب ہمدان سے تھا حدیث بیان کی، انہوں نے ضحاک بن قیس رضی اللہ تعالی عنہ کی ہمشیرہ سیدہ فاطمہ بنت قیس رضی اللہ تعالی عنہا سے سوال کیا، وہ اولین ہجرت کرنے والیوں میں سے تھیں کہ آپ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایسی حدیث بیان کریں جو آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بلا واسطہ سنی ہو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کسی اور کی طرف منسوب نہ کریں۔ انہوں نے کہا: اگر تم یہ چاہتے ہو تو میں ایسا ہی کروں گی۔ انہوں نے ان (حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ تعالی عنہا) سے کہا بہت بہتر سنائیے۔ ان...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ (بَابُ قِصَّةِ الجَسَّاسَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2942.01. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ الْهُجَيْمِيُّ أَبُو عُثْمَانَ حَدَّثَنَا قُرَّةُ حَدَّثَنَا سَيَّارٌ أَبُو الْحَكَمِ حَدَّثَنَا الشَّعْبِيُّ قَالَ دَخَلْنَا عَلَى فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ فَأَتْحَفَتْنَا بِرُطَبٍ يُقَالُ لَهُ رُطَبُ ابْنِ طَابٍ وَأَسْقَتْنَا سَوِيقَ سُلْتٍ فَسَأَلْتُهَا عَنْ الْمُطَلَّقَةِ ثَلَاثًا أَيْنَ تَعْتَدُّ قَالَتْ طَلَّقَنِي بَعْلِي ثَلَاثًا فَأَذِنَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أَعْتَدَّ فِي أَهْلِي قَالَتْ فَنُودِيَ فِي النَّاسِ إِنَّ الصَّلَاةَ جَامِعَةً قَالَتْ فَانْطَلَقْتُ فِيمَنْ انْطَلَقَ مِنْ النَّاسِ قَالَتْ فَكُن...

صحیح مسلم : کتاب: فتنے اور علامات ِقیامت (باب: جساسہ کا قصہ )

مترجم: MuslimWriterName

2942.01. سیار ابو الحکم نے کہا: ہمیں شعبی نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں شعبی نے حدیث بیان کی، کہا: ہم حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ہاں گئے، انھوں نے ہمیں تازہ کھجوروں کاتحفہ دیا جن کو ابن طاب کی تازہ کھجوریں کہا جاتا تھا اور جو کے ستو پلائے، میں نے ان سے اس عورت کے بارے میں پوچھا جس کو تین طلاقیں دی گئی ہوں کہ وہ عدت کہاں گزارے گی؟ انھوں نے کہا: مجھے میرے شوہر نے تین طلاقیں دی تھیں تو نبی کریم ﷺ نے مجھے اجازت دی تھی کہ میں انے گھر والوں کے درمیان عدت گزار لوں، (حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے ) کہا: پھر (عدت کے بعد) لوگوں میں یہ اعلان کیا گیا کہ نماز کی جم...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ (بَابُ قِصَّةِ الجَسَّاسَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2942.02. و حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عُثْمَانَ النَّوْفَلِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ سَمِعْتُ غَيْلَانَ بْنَ جَرِيرٍ يُحَدِّثُ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ قَالَتْ قَدِمَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَمِيمٌ الدَّارِيُّ فَأَخْبَرَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ رَكِبَ الْبَحْرَ فَتَاهَتْ بِهِ سَفِينَتُهُ فَسَقَطَ إِلَى جَزِيرَةٍ فَخَرَجَ إِلَيْهَا يَلْتَمِسُ الْمَاءَ فَلَقِيَ إِنْسَانًا يَجُرُّ شَعَرَهُ وَاقْتَصَّ الْحَدِيثَ وَقَالَ فِيهِ ثُمَّ قَالَ أَمَا إِنَّهُ لَوْ قَدْ أُذِنَ لِ...

صحیح مسلم : کتاب: فتنے اور علامات ِقیامت (باب: جساسہ کا قصہ )

مترجم: MuslimWriterName

2942.02. غیلان بن جریر نے شعبی سے اور انھوں نے حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ ﷺ کے پاس حضرت تمیم داری رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئے اور رسول اللہ ﷺ کو بتایا کہ وہ سمندر (کےجہاز) میں سوار ہوئے تو ان کا جہاز راستے سے ہٹ گیا، وہ ایک جزیرے میں جا اترے، وہ اس جزیرے میں نکل کر پانی ڈھونڈنے لگے، وہاں ایک انسان سے ملاقات ہوئی جو اپنے بال گھسیٹ رہا تھا، پھر (پوری) حدیث بیان کی اور اس میں یہ بھی کہا: پھر اس (دجال) نے کہا: اگر مجھے نکلنے کی اجازت دی گئی تو میں طیبہ (مدینہ) کے سوا تمام شہروں میں جاؤں گا، پھر رسول اللہ ﷺ ان (حضرت تمیم داری رضی الل...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ (بَابُ قِصَّةِ الجَسَّاسَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2942.03. حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَعَدَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ حَدَّثَنِي تَمِيمٌ الدَّارِيُّ أَنَّ أُنَاسًا مِنْ قَوْمِهِ كَانُوا فِي الْبَحْرِ فِي سَفِينَةٍ لَهُمْ فَانْكَسَرَتْ بِهِمْ فَرَكِبَ بَعْضُهُمْ عَلَى لَوْحٍ مِنْ أَلْوَاحِ السَّفِينَةِ فَخَرَجُوا إِلَى جَزِيرَةٍ فِي الْبَحْرِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ...

صحیح مسلم : کتاب: فتنے اور علامات ِقیامت (باب: جساسہ کا قصہ )

مترجم: MuslimWriterName

2942.03. ابو زناد نے شعبی سے اور انھوں نےحضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ منبر پر رونق افروز ہوئے اور فرمایا: ’’لوگو! مجھے تمیم داری نے یہ بتایا ہے کہ ان کی قوم کے کچھ لوگ اپنے ایک جہاز میں سمندر میں تھے، وہ جہاز ٹوٹ گیا اور ان میں سے کچھ لوگ جہاز کے تختوں میں سے ایک تختے پر سوار ہو گئے اور سمندر میں ایک جزیرے کی طرف جانکلے۔‘‘ اور پھر (آگے باقی ماندہ) حدیث بیان کی۔ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَلَاحِمِ (بَابٌ فِي خَبَرِ الْجَسَّاسَةِ)

حکم: صحیح

4325. حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ, أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَّرَ الْعِشَاءَ الْآخِرَةَ ذَاتَ لَيْلَةٍ، ثُمَّ خَرَجَ، فَقَالَ: >إِنَّهُ حَبَسَنِي حَدِيثٌ كَانَ يُحَدِّثُنِيهِ تَمِيمٌ الدَّارِيُّ، عَنْ رَجُلٍ كَانَ فِي جَزِيرَةٍ مِنْ جَزَائِرِ الْبَحْرِ, فَإِذَا أَنَا بِامْرَأَةٍ تَجُرُّ شَعْرَهَا، قَالَ: مَا أَنْتِ؟ قَالَتْ: أَنَا الْجَسَّاسَةُ، اذْهَبْ إِلَى ذَلِكَ الْقَصْر،ِ فَأَتَيْتُهُ، فَإِذَا رَجُلٌ يَجُرُّ شَعْرَهُ، مُسَلْسَلٌ فِي الْأَغْلَالِ، يَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں (باب: جساسہ کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4325. سیدہ فاطمہ بنت قیس‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ایک رات رسول اللہ ﷺ نے عشاء کی نماز میں تاخیر فرما دی۔ پھر تشریف لائے اور فرمایا: ”مجھے تمیم داری کی باتوں نے روک لیا تھا۔ وہ بیان کر رہے تھے کہ سمندری جزیروں میں سے ایک جزیرے میں ایک آدمی تھا، اور میں نے ایک عورت کو دیکھا جو اپنے بال کھینچ رہی تھی۔ پوچھا کہ تو کون ہے؟ اس نے کہا: ”جساسہ“ ہوں، اس محل میں چلے جاؤک، میں وہاں گیا تو اس میں ایک آدمی کو دیکھا جو اپنے بال کھینچ رہا تھا اور زنجیروں میں جکڑا ہوا تھا اور اوپر نیچے اچھل رہا تھا۔ میں نے کہا: تم کون ہو؟ اس نے کہا: میں دجال ہوں۔ کیا عربوں کا نبی آ گیا ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَلَاحِمِ (بَابٌ فِي خَبَرِ الْجَسَّاسَةِ)

حکم: صحیح

4326. حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِي يَعْقُوبَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: سَمِعْتُ حُسَيْنًا الْمُعَلِّمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، حَدَّثَنَا عَامِرُ بْنُ شَرَاحِيلَ الشَّعْبِيُّ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ، قَالَتْ: سَمِعْتُ مُنَادِيَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَادِي, أَنِ: الصَّلَاةُ جَامِعَةٌ، فَخَرَجْتُ، فَصَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا، قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاتَهُ, جَلَسَ عَلَى الْمِنْبَرِ وَهُوَ يَضْحَكُ، قَالَ: >لِيَلْزَمْ كُلُّ إِنْسَانٍ مُصَلَّاهُ< ،ثُمَّ قَالَ: >هَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں (باب: جساسہ کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4326. سیدہ فاطمہ بنت قیس ؓ بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کی طرف سے اعلان کرنے والے کو منادی کرتے ہوئے سنا کہ نماز کے لیے جمع ہو جاؤ۔ تو میں بھی چلی آئی اور رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ جب آپ ﷺ نماز سے فارغ ہو گئے تو منبر پر تشریف لائے اور آپ ﷺ ہنس رہے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہر شخص اپنی جگہ پر بیٹھا رہے۔“ پھر فرمایا: ”کیا جانتے ہو میں نے تمہیں کیوں جمع کیا ہے۔“ انہوں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں نے تمہیں ڈرانے یا خوشخبری سنانے کے لیے جمع نہیں کیا ہے۔ میں نے تمہیں اس لیے جمع کیا ہے کہ تمیم داری ع...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْمَلَاحِمِ (بَابٌ فِي خَبَرِ الْجَسَّاسَةِ)

حکم: ضعيف الإسناد

4328. حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنِ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جُمَيْعٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ- ذَاتَ يَوْمٍ عَلَى الْمِنْبَرِ-: >إِنَّهُ بَيْنَمَا أُنَاسٌ يَسِيرُونَ فِي الْبَحْرِ فَنَفِدَ طَعَامُهُمْ، فَرُفِعَتْ لَهُمْ جَزِيرَةٌ، فَخَرَجُوا يُرِيدُونَ الْخُبْزَ، فَلَقِيَتْهُمُ الْجَسَّاسَةُ<، قُلْتُ: لِأَبِي سَلَمَةَ: وَمَا الْجَسَّاسَةُ؟ قَالَ: امْرَأَةٌ تَجُرُّ شَعْرَ جِلْدِهَا وَرَأْسِهَا! قَالَتْ: فِي هَذَا الْقَصْرِ... فَذَكَرَ الْحَدِيثَ. وَسَأَلَ، عَنْ نَخْلِ بَيْسَان...

سنن ابو داؤد : کتاب: اہم معرکوں کا بیان جو امت میں ہونے والے ہیں (باب: جساسہ کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4328. سیدنا جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک روز منبر پر کھڑے ہو کر فرمایا: ”کچھ لوگ سمندر میں جا رہے تھے کہ ان کا کھانا ختم ہو گیا، تو انہیں ایک جزیرہ دکھائی دیا۔ وہ روٹی کی تلاش میں اسی میں چلے گئے تو جساسہ سے ان کی ملاقات ہو گئی۔“ ولید بن عبداللہ کہتے ہیں کہ میں نے ابوسلمہ سے پوچھا جساسہ کیا ہے؟ تو اس نے کہا: ایک عورت ہے جو اپنے جسم اور سر کے بال کھینچ رہی تھی۔ اس نے کہا: اس محل میں، اور حدیث بیان کی۔ اور (محل والے آدمی نے) ان سے بیسان کے نخلستان اور زغر کے چشمے کے متعلق معلوم کیا۔ کہا: وہی مسیح (دجال) ہے۔ ابن ابوسلمہ نے مجھ سے کہا کہ اس حدیث ...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْفِتَنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ فِی حَدِیثِ تَمِیمِ الدَّارِي فِی الدَّجَّال...)

حکم: صحیح

2253. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَعِدَ الْمِنْبَرَ فَضَحِكَ فَقَالَ إِنَّ تَمِيمًا الدَّارِيَّ حَدَّثَنِي بِحَدِيثٍ فَفَرِحْتُ فَأَحْبَبْتُ أَنْ أُحَدِّثَكُمْ حَدَّثَنِي أَنَّ نَاسًا مِنْ أَهْلِ فِلَسْطِينَ رَكِبُوا سَفِينَةً فِي الْبَحْرِ فَجَالَتْ بِهِمْ حَتَّى قَذَفَتْهُمْ فِي جَزِيرَةٍ مِنْ جَزَائِرِ الْبَحْرِ فَإِذَا هُمْ بِدَابَّةٍ لَبَّاسَةٍ نَاشِرَةٍ شَعْرَهَا فَقَالُوا مَا أَنْتِ قَالَتْ أَنَا الْجَسَّاسَةُ قَالُوا فَأَخْبِرِينَا قَالَتْ لَا أُخْ...

جامع ترمذی : كتاب: ایام فتن کے احکام اور امت میں واقع ہونے والے فتنوں کی پیش گوئیاں (باب: دجال کے بارے میں تمیم داری کی حدیث )

مترجم: TrimziWriterName

2253. فاطمہ بنت قیس‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ منبرپرچڑھے، ہنسے پھرفرمایا: ’’تمیم داری نے مجھ سے ایک بات بیان کی ہے جس سے میں بے حد خوش ہوں اورچاہتا ہوں کہ تم سے بھی بیان کروں، انہوں نے مجھ سے بیان کیا کہ فلسطین کے کچھ لوگ سمندر میں ایک کشتی پر سوارہوئے، وہ کشتی (طوفان میں پڑنے کی وجہ سے) کسی اور طرف چلی گئی حتی کہ انہیں سمندر کے کسی جزیرہ میں ڈال دیا، اچانک ان لوگوں نے بہت کپڑے پہنے ایک رینگنے والی چیزکو دیکھا جس کے بال بکھرے ہوئے تھے، ان لوگوں نے پوچھا: تم کیا ہو؟ اس نے کہا: میں جساسہ (جاسوسی کرنے والی) ہوں، ان لوگوں نے کہا: ہمیں (اپنے بارے میں) بتا...


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْفِتَنِ (بَابُ فِتْنَةِ الدَّجَالِ، وَخُرُوجِ عِيسَى ابْنِ ...)

حکم: ضعيف السند، صحيح المتن دون الجمل: " منعني القيلولة ... نبيكم "، " ما أنا ... سائلتكم "، " يظهر ... التشكي "، " بين عمان وبيسان "، " فزفر ثلاث زفرات "

4074. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ مُجَالِدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ قَالَتْ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ وَصَعِدَ الْمِنْبَرَ وَكَانَ لَا يَصْعَدُ عَلَيْهِ قَبْلَ ذَلِكَ إِلَّا يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَاشْتَدَّ ذَلِكَ عَلَى النَّاسِ فَمِنْ بَيْنِ قَائِمٍ وَجَالِسٍ فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ بِيَدِهِ أَنْ اقْعُدُوا فَإِنِّي وَاللَّهِ مَا قُمْتُ مَقَامِي هَذَا لِأَمْرٍ يَنْفَعُكُمْ لِرَغْبَةٍ وَلَا لِرَهْبَةٍ وَلَكِنَّ تَمِيمًا الدَّارِيَّ أَتَانِي فَأَخْبَرَنِي خَبَرًا مَنَعَنِي الْقَيْ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: فتنہ و آزمائش سے متعلق احکام و مسائل (باب: دجال کافتنہ‘حضرت عیسی ابن مریم﷩کا نزول اوریاجوج وماجوج کا ظہور )

مترجم: MajahWriterName

4074. حضرت فاطمہ بنت قیس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک دن رسول اللہ ﷺ نماز ادا کرنے کے بعد منبر پر تشریف فرما ہوئے، حالانکہ اس سے پہلے آپ ﷺ صرف جمعہ کے دن (خطبہ جمعہ کے لئے) منبر پر تشریف رکھتے تھے۔ لوگوں کو اس سے پریشانی ہوئی۔ کوئی کھڑا تھا، کوئی بیٹھا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے ہاتھ سے اشارہ فرمایا کہ بیٹھ جاؤ۔ (پھر فرمایا)‘‘ اللہ کی قسم! اس جگہ میں کوئی ایسی ترغیب و ترہیب والی بات بتانے کھڑا نہیں ہوا جس سے تمہیں فائدہ ہو۔ لیکن میرے پاس تمیم داری آئے اور مجھے ایک خبر دی جس سے مجھے اتنی خوشی ہوئی کہ مجھے دوپہر کو خوشی اور آنکھوں کی ٹھنڈک کی وجہ سے نیند ن...