1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ حَدِيثِ الإِسْرَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3886. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَمَّا كَذَّبَتْنِي قُرَيْشٌ قُمْتُ فِي الْحِجْرِ فَجَلَا اللَّهُ لِي بَيْتَ الْمَقْدِسِ فَطَفِقْتُ أُخْبِرُهُمْ عَنْ آيَاتِهِ وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَيْهِ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب:بیت المقدس تک جانے کا قصہ )

مترجم: BukhariWriterName

3886. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’جب قریش نے (اسراء کی بابت) میری تکذیب کی تو میں حطیم میں کھڑا ہو گیا۔ اللہ تعالٰی نے بیت المقدس میرے سامنے کر دیا تو میں ان لوگوں کو اس کی نشانیاں بتانے لگا جبکہ اس وقت میں اسے دیکھ رہا تھا۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {أَسْرَى بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِنَ ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4710. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَمَّا كَذَّبَتْنِي قُرَيْشٌ قُمْتُ فِي الْحِجْرِ فَجَلَّى اللَّهُ لِي بَيْتَ الْمَقْدِسِ فَطَفِقْتُ أُخْبِرُهُمْ عَنْ آيَاتِهِ وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَيْهِ زَادَ يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَمِّهِ لَمَّا كَذَّبَتْنِي قُرَيْشٌ حِينَ أُسْرِيَ بِي إِلَى بَيْتِ الْمَقْدِسِ نَحْوَهُ قَاصِفًا رِيحٌ تَقْصِفُ كُلَّ شَيْءٍ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( اسری بعبدہ لیلاً من المسجد الحرام )) کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4710. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے نبی ﷺ سے سنا، آپ نے فرمایا: ’’جب قریش نے مجھے جھوٹا قرار دیا تو میں حطیم میں کھڑا ہوا۔ میرے سامنے پورا بیت المقدس کر دیا گیا۔ میں اسے دیکھ دیکھ کر انہیں اس کی ایک ایک علامت بیان کرنے لگا۔‘‘ ابن شہاب زہری ہی کی روایت میں ان الفاظ کا اضافہ ہے: ’’جب قریش نے واقعہ معراج کے متعلق میری تکذیب کی۔‘‘ پھر پہلی حدیث کی طرح اسے بیان کیا۔ قَاصِفًا سے مراد وہ آندھی جو ہر چیز کو تباہ کر دے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ الِانْتِهَاءِ عَنِ المَعَاصِي)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6482. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ العَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَثَلِي وَمَثَلُ مَا بَعَثَنِي اللَّهُ، كَمَثَلِ رَجُلٍ أَتَى قَوْمًا فَقَالَ: رَأَيْتُ الجَيْشَ بِعَيْنَيَّ، وَإِنِّي أَنَا النَّذِيرُ العُرْيَانُ، فَالنَّجَا النَّجَاءَ، فَأَطَاعَتْهُ طَائِفَةٌ فَأَدْلَجُوا عَلَى مَهْلِهِمْ فَنَجَوْا، وَكَذَّبَتْهُ طَائِفَةٌ فَصَبَّحَهُمُ الجَيْشُ فَاجْتَاحَهُمْ ...

صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: گناہوں سے باز رہنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

6482. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”میری مثال اور اس کی مثال جس کے ساتھ اللہ تعالٰی نے مجھے مبعوث کیا ہے اس آدمی کی طرح ہے جو کسی قوم کے پاس آیا اور کہا کہ میں نے اپنی آنکھوں سے دشمن کا لشکر دیکھا ہے اور میں تمہیں واضح طور ہر اس سے خبردار کرنے والا ہوں، لہذا اس سے بچنے کی فکر کرو اور اس سے بچو تو ایک گروہ نے اس کی بات مان لی اور راتوں رات اطمینان سے کسی محفوظ جگہ پر چلے گئے اور نجات پائی جبکہ دوسرے گروہ نے اسے جھٹلا دیا تو دشمن کے لشکر نے ان پر صبح کے وقت حملہ کرکے اچانک انہیں تباہ کر دیا۔“ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ الِاقْتِدَاءِ بِسُنَنِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7283. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا مَثَلِي وَمَثَلُ مَا بَعَثَنِي اللَّهُ بِهِ كَمَثَلِ رَجُلٍ أَتَى قَوْمًا فَقَالَ يَا قَوْمِ إِنِّي رَأَيْتُ الْجَيْشَ بِعَيْنَيَّ وَإِنِّي أَنَا النَّذِيرُ الْعُرْيَانُ فَالنَّجَاءَ فَأَطَاعَهُ طَائِفَةٌ مِنْ قَوْمِهِ فَأَدْلَجُوا فَانْطَلَقُوا عَلَى مَهَلِهِمْ فَنَجَوْا وَكَذَّبَتْ طَائِفَةٌ مِنْهُمْ فَأَصْبَحُوا مَكَانَهُمْ فَصَبَّحَهُمْ الْجَيْشُ فَأَهْلَكَهُمْ وَاجْتَاحَهُمْ فَذَلِكَ مَثَلُ مَنْ أَطَاعَنِي فَاتَّبَعَ مَا جِئْتُ بِهِ وَمَثَلُ مَنْ عَص...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : نبی کریم ﷺ کی سنتوں کی پیروی کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

7283. سیدنا ابو موسٰی اشعری ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: میری اور جس دعوت کے ساتھ اللہ نے مجھے بھیجا ہے اس کی مثال اس آدمی کی طرح ہے جو ایک قوم کے پاس آیا اور اس سے کہا: اے قوم! میں نے ایک لشکر اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے اور میں واضح طور پر تمہیں ڈرانے والا ہوں لہذا تم بچاؤ کی کوئی صورت اختیار کرو۔ اس قوم کے ایک گروہ نے اس کی بات مان لی اور رات کے شروع ہی میں وہاں سے نکل بھاگے اور حفاظت کی جگہ پر چلے گئے اس لیے نجات پا گئے۔ ان میں سے دوسرے گروہ نے اسے جھٹلایا اور اپنی ہی جگہ موجود رہے تو لشکر نے صبح ہوتے ہی ان پر حملہ کردیا اور ان کو تباہ وب...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ ذِكْرِ الْمَسِيحِ ابْنِ مَرْيَمَ، وَالْمَسِي...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

170. دَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَمَّا كَذَّبَتْنِي قُرَيْشٌ، قُمْتُ فِي الْحِجْرِ، فَجَلَا اللهُ لِي بَيْتَ الْمَقْدِسِ، فَطَفِقْتُ أُخْبِرُهُمْ عَنْ آيَاتِهِ، وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَيْهِ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: مسیح ابن مریم اور مسیح دجال (جھوٹےمسیح) کا تذکرہ )

مترجم: MuslimWriterName

170. حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب قریش نے مجھے جھٹلایا، میں حِجر (حطیم) میں کھڑا ہو گیا، اللہ تعالیٰ نے بیت المقدس میرے سامنے اچھی طرح نمایاں کر دیا اور میں نے اسے دیکھ کر اس کی نشانیاں ان کو بتانی شروع کر دیں۔‘‘


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ ذِكْرِ الْمَسِيحِ ابْنِ مَرْيَمَ، وَالْمَسِي...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

172. وَحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حُجَيْنُ بْنِ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْفَضْلِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَقَدْ رَأَيْتُنِي فِي الْحِجْرِ وَقُرَيْشٌ تَسْأَلُنِي عَنْ مَسْرَايَ، فَسَأَلَتْنِي عَنْ أَشْيَاءَ مِنْ بَيْتِ الْمَقْدِسِ لَمْ أُثْبِتْهَا، فَكُرِبْتُ كُرْبَةً مَا كُرِبْتُ مِثْلَهُ قَطُّ»، قَالَ: " فَرَفَعَهُ اللهُ لِي أَنْظُرُ إِلَيْهِ، مَا يَسْأَلُونِي عَنْ شَيْءٍ إِلَّا أَنْبَأْتُهُمْ بِهِ، وَقَدْ رَأَيْتُنِي فِي جَمَاعَةٍ مِنَ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: مسیح ابن مریم اور مسیح دجال (جھوٹےمسیح) کا تذکرہ )

مترجم: MuslimWriterName

172. حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میں نے اپنے آپ کو حِجر(حطیم) میں دیکھا، قریش مجھ سے میرے رات کے سفر کے بارے میں سوال کر رہے تھے، انہوں نے مجھ سے بیت المقدس کی کچھ چیزوں کے بارے میں پوچھا جو میں نے غور سے نہ دیکھی تھیں۔ میں اس قدر پریشانی میں مبتلا ہوا کہ کبھی اتنا پریشان نہ ہوا تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اس پر اللہ تعالیٰ نے اس (بیت المقدس) اٹھا کر میرے سامنے کر دیا۔ میں اس کی طرف دیکھ رہا تھا، وہ مجھ سے جس چیز کے بارے میں بھی پوچھتے، میں انہیں بتا دیتا۔ اور میں نے خود کو انبیاءؑ کی ایک جماعت میں دیکھا تو وہاں موسیٰ ؑ تھے، کھڑے ہ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابٌ فِي قَوْلِهِ تَعَالَى: {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

208. وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ: {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ} [الشعراء: 214] وَرَهْطَكَ مِنْهُمُ الْمُخْلَصِينَ، خَرَجَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى صَعِدَ الصَّفَا، فَهَتَفَ: «يَا صَبَاحَاهْ»، فَقَالُوا: مَنْ هَذَا الَّذِي يَهْتِفُ؟ قَالُوا: مُحَمَّدٌ، فَاجْتَمَعُوا إِلَيْهِ، فَقَالَ: «يَا بَنِي فُلَانٍ، يَا بَنِي فُلَانٍ، يَا بَنِي فُلَانٍ، يَا بَنِي عَبْدِ مَنَافٍ، يَا بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ»، فَاجْتَ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ اپنے رشتہ داروں کو ڈرائیں۔ )

مترجم: MuslimWriterName

208. ابو اسامہ نے اعمش سے حدیث سنائی، انہوں نے عمرو بن مرہ سے، انہوں نے سعید بن جبیر سے  اور انہوں نے عبد اللہ بن عباسؓ سے روایت کی کہ جب یہ آیت اتری: ’’ اور اپنے قریبی رشتہ داروں کو ڈرائیے‘‘(خاص کر) اپنے خاندان کے مخلص لوگوں کو۔ تو رسول اللہ ﷺ (گھر سے) نکلے، یہاں تک کہ کوہ صفا پر چڑھ گئے، اور پکار کر کہا: ’’وائے اس کی صبح (کی تباہی) ِِ (سب ایک دوسرے سے) پوچھنے لگے: یہ کون پکار رہا ہے؟ (کچھ) لوگوں نے کہا: محمدﷺ، چنانچہ سب لوگ آپ کے پاس جمع ہو گئے۔ آپ ﷺنے فرمایا: ’’...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابٌ فِي قَوْلِهِ تَعَالَى: {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

208.01. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الْأَعْمَشِ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، قَالَ: صَعِدَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ الصَّفَا، فَقَالَ: «يَا صَبَاحَاهُ» بِنَحْوِ حَدِيثِ أَبِي أُسَامَةَ، وَلَمْ يَذْكُرْ نُزُولَ الْآيَةِ {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ} [الشعراء: 214]....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: اللہ تعالیٰ کا فرمان کہ اپنے رشتہ داروں کو ڈرائیں۔ )

مترجم: MuslimWriterName

208.01. اعمش سے (ابو اسامہ کے بجائے) ابو معاویہ نے اسی (سابقہ) سند کے ساتھ بیان کیا:  کہ رسول اللہ ﷺ ایک دن کوہ صفا پر چڑھے اور فرمایا: ’’وائے اس کی صبح (کی تباہی!)‘‘ اس کے بعد ابو اسامہ کی بیان کردہ حدیث کی طرح روایت کی اور آیت: ﴿وَأَنذِرْ عَشِيرَتَكَ الْأَقْرَبِينَ﴾  اترنے کا ذکر نہیں کیا۔ ...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابٌ فِي الْقُرْآنِ)

حکم: صحیح

4734. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْرِضُ نَفْسَهُ عَلَى النَّاسِ فِي الْمَوْقِفِ! فَقَالَ: >أَلَا رَجُلٌ يَحْمِلُنِي إِلَى قَوْمِهِ؟ فَإِنَّ قُرَيْشًا قَدْ مَنَعُونِي أَنْ أُبَلِّغَ كَلَامَ رَبِّي<....

سنن ابو داؤد : کتاب: سنتوں کا بیان (باب: قران مجید کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

4734. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ (ابتدائی بعثت کے دنوں میں) رسول اللہ ﷺ میدان عرفات میں اپنے آپ کو لوگوں کے سامنے پیش کرتے تھے اور کہتے تھے: ”سنو! کوئی مجھے اپنی قوم کی طرف لے جائے، بلاشبہ قریش نے مجھے اپنے رب کا کلام پہنچانے سے روک دیا ہے۔“


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ أَلاَ رَجُلٌ يَحْمِلْنِي إِلَى قَوْمِهِ لابَ...)

حکم: صحیح

2925. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا إِسْرَائِيلُ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْرِضُ نَفْسَهُ بِالْمَوْقِفِ فَقَالَ أَلَا رَجُلٌ يَحْمِلْنِي إِلَى قَوْمِهِ فَإِنَّ قُرَيْشًا قَدْ مَنَعُونِي أَنْ أُبَلِّغَ كَلَامَ رَبِّي قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کے فضائل ومناقب کے بیان میں (باب: کیا تم لوگوں میں سے کوئی ایسا ہے جو مجھے اپنی قوم کے پاس لے چلے تاکہ میں انہیں رب کا کلام سنا ؤں )

مترجم: TrimziWriterName

2925. جابر ؓ کہتے ہیں: نبی اکرمﷺ موقف (عرفات) میں اپنے آپ کو لوگوں کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہتے تھے: ’’ہے کوئی جو مجھے اپنی قوم میں لے چلے، کیوں کہ قریش نے مجھے اپنے رب کے کلام (قرآن) کی تبلیغ سے روک دیا ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث غریب صحیح ہے۔