1 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ مَن دَعَا إِلَى السُّنَّةِ

حکم: صحيح لغيره

4643 حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ:، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَيُّوبَ، يَقُولُ: كَذَبَ عَلَى الْحَسَنِ ضَرْبَانِ مِنْ النَّاسِ: قَوْمٌ الْقَدَرُ رَأْيُهُمْ، وَهُمْ يُرِيدُونَ أَنْ يُنَفِّقُوا بِذَلِكَ رَأْيَهُمْ، وَقَوْمٌ لَهُ فِي قُلُوبِهِمْ شَنَآنٌ وَبُغْضٌ, يَقُولُونَ: أَلَيْسَ مِنْ قَوْلِهِ كَذَا؟! أَلَيْسَ مِنْ قَوْلِهِ كَذَا؟! ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: سنتوں کا بیان

(باب: اتباع سنت کی دعوت دینے ( کی اہمیت ) کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4643. ایوب نے بیان کیا کہ سیدنا حسن بصری ؓ پر جھوٹ بولنے والے دو طرح کے لوگ ہیں۔ ایک وہ جو تقدیر کے منکر ہیں۔ ان کی خواہش ہے کہ اس طرح سے اپنی بات اور رائے کو شہرت دے لیں اور عام کر دیں۔ اور دوسرے وہ ہیں جن کے دلوں میں بغض اور عداوت ہے (اور اس طرح باتیں کرتے ہیں) کیا یہ اس کا قول نہیں، کیا اس نے اس طرح نہیں کہا ہے؟ وغیرہ۔...


3 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي الْقَدَرِ

حکم: ضعیف

4731 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ الْمُقْرِيُّ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ دِينَارٍ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ شَرِيكٍ الْهُذَلِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ مَيْمُونٍ الْحَضْرَمِيِّ، عَنْ رَبِيعَةَ الْجُرَشِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >لَا تُجَالِسُوا أَهْلَ الْقَدَرِ وَلَا تُفَاتِحُوهُمْ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: سنتوں کا بیان

(

باب: تقدیر کا بیان

)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4731. سیدنا عمر بن خطاب ؓ کا بیان ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”منکرین تقدیر کے ساتھ مت بیٹھا کرو اور نہ ان سے بات چیت (یا مناظرے) کی ابتداء کیا کرو۔“


4 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي ذَرَارِيِّ الْمُشْرِكِينَ

حکم: ضعیف

4741 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْهَمْدَانِيُّ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ، أَخْبَرَنِي ابْنُ لَهِيعَةَ وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَسَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ شَرِيكٍ الْهُذَلِيِّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ رَبِيعَةَ الْجُرَشِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا تُجَالِسُوا أَهْلَ الْقَدَرِ، وَلَا تُفَاتِحُوهُمُ... الْحَدِيثَ.a...

سنن ابو داؤد:

کتاب: سنتوں کا بیان

(باب: مشرکوں کی اولاد کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4741. سیدنا عمر بن خطاب ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”منکرین تقدیر کی صحبت سے بچو اور ان سے بات چیت (اور مناظرے) میں ابتداء نہ کیا کرو۔“


5 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْقَدَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْقَدَرِيَّةِ​

حکم: ضعیف

2320 حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى الْكُوفِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ حَبِيبٍ وَعَلِيُّ بْنُ نِزَارٍ عَنْ نِزَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صِنْفَانِ مِنْ أُمَّتِي لَيْسَ لَهُمَا فِي الْإِسْلَامِ نَصِيبٌ الْمُرْجِئَةُ وَالْقَدَرِيَّةُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَابْنِ عُمَرَ وَرَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ وَهَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ ....

جامع ترمذی:

كتاب: تقدیرکے احکام ومسائل

(باب: فرقئہ قدریہ کابیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2320. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میری امت کے دوقسم کے لوگوں کے لیے اسلام میں کوئی حصہ نہیں ہے:(۱) مرجئہ(۲) قدریہ‘‘۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔


6 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْقَدَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْقَدَرِيَّةِ​

حکم: ضعیف

2321 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا سَلَّامُ بْنُ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ نِزَارٍ عَنْ نِزَارٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ....

جامع ترمذی:

كتاب: تقدیرکے احکام ومسائل

(باب: فرقئہ قدریہ کابیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2321. ۲۔ اس باب میں عمر، ابن عمر اور رافع بن خدیج‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں ۔ اس سند سے بھی عبد اللہ بن عباس ؓ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔ اس سند سے بھی ابن عباس ؓ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔


7 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْقَدَرِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي المُکَذِّبِین بِالقَدرِ مِنَ ا...

حکم: حسن

2324 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ أَخْبَرَنِي أَبُو صَخْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي نَافِعٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ جَاءَهُ رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّ فُلَانًا يَقْرَأُ عَلَيْكَ السَّلَامَ فَقَالَ لَهُ إِنَّهُ بَلَغَنِي أَنَّهُ قَدْ أَحْدَثَ فَإِنْ كَانَ قَدْ أَحْدَثَ فَلَا تُقْرِئْهُ مِنِّي السَّلَامَ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يَكُونُ فِي هَذِهِ الْأُمَّةِ أَوْ فِي أُمَّتِي الشَّكُّ مِنْهُ خَسْفٌ أَوْ مَسْخٌ أَوْ قَذْفٌ فِي أَهْلِ الْقَدَرِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَأَبُو صَخْرٍ اسْمُهُ حُمَيْدُ بْنُ...

جامع ترمذی:

كتاب: تقدیرکے احکام ومسائل

(باب: تقدیر کو جھٹلانے والوں کی وعید کے بیان میں)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

2324. نافع کا بیان ہے، ابن عمر ؓ کے پاس ایک شخص آیا اوراس نے کہا: فلاں شخص نے آپ کوسلام عرض کیا ہے، اس سے ابن عمر نے کہا: مجھے خبر ملی ہے کہ اس نے دین میں نیا عقیدہ ایجاد کیا ہے، اگر اس نے دین میں نیاعقیدہ ایجاد کیا ہے تو اسے میرا سلام نہ پہنچانا، اس لیے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ’’اس امت میں یا میری امت میں، (یہ شک راوی کی طرف سے ہواہے) تقدیر کا انکار کرنے والوں پر خسف، مسخ یا قذف کاعذاب ہوگا‘‘۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔۲۔ ابوصخر کانام حمید بن زیاد ہے۔...


9 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ السُّنَّةِ بَابٌ فِي الْإِيمَانِ

حکم: ضعیف

78 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الرَّازِيُّ قَالَ: أَنْبَأَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ اللَّيْثِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا نِزَارُ بْنُ حَيَّانَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَعَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَا: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: صِنْفَانِ مِنْ أُمَّتِي لَيْسَ لَهُمَا فِي الْإِسْلَامِ نَصِيبٌ: أَهْلُ الْإِرْجَاءِ، وَأَهْلُ الْقَدَرِ ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: ایمان سے متعلق احکام ومسائل)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

78. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ  اور حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میری امت میں سے دو جماعتیں ایسی ہیں جن کا اسلام میں کوئی حصہ نہیںِ مرجئة اور قدریة۔‘‘