1 صحيح مسلم: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ الصَّائِمِ يُدْعَى لِطَعَامٍ فَلْيَقُلْ: إِن...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1150. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، - قَالَ أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ: رِوَايَةً، وقَالَ عَمْرٌو: يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وقَالَ زُهَيْرٌ: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - قَالَ: " إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ إِلَى طَعَامٍ، وَهُوَ صَائِمٌ، فَلْيَقُلْ: إِنِّي صَائِمٌ "...

صحیح مسلم : کتاب: روزے کے احکام و مسائل (باب: جب روزہ دار کو کھانے کی دعوت دی جائے تور وہ (اپنے نفلی روزے کو)افطار نہ کرنا چاہے ‘یا اسے گالی دی جائے اور اس سے جگھڑا کیا جائے تو وہ کہہ دے کہ میں روزے سے ہوں اور وہ اپنے روزے کو فحش گوئی اور جاہلانہ رویے سے پاک رکھے )

مترجم: MuslimWriterName

1150. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نےفرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کو کھانے کی طرف بلایا جائے اور وہ روزہ دار ہوتو وہ کہہ دے: میں روزے سے ہوں۔‘‘


2 صحيح مسلم: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الْأَمْرِ بِإِجَابَةِ الدَّاعِي إِلَى دَعْوَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1429.07. وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ عُمَرَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَجِيبُوا هَذِهِ الدَّعْوَةَ إِذَا دُعِيتُمْ لَهَا»، قَالَ: «وَكَانَ عَبْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ يَأْتِي الدَّعْوَةَ فِي الْعُرْسِ، وَغَيْرِ الْعُرْسِ، وَيَأْتِيهَا وَهُوَ صَائِمٌ»...

صحیح مسلم : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: دعوت دینے کو والے کا بلا وا قبول کرنے کا حکم )

مترجم: MuslimWriterName

1429.07. موسیٰ بن عقبہ نے نافع سے خبر دی، انہوں نے کہا: میں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’(مسلمان بھائیوں کی طرف سے دی جانے والی) اس دعوت کو، جب تمہیں اس کے لیے بلایا جائے، قبول کرو۔‘‘ کہا: عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما دعوت میں شریک ہوتے خواہ وہ شادی کی ہو یا شادی کے بغیر، اور وہ روزے کی حالت میں بھی اس میں آتے تھے۔‘‘ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الْأَمْرِ بِإِجَابَةِ الدَّاعِي إِلَى دَعْوَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1431. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ، فَلْيُجِبْ، فَإِنْ كَانَ صَائِمًا، فَلْيُصَلِّ، وَإِنْ كَانَ مُفْطِرًا، فَلْيَطْعَمْ»

صحیح مسلم : کتاب: نکاح کے احکام و مسائل (باب: دعوت دینے کو والے کا بلا وا قبول کرنے کا حکم )

مترجم: MuslimWriterName

1431. ابن سیرین نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کو دعوت دی جائے تو وہ قبول کرے۔ اگر وہ روزہ دار ہے تو دعا کرے اور اگر روزے کے بغیر ہے تو کھانا کھائے۔‘‘


4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابُ اخْتِيَارِ الْفِطْرِ)

حکم: حسن صحیح

2408. حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ، حَدَّثَنَا أَبُو هِلَالٍ الرَّاسِبِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ سَوَادَةَ الْقُشَيْرِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ -رَجُلٌ مِنْ بَنِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ إِخْوَةِ بَنِي قُشَيْرٍ-، قَالَ: أَغَارَتْ عَلَيْنَا خَيْلٌ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَانْتَهَيْتُ -أَوْ قَالَ: فَانْطَلَقْتُ- إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَهُوَ يَأْكُلُ، فَقَالَ: >اجْلِسْ فَأَصِبْ مِنْ طَعَامِنَا هَذَا<، فَقُلْتُ: إِنِّي صَائِمٌ، قَالَ: >اجْلِسْ أُحَدِّثْكَ عَنِ الصَّلَاةِ وَعَنِ الصِّيَامِ, إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى وَضَعَ شَطْرَ الصَّلَاةِ -أَوْ نِصْفَ الصَّلَاة...

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: سفر میں افطار کو ترجیح دینا )

مترجم: DaudWriterName

2408. سیدنا انس بن مالک ؓ (کعبی) سے روایت ہے اور یہ بنی عبداللہ بن کعب کے خاندان سے ہیں جو کہ بنی قشیر کے بھائی تھے۔ (انس بن مالک ؓ جو نبی کریم ﷺ کے خادم تھے وہ خزرجی انصاری ہیں) (کہا) کہ رسول اللہ ﷺ کے سواروں نے ہم پر حملہ کر دیا تو میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پہنچا اور (دیکھا کہ) آپ کچھ تناول فرما رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”آؤ! بیٹھو اور ہمارے اس طعام میں سے کچھ کھا لو۔“ میں نے عرض کیا: میں روزے سے ہوں۔ آپ نے فرمایا: ”بیٹھ جاؤ میں تمہیں نماز اور روزے کے متعلق بتاتا ہوں۔ اﷲ نے مسافر سے آدھی نماز اور روزہ معاف فرما دیا ہے اور دودھ پلانے والی اور حاملہ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابُ صِيَامِ أَيَّامِ التَّشْرِيقِ)

حکم: صحیح

2418. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْهَادِ، عَنْ أَبِي مُرَّةَ -مَوْلَى أُمِّ هَانِئٍ-، أَنَّهُ دَخَلَ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَلَى أَبِيهِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، فَقَرَّبَ إِلَيْهِمَا طَعَامًا، فَقَالَ: كُلْ، فَقَالَ: إِنِّي صَائِمٌ، فَقَالَ عَمْرٌو: كُلْ, فَهَذِهِ الْأَيَّامُ الَّتِي كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُنَا بِإِفْطَارِهَا وَيَنْهَانَا عَنْ صِيَامِهَا. قَالَ مَالِكٌ: وَهِيَ أَيَّامُ التَّشْرِيقِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: ایام تشریق میں روزے رکھنا )

مترجم: DaudWriterName

2418. ابو مرہ مولیٰ ام ہانی سے روایت ہے کہ وہ سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ کے ساتھ ان کے والد سیدنا عمرو بن العاص ؓ کے ہاں گئے تو انہوں نے دونوں کو کھانا پیش کیا اور کہا کہ کھاؤ۔ عبداللہ نے کہا: میں روزے سے ہوں۔ تو عمرو نے کہا: کھاؤ، ان دنوں کے بارے میں رسول اللہ ﷺ ہمیں افطار کا حکم دیا کرتے تھے اور روزوں سے منع فرماتے تھے۔ جناب مالک نے کہا: اس سے مراد ایام تشریق ہیں۔ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابٌ فِي الرُّخْصَةِ فِي ذَلِكَ)

حکم: حسن صحيح

2455. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ح، وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ جَمِيعًا، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَحْيَى، عَنْ عَائِشَةَ بِنْتِ طَلْحَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ عَلَيَّ,، قَالَ: هَلْ عِنْدَكُمْ طَعَامٌ؟<، فَإِذَا قُلْنَا: لَا, قَالَ: إِنِّي صَائِمٌ. زَادَ وَكِيعٌ فَدَخَلَ عَلَيْنَا يَوْمًا آخَرَ، فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ أُهْدِيَ لَنَا حَيْسٌ فَحَبَسْنَاهُ لَكَ، فَقَالَ: أَدْنِيهِ، قَالَ طَلْحَةُ: فَأَصْبَحَ صَائِمًا وَأَفْطَرَ....

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: نفلی روزے میں نیت میں تاخیر مباح ہے )

مترجم: DaudWriterName

2455. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ جب میرے ہاں تشریف لائے تو دریافت فرماتے: ”کیا تمہارے ہاں کوئی کھانا ہے؟“ جب ہم کہتے کہ نہیں ہے، تو آپ ﷺ فرماتے: ”میں روزہ رکھ لیتا ہوں۔“ وکیع نے مزید بیان کیا کہ آپ ﷺ ایک دوسرے موقع پر ہمارے پاس تشریف لائے۔ ہم نے عرض کیا: اے اﷲ کے رسول! ہمیں حیس (ایک خاص عربی طعام) کا ہدیہ بھیجا گیا ہے جو ہم نے آپ کے لیے سنبھال رکھا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”ادھر لے آؤ۔“ طلحہ نے وضاحت کی کہ آپ نے صبح کو روزے کی نیت کی تھی مگر افطار کر لیا۔ ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابُ مَنْ رَأَى عَلَيْهِ الْقَضَاءَ)

حکم: ضعیف

2457. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ عَنِ ابْنِ الْهَادِ، عَنْ زُمَيْلٍ مَوْلَى عُرْوَةَ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أُهْدِيَ لِي وَلِحَفْصَةَ طَعَامٌ، وَكُنَّا صَائِمَتَيْنِ فَأَفْطَرْنَا، ثُمَّ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْنَا لَهُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّا أُهْدِيَتْ لَنَا هَدِيَّةٌ، فَاشْتَهَيْنَاهَا، فَأَفْطَرْنَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَا عَلَيْكُمَا, صُومَا مَكَانَهُ يَوْمًا آخَرَ....

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: نفلی روزہ توڑ لیا ہو تو اس کی قضاء کا مسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

2457. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، وہ بیان کرتی ہیں کہ مجھے اور حفصہ‬ ؓ ک‬و کوئی کھانا ہدیہ بھیجا گیا جبکہ ہم نے روزہ رکھا ہوا تھا، پس ہم نے روزہ توڑ لیا۔ رسول اﷲ ﷺ تشریف لائے اور ہم نے ان سے عرض کیا: اے اﷲ کے رسول! ہمیں ہدیہ دیا گیا تھا اور ہمارا کھانے کو دل چاہا تو ہم نے روزہ افطار کر لیا۔ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا: ”کوئی حرج نہیں، اس کی بجائے ایک روزہ رکھ لینا۔“ ابوسعید بن الاعرابی کہتے ہیں کہ یہ روایت ثابت نہیں ہے۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّیامِ (بَابٌ فِي الصَّائِمِ يُدْعَى إِلَى وَلِيمَةٍ)

حکم: صحیح

2460. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ، عَنْ هِشَامٍ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ فَلْيُجِبْ، فَإِنْ كَانَ مُفْطِرًا فَلْيَطْعَمْ، وَإِنْ كَانَ صَائِمًا فَلْيُصَلِّ. قَالَ هِشَامٌ: وَالصَّلَاةُ: الدُّعَاءُ. قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ أَيْضًا، عَنْ هِشَامٍ....

سنن ابو داؤد : کتاب: روزوں کے احکام و مسائل (باب: روزے دار کو اگر ولیمے کی دعوت ملے تو...؟ )

مترجم: DaudWriterName

2460. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کو کھانے کی دعوت ملے تو چاہیئے کہ قبول کر لے، اگر روزے سے نہ ہو تو کھانا کھا لے اور اگر روزہ رکھا ہوا تو (مجلس میں حاضر ہو اور صاحب طعام کے لیے) دعا کرے۔“ ہشام بن حسان نے وضاحت کی کہ اس حدیث میں ”صلاة“ کے معنی دعا کرنا ہیں۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اس حدیث کو حفص بن غیاث نے بھی ہشام سے روایت کیا ہے۔ ...