1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺ وَأَصْحَابُهُ يَأْكُل...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5411. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَبَّاسٍ الجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: «قَسَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا بَيْنَ أَصْحَابِهِ تَمْرًا، فَأَعْطَى كُلَّ إِنْسَانٍ سَبْعَ تَمَرَاتٍ، فَأَعْطَانِي سَبْعَ تَمَرَاتٍ إِحْدَاهُنَّ حَشَفَةٌ، فَلَمْ يَكُنْ فِيهِنَّ تَمْرَةٌ أَعْجَبَ إِلَيَّ مِنْهَا، شَدَّتْ فِي مَضَاغِي»...

صحیح بخاری : کتاب: کھانوں کے بیان میں (باب: نبی کریم ﷺ اورآپ کے صحابہ کرام ؓ کی خوارک کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5411. سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے ایک دن اپنے صحابہ کرام‬ ؓ م‬یں کھجوریں تقسیم کیں تو ہر صحابی کو سات، سات کھجور عنایت فرمائیں میرے حصے میں جو سات کھجوریں آئیں ان میں سے ایک تو بہت ردی قسم کی تھی لیکن سب سے زیادہ پسند بھی مجھے یہی کھجور تھی کیونکہ وہ چبانے میں سخت واقع ہوئی، یعنی اسے میں دیر تک چباتا رہا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ الحَشفِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5441. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَبَّاسٍ الجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، قَالَ: تَضَيَّفْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، سَبْعًا، فَكَانَ هُوَ وَامْرَأَتُهُ وَخَادِمُهُ يَعْتَقِبُونَ اللَّيْلَ أَثْلاَثًا: يُصَلِّي هَذَا، ثُمَّ يُوقِظُ هَذَا، وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: «قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَصْحَابهِ تَمْرًا، فَأَصَابَنِي سَبْعُ تَمَرَاتٍ، إِحْدَاهُنَّ حَشَفَةٌ»...

صحیح بخاری : کتاب: کھانوں کے بیان میں (باب: ردی کھجور ( بوقت ضرورت راشن تقسیم کرنے ) کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

5441. سیدنا ابو عثمان سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں سات دن تک سیدنا ابو ہریرہ ؓ کا مہمان رہا۔ وہ ان کی اہلیہ اور ان کے خادم نے شب بیداری کے لیے باری مقرر کر رکھی تھی۔ رات کے ایک تہائی حصے میں ایک صاحب نماز پڑھتے پھر وہ دوسرے کو بیدار کر دیتے۔ میں نے سیدنا ابو ہریرہ ؓ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: رسول اللہ ﷺ نے ایک مرتبہ اپنے صحابہ میں کھجوریں تقسیم کیں تو میرے حصے میں سات کھجوریں آئیں جن میں ایک خراب تھی۔ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ فَضَائِلِ الصَّحَابَةِؓ (بَابُ مِنْ فَضَائِلِ الْأَشْعَرِيِّينَؓ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2500. حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْأَشْعَرِيُّ، وَأَبُو كُرَيْبٍ، جَمِيعًا عَنْ أَبِي أُسَامَةَ، قَالَ: أَبُو عَامِرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنِي بُرَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ جَدِّهِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ الْأَشْعَرِيِّينَ إِذَا أَرْمَلُوا فِي الْغَزْوِ، أَوْ قَلَّ طَعَامُ عِيَالِهِمْ بِالْمَدِينَةِ، جَمَعُوا مَا كَانَ عِنْدَهُمْ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، ثُمَّ اقْتَسَمُوهُ بَيْنَهُمْ فِي إِنَاءٍ وَاحِدٍ، بِالسَّوِيَّةِ، فَهُمْ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُمْ»...

صحیح مسلم : کتاب: صحابہ کرامؓ کے فضائل ومناقب (باب: قبیلہ اشعر سے تعلق رکھنے والے صحابہؓ کے فضائل )

مترجم: MuslimWriterName

2500. ابو بردہ نے حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نےفرمایا: ’’اشعری لوگ جب جہاد میں رسد کی کمی کا شکار ہو جائیں یا مدینہ میں ان کے اہل وعیال کا کھانا کم پڑ جائے تو ان کے پاس جو کچھ بچا ہو اسے ایک کپڑے میں اکٹھا کر لیتے ہیں، پھر ایک ہی برتن سے اس کو آپس میں برابر تقسیم کر لیتے ہیں۔ وہ مجھ سے ہیں اور میں ان سے ہوں۔ (وہ میرے قریب ہیں اور میں ان سے قربت رکھتا ہوں۔) ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الِاسْتِئْذَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ كَيْفَ السَّلامُ​)

حکم: صحیح

2719. حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي لَيْلَى عَنْ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ قَالَ أَقْبَلْتُ أَنَا وَصَاحِبَانِ لِي قَدْ ذَهَبَتْ أَسْمَاعُنَا وَأَبْصَارُنَا مِنْ الْجَهْدِ فَجَعَلْنَا نَعْرِضُ أَنْفُسَنَا عَلَى أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَيْسَ أَحَدٌ يَقْبَلُنَا فَأَتَيْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَى بِنَا أَهْلَهُ فَإِذَا ثَلَاثَةُ أَعْنُزٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ احْتَلِبُوا هَذَا اللَّبَنَ بَيْنَنَا فَكُنّ...

جامع ترمذی : كتاب: استئذان كے احکام ومسائل (باب: سلام کس انداز سے کیاجائے؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

2719. مقداد بن اسود ؓ کہتے ہیں کہ میں اور میرے دو دوست (مدینہ) آئے، فقروفاقہ اور جہد ومشقت کی بنا پر ہماری سماعت متاثر ہو گئی تھی۱؎ اور ہماری آنکھیں دھنس گئی تھیں، ہم نبی اکرم ﷺ کے صحابہ کے سامنے اپنے آپ کو پیش کرنے لگے لیکن ہمیں کسی نے قبول نہ کیا۲؎ ، پھر ہم نبی اکرم ﷺ کے پاس گئے تو آپﷺ ہمیں اپنے گھر لے آئے، اس وقت آپ کے پاس تین بکریاں تھیں۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’ان کا دودھ ہم سب کے لیے دوہو‘‘، تو ہم دوہتے اور ہر شخص اپنا حصہ پیتا اور رسول اللہ ﷺ کا حصہ اٹھا کر رکھ دیتے، پھر رسول اللہ ﷺ رات میں تشریف لاتے اور اس انداز سے سلام کرتے تھے کہ س...


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابُ الدُّبَّاءِ)

حکم: صحیح

3303. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: بَعَثَتْ مَعِي أُمُّ سُلَيْمٍ، بِمِكْتَلٍ فِيهِ رُطَبٌ، إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمْ أَجِدْهُ، وَخَرَجَ قَرِيبًا إِلَى مَوْلًى لَهُ، دَعَاهُ، فَصَنَعَ لَهُ طَعَامًا، فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ يَأْكُلُ، قَالَ: فَدَعَانِي لِآكُلَ مَعَهُ، قَالَ: وَصَنَعَ ثَرِيدَةً بِلَحْمٍ وَقَرْعٍ، قَالَ: فَإِذَا هُوَ يُعْجِبُهُ الْقَرْعُ، قَالَ: «فَجَعَلْتُ أَجْمَعُهُ، فَأُدْنِيهِ مِنْهُ، فَلَمَّا طَعِمْنَا مِنْهُ، رَجَعَ إِلَى مَنْزِلِهِ، وَوَضَعْتُ الْمِكْتَلَ بَيْنَ يَدَيْهِ، فَجَعَلَ يَأْكُلُ وَيَقْ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل (باب: کدو کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

3303. حضر ت انس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میری والدہ ام سلیم‬ ؓ ن‬ے میرے ہاتھ کھجوروں کا ایک ٹوکرا رسول اللہﷺ کی خدمت میں بھیجا۔ آپﷺ مجھے( گھر میں) نہ ملے۔ آپﷺ قریب ہی اپنے ایک آزاد کردہ غلام کے ہاں تشریف لے گئے تھے۔ اس نے آپﷺ کو دعوت دی تھی اور نبیﷺ کے لیے کھانا تیار کیا تھا۔ میں حاضر خدمت ہوا تو آپﷺ کھانا تناول فرما رہے تھے۔ آپﷺ نے مجھے اپنے ساتھ کھانا کھانے کی دعوت دی۔ ان صاحب نے کدو اور گوشت ڈال کر ثرید بنا رکھا تھا۔ میں نے دیکھا کہ نبیﷺکو کدو اچھا لگتا ہے تو میں اس (کدو) کے ٹکڑے (برتن کے اطراف میں سے) جمع کر کے آپﷺ کے قریب کرنے لگا۔ جب ہم لوگوں نے کہانا ک...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ الْعَسَلِ)

حکم: ضعیف الإسناد

3451. حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سَهْلٍ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو حَمْزَةَ الْعَطَّارُ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: أُهْدِيَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، عَسَلٌ، فَقَسَمَ بَيْنَنَا لُعْقَةً، لُعْقَةً، فَأَخَذْتُ لُعْقَتِي، ثُمَّ قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَزْدَادُ أُخْرَى؟ قَالَ: «نَعَمْ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: طب سے متعلق احکام ومسائل (باب: شہد کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

3451. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ کی خدمت میں شہد کا ہدیہ پیش کیا گیا۔ آپﷺ نے ہمارے درمیان ایک ایک چمچ تقسیم فرمایا۔ میں نے اپنا حصہ لے لیا، پھر عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! مزید ایک چمچ لے لوں؟ فرمایا: ’’ہاں (لے لو)‘‘