1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابُ إِذَا أَبْصَرَ الرَّاعِي أَوِ الوَكِيلُ شَاة...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2304. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ سَمِعَ الْمُعْتَمِرَ أَنْبَأَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ كَانَتْ لَهُمْ غَنَمٌ تَرْعَى بِسَلْعٍ فَأَبْصَرَتْ جَارِيَةٌ لَنَا بِشَاةٍ مِنْ غَنَمِنَا مَوْتًا فَكَسَرَتْ حَجَرًا فَذَبَحَتْهَا بِهِ فَقَالَ لَهُمْ لَا تَأْكُلُوا حَتَّى أَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ أُرْسِلَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَسْأَلُهُ وَأَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَاكَ أَوْ أَرْسَلَ فَأَمَرَهُ بِأَكْلِهَا قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ فَيُعْجِبُنِي...

صحیح بخاری : کتاب: وکالت کے مسائل کا بیان (باب: چرانے والے نے یا کسی وکیل نے کسی بکری کو مرتے ہوئے یا کسی چیز کو خراب ہوتے دیکھ کر ( بکری کو ) ذبح کردیا یا جس چیز کے خراب ہوجانے کے ڈر تھا اسے ٹھیک کر دیا، اس بارے میں کیا حکم ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2304. حضرت کعب بن مالک  ؓ سے روایت ہے، کہ ان کے پاس بکریوں کا ایک ریوڑتھا جو سلع پہاڑ پر چرتی تھیں۔ ہماری لونڈی نے ایک بکری کو ذبح کردیا۔ حضرت کعب  ؓ نے کہا: اسے کھاؤ نہیں تاآنکہ میں خود رسول اللہ ﷺ سے اس کے متعلق پوچھ لوں یا نبی ﷺ کے پاس کسی آدمی کو بھیجوں جو آپ سے اس کے متعلق دریافت کرے۔ چنانچہ انھوں نے خود نبی ﷺ سے دریافت کیا یا کسی آدمی کو بھیجا تو آپ نے ان کو حکم دیا کہ وہ اسے کھاسکتے ہیں۔ (راوی حدیث )عبید اللہ نے کہا: مجھے حیرت ہوئی کہ وہ لونڈی تھی اور اس نے بکری ذبح کردی۔ (اس روایت کو) عبید اللہ سے بیان کرنے میں عبدہ نے (سلیمان بن معتمر کی) متابعت ک...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّرِكَةِ (بَابُ قِسْمَةِ الغَنَمِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2488. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَكَمِ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنْ جَدِّهِ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ فَأَصَابَ النَّاسَ جُوعٌ فَأَصَابُوا إِبِلًا وَغَنَمًا قَالَ وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أُخْرَيَاتِ الْقَوْمِ فَعَجِلُوا وَذَبَحُوا وَنَصَبُوا الْقُدُورَ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْقُدُورِ فَأُكْفِئَتْ ثُمَّ قَسَمَ فَعَدَلَ عَشَرَةً مِنْ الْغَنَمِ بِبَعِيرٍ فَنَدَّ مِنْهَا بَعِيرٌ فَطَلَبُوهُ فَأَعْيَاهُمْ وَ...

صحیح بخاری : کتاب: شراکت کے مسائل کے بیان میں (باب : بکریوں کا بانٹنا )

مترجم: BukhariWriterName

2488. حضرت رافع بن خدیج  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہم نبی ﷺ کے ہمراہ مقام ذوالحلیفہ میں تھے۔ اس دوران میں لوگوں کو بھوک نے ستایا تو انھیں کچھ اونٹ اور بکریاں ہاتھ لگے۔ راوی کہتا ہے کہ اس وقت نبی ﷺ لوگوں سے پیچھے تھے۔ اس لیے لوگوں نے جلدی کی اور جانوروں کو ذبح کر ڈالا اور ہانڈیاں چڑھا دیں۔ نبی ﷺ (جب تشریف لائے تو آپ)نے حکم دیا کہ ان ہانڈیوں کو الٹ دیا جائے، چنانچہ انھیں الٹ دیا گیا۔ پھر آپ نے تقسیم فرمائی تو دس بکریوں کو ایک اونٹ کے برابر قرار دیا۔ اتفاقاً ایک اونٹ بھاگ نکلا تو لوگ اس کے پیچھے دوڑے جس نے ان کو تھکا دیا۔ اس وقت لشکر میں گھوڑے بھی کم تھے۔ آخ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّرِكَةِ (بَابُ مَنْ عَدَلَ عَشْرًا مِنَ الغَنَمِ بِجَزُورٍ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2507. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذِي الحُلَيْفَةِ مِنْ تِهَامَةَ، فَأَصَبْنَا غَنَمًا وَإِبِلًا، فَعَجِلَ القَوْمُ، فَأَغْلَوْا بِهَا القُدُورَ، فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَمَرَ بِهَا، فَأُكْفِئَتْ ثُمَّ عَدَلَ عَشْرًا مِنَ الغَنَمِ بِجَزُورٍ، ثُمَّ إِنَّ بَعِيرًا نَدَّ وَلَيْسَ فِي القَوْمِ إِلَّا خَيْلٌ يَسِيرَةٌ، فَرَمَاهُ رَجُلٌ، فَحَبَسَهُ بِسَهْمٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ و...

صحیح بخاری : کتاب: شراکت کے مسائل کے بیان میں (باب: تقسیم میں ایک اونٹ کو دس بکریوں کے برابرسمجھنا )

مترجم: BukhariWriterName

2507. حضرت رافع بن خدیج  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ ہم نبی کریم ﷺ کے ساتھ تہامہ کے علاقے زوالحلیفہ میں تھے۔ ہم نے بکریاں اور اونٹ غنیمت میں حاصل کیے۔ لوگوں نے جلدی کرکے ان کا گوشت ہانڈیوں پر چڑھادیا۔ اتنے میں رسول اللہ ﷺ تشریف لائے اور ہانڈیوں کوالٹ دینے کا حکم دیا توا نھیں الٹ دیاگیا۔ پھر آپ نے تقسیم میں ایک اونٹ کے برابر دس بکریاں رکھیں۔ ان میں سے ایک اونٹ بھاگ نکلا۔ لوگوں کے پاس گھوڑے بہت کم تھے تو ایک آدمی نے اسے تیر مارا اور روک دیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بلاشبہ ان چوپایوں میں کوئی کوئی وحشی جانوروں کی طرح بھاگ نکلتے ہیں تو جب تم ان پر قا...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ ذَبْحِ الإِبِلِ وَالغَنَمِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3075. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعٍ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذِي الحُلَيْفَةِ، فَأَصَابَ النَّاسَ جُوعٌ، وَأَصَبْنَا إِبِلًا وَغَنَمًا، وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أُخْرَيَاتِ النَّاسِ، فَعَجِلُوا فَنَصَبُوا القُدُورَ، فَأَمَرَ بِالقُدُورِ، فَأُكْفِئَتْ، ثُمَّ قَسَمَ، فَعَدَلَ عَشَرَةً مِنَ الغَنَمِ بِبَعِيرٍ، فَنَدَّ مِنْهَا بَعِيرٌ، وَفِي القَوْمِ خَيْلٌ يَسِيرَةٌ، فَطَلَبُوهُ فَأَعْيَاهُمْ، فَأَهْوَى إِلَيْهِ رَجُلٌ بِسَهْمٍ فَحَبَسَهُ اللَّهُ، ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : مال غنیمت کے اونٹ بکریوں کو تقسیم سے پہلے ذبح کرنا مکروہ ہے )

مترجم: BukhariWriterName

3075. حضرت رافع بن خدیج  ؓسے روایت ہےانھوں نے کہا کہ مقام ذوالحلیفہ میں ہم نے نبی کریم ﷺ کے ہمراہ پڑاؤ کیا۔ لوگوں کو سخت بھوک لگی۔ ادھرغنیمت میں ہمیں اونٹ اور بکریاں ملی تھیں۔ نبی کریم ﷺ لشکر کے پچھلے حصےمیں تھے۔ لوگوں نے جلدی جلدی ذبح کرکے گوشت کی ہنڈیاں چڑھا دیں۔ آپ ﷺ کے حکم پر ان ہنڈیوں کو الٹ دیا گیا۔ پھر آپ نے مال غنیمت تقسیم کیا اور دس بکریوں کو ایک اونٹ کے برابر رکھا۔ اتفاق سے مال غنیمت کا ایک اونٹ بھاگ نکلا۔ لشکر میں گھوڑوں کی کمی تھی۔ لوگ اسے پکڑنے کے لیے دوڑے لیکن اونٹ نے سب کو تھکا دیا۔ آخر ایک صحابی نے اسے تیر مارا تو اللہ کے حکم سے اونٹ جہاں تھا وہ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ التَّسْمِيَةِ عَلَى الذَّبِيحَةِ، وَمَنْ تَر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5498. حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ جَدِّهِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذِي الحُلَيْفَةِ، فَأَصَابَ النَّاسَ جُوعٌ، فَأَصَبْنَا إِبِلًا وَغَنَمًا، وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أُخْرَيَاتِ النَّاسِ، فَعَجِلُوا فَنَصَبُوا القُدُورَ، فَدُفِعَ إِلَيْهِمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِالقُدُورِ فَأُكْفِئَتْ، ثُمَّ قَسَمَ فَعَدَلَ عَشَرَةً مِنَ الغَنَمِ بِبَعِيرٍ، فَنَدَّ مِنْهَا بَعِيرٌ، وَكَانَ فِي القَوْمِ خَيْلٌ ...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: ذبح پر بسم اللہ پڑھنا اور جس نے اسے قصداً چھوڑ دیا ہو ا س کا بیان ۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5498. سیدنا رافع بن خدیج رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم مقام ذوالحلیفہ میں نبی ﷺ کے ساتھ تھے کہ لوگوں کو بھوک نے بہت پریشان کیا۔ اس دوران میں ہمیں بہت سے اونٹ اور بکریاں بطور غنیمت ملیں۔ نبی ﷺ پیچھے تشریف لا رہے تھے کہ لوگوں نے بھوک کی شدت کی وجہ سے جلدی کی اور گوشت ہنڈیاں چڑھا دیں۔ نبی ﷺ جلدی سے ان کے پیچھے آئے اور ہنڈیوں کے متعلق حکم دیا اور انہیں الٹ دیا گیا، پھر آپ نے مال غنیمت تقسیم کیا اور دس بکریوں کو ایک اونٹ کے برابر قرار دیا۔ ان میں سے ایک اونٹ بھاگ نکلا۔ لوگوں کے پاس گھوڑوں کی کمی تھی، اس لیے لوگ خود ہی اس کے پیچھے بھاگے لیکن اس نے ان کو تھکا...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ مِنَ القَصَبِ وَالمَرْو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5501. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ المُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، سَمِعَ ابْنَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، يُخْبِرُ ابْنَ عُمَرَ، أَنَّ أَبَاهُ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ جَارِيَةً لَهُمْ كَانَتْ تَرْعَى غَنَمًا بِسَلْعٍ، فَأَبْصَرَتْ بِشَاةٍ مِنْ غَنَمِهَا مَوْتًا، فَكَسَرَتْ حَجَرًا فَذَبَحَتْهَا، فَقَالَ لِأَهْلِهِ: لاَ تَأْكُلُوا حَتَّى آتِيَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْأَلَهُ - أَوْ حَتَّى أُرْسِلَ إِلَيْهِ مَنْ يَسْأَلُهُ - «فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - أَوْ بَعَثَ إِلَيْهِ - فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَكْلِهَا...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: بانس ، سفید دھاردار اور لوہار جو خون بہادے اس کاحکم کیا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5501. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہیں عبدالرحمن کے والد گرامی نے بتایا کہ ان کی لونڈی سلع پہاڑی پر بکریاں چرایا کرتی تھی،اس نے ایک بکری کو دیکھا کہ وہ مرنے کے قریب ہے۔ اس نے ایک پتھر توڑ کر اسے ذبح کر دیا۔ اہل خانہ میں سے کسی نے گھر والوں کو کہا اسے مت کھاؤ یہاں تک کہ میں اس کے متعلق نبی ﷺ سے پوچھ لوں یا کسی کو آپ ﷺ کی خدمت میں بھیجتا ہوں جو آپ سے مسئلہ پوچھ کر آئے چنانچہ وہ خود نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے یا کسی کو آپ کے پاس بھیجا تو نبی ﷺ نے اسے کھانے کی اجازت دے دی۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ مِنَ القَصَبِ وَالمَرْو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5502. حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ رَجُلٍ، مِنْ بَنِي سَلِمَةَ أَخْبَرَ عَبْدَ اللَّهِ: أَنَّ جَارِيَةً لِكَعْبِ بْنِ مَالِكٍ تَرْعَى غَنَمًا لَهُ بِالْجُبَيْلِ الَّذِي بِالسُّوقِ، وَهُوَ بِسَلْعٍ، فَأُصِيبَتْ شَاةٌ، فَكَسَرَتْ حَجَرًا فَذَبَحَتْهَا بِهِ، «فَذَكَرُوا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُمْ بِأَكْلِهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: بانس ، سفید دھاردار اور لوہار جو خون بہادے اس کاحکم کیا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5502. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت کعب بن مالک ؓ کی ایک لونڈی اس پہاڑ پر جو سوق مدنی ہے اور جس کا نام سلع ہے، بکریاں چرایا کرتی تھی ایک بکری مرنے کے قریب ہوگئی تو اس نے ایک پتھر توڑ کر اس سے بکری کو ذبح کر دیا۔ لوگوں نے اس امر کا نبی ﷺ سے ذکر کیا تو آپ نے انہیں اس کے کھانے کی اجازت دی۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ مَا أَنْهَرَ الدَّمَ مِنَ القَصَبِ وَالمَرْو...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5503. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَيْسَ لَنَا مُدًى، فَقَالَ: «مَا أَنْهَرَ الدَّمَ وَذُكِرَ اسْمُ اللَّهِ فَكُلْ، لَيْسَ الظُّفُرَ وَالسِّنَّ، أَمَّا الظُّفُرُ فَمُدَى الحَبَشَةِ، وَأَمَّا السِّنُّ فَعَظْمٌ» وَنَدَّ بَعِيرٌ فَحَبَسَهُ، فَقَالَ: «إِنَّ لِهَذِهِ الإِبِلِ أَوَابِدَ كَأَوَابِدِ الوَحْشِ، فَمَا غَلَبَكُمْ مِنْهَا فَاصْنَعُوا بِهِ هَكَذَا»...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: بانس ، سفید دھاردار اور لوہار جو خون بہادے اس کاحکم کیا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5503. سیدنا رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے انہوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہمارے پاس چھری نہیں ہوتی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو چیز خون بہا دے اور اس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو تو اس (جانور) کو تم کھا سکتے ہو لیکن ناخن اور دانت سے ذبح نہ کیا گیا ہو کیونکہ ناخن اہل حبشہ کی چھری ہے اور دانت ہڈی ہے۔“ اس دوران میں ایک اونٹ بھاگ نکلا تواسے (تیر مار کر) روک لیا گیا۔ آپ نے اس کے متعلق فرمایا: ”یہ اونٹ جنگلی جانوروں کی طرح بھڑک اٹھتے ہیں ان میں سے جو تمہارے قابو سے باہر ہو جائے اس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کرو۔“ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ ذَبِيحَةِ المَرْأَةِ وَالأَمَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5504. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ، أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ: أَنَّ امْرَأَةً ذَبَحَتْ شَاةً بِحَجَرٍ، «فَسُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَأَمَرَ بِأَكْلِهَا» وَقَالَ اللَّيْثُ: حَدَّثَنَا نَافِعٌ، أَنَّهُ سَمِعَ رَجُلًا، مِنَ الأَنْصَارِ: يُخْبِرُ عَبْدَ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ جَارِيَةً لِكَعْبٍ: بِهَذَا...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: (مسلمان) عورت اور لونڈی کا ذبیحہ بھی جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5504. سیدنا کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت نے بکری، پتھر سے ذبح کر لی تو نبی ﷺ سے اس کے متعلق سوال کیا گیا۔ آپ نے اس کے کھانے کا حکم فرمایا ایک دوسری روایت ہے کہ سیدنا نافع نے ایک انصاری شخص سے سنا، اس نے سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کو بتایا اور انہوں نے نبی ﷺ سے بیان کیا کہ سیدنا کعب ؓ کی ایک لونڈی تھی۔ پھر مذکورہ حدیث کی طرح بیان کیا۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ ذَبِيحَةِ المَرْأَةِ وَالأَمَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5505. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ رَجُلٍ، مِنَ الأَنْصَارِ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ سَعْدٍ أَوْ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ، أَخْبَرَهُ: أَنَّ جَارِيَةً لِكَعْبِ بْنِ مَالِكٍ كَانَتْ تَرْعَى غَنَمًا بِسَلْعٍ، فَأُصِيبَتْ شَاةٌ مِنْهَا، فَأَدْرَكَتْهَا فَذَبَحَتْهَا بِحَجَرٍ، فَسُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «كُلُوهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: (مسلمان) عورت اور لونڈی کا ذبیحہ بھی جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5505. سیدنا معاذ بن سعد یاسعد بن معاذ ؓ سے روایت ہے انہوں نے بتایا کہ سیدنا کعب بن مالک ؓ کی ایک لونڈی سلع پہاڑی پر بکریاں چرایا کرتی تھی۔ ریوڑ میں سے ایک بکری مرنے کے قریب ہوئی تو اس نے (مرنے سے پہلے) اسے پتھر سے ذبح کر دیا، پھر نبی ﷺ سے اس کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا: ”اسے کھاؤ۔“ ...