1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {إِذْ يُبَايِعُونَكَ تَحْتَ الشَّج...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4841. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ صُهْبَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ الْمُزَنِيِّ إِنِّي مِمَّنْ شَهِدَ الشَّجَرَةَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْخَذْفُِ

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( اذ یبایعونک تحت الشجرۃ )) کی تفسیریعنی ”وہ وقت یاد کرو جب کہ وہ درخت کے نیچے آپ کے ہاتھ پر بیعت کر رہے تھے“ )

مترجم: BukhariWriterName

4841. حضرت عبداللہ بن مغفل مزنی ؓ سے روایت ہے، (یہ) ان لوگوں میں سے ہیں جو بیعت شجرہ (بیعتِ رضوان) میں موجود تھے۔ نبی ﷺ نے کنکریاں پھینکنے سے منع فرمایا تھا۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ الخَذْفِ وَالبُنْدُقَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5479. حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ رَاشِدٍ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ - وَاللَّفْظُ لِيَزِيدَ - عَنْ كَهْمَسِ بْنِ الحَسَنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ: أَنَّهُ رَأَى رَجُلًا يَخْذِفُ، فَقَالَ لَهُ: لاَ تَخْذِفْ، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الخَذْفِ، أَوْ كَانَ يَكْرَهُ الخَذْفَ وَقَالَ: «إِنَّهُ لاَ يُصَادُ بِهِ صَيْدٌ وَلاَ يُنْكَى بِهِ عَدُوٌّ، وَلَكِنَّهَا قَدْ تَكْسِرُ السِّنَّ، وَتَفْقَأُ العَيْنَ» ثُمَّ رَآهُ بَعْدَ ذَلِكَ يَخْذِفُ، فَقَالَ لَهُ: أُحَدِّثُكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَى ع...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: انگلی سے چھوٹے چھوٹے سنگ ریزے اور غلے مارنا )

مترجم: BukhariWriterName

5479. سیدنا عبداللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک آدمی کو کنکری پھیکتے ہوئے دیکھا تو فرمایا: اس طرح کنکری مت پھینکو کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے اس طرح کنکری پھیکنے سے منع فرمایا ہے یا اسے ناپسند فرمایا ہے، نیز فرمایا: ”اس سے نہ تو شکار کیا جاسکتا ہے اور نہ دشمن کو زخمی کیا جا سکتا ہے لیکن یہ کبھی کسی کا دانت توڑ دیتی ہے اور آنکھ پھوڑ دیتی ہے۔“ اس کے بعد پھر اس شخص کو دیکھا کہ وہ کنکریاں پھینک رہا ہے تو اسے کہا: میں تجھے رسول اللہ ﷺ کی حدیث بیان کرتا ہوں کہ آپ نے کنکری پھیکنےسے منع کیا یا کنکری پھینکنے کو ناپسند فرمایا لیکن تو پھر کنکریاں پھینک رہا ہے، ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ النَّهْيِ عَنِ الخَذْفِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6220. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ عُقْبَةَ بْنَ صُهْبَانَ الأَزْدِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ المُزَنِيِّ، قَالَ: نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الخَذْفِ، وَقَالَ: «إِنَّهُ لاَ يَقْتُلُ الصَّيْدَ، وَلاَ يَنْكَأُ العَدُوَّ، وَإِنَّهُ يَفْقَأُ العَيْنَ، وَيَكْسِرُ السِّنَّ»...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: انگلیوں سے پتھر یا کنکری پھینکنے کی ممانعت )

مترجم: BukhariWriterName

6220. حضرت عبداللہ بن مغفل مزنی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے کنکری پھینکنے سے منع کیا۔ آپ نے فرمایا: ”یہ کنکری شکار نہیں کرسکتی اور نہ دشمن ہی کو ہلاک کرسکتی ہے البتہ یہ آنکھ پھوڑ سکتی ہے اور دانت توڑ سکتی ہے۔“


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ إِبَاحَةِ مَا يُسْتَعَانُ بِهِ عَلَى الِاصْط...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1954. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا كَهْمَسٌ، عَنِ ابْنِ بُرَيْدَةَ، قَالَ: رَأَى عَبْدُ اللهِ بْنُ الْمُغَفَّلِ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِهِ يَخْذِفُ، فَقَالَ لَهُ: لَا تَخْذِفْ، «فَإِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَكْرَهُ - أَوْ قَالَ - يَنْهَى عَنِ الْخَذْفِ، فَإِنَّهُ لَا يُصْطَادُ بِهِ الصَّيْدُ، وَلَا يُنْكَأُ بِهِ الْعَدُوُّ، وَلَكِنَّهُ يَكْسِرُ السِّنَّ، وَيَفْقَأُ الْعَيْنَ»، ثُمَّ رَآهُ بَعْدَ ذَلِكَ يَخْذِفُ، فَقَالَ لَهُ: «أُخْبِرُكَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَكْرَهُ أَوْ يَنْهَى عَنِ الْخَذْفِ ثُمَّ أَرَاكَ...

صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: شکار میں اور دشمن(کو نشانہ بنانے) کے لئے کسی چیز سے مدد لینا جائز ہے۔اور کنکریاں مارنا مکروہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1954. معاذ عنبری نے کہا: ہمیں کہمس نے ابن بریدہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے ساتھیوں میں سے ایک شخص کو کنکر سے (کسی چیز کو) نشانہ بناتے ہوئے دیکھا تو کہا: کنکر سے نشانہ مت بناؤ، رسول اللہ ﷺ اسے ناپسند فرماتے تھے۔ یا کہا: کنکر مارنے سے منع فرماتے تھے، کیونکہ اس کے ذریعے سے نہ کوئی شکار مارا جا سکتا ہے۔ نہ دشمن کو (پیچھے) دھکیلا جا سکتا ہے یہ (صرف) دانت توڑتا ہے یا آنکھ پھوڑتا ہے۔ اس کے بعد انھوں نے اس شخص کو پھر کنکر مارتے دیکھا تو اس سے کہا: میں تمھیں بتاتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ اسے ناپسند فرماتے تھے یا (کہا:) آپﷺ اس س...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ إِبَاحَةِ مَا يُسْتَعَانُ بِهِ عَلَى الِاصْط...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1954.02. وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ صُهْبَانَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مُغَفَّلٍ، قَالَ: «نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْخَذْفِ»، قَالَ ابْنُ جَعْفَرٍ فِي حَدِيثِهِ: وَقَالَ: «إِنَّهُ لَا يَنْكَأُ الْعَدُوَّ، وَلَا يَقْتُلُ الصَّيْدَ، وَلَكِنَّهُ يَكْسِرُ السِّنَّ، وَيَفْقَأُ الْعَيْنَ»، وقَالَ ابْنُ مَهْدِيٍّ: «إِنَّهَا لَا تَنْكَأُ الْعَدُوَّ»، وَلَمْ يَذْكُرْ «تَفْقَأُ الْعَيْنَ»...

صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: شکار میں اور دشمن(کو نشانہ بنانے) کے لئے کسی چیز سے مدد لینا جائز ہے۔اور کنکریاں مارنا مکروہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1954.02. محمد بن جعفر اورعبدالرحمان بن مہدی نے کہا: ہمیں شعبہ نے قتادہ سے انھوں نے عقبہ بن صہیان سے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ ﷺ نے کنکر مارنے سے منع فرمایا۔ ابن جعفر نے اپنی روایت میں یہ بیا ن کیا کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’یہ نہ دشمن کو ہلاک کرتا ہے، نہ شکار مارتا ہے، بس دانت توڑتا ہے اورآنکھ پھوڑتاہے۔‘‘ اور ابن مہدی نے (اپنی روایت میں ) کہا: ’’یہ (کنکر، روڑا) دشمن کو ہلاک نہیں کرتا‘‘ (انھو ں نے) آنکھ پھوڑنے کا ذکر نہیں کیا۔ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ إِبَاحَةِ مَا يُسْتَعَانُ بِهِ عَلَى الِاصْط...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1954.03. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، أَنَّ قَرِيبًا لِعَبْدِ اللهِ بْنِ مُغَفَّلٍ خَذَفَ، قَالَ: فَنَهَاهُ، وَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنِ الْخَذْفِ، وَقَالَ: «إِنَّهَا لَا تَصِيدُ صَيْدًا، وَلَا تَنْكَأُ عَدُوًّا، وَلَكِنَّهَا تَكْسِرُ السِّنَّ، وَتَفْقَأُ الْعَيْنَ»، قَالَ: فَعَادَ، فَقَالَ: أُحَدِّثُكَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْهُ، ثُمَّ تَخْذِفُ، لَا أُكَلِّمُكَ أَبَدًا "،...

صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: شکار میں اور دشمن(کو نشانہ بنانے) کے لئے کسی چیز سے مدد لینا جائز ہے۔اور کنکریاں مارنا مکروہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1954.03. اسماعیل بن علیہ نے ایوب سے، انھوں نے سعید بن جبیر سے روایت کی کہ حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے کسی قریبی شخص نے کنکر سے نشانہ لگایا۔ انھوں نے اس کو منع کیا اور کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے کنکر کے ساتھ نشانہ بنانے سے منع فرمایا ہے۔ اور آپ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ نہ کسی جانور کو شکارکرتا ہے، نہ دشمن کو ہلاک کرتا ہے، البتہ یہ دانت توڑتا ہے۔ اور آنکھ پھوڑتا ہے۔‘‘ (سعید نے) کہا: اس شخص نے دوبارہ یہی کیا تو حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا: میں نے تم کو حدیث سنائی کہ رسول اللہ ﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے اور تم پھر کنکر مار ر...


10 سنن النسائي: كِتَابُ الْقَسَامَةِ (بَابُ صِفَةِ شِبْهِ الْعَمْدِ وَعَلَى مَنْ دِيَةُ ...)

حکم: صحیح

4823. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ نُضَيْلَةَ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ: أَنَّ ضَرَّتَيْنِ ضَرَبَتْ إِحْدَاهُمَا الْأُخْرَى بِعَمُودِ فُسْطَاطٍ، فَقَتَلَتْهَا، فَقَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالدِّيَةِ عَلَى عَصَبَةِ الْقَاتِلَةِ، وَقَضَى لِمَا فِي بَطْنِهَا بِغُرَّةٍ، فَقَالَ الْأَعْرَابِيُّ: تُغَرِّمُنِي مَنْ لَا أَكَلْ، وَلَا شَرِبَ، وَلَا صَاحَ فَاسْتَهَلَّ، فَمِثْلُ ذَلِكَ يُطَلَّ؟ فَقَالَ: «سَجْعٌ كَسَجْعِ الْجَاهِلِيَّةِ؟» وَقَضَى لِمَا فِي بَطْنِهَا بِغُرَّةٍ...

سنن نسائی : کتاب: قسامت ‘قصاص اور دیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: قتل شبہ عمد کا بیان اور اس کا کہ پیٹ کے بچے اور قتل شبہ عمد کی دیت کس کے ذمے ہوگی؟ نیز ابراہیم عن عبید بن نضیہ کے حضرت مغیرہ سے مروی روایت پر راویوں کے اختلافِ الفاظ کا ذکر )

مترجم: NisaiWriterName

4823. حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ دو سوکنوں میں سے ایک نے دوسری کو خیمہ کی لکڑی دے ماری اور اسے قتل کر دیا۔ رسول اللہ ﷺ نے دیت قاتلہ کے نسبی رشتہ داروں پر ڈال دی اور مقتولہ کے پیٹ کے بچے کی دیت غرہ قرار دی۔ اعرابی کہنے لگا: آپ مجھ پر ایسے بچے کی دیت ڈال رہے ہیں جس نے نہ کھایا نہ پیا، نہ چیخا نہ چلایا؟ ایسا بچہ تو ضائع اور لغو ہوتا ہے۔ آپ نے فرمایا: ”زمانہ جاہلیت جیسی مسجع ومقفیٰ گفتگو ہے۔“ آپ نے پیٹ کے بچے کی دیت غرہ مقرر فرمائی۔ ...