1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ بَابُ صَيْدِ القَوْسِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5523 حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي رَبِيعَةُ بْنُ يَزِيدَ الدِّمَشْقِيُّ، عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ، عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الخُشَنِيِّ، قَالَ: قُلْتُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، إِنَّا بِأَرْضِ قَوْمٍ مِنْ أَهْلِ الكِتَابِ، أَفَنَأْكُلُ فِي آنِيَتِهِمْ؟ وَبِأَرْضِ صَيْدٍ، أَصِيدُ بِقَوْسِي، وَبِكَلْبِي الَّذِي لَيْسَ بِمُعَلَّمٍ وَبِكَلْبِي المُعَلَّمِ، فَمَا يَصْلُحُ لِي؟ قَالَ: «أَمَّا مَا ذَكَرْتَ مِنْ أَهْلِ الكِتَابِ، فَإِنْ وَجَدْتُمْ غَيْرَهَا فَلاَ تَأْكُلُوا فِيهَا، وَإِنْ لَمْ تَجِدُوا فَاغْسِلُوهَا وَكُلُوا فِيهَا، وَمَا صِدْتَ بِقَوْسِكَ فَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَكُلْ، وَمَا ...

صحیح بخاری:

کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں

(

باب: تیر کمان سے شکار کرنے کا بیان

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5523. سیدنا ابو ثعلبہ خشنی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے عرض کی: اللہ کے نبی! ہم اہل کتاب کے گاؤں میں رہتے ہیں، کیا ہم ان کے برتنوں میں کھا پی سکتے ہیں؟ اور ہم ایسی زمین میں رہتے ہیں جہاں شکار بکثرت ہوتا ہے وہاں میں اپنے تیر کمان سے شکار کرتا ہوں اور میں اپنے کتے سے جو بھی سکھایا ہوا ہوتا ہے ان میں سے کس کا کھانا میرے لیے جائز ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو تو نے اہل کتاب کے برتنوں کا ذکر کیا ہے؟ تو اگر ان کے (برتنوں کے) علاوہ تمہیں دوسرے برتن دستیاب ہوں تو ان کے برتنوں میں مت کھاؤ پیو، اگر تمہیں کوئی دوسرا برتن نہ ملے تو ان کے برتن دھو کر ان میں کھا پی سکتے ہو...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّصَيُّدِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5533 حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ، ح وَحَدَّثَنِي أَحْمَدُ ابْنُ أَبِي رَجَاءٍ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنِ ابْنِ المُبَارَكِ، عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَبِيعَةَ بْنَ يَزِيدَ الدِّمَشْقِيَّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو إِدْرِيسَ عَائِذُ اللَّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا ثَعْلَبَةَ الخُشَنِيَّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا بِأَرْضِ قَوْمٍ أَهْلِ الكِتَابِ، نَأْكُلُ فِي آنِيَتِهِمْ، وَأَرْضِ صَيْدٍ أَصِيدُ بِقَوْسِي، وَأَصِيدُ بِكَلْبِي المُعَلَّمِ وَالَّذِي لَيْسَ مُعَلَّمًا، فَأ...

صحیح بخاری:

کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں

(باب: شکار کرنے کو بطور مشغلہ اختیار کرنا)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5533. سیدنا ابو ثعلبہ خشنی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول! ہم لوگ اہل کتاب کے ملک میں رہتے ہیں اور ان کے برتنوں میں کھاتے پیتے ہیں اور وہاں شکار بہت ہوتا ہے، میں اپنے تیر کمان اور سدھائے ہوئے کتوں سے شکار کرتا ہوں اور اس کتے کو بھی شکار میں استعمال کرتا ہوں جو سدھایا ہوا نہیں ہوتا آپ میری رہنمائی کریں کہ اس میں میرے لیے کیا حلال ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: تم نے جو یہ کہا ہے ”کہ تم اہل کتاب کی سر زمین میں رہتے ہو اور ان کے برتنوں میں کھاتے پیتے ہو، اگر تمہیں ان کے برتن دستیاب ہوں تو ان کے برتنوں میں نہ کھاؤ۔...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ بَابُ آنِيَةِ المَجُوسِ وَالمَيْتَةِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5541 حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي رَبِيعَةُ بْنُ يَزِيدَ الدِّمَشْقِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو إِدْرِيسَ الخَوْلاَنِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو ثَعْلَبَةَ الخُشَنِيُّ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا بِأَرْضِ أَهْلِ الكِتَابِ، فَنَأْكُلُ فِي آنِيَتِهِمْ، وَبِأَرْضِ صَيْدٍ، أَصِيدُ بِقَوْسِي، وَأَصِيدُ بِكَلْبِي المُعَلَّمِ وَبِكَلْبِي الَّذِي لَيْسَ بِمُعَلَّمٍ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَمَّا مَا ذَكَرْتَ أَنَّكَ بِأَرْضِ أَهْلِ كِتَابٍ: فَلاَ تَأْكُلُوا فِي آنِيَتِهِمْ إِلَّا أَنْ لاَ ...

صحیح بخاری:

کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں

(باب: مجوسیوں کا برتن استعمال کرنا اور مردار کا کھا...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5541. سیدنا ابو ثعلبہ خشنی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا: اللہ کے رسول! ہم اہل کتاب کی سر زمین میں رہتے ہیں اور ان کے برتنوں میں کھاتے پیتے ہیں نیز وہاں شکار بکثرت پایا جاتا ہے میں وہاں اپنے تیر کمان سے شکار کرتا ہوں نیز اپنے سدھائے ہوئے کتوں اور بغیر سدھائے ہوئے کتوں کو شکار کے لیے استعمال کرتا ہوں؟ اور بغیر سدھائے ہوئے کتوں کو شکار کے لیے استعمال کرتا ہوں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ”تم نے یہ ذکر کیا ہے کہ تم اہل کتاب کے ملک میں رہتے ہو تو ان کے برتنوں میں کھایا پیا نہ کرو، ہاں اگر ضرورت ہوا اور کھانا ہی پڑجائے تو انہیں خوب ...


4 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ بَابُ الصَّيْدِ بِالْكِلَابِ الْمُعَلَّمَةِ والرمي

حکم: صحیح

5096 حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ، حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ، قَالَ: سَمِعْتُ رَبِيعَةَ بْنَ يَزِيدَ الدِّمَشْقِيَّ، يَقُولُ: أَخْبَرَنِي أَبُو إِدْرِيسَ عَائِذُ اللهِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيَّ، يَقُولُ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنَّا بِأَرْضِ قَوْمٍ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ نَأْكُلُ فِي آنِيَتِهِمْ، وَأَرْضِ صَيْدٍ أَصِيدُ بِقَوْسِي وَأَصِيدُ بِكَلْبِي الْمُعَلَّمِ، أَوْ بِكَلْبِي الَّذِي لَيْسَ بِمُعَلَّمٍ، فَأَخْبِرْنِي مَا الَّذِي يَحِلُّ لَنَا مِنْ ذَلِكَ؟ قَالَ: «أَمَّا مَا ذَكَرْتَ أَنَّكُمْ بِأَرْضِ ق...

صحیح مسلم:

کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے

(باب: سدھائے ہوئے کتوں اور تیر اندازی کےذریعے سے شک...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5096. ابن مبارک نے حیوہ بن شریح سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے ربیعہ بن یزید دمشقی کو کہتے ہوئے سنا: مجھے ابو ادریس عائذ اللہ نے خبر دی ، کہا: میں نے حضرت ابو ثعلبہ خشنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور پوچھا کہ یا رسول اللہ ﷺ! ہم اہل کتاب (یعنی یہود یا نصاریٰ) کے ملک میں رہتے ہیں، ان کے برتنوں میں کھانا کھاتے ہیں اور ہمارا ملک شکار کا ملک ہے، تو میں اپنی کمان سے، سکھائے ہوئے کتے اور اس کتے سے شکار کرتا ہوں جو سکھایا نہیں گیا، تو مجھ سے وہ طریقہ بیان کیجئے جو کہ حلال ہو۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تو نے جو کہا کہ اہل کتاب کے ملک میں ہ...


5 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ بَابُ الصَّيْدِ بِالْكِلَابِ الْمُعَلَّمَةِ والرمي

حکم: صحیح

5097 وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا الْمُقْرِئُ، كِلَاهُمَا عَنْ حَيْوَةَ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ ابْنِ الْمُبَارَكِ، غَيْرَ أَنَّ حَدِيثَ ابْنِ وَهْبٍ لَمْ يَذْكُرْ فِيهِ صَيْدَ الْقَوْسِ

صحیح مسلم:

کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے

(باب: سدھائے ہوئے کتوں اور تیر اندازی کےذریعے سے شک...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5097. زہیر بن وہب اور مقری دونوں نے حیوہ سے اسی سند کے ساتھ ابن مبارک کی حدیث کی طرح روایت کی، البتہ ابن وہب نے اپنی روایت میں کمان کے شکار کا ذکر نہیں کیا۔


6 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّيدِ بَابٌ فِي الصَّيْدِ

حکم: صحیح

2864 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُصَفَّى حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ سَيْفٍ حَدَّثَنَا أَبُو إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيُّ حَدَّثَنِي أَبُو ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيُّ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا ثَعْلَبَةَ كُلْ مَا رَدَّتْ عَلَيْكَ قَوْسُكَ وَكَلْبُكَ زَادَ عَنْ ابْنِ حَرْبٍ الْمُعَلَّمُ وَيَدُكَ فَكُلْ ذَكِيًّا وَغَيْرَ ذَكِيٍّ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: شکار کے احکام و مسائل

(باب: شکار کرنے کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2864. سیدنا ابوثعلبہ خشنی ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: ”اے ابو ثعلبہ! تیری قوس (کمان) اور تیرا کتا جو تجھ پر لوٹائے وہ کھا لے۔“ ابن حرب نے مزید کہا: (کتا) سدھایا ہوا ہو اور تیرا ہاتھ جو تجھ پر لوٹائے (تیر وغیرہ سے شکار کرے۔) تو اسے ذبح کر سکو یا نہ کر سکو، کھا لو۔...


7 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّيدِ بَابٌ فِي الصَّيْدِ

حکم: حسن لكن قوله وإن أكل منه منكر

2865 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمِنْهَالِ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا حَبِيبٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ أَعْرَابِيًّا يُقَالُ لَهُ أَبُو ثَعْلَبَةَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي كِلَابًا مُكَلَّبَةً فَأَفْتِنِي فِي صَيْدِهَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ كَانَ لَكَ كِلَابٌ مُكَلَّبَةٌ فَكُلْ مِمَّا أَمْسَكْنَ عَلَيْكَ قَالَ ذَكِيًّا أَوْ غَيْرَ ذَكِيٍّ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَإِنْ أَكَلَ مِنْهُ قَالَ وَإِنْ أَكَلَ مِنْهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَفْتِنِي فِي قَوْسِي قَالَ كُلْ مَا رَدَّتْ عَلَيْكَ قَوْسُكَ قَالَ ذَكِيّ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: شکار کے احکام و مسائل

(باب: شکار کرنے کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2865. ایک بدوی جس کا نام ابو ثعلبہ ؓ تھا اس نے کہا کہ اے اللہ کے رسول! میرے ہاں سدھائے ہوئے (شکاری) کتے ہیں۔ آپ مجھے ان کے ساتھ شکار کے بارے میں ارشاد فرمائیے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”اگر تیر پاس سدھائے ہوئے کتے ہیں، تو جو وہ تیرے لیے پکڑ رکھیں اس سے کھا لے۔“ اس نے کہا: ذبح کر کے یا بغیر ذبح کیے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ہاں (دونوں صورتوں میں اس کا کھانا جائز ہے۔“) اس نے کہا: اگر کتا اس سے کھا لے تو؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”خواہ کھا بھی لے۔“ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے میری کمان کے (شکار کے) بارے میں ارشاد فرمائیے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تیر...


8 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ مَا يُؤْكَلُ مِنْ صَيْدِ الْكَلْبِ...

حکم: صحیح

1550 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ مَكْحُولٍ عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ ح وَالْحَجَّاجُ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ أَبِي مَالِكٍ عَنْ عَائِذِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيَّ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا أَهْلُ صَيْدٍ قَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ فَأَمْسَكَ عَلَيْكَ فَكُلْ قُلْتُ وَإِنْ قَتَلَ قَالَ وَإِنْ قَتَلَ قُلْتُ إِنَّا أَهْلُ رَمْيٍ قَالَ مَا رَدَّتْ عَلَيْكَ قَوْسُكَ فَكُلْ قَالَ قُلْتُ إِنَّا أَهْلُ سَفَرٍ نَمُرُّ بِالْيَهُودِ وَالنَّصَارَى وَالْمَجُوسِ فَلَا نَجِدُ غَيْرَ آنِيَ...

جامع ترمذی: كتاب: شکار کے احکام ومسائل (باب: کتے کا کون ساشکارکھایاجائے اورکون سا نہ کھایا...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1550. ابوثعلبہ خشنی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! ہم لو گ شکاری ہیں؟ (شکارکے احکام بتائیے ؟) آپﷺ نے فرمایا: ’’جب تم (شکارکے لیے) اپنا کتا چھوڑو اوراس پر اللہ کا نام یعنی بسم اللہ پڑھ لوپھروہ تمہارے لیے شکارکو روک رکھے تو اسے کھاؤ؟‘‘ میں نے کہا: اگرچہ وہ شکارکو مارڈالے، آپﷺ نے فرمایا: ’’اگرچہ مارڈالے‘‘، میں نے عرض کیا: ہم لوگ تیراندازہیں (تواس کے بارے میں فرمائیے؟) آپﷺ نے فرمایا: ’’تمہارا تیر جوشکار کرے اسے کھاؤ‘‘، میں نے عرض کیا: ہم سفرکرنے والے لوگ ہیں، یہودونصاریٰ اورمجوس ک...


9 ‌سنن النسائي كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ بَابٌ الْكَلْبُ يَأْكُلُ مِنَ الصَّيْدِ

حکم: صحیح

4289 أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ هَارُونَ، أَنْبَأَنَا زَكَرِيَّا، وعَاصِمٌ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ، فَقَالَ: «مَا أَصَابَ بِحَدِّهِ فَكُلْ، وَمَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَهُوَ وَقِيذٌ»قَالَ: وَسَأَلْتُهُ عَنْ كَلْبِ الصَّيْدِ، فَقَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهِ فَكُلْ» قُلْتُ: وَإِنْ قَتَلَ؟ قَالَ: «وَإِنْ قَتَلَ، فَإِنْ أَكَلَ مِنْهُ فَلَا تَأْكُلْ، وَإِنْ وَجَدْتَ مَعَهُ كَلْبًا غَيْرَ كَلْبِكَ، وَقَدْ قَتَلَهُ فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنَّكَ...

سنن نسائی:

کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: کتا شکار سے کھانا شروع کر دے تو ؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4289. حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے معراض کے تیر کے شکار کے بارے میں پوچھا۔ آپ نے فرمایا: ”جسے تیر نوک کے بل لگا ہو، اسے کھا لے اور جسے عرض کے بل (یا کسی اور طرف سے) لگا ہو، وہ چوٹ سے مرنے والا جانور ہے۔“ میں نے آپ سے شکاری کتے کے بارے میں پوچھا۔ آپ نے فرمایا: ”جب تو کتا چھوڑے اور اللہ کا نام لے تو اس کا شکار کھا لے۔“ میں نے کہا: اگر وہ قتل کر دے؟ آپ نے فرمایا: ”خواہ وہ قتل کر دے۔ لیکن اگر وہ اس میں سے کھانے لگے تو پھر نہ کھا۔ اور اگر تو اس کے ساتھ کوئی اور کتا پائے جبکہ جانور ختم ہو چکا ہو ...


10 ‌سنن النسائي كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ بَابُ الصَّيْدِ إِذَا أَنْتَنَ

حکم: صحیح

4319 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سِمَاكٍ قَالَ: سَمِعْتُ مُرِّيَّ بْنَ قَطَرِيٍّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أُرْسِلُ كَلْبِي فَيَأْخُذُ الصَّيْدَ، وَلَا أَجِدُ مَا أُذَكِّيهِ بِهِ فَأُذَكِّيهِ بِالْمَرْوَةِ وَالْعَصَا قَالَ: «أَهْرِقِ الدَّمَ بِمَا شِئْتَ، وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ»...

سنن نسائی:

کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل

(باب: شکار بدبودار ہو جائے تو ؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4319. حضت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا کہ میں نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! میں اپنا کتا چھوڑتا ہوں، وہ کسی شکار کو پکڑ لیتا ہے لیکن میں کوئی ایسی چیز نہیں پاتا جس کے ساتھ اسے ذبح کر سکوں تو میں کسی تیز دھار پتھر یا لکڑی سے اسے ذبح کا لیتا ہوں (تو کیا یہ درست ہے)؟ آپ نے فرمایا: ”خون بہا جس چیز سے بھی ہو سکے۔ (اور ذبح کرتے وقت) اللہ تعالیٰ کا نام لے۔“...