1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ تَفْسِيرِ المُشَبَّهَاتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2054. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي السَّفَرِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ إِذَا أَصَابَ بِحَدِّهِ فَكُلْ وَإِذَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَقَتَلَ فَلَا تَأْكُلْ فَإِنَّهُ وَقِيذٌ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أُرْسِلُ كَلْبِي وَأُسَمِّي فَأَجِدُ مَعَهُ عَلَى الصَّيْدِ كَلْبًا آخَرَ لَمْ أُسَمِّ عَلَيْهِ وَلَا أَدْرِي أَيُّهُمَا أَخَذَ قَالَ لَا تَأْكُلْ إِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَى كَلْبِكَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَى الْآخَرِ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : ملتی جلتی چیزیں یعنی شبہ والے امور کیا ہیں؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2054. حضرت عدی بن حاتم  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے تیر کے شکار کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’اگر وہ شکار کونوک کی طرف سے لگا ہے تو کھالو اور اگر عرض کے بل لگ کر شکار کو ماردیا ہے تو اسے مت کھاؤ کیونکہ وہ مردار ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! میں شکار کے لیے بسم اللہ پڑھ کر اپنا کتا چھوڑتا ہوں لیکن شکار کے وقت اس کے ساتھ کسی دوسرے کتے کو بھی پاتا ہوں جس پر میں نے بسم اللہ نہیں پڑھی ہوتی، مجھے معلوم نہیں کہ کس کتے نے شکار مارا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ التَّسْمِيَةِ عَلَى الصَّيْدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5475. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، عَنْ عَامِرٍ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ المِعْرَاضِ، قَالَ: «مَا أَصَابَ بِحَدِّهِ فَكُلْهُ، وَمَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَهُوَ وَقِيذٌ» وَسَأَلْتُهُ عَنْ صَيْدِ الكَلْبِ، فَقَالَ: «مَا أَمْسَكَ عَلَيْكَ فَكُلْ، فَإِنَّ أَخْذَ الكَلْبِ ذَكَاةٌ، وَإِنْ وَجَدْتَ مَعَ كَلْبِكَ أَوْ كِلاَبِكَ كَلْبًا غَيْرَهُ، فَخَشِيتَ أَنْ يَكُونَ أَخَذَهُ مَعَهُ، وَقَدْ قَتَلَهُ فَلاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا ذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَلَى كَلْبِكَ وَلَمْ تَذْكُرْهُ عَلَى غَيْرِهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: شکار پر بسم اللہ پڑھنا  )

مترجم: BukhariWriterName

5475. سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے نوک دار لکڑی سے کیے ہوئے شکار کے متعلق نبی ﷺ سے دریافت کیا؟ آپ نے فرمایا: ”اگر شکار اس کی نوک سے زخمی ہو جائے تو اسے کھا لو لیکن اگر عرض (چوڑائی) کے بل اسے لگے تو اسے نہ کھاؤ کیونکہ یہ موقوذہ ہے۔“ میں نے کتے سے کیے ہوئے شکار کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: ’’اگر وہ کتا تیرے کیے شکار کو روک رکھے تو کھا لو کیونکہ کتے کا شکار کو پکڑ لینا بھی ذبح کے حکم میں ہے۔ اگر تم اپنے کتے یا اپنے کتوں کے ساتھ کوئی دوسرا کتا بھی پاؤ تمہیں اندیشہ ہو کہ اس کتے کے ساتھ دوسرے کتے نے شکار پکڑا ہوگا اور ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ صَيْدِ المِعْرَاضِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5476. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ المِعْرَاضِ، فَقَالَ: «إِذَا أَصَبْتَ بِحَدِّهِ فَكُلْ، فَإِذَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَقَتَلَ فَإِنَّهُ وَقِيذٌ فَلاَ تَأْكُلْ» فَقُلْتُ: أُرْسِلُ كَلْبِي؟ قَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ وَسَمَّيْتَ فَكُلْ» قُلْتُ: فَإِنْ أَكَلَ؟ قَالَ: «فَلاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّهُ لَمْ يُمْسِكْ عَلَيْكَ، إِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ» قُلْتُ: أُرْسِلُ كَلْبِي فَأَجِدُ مَعَهُ كَلْبًا آخَرَ؟ قَا...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: بے پر کے تیر یعنی لکڑی گز وغیرہ سے شکار کرنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5476. سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے نوکدار لکڑی سے شکار کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”جب تم اس کی نوک سے شکار کو مار لو تو اسے کھاؤ لیکن اگر عرض کے بل شکار کو لگے اور جانور مر جائے تو وہ موقوذہ ( مردار) ہے اسے نہ کھاؤ۔“ میں نے دوسرا سوال کیا کہ میں اپنا کتا بھی چھوڑتا ہوں؟ پھر میں اس کے ساتھ دوسرے کتے کو بھی پاتا ہوں؟ آپ نے فرمایا: ”وہ شکار تم نہ کھاؤ کیونکہ تم نے اپنے کتے پر بسم اللہ پڑھی تھی دوسرے ہر نہیں پڑھی تھی۔“ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ مَا أَصَابَ المِعْرَاضُ بِعَرْضِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5477. حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الحَارِثِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا نُرْسِلُ الكِلاَبَ المُعَلَّمَةَ؟ قَالَ: «كُلْ مَا أَمْسَكْنَ عَلَيْكَ» قُلْتُ: وَإِنْ قَتَلْنَ؟ قَالَ: «وَإِنْ قَتَلْنَ» قُلْتُ: وَإِنَّا نَرْمِي بِالْمِعْرَاضِ؟ قَالَ: «كُلْ مَا خَزَقَ، وَمَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَلاَ تَأْكُلْ»...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: جب بے پر کے تیر یا لکڑی کے عرض سے شکار مارا جائے تو اس کا کیا حکم ہے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5477. سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہم شکار کے لیے سدھائے ہوئے کتے چھوڑتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو شکار وہ تمہارے لیے پکڑ کر لے آئیں اسے کھا لو۔“ میں نے کہا: اگرچہ وہ شکار کو مار ڈالیں؟ آپ نے فرمایا: ”اگرچہ وہ اسے مار ڈالیں۔“ میں نے عرض کیا : ہم نوکدار لکڑی سے بھی شکار کرتے ہیں آپ ﷺ نے فرمایا: ”اگر اس کی دھار شکار کو زخمی کر کے چیر دے تو اسے کھا لو اور اگر لکڑی عرض کے بل لگے تو اسے نہ کھاؤ۔“ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ إِذَا وَجَدَ مَعَ الصَّيْدِ كَلْبًا آخَرَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5486. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أُرْسِلُ كَلْبِي وَأُسَمِّي، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ وَسَمَّيْتَ، فَأَخَذَ فَقَتَلَ فَأَكَلَ فَلاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ» قُلْتُ: إِنِّي أُرْسِلُ كَلْبِي، أَجِدُ مَعَهُ كَلْبًا آخَرَ، لاَ أَدْرِي أَيُّهُمَا أَخَذَهُ؟ فَقَالَ: «لاَ تَأْكُلْ، فَإِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَى كَلْبِكَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَى غَيْرِهِ» وَسَأَلْتُهُ عَنْ صَيْدِ المِعْرَاضِ، فَقَالَ: «إِذَا أَصَبْتَ بِحَدِّهِ ...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: شکاری جب شکار کے ساتھ دوسرا کتا پائے تو وہ کیا کرے ؟ )

مترجم: BukhariWriterName

5486. سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے عرض کی: اللہ کے رسول! میں اپنا کتا چھوڑتا ہوں اور اس پر بسم اللہ پڑھتا ہوں؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ”جب تو بسم اللہ پڑھ کر کتا چھوڑے اور وہ شکار پکڑ کر اسے مار دے، پھر اس سے کچھ کھالے تو اسے مت کھا کیونکہ اس نے یہ شکار اپنے لیے پکڑا ہے۔“ میں نے عرض کی: اپنا کتا چھوڑتا ہوں، پھر اس کے پاس کوئی دوسرا کتا پاتا ہوں اور مجھے معلوم نہیں کہ یہ شکار کس نے پکڑا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”ایسا شکار نہ کھاؤ کیونکہ تم نے اپنے کتے پر


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ السُّؤَالِ بِأَسْمَاءِ اللَّهِ تَعَالَى وَال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7397. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا فُضَيْلٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ أُرْسِلُ كِلَابِي الْمُعَلَّمَةَ قَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ كِلَابَكَ الْمُعَلَّمَةَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَأَمْسَكْنَ فَكُلْ وَإِذَا رَمَيْتَ بِالْمِعْرَاضِ فَخَزَقَ فَكُلْ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (باب : اللہ کے ناموں کے وسیلہ سے مانگنا اور ان کے ذریعہ پناہ چاہنا )

مترجم: BukhariWriterName

7397. سیدنا عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا:میں نے نبی ﷺ سے پوچھا: میں شکار پر اپنے سکھائے ہوئے کتے چھوڑتا ہوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جب تم سدھائے ہوئے کتے چھوڑو اور چھوڑتے وقت اللہ کے نام بھی لو، پھر اگر وہ شکار پکڑ کر اسے روک لیں، اس سے خود نہ کھائیں تو تم اسے کھا سکتے ہو۔“  ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ الصَّيْدِ بِالْكِلَابِ الْمُعَلَّمَةِ والرمي)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1929. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنِّي أُرْسِلُ الْكِلَابَ الْمُعَلَّمَةَ، فَيُمْسِكْنَ عَلَيَّ، وَأَذْكُرُ اسْمَ اللهِ عَلَيْهِ، فَقَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ الْمُعَلَّمَ، وَذَكَرْتَ اسْمَ اللهِ عَلَيْهِ فَكُلْ»، قُلْتُ: وَإِنْ قَتَلْنَ؟ قَالَ: «وَإِنْ قَتَلْنَ، مَا لَمْ يَشْرَكْهَا كَلْبٌ لَيْسَ مَعَهَا» قُلْتُ لَهُ: فَإِنِّي أَرْمِي بِالْمِعْرَاضِ الصَّيْدَ، فَأُصِيبُ، فَقَالَ: «إِذَا رَمَيْتَ بِالْمِعْرَاضِ فَخَزَقَ فَكُلْهُ، وَإِنْ أَصَابَهُ ...

صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: سدھائے ہوئے کتوں اور تیر اندازی کےذریعے سے شکار کرنے کاحکم )

مترجم: MuslimWriterName

1929. ہمام بن حارث نے حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے عرض کی: اللہ کےرسول ﷺ! میں سدھائے ہوئے کتوں کو چھوڑتا ہوں۔ وہ میرے لئے شکار کو قابو کر لیتے ہیں۔ اور میں اس پر اللہ کا نام بھی لیتا ہوں۔ (بسم اللہ پڑھتا ہوں) آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم اپنا سدھایا ہوا کتا چھوڑ دو اور اس پر بسم اللہ پڑھ لو تو پھر اس کو کھا لو۔‘‘ میں نے کہا: خواہ وہ کتے شکار کو مار ڈالیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’خواہ وہ شکار کو مار ڈالیں، جب تک کوئی اور کتا، جو ان کے ساتھ نہیں (بھیجا گیا)، اُن کے ساتھ شریک نہ ہو جائے۔‘‘ میں نے عرض...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ الصَّيْدِ بِالْكِلَابِ الْمُعَلَّمَةِ والرمي)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1929.02. وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمِعْرَاضِ، فَقَالَ: «إِذَا أَصَابَ بِحَدِّهِ فَكُلْ، وَإِذَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَقَتَلَ، فَإِنَّهُ وَقِيذٌ، فَلَا تَأْكُلْ» وَسَأَلْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْكَلْبِ، فَقَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ، وَذَكَرْتَ اسْمَ اللهِ فَكُلْ، فَإِنْ أَكَلَ مِنْهُ فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنَّهُ إِنَّمَا أَمْسَكَ عَلَى نَفْسِهِ»، قُلْتُ: فَإِنْ وَجَدْتُ مَعَ ك...

صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: سدھائے ہوئے کتوں اور تیر اندازی کےذریعے سے شکار کرنے کاحکم )

مترجم: MuslimWriterName

1929.02. معاذ عنبری نے کہا: ہمیں شعبہ نے عبداللہ ابی سفر سے حدیث بیان کی، انھوں نے شعبی سے، انھوں نے عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے بغیر پر والے تیر کے متعلق سوال کیا۔ آپﷺ نےفرمایا: ’’جب اس نے اپنے (چھیدنے والے) تیز حصے کے ذریعے سے نشانہ بنایا ہو تو کھا لو اور اگر اپنی چوڑائی سے نشانہ بنا کر مار دیا ہو۔ تو وہ چوٹ لگنے سے مرا ہوا (شکار) ہے، اسے نہ کھاؤ۔‘‘ اور میں نے رسول اللہ ﷺ سے کتے کے (شکار پر) اپنا کتا چھوڑ دو اور اس پر بسم اللہ پڑھو تو اس کو کھا لو، اگر کتے نے اس (شکار) میں سے کچھ کھا لیا ہے تو اس کو ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ الصَّيْدِ بِالْكِلَابِ الْمُعَلَّمَةِ والرمي)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1929.03. وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، قَالَ: وَأَخْبَرَنِي شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ، قَالَ: سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ، يَقُولُ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمِعْرَاضِ، فَذَكَرَ مِثْلَهُ

صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: سدھائے ہوئے کتوں اور تیر اندازی کےذریعے سے شکار کرنے کاحکم )

مترجم: MuslimWriterName

1929.03. ابن علیہ نے کہا: مجھے شعبہ نے عبداللہ بن ابی سفر سےخبر دی، انھوں نے کہا: میں نے شعبی کو کہتے ہوئے سنا، کہا: میں نے حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے بغیر پر والے تیر کے متعلق سوال کیا، پھر اسی کے مانند بیان کیا۔


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ وَمَا يُؤْكَلُ مِنَ الْحَيَوَانِ (بَابُ الصَّيْدِ بِالْكِلَابِ الْمُعَلَّمَةِ والرمي)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1929.04. وحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ الْعَبْدِيُّ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ أَبِي السَّفَرِ، وَعَنْ نَاسٍ، ذَكَرَ شُعْبَةُ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْمِعْرَاضِ بِمِثْلِ ذَلِكَ...

صحیح مسلم : کتاب: شکار کرنے،ذبح کیےجانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جاسکتا ہے (باب: سدھائے ہوئے کتوں اور تیر اندازی کےذریعے سے شکار کرنے کاحکم )

مترجم: MuslimWriterName

1929.04. غندر نے کہا: ہمیں شعبہ نے عبداللہ بن ابی سفر سے، انھوں نے اور کچھ دیگر لوگوں نے جن کا شعبہ نے ذکر کیا، شعبی سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے بغیر پر والے تیر کےمتعلق سوال کیا، اسی کے مانند۔