2 ‌صحيح مسلم كِتَابُ السَّلَامِ بَاب قَتْلِ الْحَيَّاتِ وَغَيْرِهَا

حکم: صحیح

5970 وَحَدَّثَنَا حَاجِبُ بْنُ الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ، عَنِ الزُّبَيْدِيِّ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ بِقَتْلِ الْكِلَابِ يَقُولُ: «اقْتُلُوا الْحَيَّاتِ وَالْكِلَابَ، وَاقْتُلُوا ذَا الطُّفْيَتَيْنِ وَالْأَبْتَرَ، فَإِنَّهُمَا يَلْتَمِسَانِ الْبَصَرَ، وَيَسْتَسْقِطَانِ الْحَبَالَى» قَالَ الزُّهْرِيُّ: «وَنُرَى ذَلِكَ مِنْ سُمَّيْهِمَا، وَاللهُ أَعْلَمُ» قَالَ سَالِمٌ: قَالَ عَبْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ: «فَلَبِثْتُ لَا أَتْرُكُ حَيَّةً أَرَاهَا إِلَّا قَتَلْتُهَا»، فَبَيْنَا أَنَا أُطَارِ...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: سانپ اور دیگر حشرات الارض کو مارنا)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5970. زبیدی نے زہری سے روایت کی، کہا: مجھے سالم بن عبد اللہ نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے خبر دی کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپﷺ (آوارہ کتوں کو مار دینے کا حکم دیتے تھے، آپﷺ  فرماتے تھے: ’’سانپوں اور کتوں کو ماردو اور سفید دھاریوں والے اور دم کٹے سانپ کو (ضرور) مارو، وہ دونوں بصارت زائل کر دیتے ہیں اور حاملہ عورتوں کا اسقاط کرا دیتے ہیں۔‘‘ زہری نے کہا: ہمارا خیال ہے یہ ان دونوں کے زہرکی بنا پر ہوتا ہے (صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے رسول اللہ ﷺ کے بتانے سے اور ان سے تابعین اور محدثین نے یہی مفہوم اخذ کیا۔ یہی ح...


3 ‌صحيح مسلم كِتَابُ السَّلَامِ بَاب قَتْلِ الْحَيَّاتِ وَغَيْرِهَا

حکم: صحیح

5971 وحَدَّثَنِيهِ حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، ح وَحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، ح وَحَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ كُلُّهُمْ، عَنِ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ، غَيْرَ أَنَّ صَالِحًا قَالَ: حَتَّى رَآنِي أَبُو لُبَابَةَ بْنُ عَبْدِ الْمُنْذِرِ، وَزَيْدُ بْنُ الْخَطَّابِ، فَقَالَا: «إِنَّهُ قَدْ نَهَى عَنْ ذَوَاتِ الْبُيُوتِ» وَفِي حَدِيثِ يُونُسَ «اقْتُلُوا الْحَيَّاتِ» وَلَمْ يَقُلْ «ذَا الطُّفْيَتَيْنِ وَالْأَبْتَرَ»...

صحیح مسلم:

کتاب: سلامتی اور صحت کابیان

(باب: سانپ اور دیگر حشرات الارض کو مارنا)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

5971. یونس معمر اور صالح سب نے ہمیں زہری سے، اسی سند کے ساتھ حدیث سنائی، البتہ صالح نے کہا: یہاں تک کہ ابو لبابہ بن عبد المنذر اور زید بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مجھے  (سانپ کا پیچھا کرتے ہوئے) دیکھا تو دونوں نے کہا: آپ ﷺ نے مدت سے گھروں میں رہنے والے سانپوں سے روکا ہے۔ اور یونس کی حدیث میں ہے: ’’سانپوں کو قتل کرو‘‘ انھوں نے ’’دوسفید دھاریوں والے اور دم کٹے‘‘ کے الفا ظ نہیں کہے۔...


4 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّيدِ بَابُ اتِّخَاذِ الْكَلْبِ لِلصَّيْدِ وَغَيْرِهِ

حکم: صحیح

2853 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَزِيدُ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْلَا أَنَّ الْكِلَابَ أُمَّةٌ مِنْ الْأُمَمِ لَأَمَرْتُ بِقَتْلِهَا فَاقْتُلُوا مِنْهَا الْأَسْوَدَ الْبَهِيمَ

سنن ابو داؤد:

کتاب: شکار کے احکام و مسائل

(باب: شکار وغیرہ کے لیے کتا رکھنے کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2853. سیدنا عبداللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر یہ بات نہ ہوتی کہ کتے بھی (اللہ کی مخلوق اور) امتوں میں سے ایک امت ہیں، تو میں ان کے قتل کرنے کا حکم دے دیتا، (بہرحال) ان میں سے جو کالا سیاہ ہو، اسے مار ڈالا کرو۔“


5 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّيدِ بَابُ اتِّخَاذِ الْكَلْبِ لِلصَّيْدِ وَغَيْرِهِ

حکم: صحیح

2854 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَمَرَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ حَتَّى إِنْ كَانَتْ الْمَرْأَةُ تَقْدَمُ مِنْ الْبَادِيَةِ يَعْنِي بِالْكَلْبِ فَنَقْتُلُهُ ثُمَّ نَهَانَا عَنْ قَتْلِهَا وَقَالَ عَلَيْكُمْ بِالْأَسْوَدِ...

سنن ابو داؤد:

کتاب: شکار کے احکام و مسائل

(باب: شکار وغیرہ کے لیے کتا رکھنے کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

2854. سیدنا جابر ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے (ابتدائی ایام میں) کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا حتیٰ کہ اگر کوئی عورت دیہات سے آتی اور اس کے ساتھ کتا ہوتا تو ہم اسے بھی قتل کر ڈالتے تھے، اس کے بعد آپ ﷺ نے ہمیں اس سے منع کر دیا اور فرمایا: ”صرف کالے کتوں کو مارو۔“


6 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي قَتْلِ الْكِلاَبِ​

حکم: صحیح

1577 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا مَنْصُورُ بْنُ زَاذَانَ وَيُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْلَا أَنَّ الْكِلَابَ أُمَّةٌ مِنْ الْأُمَمِ لَأَمَرْتُ بِقَتْلِهَا كُلِّهَا فَاقْتُلُوا مِنْهَا كُلَّ أَسْوَدَ بَهِيمٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَجَابِرٍ وَأَبِي رَافِعٍ وَأَبِي أَيُّوبَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَيُرْوَى فِي بَعْضِ الْحَدِيثِ أَنَّ الْكَلْبَ الْأَسْوَدَ الْبَهِيمَ شَيْطَانٌ وَالْكَلْبُ الْأَسْوَدُ الْبَهِيمُ الَّ...

جامع ترمذی: كتاب: شکار کے احکام ومسائل (باب: کتوں کومارنے کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1577. عبداللہ بن مغفل ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: ’’اگریہ بات نہ ہوتی کہ کتے دیگر مخلوقات کی طرح ایک مخلوق ہیں تومیں تمام کتوں کومارڈالنے کا حکم دیتا، سو اب تم ان میں سے ہر کالے سیاہ کتے کو مارڈالو‘‘۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ عبداللہ بن مغفل کی حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ اس باب میں ابن عمر، جابر، ابورافع، اور ابوایوب‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔۳۔ بعض احادیث میں مروی ہے کہ کالا کتا شیطان ہوتا ہے۔۲؎۔۴۔ ’’أسود بهيم‘‘ اس کتے کوکہتے ہیں جس میں سفیدی بالکل نہ ہو۔


7 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الصَّيْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ مَنْ أَمْسَكَ كَلْبًا مَا يَنْقُصُ...

حکم: صحیح

1580 حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ قَالُوا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اتَّخَذَ كَلْبًا إِلَّا كَلْبَ مَاشِيَةٍ أَوْ صَيْدٍ أَوْ زَرْعٍ انْتَقَصَ مِنْ أَجْرِهِ كُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطٌ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: شکار کے احکام ومسائل (باب: کتاپالنے سے ثواب میں کمی کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1580. ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’جوشخص بھی جانوروں کی نگرانی کرنے والے یا شکاری یا کھیتی کی نگرانی کرنے والے کتے کے سوا کوئی دوسرا کتا پالے گا توہر روز اس کے ثواب میں سے ایک قیراط کم ہوگا‘‘ ۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔...


8 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الصَّيْدِ بَابُ قَتْلِ الْكِلَابِ إِلَّا كَلْبَ صَيْدٍ أَوْ ...

حکم: صحیح

3307 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا شَبَابَةُ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، قَالَ: سَمِعْتُ مُطَرِّفًا، يُحَدِّثُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمَرَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ» ثُمَّ قَالَ: «مَا لَهُمْ، وَلِلْكِلَابِ؟» ثُمَّ رَخَّصَ لَهُمْ فِي كَلْبِ الصَّيْدِ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: شکار کے احکام ومسائل

(باب: شکار یا کھیتی (کی رکھوالی ) کے کتے کے سوا تما...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3307. حضرت عبد اللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا، پھر فرمایا: ’’ان لوگوں کو کتوں سے کیا تعلق؟‘‘ پھر (بعد میں) شکاری کتا رکھنے کی اجازت دے دی۔


9 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الصَّيْدِ بَابُ قَتْلِ الْكِلَابِ إِلَّا كَلْبَ صَيْدٍ أَوْ ...

حکم: صحیح

3308 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، قَالَ سَمِعْتُ مُطَرِّفًا، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمَرَ بِقَتْلِ الْكِلَابِ» ثُمَّ قَالَ: «مَا لَهُمْ وَلِلْكِلَابِ؟» ثُمَّ رَخَّصَ لَهُمْ فِي كَلْبِ الزَّرْعِ، وَكَلْبِ الْعِينِ قَالَ بُنْدَارٌ: الْعِينُ حِيطَانُ الْمَدِينَةِ...

سنن ابن ماجہ:

کتاب: شکار کے احکام ومسائل

(باب: شکار یا کھیتی (کی رکھوالی ) کے کتے کے سوا تما...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

3308. حضرت عبد اللہ بن مغفل ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے کتوں کو قتل کرنے کا حکم دیا۔ پھر فرمایا: ’’ان لوگوں کو کتوں سے کیا تعلق؟‘‘ پر انہیں کھیتی اور باغ (کی رکھوالی) کے کتے کی اجازت دے دی۔ (امام ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ کے استاد محمد بن بشار) بندار نے فرمایا: ’’عین‘‘ سے مراد مدینہ کے باغات ہیں۔...