1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ مَنْ تَكَلَّمَ بِالفَارِسِيَّةِ وَالرَّطَانَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3071. حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ، قَالَتْ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَبِي وَعَلَيَّ قَمِيصٌ أَصْفَرُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سَنَهْ سَنَهْ» - قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: وَهِيَ بِالحَبَشِيَّةِ حَسَنَةٌ -، قَالَتْ: فَذَهَبْتُ أَلْعَبُ بِخَاتَمِ النُّبُوَّةِ، فَزَبَرَنِي أَبِي، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعْهَا»، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَبْلِي وَأَخْلِفِي ثُمَّ، أَبْلِي وَأَخْلِف...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : فارسی یا اور کسی بھی عجمی زبان میں بولنا )

مترجم: BukhariWriterName

3071. حضرت اُم خالد بنت خالد بن سعید  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں اپنے والد گرامی کے ہمراہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی۔ اس وقت میں نے زرد رنگ کی قمیص پہن رکھی تھی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”سنہ، سنہ۔“ حبشی زبان میں اس کے معنیٰ ہیں۔ ”اچھا۔“  حضرت اُم خالد  ؓ کہتی ہیں، پھر میں مہر نبوت سے کھیلنے لگی تو میرے والد نے مجھے ڈانٹ پلائی۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس کو چھوڑدو۔“ پھر فرمایا: ’’کرتا پرانا کرو اور اور اسے پہن کر پھاڑو۔ پھر کرتا پرانا کرو اور پھاڑو۔ پھر پرانا کرو اور پھاڑو۔“ (آپ ن...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ الخَمِيصَةِ السَّوْدَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5823. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ سَعِيدِ بْنِ فُلاَنٍ هُوَ عَمْرُو بْنُ سَعِيدِ بْنِ العَاصِ، عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدٍ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثِيَابٍ فِيهَا خَمِيصَةٌ سَوْدَاءُ صَغِيرَةٌ، فَقَالَ: «مَنْ تَرَوْنَ أَنْ نَكْسُوَ هَذِهِ» فَسَكَتَ القَوْمُ، قَالَ: «ائْتُونِي بِأُمِّ خَالِدٍ» فَأُتِيَ بِهَا تُحْمَلُ، فَأَخَذَ الخَمِيصَةَ بِيَدِهِ فَأَلْبَسَهَا، وَقَالَ: «أَبْلِي وَأَخْلِقِي» وَكَانَ فِيهَا عَلَمٌ أَخْضَرُ أَوْ أَصْفَرُ، فَقَالَ: «يَا أُمَّ خَالِدٍ، هَذَا سَنَاهْ» وَسَنَاهْ بِالحَبَشِيَّةِ حَسَنٌ...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: کالی کملی کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

5823. سیدہ ام خالد بنت خالد‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی ﷺ کےپاس کچھ کپڑے لائے گئے ان میں ایک چھوٹی سی دھاری دار اونی چادر بھی تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تمہارا کیا خیال ہے کہ ہم یہ چادر کس کو پہنائیں؟“ صحابہ کرام خاموش رہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ام خالد ؓ کو میرے پاس لاؤ۔“ چنانچہ انہیں اٹھا کر لایا گیا تو رسول اللہ ﷺ نے وہ چادر اپنے ہاتھ میں لی اور انہیں پہنا کریہ دعا دی: ”اللہ کرے تم اسے خوب پہنو اور پرانا کرو۔“ اس چادر میں سبز یا زرد نقش ونگار تھے آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے ام خالد! یہ نقش ونگار سناہ“ ہیں۔ حبشی زبان میں لفظ ”...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَا يُدْعَى لِمَنْ لَبِسَ ثَوْبًا جَدِيدًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5845. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدِ بْنِ العَاصِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَتْنِي أُمُّ خَالِدٍ بِنْتُ خَالِدٍ، قَالَتْ: أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِثِيَابٍ فِيهَا خَمِيصَةٌ سَوْدَاءُ، قَالَ: «مَنْ تَرَوْنَ نَكْسُوهَا هَذِهِ الخَمِيصَةَ» فَأُسْكِتَ القَوْمُ، قَالَ: «ائْتُونِي بِأُمِّ خَالِدٍ» فَأُتِيَ بِي النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَلْبَسَنِيهَا بِيَدِهِ، وَقَالَ: «أَبْلِي وَأَخْلِقِي» مَرَّتَيْنِ، فَجَعَلَ يَنْظُرُ إِلَى عَلَمِ الخَمِيصَةِ وَيُشِيرُ بِيَدِهِ إِلَيَّ وَيَقُولُ: «يَا أُمَّ خَالِدٍ هَذَا سَنَا وَ...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: جو شخص نیا کپڑا پہنے اسے کیا دعا دی جائے )

مترجم: BukhariWriterName

5845. سیدہ ام خالد بنت خالد ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس کچھ کپڑے لائے گئے جن میں ایک سیاہ شال بھی تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تمہارے خیال کے مطابق یہ شال کسے دی جائے؟“ صحابہ کرام خاموش رہے تو آپ نے فرمایا: ”ام خالد کو میرے پاس لاؤ۔“ چنانچہ مجھے نبی ﷺ کی خدمت میں پیش کیا گیا پھر آپ نے مجھے وہ شال اپنے ہاتھ سے پہنائی اور دعا فرمائی : ”اسے پرانا اور بوسیدہ کرو۔“ یعنی دیر تک جیتی رہو۔ آپ نے دو مرتبہ دعا فرمائی۔ پھر آپ اس شال کے نقش ونگار دیکھنے لگے اور اپنے ہاتھ سے میری طرف اشارہ کرکے فرمایا: ”اے ام خالد! سناہ&ldq...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَنْ تَرَكَ صَبِيَّةَ غَيْرِهِ حَتَّى تَلْعَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5993. حَدَّثَنَا حِبَّانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ، قَالَتْ: أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَبِي وَعَلَيَّ قَمِيصٌ أَصْفَرُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سَنَهْ سَنَهْ» قَالَ عَبْدُ اللَّهِ: وَهِيَ بِالحَبَشِيَّةِ: حَسَنَةٌ، قَالَتْ: فَذَهَبْتُ أَلْعَبُ بِخَاتَمِ النُّبُوَّةِ فَزَبَرَنِي أَبِي، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعْهَا» ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَبْلِي وَأَخْلِقِي، ثُمَّ أَبْلِي وَأَخْلِقِي، ثُمَّ أَبْلِي...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: دوسرے کے بچے کو چھوڑ دینا کہ وہ کھیلے اوراس کو بوسہ دینا یا اس سے ہنسنا )

مترجم: BukhariWriterName

5993. حضرت ام خالد بنت سعید ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں اپنے والد کے ہمراہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی جبکہ میں نے زرد رنگ کی قمیض پہن رکھی تھی۔ رسول اللہ ﷺ نے ”سنہ سنہ“ کے الفاظ کہے (راوئ حدیث) عبداللہ نے کہا کہ یہ حبشی زبان میں ”خوب“ کے معنی میں ہےام خالد بیان کرتی ہیں کہ میں مہر نبوت سے کھیلنے لگی تو میرے والد گرامی نے مجھے ڈانٹ پلائی لیکن رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اسے کھلینے دو۔“ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تو ایک زمانے تک زندہ رہے، اللہ تعالٰی تیری عمر لمبی کرے تمہاری زندگی دراز ہو۔“ عبداللہ بن مبارک نے ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابٌ مَا يَقُولُ إِذَا لَبِسَ ثَوْبًا جَدِيدًا)

حکم: صحیح

4020. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَجَدَّ ثَوْبًا سَمَّاهُ بِاسْمِهِ, إِمَّا قَمِيصًا، أَوْ عِمَامَةً، ثُمَّ يَقُولُ: >اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ، أَنْتَ كَسَوْتَنِيهِ، أَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِهِ وَخَيْرِ مَا صُنِعَ لَهُ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهِ وَشَرِّ مَا صُنِعَ لَهُ<. قَالَ أَبُو نَضْرَةَ: فَكَانَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا لَبِسَ أَحَدُهُمْ ثَوْبًا جَدِيدًا, قِيلَ لَهُ: تُبْلَى وَيُخْلِفُ اللَّهُ تَعَالَى. ...

سنن ابو داؤد : کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل (باب: نیا لباس پہنے تو کون سی دعا پڑھے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

4020. سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب کوئی نیا کپڑا حاصل کرتے تو اس کا نام لیتے، یعنی قمیص یا پگڑی وغیرہ اور یہ دعا پڑھتے «اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ، أَنْتَ كَسَوْتَنِيهِ، أَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِهِ وَخَيْرِ مَا صُنِعَ لَهُ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهِ وَشَرِّ مَا صُنِعَ لَهُ» ”اے اللہ! تیری ہی تعریف ہے، تو نے مجھے یہ پہنایا ہے، میں تجھ سے اس کی خیر اور بھلائی کا سوال کرتا ہوں اور اس بھلائی کا جس کے لیے اسے بنایا گیا ہے، میں اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور اس شر سے جس کے لیے اسے بنایا گیا ہے۔&ldq...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابٌ مَا يَقُولُ إِذَا لَبِسَ ثَوْبًا جَدِيدًا)

حکم: صحیح

4022. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دِينَارٍ عَنِ الْجُرَيْرِيِّ بِإِسْنَادِهِ وَمَعْنَاهُ. قَالَ أَبُو دَاوُد: عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ لَمْ يَذْكُرْ فِيهِ أَبَا سَعِيدٍ وَحَمَّادُ ابْنُ سَلَمَةَ قَالَ عَنِ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. قَالَ أَبُو دَاوُد: حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ وَالثَّقَفِيُّ سَمَاعُهُمَا وَاحِدٌ. ...

سنن ابو داؤد : کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل (باب: نیا لباس پہنے تو کون سی دعا پڑھے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

4022. مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہمیں محمد بن دینار نے بیان کیا بواسطہ جریری کے انہوں نے اپنی سند سے مذکورہ بالا کے ہم معنی روایت کیا۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: عبدالواہاب ثقفی نے اپنی سند میں سیدنا ابو سعید خدری ؓ کا ذکر نہیں کیا۔ اور حماد بن سلمہ نے کہا: «عن الجريري عن أبي العلاء عن النبي صلى الله عليه وسلم» امام ابوداؤد ؓ نے کہا: حماد بن سلمہ اور (عبدالوہاب ثقفی) ثقفی دونوں کا سماع ایک جیسا ہے۔ (دونوں مرسل بیان کرتے ہیں)۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابٌ مَا يَقُولُ إِذَا لَبِسَ ثَوْبًا جَدِيدًا)

حکم: حسن دون زيادة وما تأخر

4023. حَدَّثَنَا نُصَيْرُ بْنُ الْفَرَجِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ يَعْنِي ابْنَ أَبِي أَيُّوبَ عَنْ أَبِي مَرْحُومٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَكَلَ طَعَامًا ثُمَّ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنِي هَذَا الطَّعَامَ وَرَزَقَنِيهِ مِنْ غَيْرِ حَوْلٍ مِنِّي وَلَا قُوَّةٍ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ قَالَ وَمَنْ لَبِسَ ثَوْبًا فَقَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي كَسَانِي هَذَا الثَّوْبَ وَرَزَقَنِيهِ مِنْ غَيْرِ حَوْلٍ مِنِّي وَلَا قُوَّةٍ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْ...

سنن ابو داؤد : کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل (باب: نیا لباس پہنے تو کون سی دعا پڑھے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

4023. جناب سہل اپنے والد معاذ بن انس ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص کھانا کھانے کے بعد یوں دعا کرے: «الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَطْعَمَنِي هَذَا الطَّعَامَ وَرَزَقَنِيهِ مِنْ غَيْرِ حَوْلٍ مِنِّي وَلَا قُوَّةٍ» حمد اس اللہ کی جس نے مجھے یہ کھانا کھلایا اور بغیر میری کسی کوشش و قوت کے مجھے یہ رزق عنایت فرمایا، تو اس کے اگلے اور پچھلے سب گناہ بخش دیے جاتے ہیں۔“ فرمایا: ”اور جو کوئی کپڑا پہنے پھر یہ دعا کرے: «الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي كَسَانِي هَذَا الثَّوْب...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابٌ فِيمَا يُدْعَى لِمَنْ لَبِسَ ثَوْبًا جَدِيدً...)

حکم: صحيح

4024. حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ الْجَرَّاحِ الْأَذَنِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِكِسْوَةٍ فِيهَا خَمِيصَةٌ صَغِيرَةٌ فَقَالَ مَنْ تَرَوْنَ أَحَقُّ بِهَذِهِ فَسَكَتَ الْقَوْمُ فَقَالَ ائْتُونِي بِأُمِّ خَالِدٍ فَأُتِيَ بِهَا فَأَلْبَسَهَا إِيَّاهَا ثُمَّ قَالَ أَبْلِي وَأَخْلِقِي مَرَّتَيْنِ وَجَعَلَ يَنْظُرُ إِلَى عَلَمٍ فِي الْخَمِيصَةِ أَحْمَرَ أَوْ أَصْفَرَ وَيَقُولُ سَنَاهْ سَنَاهْ يَا أُمَّ خَالِدٍ وَسَنَاهْ فِي كَلَامِ الْحَبَشَةِ الْحَسَنُ...

سنن ابو داؤد : کتاب: لباس سے متعلق احکام و مسائل (باب: نیا لباس پہننے والے کو دعا دینا )

مترجم: DaudWriterName

4024. سیدہ ام خالد بنت خالد بن سعید بن عاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس کچھ کپڑے لائے گئے، ان میں ایک چھوٹی سی دھاری دار اونی چادر بھی تھی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تمہارا کیا خیال ہے کہ اس کا زیادہ حقدار کون ہے؟“ تو صحابہ خاموش رہے۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا: ”ام خالد کے میرے پاس لاؤ۔“ اسے لایا گیا تو یہ آپ ﷺ نے اسے اوڑھا دی۔ پھر فرمایا: «أبلي وأخلقي» ”اللہ کرے تم اسے خوب پہنو اور پرانا کرو۔“ آپ ﷺ نے یہ دو بار فرمایا۔ اور آپ ﷺ اس چادر کی سرخ یا زرد دھاریاں دیکھنے لگے اور فرماتے جاتے تھے:


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ اللِّبَاسِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا لَبِسَ ثَوْبًا جَدِيدًا​)

حکم: صحیح

1767. حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَجَدَّ ثَوْبًا سَمَّاهُ بِاسْمِهِ عِمَامَةً أَوْ قَمِيصًا أَوْ رِدَاءً ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ كَسَوْتَنِيهِ أَسْأَلُكَ خَيْرَهُ وَخَيْرَ مَا صُنِعَ لَهُ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهِ وَشَرِّ مَا صُنِعَ لَهُ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَابْنِ عُمَرَ ....

جامع ترمذی : كتاب: لباس کے احکام ومسائل (باب: نیاکپڑاپہنتے وقت کیا دعا پڑھے؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

1767. ابوسعیدخدری ؓ کہتے ہیں: جب رسول اللہ ﷺ کوئی نیا کپڑا پہنتے تو اس کا نام لیتے جیسے عمامہ (پگڑی)، قمیص یاچادر، پھرکہتے: (اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ، أَنْتَ كَسَوْتَنِيهِ أَسْأَلُكَ خَيْرَهُ، وَخَيْرَ مَا صُنِعَ لَهُ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّهِ وَشَرِّ مَا صُنِعَ لَهُ) (اللہ! تیرے ہی لیے تعریف ہے، تو نے ہی مجھے یہ پہنایا ہے، میں تم سے اس کی خیراوراس چیز کی خیرکا طلب گارہوں جس کے لیے یہ بنایاگیا ہے ، اوراس کی شراوراس چیز کے شرسے تیری پناہ مانگتا ہوں جس کے لیے یہ بنایاگیاہے)۔ امام تر...