2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ اللِّبَاسِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي لُبْسِ الصُّوفِ​)

حکم: ضعيف جدا

1734. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ عَنْ حُمَيْدٍ الْأَعْرَجِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كَانَ عَلَى مُوسَى يَوْمَ كَلَّمَهُ رَبُّهُ كِسَاءُ صُوفٍ وَجُبَّةُ صُوفٍ وَكُمَّةُ صُوفٍ وَسَرَاوِيلُ صُوفٍ وَكَانَتْ نَعْلَاهُ مِنْ جِلْدِ حِمَارٍ مَيِّتٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ حُمَيْدٍ الْأَعْرَجِ وَحُمَيْدٌ هُوَ ابْنُ عَلِيٍّ الْكُوفِيُّ قَالَ سَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ حُمَيْدُ بْنُ عَلِيٍّ الْأَعْرَجُ مُنْكَرُ الْحَدِيثِ وَحُمَيْدُ بْنُ قَيْسٍ الْأَعْرَجُ الْمَكِّ...

جامع ترمذی : كتاب: لباس کے احکام ومسائل (باب: اونی کپڑاپہننے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1734. عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’جس دن موسیٰ ؑ سے ان کے رب نے گفتگوکی اس دن موسیٰ ؑ کے بدن پر پرانی چادر، اونی جبہ، اونی ٹوپی ، اوراونی سراویل (پائجامہ) تھا اوران کے جوتے مرے ہوئے گدھے کے چمڑے کے تھے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث غریب ہے ہم اسے صرف حمید اعرج کی روایت سے جانتے ہیں، حمید سے مراد حمید بن علی کوفی ہیں۔ ۲۔ میں نے محمدبن اسماعیل بخاری کو کہتے ہوئے سنا کہ حمید بن علی اعرج منکرالحدیث ہیں اورحمید بن قیس اعرج مکی جومجاہد کے شاگردہیں، وہ ثقہ ہیں۔ ۳۔ کمه: چھوٹی ٹوپی کو کہتے ہیں۔ ...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْآدَابِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الرُّخْصَةِ فِي اتِّخَاذِ الأَ...)

حکم: صحیح

2774. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ لَكُمْ أَنْمَاطٌ قُلْتُ وَأَنَّى تَكُونُ لَنَا أَنْمَاطٌ قَالَ أَمَا إِنَّهَا سَتَكُونُ لَكُمْ أَنْمَاطٌ قَالَ فَأَنَا أَقُولُ لِامْرَأَتِي أَخِّرِي عَنِّي أَنْمَاطَكِ فَتَقُولُ أَلَمْ يَقُلْ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا سَتَكُونُ لَكُمْ أَنْمَاطٌ قَالَ فَأَدَعُهَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : کتاب: آداب واحکام کا بیان (باب: غالیچہ(چھوٹے قالین) رکھنے کی رخصت کابیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

2774. جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تمہارے پاس انماط (غالیچے) ہیں؟‘‘ میں نے کہا: غالیچے ہمارے پاس کہاں سے ہوں گے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’تمہارے پاس عنقریب انماط (غالیچے) ہوں گے‘‘۔ (تو اب وہ زمانہ آ گیا ہے) میں اپنی بیوی سے کہتا ہوں کہ تم اپنے انماط (غالیچے) مجھ سے دور رکھو۔ تو وہ کہتی ہے: کیا رسول اللہﷺ نے یہ نہ کہا تھا کہ تمہارے پاس انماط ہوں گے، تو میں اس سے درگزر کر جاتا ہوں۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ فَاتِحَةِ الكِتَابِ)

حکم: صحیح

2954. أَخْبَرَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدٍ أَنْبَأَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِي قَيْسٍ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ حُبَيْشٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ جَالِسٌ فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ الْقَوْمُ هَذَا عَدِيُّ بْنُ حَاتِمٍ وَجِئْتُ بِغَيْرِ أَمَانٍ وَلَا كِتَابٍ فَلَمَّا دُفِعْتُ إِلَيْهِ أَخَذَ بِيَدِي وَقَدْ كَانَ قَالَ قَبْلَ ذَلِكَ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ يَجْعَلَ اللَّهُ يَدَهُ فِي يَدِي قَالَ فَقَامَ فَلَقِيَتْهُ امْرَأَةٌ وَصَبِيٌّ مَعَهَا فَقَالَا إِنَّ لَنَا إِلَيْكَ حَاجَةً فَقَامَ مَعَهُمَا حَتَّى قَضَى ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ فاتحہ کی تفسیر )

مترجم: TrimziWriterName

2954. عدی بن حاتم رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے پاس آیا۔ آپﷺ اس وقت مسجد میں تشریف فرما تھے، لوگوں نے کہا: یہ عدی بن حاتم ہیں، میں آپﷺ کے پاس بغیر کسی امان اور بغیر کسی تحریر کے آیا تھا، جب مجھے آپﷺ کے پاس لایا گیا تو آپﷺ نے میرا ہاتھ تھام لیا۔ آپﷺ اس سے پہلے فرما چکے تھے کہ ’’مجھے امید ہے کہ اللہ ان کا ہاتھ میرے ہاتھ میں دے گا‘‘ ۱؎۔ عدی کہتے ہیں: آپﷺ مجھے لے کر کھڑے ہوئے، اسی اثناء میں ایک عورت ایک بچے کے ساتھ آپﷺ سے ملنے آ گئی، ان دونوں نے عرض کیا: ہمیں آپﷺ سے ایک ضرورت ہے۔ آپﷺ ان دونوں کے ساتھ کھڑے ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ فَاتِحَةِ الكِتَابِ)

حکم: صحیح

2954.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عَبَّادِ بْنِ حُبَيْشٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْيَهُودُ مَغْضُوبٌ عَلَيْهِمْ وَالنَّصَارَى ضُلَّالٌ فَذَكَرَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ فاتحہ کی تفسیر )

مترجم: TrimziWriterName

2954.01. عدی بن حاتم رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ’’یہودی وہ ہیں جو اللہ کے غضب کا شکار ہوئے وہ ﴿مَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ﴾ ہیں اور نصاریٰ گمراہ لوگ ہیں4؎، پھر (انہوں نے) پوری حدیث بیان کی۔


6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابُ خُبْزِ الشَّعِيرِ)

حکم: ضعیف

3348. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عُثْمَانَ بْنِ سَعِيدِ بْنِ كَثِيرِ بْنِ دِينَارٍ الْحِمْصِيُّ، وَكَانَ يُعَدُّ مِنَ الْأَبْدَالِ قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ قَالَ: حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ نُوحِ بْنِ ذَكْوَانَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: لَبِسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصُّوفَ، وَاحْتَذَى الْمَخْصُوفَ وَقَالَ: «أَكَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشِعًا، وَلَبِسَ خَشِنًا» ، فَقِيلَ لِلْحَسَنِ، مَا الْبَشِعُ قَالَ: «غَلِيظُ الشَّعِيرِ، مَا كَانَ يُسِيغُهُ، إِلَّا بِجُرْعَةِ مَاءٍ»...

سنن ابن ماجہ : کتاب: کھانوں سے متعلق احکام ومسائل (باب: جو کی روٹی )

مترجم: MajahWriterName

3348. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺاون کا لباس اور پیوند لگا جوتا پہن لیتے تھے۔ اور فرمایا: رسول اللہﷺ نے موٹا کھایا اور موٹا پہنا۔ حسن ؓ سے پوچھا گیا: موٹے کھانے سے کیا مراد ہے؟ انھو ں نے فرمایا: جو کی موٹی روٹی جو پانی کے گھونٹ کے بغیر حلق سے نیچے نہیں اترتی تھی۔ ...


9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ لُبْسِ الصُّوفِ)

حکم: ضعیف

3563. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ كَرَامَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الْأَحْوَصُ بْنُ حَكِيمٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ رُومِيَّةٌ مِنْ صُوفٍ ضَيِّقَةُ الْكُمَّيْنِ فَصَلَّى بِنَا فِيهَا لَيْسَ عَلَيْهِ شَيْءٌ غَيْرُهَا...

سنن ابن ماجہ : کتاب: لباس سے متعلق احکام ومسائل (باب: اون کا لباس پہننا )

مترجم: MajahWriterName

3563. حضرت عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک دن رسول اللہ ﷺ (گھر سے) ہمارے پاس تشریف لائے تو آپ نے اون کا بنا ہوا، تنگ آستینوں والا ایک رومی جبہ پہن رکھا تھا۔ آپ ﷺ نے اسی لباس میں ہمیں نماز پڑهائی جبکہ آپﷺ کے جسم مبارک پر اور کوئی کپڑا نہ تھا۔