1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي الجُبَّةِ الشَّامِيَّةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

363. حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ مُغِيرَةَ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ، فَقَالَ: «يَا مُغِيرَةُ خُذِ الإِدَاوَةَ»، فَأَخَذْتُهَا، فَانْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى تَوَارَى عَنِّي، فَقَضَى حَاجَتَهُ، وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ شَأْمِيَّةٌ، فَذَهَبَ لِيُخْرِجَ يَدَهُ مِنْ كُمِّهَا فَضَاقَتْ، فَأَخْرَجَ يَدَهُ مِنْ أَسْفَلِهَا، فَصَبَبْتُ عَلَيْهِ، فَتَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلاَةِ، وَمَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ، ثُمَّ صَلَّى...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: شام کے بنے ہوئے چغہ میں نماز پڑھنے کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

363. حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں ایک دفعہ نبی ﷺ کے ہمراہ کسی سفر میں تھا، آپ نے فرمایا: ’’اے مغیرہ! پانی کا برتن پکڑ لو۔‘‘ میں نے تعمیل حکم کرتے ہوئے برتن پکڑ لیا۔ پھر آپ باہر گئے یہاں تک کہ آپ میری نگاہوں سے اوجھل ہو گئے۔ پھر آپ نے قضائے حاجت کی اور اس وقت آپ شامی جبہ پہنے ہوئے تھے۔ آپ نے اس کی آستین سے اپنا ہاتھ باہر نکالنا چاہا، چونکہ وہ تنگ تھی، اس لیے آپ نے اپنا ہاتھ اس کے نیچے سے نکالا۔ پھر میں نے آپ کے اعضائے شریفہ پر پانی ڈالا، آپ نے نماز کے لیے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا، پھر نماز پڑھی۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي الفَخِذِ قَالَ أَبُو عَبْدِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

371. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزَا خَيْبَرَ، فَصَلَّيْنَا عِنْدَهَا صَلاَةَ الغَدَاةِ بِغَلَسٍ، فَرَكِبَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَكِبَ أَبُو طَلْحَةَ، وَأَنَا رَدِيفُ أَبِي طَلْحَةَ، فَأَجْرَى نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي زُقَاقِ خَيْبَرَ، وَإِنَّ رُكْبَتِي لَتَمَسُّ فَخِذَ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ حَسَرَ الإِزَارَ عَنْ فَخِذِهِ حَتَّى إِنِّي أَنْظُرُ إِلَى ب...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: ران کے متعلق روایتیں آئی ہیں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

371. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے خیبر کا رخ کیا تو ہم نے نماز فجر خیبر کے نزدیک اندھیرے میں (اول وقت میں) ادا کی۔ پھر نبی ﷺ اور حضرت ابوطلحہ ؓ سوار ہوئے۔ میں حضرت ابوطلحہ کے پیچھے سوار تھا۔ نبی ﷺ نے خیبر کی گلیوں میں اپنی سواری کو ایڑی لگائی، (دوڑتے وقت) میرا گھٹنا نبی ﷺ کی ران مبارک سے چھو جاتا تھا۔ پھر آپ نے اپنی ران سے چادر ہٹا دی یہاں تک کہ مجھے نبی ﷺ  کی ران مبارک کی سفیدی نظر آنے لگی اور جب آپ بستی کے اندر داخل ہو گئے تو آپ نے تین دفعہ یہ کلمات فرمائے: ’’اللہ أکبر، خیبر ویران ہوا۔ جب ہم کسی قوم کے آ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ أَصْحَابِ الحِرَابِ فِي المَسْجِدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

454. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا عَلَى بَابِ حُجْرَتِي وَالحَبَشَةُ يَلْعَبُونَ فِي المَسْجِدِ، وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتُرُنِي بِرِدَائِهِ، أَنْظُرُ إِلَى لَعِبِهِمْ»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: چھوٹے چھوٹے نیزوں (بھالوں) سے مسجد میں کھیلنے والوں کے بیان میں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

454. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ایک دن میں نے رسول اللہ ﷺ کو اپنے حجرے کے دروازے پر کھڑے دیکھا جب کہ حبشہ کے کچھ لوگ مسجد میں (جہادی مشقیں کرتے ہوئے) کھیل رہے تھے اور رسول اللہ ﷺ اپنی چادر سے مجھے چھپا رہے تھے اور میں ان کا کھیل دیکھ رہی تھی۔


5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الكُسُوفِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي كُسُوفِ الشَّمْسِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1040. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَانْكَسَفَتْ الشَّمْسُ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجُرُّ رِدَاءَهُ حَتَّى دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَدَخَلْنَا فَصَلَّى بِنَا رَكْعَتَيْنِ حَتَّى انْجَلَتْ الشَّمْسُ فَقَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَا يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمَا فَصَلُّوا وَادْعُوا حَتَّى يُكْشَفَ مَا بِكُمْ...

صحیح بخاری : کتاب: سورج گرہن کے متعلق بیان (باب: سورج گرہن کی نماز کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1040. حضرت ابوبکرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نبی ﷺ کے پاس بیٹھے تھے کہ آفتاب گہن ہو گیا۔ آپ فورا اٹھے، درآں حالیکہ آپ کی چادر گھسٹ رہی تھی اور مسجد میں داخل ہوئے۔ ہم بھی مسجد میں آئے۔ آپ نے ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی یہاں تک کہ آفتاب روشن ہو گیا۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’سورج اور چاند کسی کے مرنے سے گرہن زدہ نہیں ہوتے۔ جب تم انہیں گرہن لگا دیکھو تو نماز پڑھو اور دعا کرو یہاں تک کہ تمہارے ہاں سے تاریکی دور ہو جائے۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ الكُسُوفِ (بَابُ الصَّلاَةِ فِي كُسُوفِ القَمَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1063. حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ قَالَ خَسَفَتْ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَ يَجُرُّ رِدَاءَهُ حَتَّى انْتَهَى إِلَى الْمَسْجِدِ وَثَابَ النَّاسُ إِلَيْهِ فَصَلَّى بِهِمْ رَكْعَتَيْنِ فَانْجَلَتْ الشَّمْسُ فَقَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ وَإِنَّهُمَا لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَإِذَا كَانَ ذَاكَ فَصَلُّوا وَادْعُوا حَتَّى يُكْشَفَ مَا بِكُمْ وَذَاكَ أَنَّ ابْنًا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَاتَ يُقَالُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ فَقَال...

صحیح بخاری : کتاب: سورج گرہن کے متعلق بیان (باب: چاند گرہن کی نماز پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

1063. حضرت ابوبکرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ کی حیات طیبہ میں سورج گہن ہوا تو آپ اپنی چادر کو گھسیٹتے ہوئے باہر تشریف لائے یہاں تک کہ مسجد میں پہنچ گئے۔ لوگ آپ کے پاس جمع ہو گئے۔ آپ نے انہیں دو رکعتیں پڑھائیں۔ جب سورج روشن ہو گیا تو آپ نے فرمایا: ’’سورج اور چاند اللہ کی (عظمت کی) نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ یہ کسی کے مرنے کی بنا پر بےنور نہیں ہوتے۔ جب ایسا ہو تو نماز پڑھو اور اللہ سے دعا کرو حتی کہ گرہن ختم ہو جائے۔‘‘ چونکہ نبی ﷺ کے لخت جگر سیدنا ابراہیم ؓ  کا انتقال ہوا تھا جس کی بنا پر لوگوں نے چہ میگوئیاں کرنا شروع کر د...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابٌ: هَلْ يُسَافِرُ بِالْجَارِيَةِ قَبْلَ أَنْ ي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2235. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْغَفَّارِ بْنُ دَاوُدَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ فَلَمَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْحِصْنَ ذُكِرَ لَهُ جَمَالُ صَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيِّ بْنِ أَخْطَبَ وَقَدْ قُتِلَ زَوْجُهَا وَكَانَتْ عَرُوسًا فَاصْطَفَاهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِنَفْسِهِ فَخَرَجَ بِهَا حَتَّى بَلَغْنَا سَدَّ الرَّوْحَاءِ حَلَّتْ فَبَنَى بِهَا ثُمَّ صَنَعَ حَيْسًا فِي نِطَعٍ صَغِيرٍ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : اگر لونڈی خریدے تو استبراء رحم سے پہلے اس کو سفر میں لے جا سکتا ہے یا نہیں؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2235. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ خیبر تشریف لائے۔ جب اللہ تعالیٰ نے خیبر کے قلعوں پر آپ کو فتح عطا فرمائی توآپ سے حضرت صفیہ  ؓ بنت حیی بن اخطب کا حسن وجمال ذکر کیاگیا۔ ان کاشوہر قتل ہوچکا تھا اور وہ خود دلہن بنی ہوئی تھیں۔ رسول اللہ ﷺ نے انھیں ا پنے لیے منتخب فرمالیا۔ آپ انھیں خیبرسے ساتھ لے کر چلے۔ جب سدروحاء پر پہنچے تو حضرت صفیہ حیض سے پاک ہوگئیں۔ آپ نے ان سے خلوت اختیار کی۔ پھر ایک چھوٹے سے دستر خوان پر حلوہ تیار کرکے رکھ دیا، پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اپنے ارد گرد لوگوں میں اعلان کرو (کہ وہ آکر اسے کھائیں)۔&ls...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الجُبَّةِ فِي السَّفَرِ وَالحَرْبِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2918. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي الضُّحَى مُسْلِمٍ هُوَ ابْنُ صُبَيْحٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي المُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ، قَالَ: «انْطَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَتِهِ، ثُمَّ أَقْبَلَ، فَلَقِيتُهُ بِمَاءٍ، فَتَوَضَّأَ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ شَأْمِيَّةٌ، فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ، وَغَسَلَ وَجْهَهُ، فَذَهَبَ يُخْرِجُ يَدَيْهِ مِنْ كُمَّيْهِ، فَكَانَا ضَيِّقَيْنِ، فَأَخْرَجَهُمَا مِنْ تَحْتُ، فَغَسَلَهُمَا، وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ، وَعَلَى خُفَّيْهِ»...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : سفر میں اور لڑائی میں چغہ پہننے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2918. حضرت مغیرہ بن شعبہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ قضائے حاجت کے لیے باہر تشریف لے گئے۔ جب آپ واپس ہوئے تو میں پانی لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ اس وقت شامی جبه زیب تن کیے ہوئے تھے۔ آپ نے وضو کیا اس طرح کہ کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا اور اپنے چہرے کو دھویا۔ اس کے بعد بازودھونے کے لیے آستینیں چڑھانے کی کوشش کی لیکن وہ تنگ تھی، اس لیے آپ نے اپنے ہاتھوں کو نیچے سے نکالا، پھر انھیں دھویا۔ بعد ازاں اپنے سرکا مسح کیا اور دونوں موزوں پر بھی مسح فرمایا۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ الكِسْوَةِ لِلْأُسَارَى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3008. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: لَمَّا كَانَ يَوْمَ بَدْرٍ أُتِيَ بِأُسَارَى، وَأُتِيَ بِالعَبَّاسِ وَلَمْ يَكُنْ عَلَيْهِ ثَوْبٌ، «فَنَظَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهُ قَمِيصًا، فَوَجَدُوا قَمِيصَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ يَقْدُرُ عَلَيْهِ، فَكَسَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِيَّاهُ، فَلِذَلِكَ نَزَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَمِيصَهُ الَّذِي أَلْبَسَهُ» قَالَ ابْنُ عُيَيْنَةَ كَانَتْ لَهُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَد...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : قیدیوں کو کپڑے پہنانا )

مترجم: BukhariWriterName

3008. حضرت جابر بن عبداللہ  ؓسے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ غزوہ بدر کے روز قیدیوں کو لایا گیا۔ ان میں حضرت عباس  ؓ بھی تھے۔ ان کے بدن پر کوئی کپڑا نہیں تھا تو نبی کریم ﷺ نے ان کے لیے قمیص تلاش کی۔ عبداللہ بن ابی کی قمیص ہی ان کے بدن پر پوری آسکی۔ اس بنا پر نبی کریم ﷺ نے وہ انھیں پہنادی، اسی لیے نبی کریم ﷺ نے اپنا کرتا اتار کر عبداللہ بن ابی کو (مرنے کے بعد) پہنایا تھا۔ ابن عیینہ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ پر اس کا جو احسان تھا آپ نے چاہا کہ اس کا احسان اتار دیا جائے۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يُعْطِي المُؤَلَّفَةَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3149. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنْتُ أَمْشِي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ بُرْدٌ نَجْرَانِيٌّ غَلِيظُ الحَاشِيَةِ، فَأَدْرَكَهُ أَعْرَابِيٌّ فَجَذَبَهُ جَذْبَةً شَدِيدَةً، حَتَّى نَظَرْتُ إِلَى صَفْحَةِ عَاتِقِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَثَّرَتْ بِهِ حَاشِيَةُ الرِّدَاءِ مِنْ شِدَّةِ جَذْبَتِهِ، ثُمَّ قَالَ: مُرْ لِي مِنْ مَالِ اللَّهِ الَّذِي عِنْدَكَ، فَالْتَفَتَ إِلَيْهِ فَضَحِكَ، ثُمَّ «أَمَرَ لَهُ بِعَطَاءٍ»...

صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : تالیف قلوب کے لیے آنحضرت ﷺ کا بعضے کافروں وغیرہ نو مسلموں یا پرانے مسلمانوں کو خمس میں سے دینا )

مترجم: BukhariWriterName

3149. حضرت انس بن مالک  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں ایک دفعہ نبی کریم ﷺ کے ہمراہ جارہاتھا جبکہ آپ نے نجران کی تیار کردہ چوڑے حاشیے والی چادر پہن رکھی تھی۔ اتنے میں ایک اعرابی نے آپ کو گھیر لیا اور زور سے چادر کو جھٹکا دیا۔ میں نے نبی کریم ﷺ کے شانے کو دیکھا جس پر چادر کو زور سے کھینچنے کی بنا پر نشان پڑ گیا تھا۔ پھر اس نے کہا کہ اللہ کا جو مال آپ کے پاس ہے اس میں سے کچھ مجھے دینے کا حکم دیجئے۔ آپ ﷺ اس کی طرف متوجہ ہوئے اور ہنس پڑے، پھر آپ نے اسےکچھ دینے کا حکم دیا۔ ...