2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ النَّمِيمَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

106. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمُ اللهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ» قَالَ: فَقَرَأَهَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ مِرَارًا، قَالَ أَبُو ذَرٍّ: خَابُوا وَخَسِرُوا، مَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: «الْمُسْبِلُ، وَالْمَنَّانُ، وَالْمُنَفّ...

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: چغل خوری کی شدید حرمت )

مترجم: MuslimWriterName

106. ابو زرعہؒ سے خرشہ بن حرؒ سے انہوں نے حضرت ابو ذرؓ سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: ’’ تین (قسم کے لوگ) ہیں اللہ ان سے گفتگو نہیں کرے گا، نہ قیامت کے روز ان کی طرف سے دیکھے گا اور نہ انہیں (گناہوں سے) پاک کرے گا اور ان کے لیے درد ناک عذاب ہوگا۔‘‘ ابو ذرؓ نے کہا: آپ نے اسے تین دفعہ پڑھا۔ ابو ذرؓ نےکہا: نا کام ہو گئے اور نقصان سے دو چار ہوئے، اے اللہ کے رسول! یہ کون ہیں؟ فرمایا: ’’اپنا کپڑا (ٹخنوں سے) نیچے لٹکانے والا، احسان جتانے والا اور جھوٹی قسم سے اپنے سامان کی مانگ بڑھانے والا۔‘‘ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ بَيَانِ غِلَظِ تَحْرِيمِ النَّمِيمَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

106.01. و حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ الْأَعْمَشُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمْ اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمَنَّانُ الَّذِي لَا يُعْطِي شَيْئًا إِلَّا مَنَّهُ وَالْمُنَفِّقُ سِلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْفَاجِرِ وَالْمُسْبِلُ إِزَارَهُ»....

صحیح مسلم : کتاب: ایمان کا بیان (باب: چغل خوری کی شدید حرمت )

مترجم: MuslimWriterName

106.01. سفیانؒ نے کہا: ہمیں سلیمان اعمشؒ نے سلیمان بن مسہرؒ سے حدیث سنائی، انہوں نے خرشہ بن حرؒ سے روایت کی، انہوں نے حضرت ابو ذر ؓ سے اور انہوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: ’’تین (قسم کے لوگ) ہیں، قیامت کے دن اللہ ان سےبات نہیں کرے گا: مَنّان، یعنی جو احسان جتلانے کے لیے کسی کو کوئی چیز دیتا ہے، وہ جو جھوٹی قسم کے ذریعے سے اپنے سامان کی مانگ بڑھاتا ہے اور جو اپنا تہبند (ٹخنوں سے نیچے) لٹکاتا ہے۔‘‘ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ جَرِّ الثَّوْبِ خُيَلَاءَ، وَبَيَا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2085. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ وَزَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ كُلُّهُمْ يُخْبِرُهُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَى مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ خُيَلَاءَ

صحیح مسلم : کتاب: لباس اور زینت کے احکام (باب: تکبر کی بنا پر کپڑا گھسیٹ کر چلنے کی ممانعت اور یہ وضا حت کہ کپڑا لٹکا نے کی جا ئز حد کیا ہے اور مستحب کیا ہے؟ )

مترجم: MuslimWriterName

2085. امام مالک نے نافع عبد اللہ بن دینار اور زید بن اسلم سے روایت کی، ان سب نے انھیں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے خبر دی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص تکبر سے کپڑا گھسیٹ کر چلے اللہ تعالیٰ اس کی طرف نظر تک نہیں کرے گا۔‘‘


6 صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ جَرِّ الثَّوْبِ خُيَلَاءَ، وَبَيَا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2085.01. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ وَأَبُو أُسَامَةَ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ الْقَطَّانُ كُلُّهُمْ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ح و حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ وَأَبُو كَامِلٍ قَالَا حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ كِلَاهُمَا عَنْ أَيُّوبَ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَابْنُ رُمْحٍ عَنْ اللَّيْثِ بْنِ سَعْدٍ ح و حَدَّثَنَا هَارُونُ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي أُسَامَةُ كُلُّ هَؤُلَاءِ عَنْ...

صحیح مسلم : کتاب: لباس اور زینت کے احکام (باب: تکبر کی بنا پر کپڑا گھسیٹ کر چلنے کی ممانعت اور یہ وضا حت کہ کپڑا لٹکا نے کی جا ئز حد کیا ہے اور مستحب کیا ہے؟ )

مترجم: MuslimWriterName

2085.01. عبیداللہ ایوب لیث بن سعد اور اسامہ ان سب نے نافع سے انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مالک کی حدیث کی طرح روایت کی اور یہ اضا فہ کیا: ’’قیامت کے دن (نظر نہیں کرے گا۔)‘‘


7 صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ جَرِّ الثَّوْبِ خُيَلَاءَ، وَبَيَا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2085.02. و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ وَسَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَنَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الَّذِي يَجُرُّ ثِيَابَةُ مِنْ الْخُيَلَاءِ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ...

صحیح مسلم : کتاب: لباس اور زینت کے احکام (باب: تکبر کی بنا پر کپڑا گھسیٹ کر چلنے کی ممانعت اور یہ وضا حت کہ کپڑا لٹکا نے کی جا ئز حد کیا ہے اور مستحب کیا ہے؟ )

مترجم: MuslimWriterName

2085.02. عمر بن محمد نے اپنے والد سالم بن عبداللہ اور نافع سے روایت کی، انھوں نے نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص تکبر سے کپڑا گھسیٹ کر چلتا ہے قیامت کے دن اللہ تعا لیٰ اس کی طرف نظر نہیں فرمائے گا۔‘‘


8 صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ جَرِّ الثَّوْبِ خُيَلَاءَ، وَبَيَا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2085.03. و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الشَّيْبَانِيِّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ كِلَاهُمَا عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ وَجَبَلَةَ بْنِ سُحَيْمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ...

صحیح مسلم : کتاب: لباس اور زینت کے احکام (باب: تکبر کی بنا پر کپڑا گھسیٹ کر چلنے کی ممانعت اور یہ وضا حت کہ کپڑا لٹکا نے کی جا ئز حد کیا ہے اور مستحب کیا ہے؟ )

مترجم: MuslimWriterName

2085.03. محارب بن دثاراور جبلہ بن سحیم نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے، انھوں نے نبی اکرم ﷺ سے ان سب کی حدیث کے مانند روایت کی۔


9 صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ جَرِّ الثَّوْبِ خُيَلَاءَ، وَبَيَا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2085.04. و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ قَالَ سَمِعْتُ سَالِمًا عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنْ الْخُيَلَاءِ لَمْ يَنْظُرْ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

صحیح مسلم : کتاب: لباس اور زینت کے احکام (باب: تکبر کی بنا پر کپڑا گھسیٹ کر چلنے کی ممانعت اور یہ وضا حت کہ کپڑا لٹکا نے کی جا ئز حد کیا ہے اور مستحب کیا ہے؟ )

مترجم: MuslimWriterName

2085.04. عبداللہ بن نمیر نے کہا: ہمیں حنظلہ نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے سالم سے انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی: کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس شخص نے تکبر سے کپڑا گھسیٹا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی طرف نظر تک نہیں فرمائے گا۔‘‘


10 صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ جَرِّ الثَّوْبِ خُيَلَاءَ، وَبَيَا...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2085.05. و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ ثِيَابَهُ

صحیح مسلم : کتاب: لباس اور زینت کے احکام (باب: تکبر کی بنا پر کپڑا گھسیٹ کر چلنے کی ممانعت اور یہ وضا حت کہ کپڑا لٹکا نے کی جا ئز حد کیا ہے اور مستحب کیا ہے؟ )

مترجم: MuslimWriterName

2085.05. اسحق بن سلیمان نے کہا: ہمیں حنظلہ بن ابی سفیان نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے سالم سے سنا، انھوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا، کہہ رہے تھے: میں رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپﷺ فرما رہےتھے اسی کے مانند مگر انھوں نے (کپڑا گھسیٹا کے بجائے)  ’’کپڑے (گھسیٹے)‘‘ کہا۔ ...