1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجُمُعَةِ (بَابُ فَضْلِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

854.01. و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَيْرُ يَوْمٍ طَلَعَتْ عَلَيْهِ الشَّمْسُ يَوْمُ الْجُمُعَةِ فِيهِ خُلِقَ آدَمُ وَفِيهِ أُدْخِلَ الْجَنَّةَ وَفِيهِ أُخْرِجَ مِنْهَا وَلَا تَقُومُ السَّاعَةُ إِلَّا فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ...

صحیح مسلم : کتاب: جمعہ کے احکام و مسائل (باب: جمعے کے دن کی فضیلت )

مترجم: MuslimWriterName

854.01. ابو زناد نے اعرج سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رو یت کی کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’بہترین دن جس میں سورج نکلتا ہے جمعے کا ہے اسی دن آدم علیہ السلام کو پیدا کیا گیا تھا اور اسی دن انھیں جنت میں داخل کیا گیا اور اسی میں انھیں اس سے نکالا گیا (خلا فت ارضی سونپی گئی) اور قیامت بھی جمعے کے دن ہی بر پا ہو گی ۔‘‘ صالح مومنوں کے لیے یہ انعام عظیم حاصل کرنے کا دن ہو گا۔ ...


3 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَابُ مَنْ صَلَّى لِغَيْرِ الْقِبْلَةِ ثُمَّ عَلِم...)

حکم: صحیح

1045. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ ثَابِتٍ وَحُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابَهُ كَانُوا يُصَلُّونَ نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ، فَلَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ: {فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَحَيْثُ مَا كُنْتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ}[البقرة:144]، فَمَرَّ رَجُلٌ مِنْ بَنِي سَلَمَةَ، فَنَادَاهُمْ وَهُمْ رُكُوعٌ فِي صَلَاةِ الْفَجْرِ نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ: أَلَا إِنَّ الْقِبْلَةَ قَدْ حُوِّلَتْ إِلَى الْكَعْبَةِ، -مَرَّتَيْنِ-، فَمَالُوا كَمَا هُمْ رُكُوعٌ إِلَى الْكَعْبَةِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل (باب: جو شخص قبلے کے علاوہ کسی اور طرف نماز پڑھ لے اور اسے بعد میں علم ہو )

مترجم: DaudWriterName

1045. سیدنا انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھا کرتے تھے۔ تو جب یہ آیت کریمہ نازل ہوئی {فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَحَيْثُ مَا كُنْتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ} ”چنانچہ آپ اپنا رخ مسجد الحرام کی جانب کر لیجئے اور تم جہاں بھی ہو اپنے چہرے اس کی طرف کر لو۔“ تو ایک شخص بنو سلمہ کے افراد کے پاس سے گزرا جب کہ وہ فجر کی نماز میں رکوع میں تھے اور بیت المقدس کی طرف منہ کر کے نماز پڑھ رہے تھے تو اس نے انہیں پکار کر کہا: خبردار! قبلہ کعبہ کی جانب تبدیل کر ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجُمُعَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ يَوْمِ الْجُمُعَةِ​)

حکم: صحیح

488. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَيْرُ يَوْمٍ طَلَعَتْ فِيهِ الشَّمْسُ يَوْمُ الْجُمُعَةِ فِيهِ خُلِقَ آدَمُ وَفِيهِ أُدْخِلَ الْجَنَّةَ وَفِيهِ أُخْرِجَ مِنْهَا وَلَا تَقُومُ السَّاعَةُ إِلَّا فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي لُبَابَةَ وَسَلْمَانَ وَأَبِي ذَرٍّ وَسَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ وَأَوْسِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: جمعہ کے احکام ومسائل (باب: جمعہ کے دن کی فضلیت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

488. ابو ہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺنے فرمایا: ’’سب سے بہتر دن جس میں سورج نکلا، جمعہ کا دن ہے، اسی دن آدم کو پیدا کیا گیا، اسی دن انہیں جنت میں داخل کیا گیا، اسی دن انہیں جنت سے نکالا گیا، اور قیامت بھی اسی دن قائم ہو گی‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابو ہریرہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اس باب میں ابو لبابہ، سلمان، ابو ذر، سعد بن عبادہ اور اوس بن اوس‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الْبُرُوجِ​)

حکم: حسن

3339. حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ مُوسَى بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ خَالِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْيَوْمُ الْمَوْعُودُ يَوْمُ الْقِيَامَةِ وَالْيَوْمُ الْمَشْهُودُ يَوْمُ عَرَفَةَ وَالشَّاهِدُ يَوْمُ الْجُمُعَةِ وَمَا طَلَعَتْ الشَّمْسُ وَلَا غَرَبَتْ عَلَى يَوْمٍ أَفْضَلَ مِنْهُ فِيهِ سَاعَةٌ لَا يُوَافِقُهَا عَبْدٌ مُؤْمِنٌ يَدْعُو اللَّهَ بِخَيْرٍ إِلَّا اسْتَجَابَ اللَّهُ لَهُ وَلَا يَسْتَعِيذُ مِنْ شَيْءٍ إِلَّا أَعَاذَهُ اللَّهُ مِنْهُ ....

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ بروج سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3339. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’﴿الْيَوْمُ الْمَوْعُودُ﴾ سے مراد قیامت کا دن ہے، اور ﴿وَالْيَوْمُ الْمَشْهُودُ﴾ سے مراد عرفہ کا دن اور (شاہد) سے مراد جمعہ کا دن ہے، اور جمعہ کے دن سے افضل کوئی دن نہیں ہے جس پر سوج کا طلوع وغروب ہوا ہو، اس دن میں ایک ایسی گھڑی (ایک ایسا وقت) ہے کہ اس میں جو کوئی بندہ اپنے رب سے بھلائی کی دعا کرتا ہے تو اللہ اس کی دعا قبول کر لیتا ہے، اور اس گھڑی میں جو کوئی مومن بندہ کسی چیز سے پناہ چاہتا ہے تو اللہ اسے اس سے بچا لیتا اور پناہ دے دیتا ہے۔ ...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الْجُمْعَةِ (بَابُ إِكْثَارِ الصَّلَاةِ عَلَى النَّبِيِّ ﷺ يَوْ...)

حکم: صحیح

1374. أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْجُعْفِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ عَنْ أَوْسِ بْنِ أَوْسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ أَفْضَلِ أَيَّامِكُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِيهِ خُلِقَ آدَمُ عَلَيْهِ السَّلَام وَفِيهِ قُبِضَ وَفِيهِ النَّفْخَةُ وَفِيهِ الصَّعْقَةُ فَأَكْثِرُوا عَلَيَّ مِنْ الصَّلَاةِ فَإِنَّ صَلَاتَكُمْ مَعْرُوضَةٌ عَلَيَّ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَكَيْفَ تُعْرَضُ صَلَاتُنَا عَلَيْكَ وَقَدْ أَرَمْتَ أَيْ يَقُولُونَ قَدْ بَلِيتَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ حَرَّمَ عَلَى...

سنن نسائی : کتاب: جمعۃ المبارک سے متعلق احکام و مسائل (باب: جمعے کے دن نبیﷺ پر کثرت سے درود پڑھنا )

مترجم: NisaiWriterName

1374. حضرت اوس بن اوس ؓ سے مروی ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ”تحقق تمھارے دنوں میں سےافضل دن جمعہ ہے۔ اس میں آدم ؑ پیدا ہوئے۔ اسی دن فوت ہوئے اور اسی دن صور پھونکا جائے گا۔ اسی دن بے ہوشی ہوگی۔ پس اس دن مجھ پر کثرت سے درود پڑھا کرو۔ یقیناً تمھارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے۔“ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! (وفات کے بعد) آپ پر درود کیسے پیش کیا جائے گا جب کہ آپ بوسیدہ ہوچکے ہوں گے؟ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے زمین پر حرام کر دیا ہے کہ وہ انبیاء ؑ کے جسموں کو کھائے۔“ ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ الْجُمْعَةِ (بَابُ ذِكْرِ السَّاعَةِ الَّتِي يُسْتَجَابُ فِيهَا...)

حکم: صحیح

1430. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا بَكْرٌ يَعْنِي ابْنَ مُضَرَ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ أَتَيْتُ الطُّورَ فَوَجَدْتُ ثَمَّ كَعْبًا فَمَكَثْتُ أَنَا وَهُوَ يَوْمًا أُحَدِّثُهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَيُحَدِّثُنِي عَنْ التَّوْرَاةِ فَقُلْتُ لَهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرُ يَوْمٍ طَلَعَتْ فِيهِ الشَّمْسُ يَوْمُ الْجُمُعَةِ فِيهِ خُلِقَ آدَمُ وَفِيهِ أُهْبِطَ وَفِيهِ تِيبَ عَلَيْهِ وَفِيهِ قُبِضَ وَفِيهِ تَقُومُ السَّاعَةُ مَا عَلَى الْأَرْضِ مِنْ دَابَّة...

سنن نسائی : کتاب: جمعۃ المبارک سے متعلق احکام و مسائل (باب: جمعے کے دن وہ کون سی گھڑی ہے جس میں دعا ضرور قبول ہو تی ہے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

1430. حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں کوہِ طور پر گیا۔ وہاں میں نے کعب احبار کو پایا۔ ہم دونوں ایک دن اکٹھے رہے۔ میں انھیں رسول اللہ ﷺ کی احادیث بیان کرتا تھا اور وہ مجھے تورات کی باتیں بتاتے تھے۔ میں نے ان سے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بہترین دن جس میں سورج طلوع ہو، جمعے کا دن ہے۔ اس دن حضرت آدم ؑ پیدا ہوئے۔ اسی دن وہ زمین پر اتارے گئے۔ اسی دن ان کی توبہ قبول ہوئی۔ اسی دن فوت ہوئے اور اسی دن قیامت قائم ہوگی۔ ابن آدم (انسان) کے سوا زمین پر جو بھی حرکت کرنے والا جانور ہے، وہ جمعے کے دن صبح سے لے کر سورج طلوع ہونے تک قیامت کے ڈر سے چپ چاپ کان لگائے رکھتا ...


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ ذِكْرِ وَفَاتِهِ وَدَفْنِهِﷺ)

حکم: صحیح

1636. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ عَنْ أَوْسِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ أَفْضَلِ أَيَّامِكُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِيهِ خُلِقَ آدَمُ وَفِيهِ النَّفْخَةُ وَفِيهِ الصَّعْقَةُ فَأَكْثِرُوا عَلَيَّ مِنْ الصَّلَاةِ فِيهِ فَإِنَّ صَلَاتَكُمْ مَعْرُوضَةٌ عَلَيَّ فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَيْفَ تُعْرَضُ صَلَاتُنَا عَلَيْكَ وَقَدْ أَرِمْتَ يَعْنِي بَلِيتَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ عَلَى الْأَرْضِ أَنْ تَأْكُلَ أَجْسَادَ الْأَنْبِ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: رسول اللہ ﷺ کی وفات اور آپ کے دفن کا بیان )

مترجم: MajahWriterName

1636. حضرت اوس بن اوس ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جمعے کا دن تمہارے افضل ایام میں سے ہے۔ اسی میں حضرت آدم ﷺ کی تخلیق ہوئی، اسی دن صور پھونکا جائے گا، اسی دن (قیامت کی) بے ہوشی ہوگی، لہٰذا اس دن مجھ پر کثرت سے درود پڑھا کرو، کیوں کہ تمہارا درود مجھ پر پیش کیا جاتا ہے۔‘‘ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! جب آپ کا جسد اطہر خاک ہو جائے گا تب ہمارا درود کیسے آپ پر پیش کیا جائے گا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’اللہ نے زمین پر حرام کر دیا ہے کہ وہ نبیوں کے جسموں کو کھائے۔ ‘‘ ...