1 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ بَابٌ فِي أَحَادِيثَ مُتَفَرِّقَةٍ

حکم: صحیح

7686 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ عَبْدٌ أَخْبَرَنَا و قَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُلِقَتْ الْمَلَائِكَةُ مِنْ نُورٍ وَخُلِقَ الْجَانُّ مِنْ مَارِجٍ مِنْ نَارٍ وَخُلِقَ آدَمُ مِمَّا وُصِفَ لَكُمْ...

صحیح مسلم:

کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں

(باب: متفرق احادیث)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

7686. حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے، کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’فرشتوں کو نور سے پیدا کیا گیا ہے اور جنوں کو آگ کے شعلے سے اورآدم علیہ السلام کو اس (مادے) سے پیدا کیا گیا ہے جس کو تمہارے لئے جان کیا گیا ہے۔‘‘


2 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْأَدَبِ بَابُ مَا يُقَالُ عِنْدَ الْغَضَبِ

حکم: ضعیف

4805 حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ وَالْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو وَائِلٍ الْقَاصُّ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى عُرْوَةَ بْنِ مُحَمَّدٍ السَّعْدِيِّ، فَكَلَّمَهُ رَجُلٌ، فَأَغْضَبَهُ، فَقَامَ فَتَوَضَّأَ، ثُمَّ رَجَعَ وَقَدْ تَوَضَّأَ، فَقَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ جَدِّي عَطِيَّةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >إِنَّ الْغَضَبَ مِنَ الشَّيْطَانِ، وَإِنَّ الشَّيْطَانَ خُلِقَ مِنَ النَّارِ، وَإِنَّمَا تُطْفَأُ النَّارُ بِالْمَاءِ، فَإِذَا غَضِبَ أَحَدُكُمْ فَلْيَتَوَضَّأْ<....

سنن ابو داؤد:

کتاب: آداب و اخلاق کا بیان

(باب: غصہ آئے تو کیا کہا جائے ؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

4805. ابووائل القاص (واعظ) کہتے ہیں کہ ہم جناب عروہ بن محمد سعدی ؓ کے ہاں گئے۔ ایک آدمی نے ان سے کوئی بات کی تو انہیں غصہ آ گیا، تو وہ اٹھے اور وضو کیا پھر (وضو کر کے) واپس آئے اور بیان کیا کہ مجھے میرے والد نے میرے دادا عطیہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلاشبہ غصہ شیطان کی طرف سے ہوتا ہے اور شیطان کو آگ سے پیدا کیا گیا ہے اور آگ کو پانی سے بجھایا جاتا ہے۔ سو جب تم میں سے کسی کو غصہ آ جائے تو اسے چاہیئے کہ وہ وضو کر لے۔“...