1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا بَابُ مَا لاَ يُرَدُّ مِنَ الهَدِيَّةِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2602 حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ، حَدَّثَنَا عَزْرَةُ بْنُ ثَابِتٍ الأَنْصَارِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي ثُمَامَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَيْهِ فَنَاوَلَنِي طِيبًا، قَالَ: «كَانَ أَنَسٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لاَ يَرُدُّ الطِّيبَ» قَالَ: وَزَعَمَ أَنَسٌ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لاَ يَرُدُّ الطِّيبَ»...

صحیح بخاری:

کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان

(

باب: جو تحفہ واپس نہ کیا جانا چاہئے

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

2602. عزرہ بن ثابت انصاری سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں ثمامہ بن عبداللہ کے پاس گیا تو انھوں نے مجھے خوشبو کا تحفہ دیا اور کہا کہ حضرت انس  ؓ خوشبو رد نہیں کرتے تھے۔ انھوں نے حضرت انس  ؓ کے حوالے سے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ بھی خوشبو واپس نہیں کرتے تھے۔


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَنَاقِبِ بَابُ صِفَةِ النَّبِيِّ ﷺ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3572 حَدَّثَنِي ابْنُ بُكَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ عَنْ خَالِدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَصِفُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كَانَ رَبْعَةً مِنْ الْقَوْمِ لَيْسَ بِالطَّوِيلِ وَلَا بِالْقَصِيرِ أَزْهَرَ اللَّوْنِ لَيْسَ بِأَبْيَضَ أَمْهَقَ وَلَا آدَمَ لَيْسَ بِجَعْدٍ قَطَطٍ وَلَا سَبْطٍ رَجِلٍ أُنْزِلَ عَلَيْهِ وَهُوَ ابْنُ أَرْبَعِينَ فَلَبِثَ بِمَكَّةَ عَشْرَ سِنِينَ يُنْزَلُ عَلَيْهِ وَبِالْمَدِينَةِ عَشْرَ سِنِينَ وَقُبِضَ وَلَيْسَ فِي رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ عِشْرُونَ شَعَرَةً بَيْضَاءَ قَالَ رَبِيعَةُ فَرَأَي...

صحیح بخاری:

کتاب: فضیلتوں کے بیان میں

(

باب: نبی کریم ﷺ کے حلیہ اوراخلاق فاضلہ کا بیان<...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3572. حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے نبی ﷺ کی صورت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ ﷺ آدمیوں میں متوسط تھے، نہ درازقد اور نہ پست قامت آپ کا رنگ چمک دار تھا، نہ خالص سفید اور نہ نراگندمی۔ آپ کے بال بھی درمیانے درجے کے تھے، نہ سخت پیچ دار(گھنگریالے)اور نہ بہت سیدھے۔ چالیس سال کی عمر میں آپ پر وحی نازل ہوئی۔ آپ دس سال مکہ میں رہے وحی نازل ہوتی رہی اور دس برس مدینہ میں رہے۔ جس وقت آپ کی وفات ہوئی تو آپ کے سراور داڑھی میں بیس بال بھی سفید نہ تھے۔ (راوی حدیث )ربیعہ بن عبد الرحمٰن کہتے ہیں کہ میں نے آپ ﷺ کے بالوں میں سے ایک بال دیکھا تو وہ سرخ تھا۔ میں نے پو...


4 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْجُمُعَةِ بَابُ الطِّيبِ وَالسِّوَاكِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ

حکم: صحیح

1995 و حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادٍ الْعَامِرِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ أَبِي هِلَالٍ وَبُكَيْرَ بْنَ الْأَشَجِّ حَدَّثَاهُ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ غُسْلُ يَوْمِ الْجُمُعَةِ عَلَى كُلِّ مُحْتَلِمٍ وَسِوَاكٌ وَيَمَسُّ مِنْ الطِّيبِ مَا قَدَرَ عَلَيْهِ إِلَّا أَنَّ بُكَيْرًا لَمْ يَذْكُرْ عَبْدَ الرَّحْمَنِ وَقَالَ فِي الطِّيبِ وَلَوْ مِنْ طِيبِ الْمَرْأَةِ...

صحیح مسلم:

کتاب: جمعہ کے احکام و مسائل

(باب: جمعے کے دن خوشبوں لگانا اور مسواک کرنا)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1995. سعید بن ابی بلال اور بکیر بن اشج نے ابو بکر بن منکدر سے حدیث بیان کی، انھوں نے عمرو بن سلیم سے انھوں نے عبد الرحمٰن بن ابی سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور انھوں نے اپنے والد (حضرت ابو سعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جمعے کے دن غسل کرنا ہر بالغ شخص پر واجب ہے اور مسواک کرنا بھی اور (ہر شخص) اپنی استطاعت کے مطا بق خوشبو استعمال کرے۔‘‘ البتہ بکیر نے (سند میں) عبد الرحمان کا ذکر نہیں کیا اورخوشبوکے بارے میں کہا: ’’چاہے وہ عورت کی خوشبو کیوں نہ ہو۔‘‘...


5 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْجُمُعَةِ بَابُ الطِّيبِ وَالسِّوَاكِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ

حکم: صحیح

1996 حَدَّثَنَا حَسَنٌ الْحُلْوَانِيُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ح و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ ذَكَرَ قَوْلَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْغُسْلِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ قَالَ طَاوُسٌ فَقُلْتُ لِابْنِ عَبَّاسٍ وَيَمَسُّ طِيبًا أَوْ دُهْنًا إِنْ كَانَ عِنْدَ أَهْلِهِ قَالَ لَا أَعْلَمُهُ...

صحیح مسلم:

کتاب: جمعہ کے احکام و مسائل

(باب: جمعے کے دن خوشبوں لگانا اور مسواک کرنا)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

1996. روح بن عباوہ اور عبد الرزاق نے ابن جریج سے حدیث بیان کی انھوں نے کہا مجھے ابراہیم بن میسرہ نے طاوس سے خبر دی اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ انھوں نے جمعے کے دن غسل کرنے کے بارے میں نبی ﷺ کا فرمان بیان کیا۔ طاؤس نے کہا: میں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پو چھا: اگر اس کے گھر والوں کے پاس موجود ہو تو وہ خوشبو یا تیل بھی استعمال کر سکتا ہے؟ انھوں نے (جواب میں) کہا: میں یہ بات نہیں جا نتا۔...


7 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ الطِّيبِ لِلْمُحْرِمِ عِنْدَ الْإِحْرَامِ

حکم: صحیح

2882 وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُيَيْنَةَ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا: " بِأَيِّ شَيْءٍ طَيَّبْتِ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ حُرْمِهِ؟ قَالَتْ: بِأَطْيَبِ الطِّيبِ "...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: احرام باندھنے سے زرا پہلے جسم پر خوشبو لگانا ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2882. سفیان نے ہمیں حدیث بیان کی کہا: ہمیں عثمان بن عروہ نے اپنے والد (عروہ) سے حدیث بیان کی، کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سوال کیا، آپ نے رسول اللہ ﷺ کو احرا م باندھتے وقت کون سی خوشبو لگائی تھی؟ انھوں نے فرمایا: سب سے اچھی خوشبو۔


8 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ الطِّيبِ لِلْمُحْرِمِ عِنْدَ الْإِحْرَامِ

حکم: صحیح

2883 وحَدَّثَنَاه أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عُرْوَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ عُرْوَةَ، يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَطْيَبِ مَا أَقْدِرُ عَلَيْهِ، قَبْلَ أَنْ يُحْرِمَ، ثُمَّ يُحْرِمُ»...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: احرام باندھنے سے زرا پہلے جسم پر خوشبو لگانا ...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2883. ہشام سے روایت ہے انھوں نے عثمان بن عروہ سے روایت کی، کہا: میں نے عروہ کو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے حدیث بیان کرتے ہوئے سنا، انھوں نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کو احرا م باند ھنے سے پہلے جو سب سے عمد ہ خوشبو لگا سکتی تھی لگاتی پھر آپﷺ احرا م باندھتےتھے۔


9 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ بَيَانِ وُجُوهِ الْإِحْرَامِ، وَأَنَّهُ يَجُ...

حکم: صحیح

2996 ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، - وَاللَّفْظُ لَهُ - أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُهِلِّينَ بِالْحَجِّ، مَعَنَا النِّسَاءُ وَالْوِلْدَانُ، فَلَمَّا قَدِمْنَا مَكَّةَ طُفْنَا بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالمَرْوَةِ، فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ لَمْ يَكُنْ مَعَهُ هَدْيٌ فَلْيَحْلِلْ» قَالَ قُلْنَا: أَيُّ الْحِلِّ؟ قَالَ: «الْحِلُّ كُلُّهُ» قَالَ: فَأَتَيْنَا النِّسَاءَ، وَلَبِسْنَا الثِّيَابَ، وَمَسِسْنَا الطِّيبَ، فَلَمَّا كَانَ يَوْمُ التَّرْوِيَةِ أَهْلَل...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: احرام کی مختلف صورتیں ‘حج افراد تمتع اور قران...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2996. زہیر اور ابو خیثمہ نے ابو زبیر سے، انھوں نے جا بر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کا تلبیہ پکا رتے ہو ئے نکلے، ہمارے ساتھ عورتیں اور بچے بھی تھے۔ جب ہم مکہ پہنچے تو ہم نے بیت اللہ اور صفا مروہ کا طواف کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ارشاد فرمایا: ’’جس کے ہمرا ہ قربانی کے جا نور نہیں ہیں وہ (احرام سے) آزاد ہو جا ئے۔‘‘ ہم نے دریا فت کیا: کون سی آزادی (حلت)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’(احرا م کی پابندیوں سے) پوری آزادی۔‘‘ (حضرت جا بر رضی اللہ تعالیٰ ع...


10 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْأَلْفَاظِ مِنَ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا بَابُ اسْتِعْمَالِ الْمِسْكِ وَأَنَّهُ أَطْيَبُ ال...

حکم: صحیح

6030 حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ، وَأَبُو طَاهِرٍ، وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَى، - قَالَ أَحْمَدُ: حَدَّثَنَا، وقَالَ الْآخَرَانِ - أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: كَانَ ابْنُ عُمَرَ «إِذَا اسْتَجْمَرَ اسْتَجْمَرَ بِالْأَلُوَّةِ، غَيْرَ مُطَرَّاةٍ وَبِكَافُورٍ، يَطْرَحُهُ مَعَ الْأَلُوَّةِ» ثُمَّ قَالَ: «هَكَذَا كَانَ يَسْتَجْمِرُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»...

صحیح مسلم:

کتاب: ادب اور دوسری باتوں(عقیدے اورانسانی رویوں)سے متعلق الفاظ

(باب: کستوری کا استعمال اور یہ کہ وہ بہترین خوشبوہے...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

6030. نافع نے کہا: حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب خوشبو کا دھواں لیتے تو عود کا دھواں لیتے، اس میں کسی اور چیز کی آمیزش نہ ہو تی اور کافور کا دھواں لیتے۔ اس میں کچھ عود ملا لیتے، پھر بتایا کہ رسول اللہ ﷺ اسی طرح خوشبو کا دھواں لیتے (اور کپڑوں میں بساتے) تھے۔