1 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ ذِكْرِ الجِنِّ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3860. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي جَدِّي عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ كَانَ يَحْمِلُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِدَاوَةً لِوَضُوئِهِ وَحَاجَتِهِ فَبَيْنَمَا هُوَ يَتْبَعُهُ بِهَا فَقَالَ مَنْ هَذَا فَقَالَ أَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ فَقَالَ ابْغِنِي أَحْجَارًا أَسْتَنْفِضْ بِهَا وَلَا تَأْتِنِي بِعَظْمٍ وَلَا بِرَوْثَةٍ فَأَتَيْتُهُ بِأَحْجَارٍ أَحْمِلُهَا فِي طَرَفِ ثَوْبِي حَتَّى وَضَعْتُهَا إِلَى جَنْبِهِ ثُمَّ انْصَرَفْتُ حَتَّى إِذَا فَرَغَ مَشَيْتُ فَقُلْتُ مَا بَالُ الْعَظْمِ وَالرَّوْثَةِ قَالَ هُمَا مِنْ طَ...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: جنوں کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

3860. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ وہ ایک دفعہ نبی ﷺ کے وضو اور قضائے حاجت کے لیے پانی کا برتن اٹھائے آپ کے پیچھے چل رہے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم کون ہو؟‘‘ میں نے عرض کیا: ابوہریرہ ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’استنجا کرنے کے لیے چند ڈھیلے تلاش کر کے مجھے دو، لیکن ہڈی اور لید نہ لانا۔‘‘ چنانچہ میں اپنے کپڑے کے ایک کونے میں انہیں اٹھائے حاضر ہوا اور انہیں لا کر آپ کے قریب رکھ دیا۔ پھر میں وہاں سے ہٹ گیا۔ جب آپ فارغ ہوئے تو میں حاضر ہوا اور عرض کی: اللہ کے رسول! ہڈی اورگوبر کا کیا معاملہ ہے؟ آپ نے فرمایا: &rsq...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الْجَهْرِ بِالْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ وَالْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

450. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى عَنْ دَاوُدَ، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَلْقَمَةَ هَلْ كَانَ ابْنُ مَسْعُودٍ شَهِدَ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْجِنِّ؟ قَالَ: فَقَالَ عَلْقَمَةُ، أَنَا سَأَلْتُ ابْنَ مَسْعُودٍ فَقُلْتُ: هَلْ شَهِدَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْجِنِّ؟ قَالَ: لَا وَلَكِنَّا كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللهِ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَفَقَدْنَاهُ فَالْتَمَسْنَاهُ فِي الْأَوْدِيَةِ وَالشِّعَابِ. فَقُلْنَا: اسْتُطِيرَ أَوِ اغْتِيلَ. قَالَ: فَبِتْنَا بِشَرِّ لَيْلَةٍ بَاتَ بِهَا قَوْمٌ فَلَمَّا أَصْبَحْنَا...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: صبح کی نماز میں بلند آواز سے قراءت کرنا اور جنوں کو قرآن سنانا )

مترجم: MuslimWriterName

450. عبد الاعلیٰ نے داؤد سے اور انہوں نے عامر (بن شراحیل) سے روایت کی، کہا: میں نے علقمہ سے پوچھا: کیا جنوں (سے ملاقات) کی رات عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما رسول اللہ کے ساتھ تھے؟ کہا: علقمہ نے جواب دیا: میں نے خود ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہما سے پوچھا: کیا آپ لوگوں میں سے کوئی لیلۃ الجن میں رسول اللہﷺ کے ساتھ موجود تھا؟ انہوں نے کہا: نہیں، لیکن ایک رات ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ تھے تو ہم نے آپﷺ کو گم پایا، ہم نے آپﷺ کو وادیوں اور گھاٹیوں میں تلاش کیا، (آپﷺ نہ ملے) تو ہم نے کہا کہ آپﷺ کو اڑا لیا گیا ہے یا آپﷺ کو بے خبری میں قتل کر دیا گیا ہے، کہا: ہم نے بدتر...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الْجَهْرِ بِالْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ وَالْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

450.01. وَحَدَّثَنِيهِ عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ دَاوُدَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ إِلَى قَوْلِهِ: وَآثَارَ نِيرَانِهِمْ. قَالَ الشَّعْبِيُّ: وَسَأَلُوهُ الزَّادَ وَكَانُوا مِنْ جِنِّ الْجَزِيرَةِ إِلَى آخِرِ الْحَدِيثِ مِنْ قَوْلِ الشَّعْبِيِّ. مُفَصَّلًا مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللهِ....

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: صبح کی نماز میں بلند آواز سے قراءت کرنا اور جنوں کو قرآن سنانا )

مترجم: MuslimWriterName

450.01. اسماعیل بن ابراہیم نے داؤد سے اسی سند کے ساتھ (وَآثَارَ نِيرَانِهِمْ) (ان کی آگ کے نشانات) تک بیان کیا۔ شعبی نے کہا: جنوں نے آپﷺ سے خوراک کا سوال کیا اور وہ جزیرہ کے جنوں میں سے تھے ... حدیث کے آخری حصے تک جو شعبی کا قول ہے، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث سے الگ ہے۔ ...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّهَارَةِ (بَابُ مَا يُنْهَى عَنْهُ أَنْ يُسْتَنْجَى بِهِ)

حکم: صحیح

39. حَدَّثَنَا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ الْحِمْصِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ عَيَّاشٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي عَمْرٍو السَّيْبَانِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الدَّيْلَمِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ قَدِمَ وَفْدُ الْجِنِّ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا مُحَمَّدُ انْهَ أُمَّتَكَ أَنْ يَسْتَنْجُوا بِعَظْمٍ أَوْ رَوْثَةٍ أَوْ حُمَمَةٍ فَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى جَعَلَ لَنَا فِيهَا رِزْقًا قَالَ فَنَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: طہارت کے مسائل (باب: وہ چیزیں جن سے استنجا منع ہے )

مترجم: DaudWriterName

39. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ جنوں کا ایک وفد رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور انہوں نے کہا: اے محمد ﷺ! اپنی امت کو منع فرما دیجئیے کہ وہ ہڈی یا کوئلے سے استنجاء کریں، کیونکہ اللہ عزوجل نے ان میں ہمارا رزق رکھا ہے۔ چنانچہ نبی کریم ﷺ نے ان سے روک دیا۔


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّهَارَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ مَا يُسْتَنْجَى بِ...)

حکم: صحیح

18. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: "لاَتَسْتَنْجُوا بِالرَّوْثِ وَلاَبِالْعِظَامِ، فَإِنَّهُ زَادُ إِخْوَانِكُمْ مِنْ الْجِنِّ". وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَسَلْمَانَ، وَجَابِرٍ، وَابْنِ عُمَرَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: وَقَدْ رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَغَيْرُهُ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ كَانَ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ لَيْلَةَ الْجِنِّ، الْحَدِيثَ بِطُولِهِ، فَقَالَ الشَّعْب...

جامع ترمذی : كتاب: طہارت کے احکام ومسائل (باب: کن کن چیزوں سے استنجا کرنا مکروہ ہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

18. عبداللہ بن مسعود ؓ  کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’گوبر اور ہڈی سے استنجاء نہ کرو کیوں کہ وہ تمہارے بھائیوں جنوں کی خوراک ہے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس باب میں ابوہریرہ، سلمان، جابر اور ابن عمر‬رضی اللہ عنھم س‬ے بھی احادیث مروی ہیں۔ ۲- اسماعیل بن ابراہیم وغیرہ نے بسند ’’داؤد ابن ابی ہند عن شعبی عن علقمہ‘‘ روایت کی ہے کہ عبداللہ بن مسعود ؓ  ’’لیلۃ الجن‘‘ میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھے۲؎ آگے انہوں نے پوری حدیث ذکرکی جولمبی ہے، شعبی کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے ف...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الأَحْقَافِ​)

حکم: صحیح

3258. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ هَلْ صَحِبَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْجِنِّ مِنْكُمْ أَحَدٌ قَالَ مَا صَحِبَهُ مِنَّا أَحَدٌ وَلَكِنْ قَدْ افْتَقَدْنَاهُ ذَاتَ لَيْلَةٍ وَهُوَ بِمَكَّةَ فَقُلْنَا اغْتِيلَ أَوْ اسْتُطِيرَ مَا فُعِلَ بِهِ فَبِتْنَا بِشَرِّ لَيْلَةٍ بَاتَ بِهَا قَوْمٌ حَتَّى إِذَا أَصْبَحْنَا أَوْ كَانَ فِي وَجْهِ الصُّبْحِ إِذَا نَحْنُ بِهِ يَجِيءُ مِنْ قِبَلِ حِرَاءَ قَالَ فَذَكَرُوا لَهُ الَّذِي كَانُوا فِيهِ فَقَالَ أَتَانِي دَاعِي الْ...

جامع ترمذی : كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ احقاف سے بعض آیات کی تفسیر​ )

مترجم: TrimziWriterName

3258. علقمہ کہتے ہیں کہ میں نے ابن مسعود ؓ سے کہا: کیا جنوں والی رات میں آپ لوگوں میں سے کوئی نبی اکرمﷺ کے ساتھ تھا؟ انہوں نے کہا: ہم میں سے کوئی آپﷺ کے ساتھ نہیں تھا، آپﷺ مکہ میں تھے اس وقت کی بات ہے، ایک رات ہم نے آپﷺ کو غائب پایا، ہم نے کہا: آپﷺ كو اغوا کر لیا گیا ہے یا (جن) اڑا لے گئے ہیں، آپﷺ کے ساتھ کیا کیا  گیا ہے؟ بری سے بری رات جو کوئی قوم گزار سکتی ہے ہم نے ویسی ہی اضطراب وبے چینی کی رات گزاری، یہاں تک کہ جب صبح ہوئی، یا صبح تڑکے کا وقت تھا اچانک ہم نے دیکھا کہ آپﷺ حرا کی جانب سے تشریف لا رہے ہیں، لوگوں نے آپﷺ سے اپنی اس فکر وتشویش کا ذکر کیا ...


8 سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ الْفِطْرَةِ (بَابُ الرُّخْصَةُ فِي الِاسْتِطَابَةِ بِحَجَرَيْنِ)

حکم: صحیح

42. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ عَنْ زُهَيْرٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ لَيْسَ أَبُو عُبَيْدَةَ ذَكَرَهُ وَلَكِنْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ يَقُولُ أَتَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْغَائِطَ وَأَمَرَنِي أَنْ آتِيَهُ بِثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ فَوَجَدْتُ حَجَرَيْنِ وَالْتَمَسْتُ الثَّالِثَ فَلَمْ أَجِدْهُ فَأَخَذْتُ رَوْثَةً فَأَتَيْتُ بِهِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَ الْحَجَرَيْنِ وَأَلْقَى الرَّوْثَةَ وَقَالَ هَذِهِ رِكْسٌ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ الرِّكْسُ طَعَامُ الْجِنِّ...

سنن نسائی : کتاب: امور فطرت کا بیان (باب: (بحالت مجبوری)دو ڈھیلوں سے صفائی کرنے کی رخصت )

مترجم: NisaiWriterName

42. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے ک نبی ﷺ قضائے حاجت کو گئے اور مجھے حکم دیا کہ میں تین ڈھیلے لاؤں۔ مجھے دو ڈھیلے تو مل گئے تیسرا تلاش کیا مگر نہ ملا۔ سو میں نے لید کا ٹکڑا اٹھا لیا اور انھیں نبی ﷺ کے پاس لے آیا۔ آپ نے ڈھیلے تو لے لیے، جب کہ لید پھینک دی اور فرمایا ’’یہ تو پلید ہے۔‘‘ امام ابو عبدالرحمن (نسائی) نے فرمایا: [رکس] کے معنی ’’جنوں کی خوراک‘‘ ہے۔ ...