1 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ خُروجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ إِذَا ل...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

443. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، أَنَّ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةَ، كَانَتْ تُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ: «إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاكُنَّ الْعِشَاءَ فَلَا تَطَيَّبْ تِلْكَ اللَّيْلَةَ»...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: اگر فتنے کا اندیشہ نہ ہو تو خواتین مساجد میں جا سکتی ہیں لیکن وہ خوشبو لگا کر نہ نکلیں )

مترجم: MuslimWriterName

443. مخرمہ نے اپنے والد (بکیر) سے، انہوں نے بسر بن سعید روایت کیا کہ حضرت زینب ثقفیہ رضی اللہ تعالی عنہا رسول اللہﷺ سے (یہ) حدیث بیان کرتی تھیں، آپﷺ نے فرمایا: ’’جب تم عورتوں میں سے کوئی عشاء کی نماز میں شامل ہو تو وہ اس رات خوشبو نہ لگائے۔‘‘


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ خُروجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ إِذَا ل...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

443.01. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، حَدَّثَنِي بُكَيْرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ الْأَشَجِّ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْنَبَ، امْرَأَةِ عَبْدِ اللهِ، قَالَتْ: قَالَ لَنَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاكُنَّ الْمَسْجِدَ فَلَا تَمَسَّ طِيبًا»...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: اگر فتنے کا اندیشہ نہ ہو تو خواتین مساجد میں جا سکتی ہیں لیکن وہ خوشبو لگا کر نہ نکلیں )

مترجم: MuslimWriterName

443.01. (مخرمہ کے بجائے) محمد بن عجلان نے بکیر بن عبد اللہ بن اشج سے، انہوں نے بسر بن سعید سے، انہوں نے حضرت عبد اللہ (بن مسعود) رضی اللہ تعالی عنہما کی بیوی زینب‬ رضی اللہ تعالی عنہا س‬ے روایت کی کہ رسول اللہﷺ نے ہمیں حکم دیا تھا: ’’جب تم میں سے کوئی مسجد میں جائے تو وہ خوشبو کو ہاتھ نہ لگائے۔‘‘ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ خُروجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ إِذَا ل...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

444. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي فَرْوَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيُّمَا امْرَأَةٍ أَصَابَتْ بَخُورًا فَلَا تَشْهَدْ مَعَنَا الْعِشَاءَ الْآخِرَةَ...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: اگر فتنے کا اندیشہ نہ ہو تو خواتین مساجد میں جا سکتی ہیں لیکن وہ خوشبو لگا کر نہ نکلیں )

مترجم: MuslimWriterName

444. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’جس عورت کو (بخور) خوشبودار دھواں لگ جائے، وہ ہمارے ساتھ عشاء کی نماز میں حاضر نہ ہو۔‘‘


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَلْفَاظِ مِنَ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا (بَابُ اسْتِعْمَالِ الْمِسْكِ وَأَنَّهُ أَطْيَبُ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2252. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ شُعْبَةَ، حَدَّثَنِي خُلَيْدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «كَانَتِ امْرَأَةٌ مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ، قَصِيرَةٌ تَمْشِي مَعَ امْرَأَتَيْنِ طَوِيلَتَيْنِ، فَاتَّخَذَتْ رِجْلَيْنِ مِنْ خَشَبٍ، وَخَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ مُغْلَقٌ مُطْبَقٌ، ثُمَّ حَشَتْهُ مِسْكًا، وَهُوَ أَطْيَبُ الطِّيبِ، فَمَرَّتْ بَيْنَ الْمَرْأَتَيْنِ، فَلَمْ يَعْرِفُوهَا، فَقَالَتْ بِيَدِهَا هَكَذَا» وَنَفَضَ شُعْبَةُ يَدَهُ...

صحیح مسلم : کتاب: ادب اور دوسری باتوں(عقیدے اورانسانی رویوں)سے متعلق الفاظ (باب: کستوری کا استعمال اور یہ کہ وہ بہترین خوشبوہے اور ریحان (خوشبو دار پھول یا اس کی ٹہنی) اور خوشبو(کا تحفہ) رد کرنا مکروہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2252. ابو اسامہ نے شعبہ سے روایت کی، کہا: مجھے خُلید بن جعفرنے ابو نضر ہ سے، انھوں نے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، انھوں نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: بنی اسرا ئیل میں ایک پستہ قامت عورت دولمبے قد کی عورتوں کے ساتھ چلا کرتی تھی۔ اس نے لکڑی کی دو ٹانگیں (ایسے جوتے یا موزے جن کے تلووں والا حصہ بہت اونچا تھا ) بنوائیں اور سونے کی ایک بند، ڈھکنے والی انگوٹھی بنوائی، پھر اسے کستوری سے بھر دیا اور وہ خوشبوؤں میں سب سےاچھی خوشبو ہے وہ پھر وہ ان دونوں (لمبی عورتوں) کے درمیان میں ہو کر چلی تو لوگ اسے نہ پہچان سکے، اس پر اس نے اپنے ہاتھ سے اس طرح اشارہ کی...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَلْفَاظِ مِنَ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا (بَابُ اسْتِعْمَالِ الْمِسْكِ وَأَنَّهُ أَطْيَبُ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2252.01. حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ خُلَيْدِ بْنِ جَعْفَرٍ، وَالْمُسْتَمِرِّ، قَالَا: سَمِعْنَا أَبَا نَضْرَةَ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَكَرَ امْرَأَةً مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ، حَشَتْ خَاتَمَهَا مِسْكًا، وَالْمِسْكُ أَطْيَبُ الطِّيبِ...

صحیح مسلم : کتاب: ادب اور دوسری باتوں(عقیدے اورانسانی رویوں)سے متعلق الفاظ (باب: کستوری کا استعمال اور یہ کہ وہ بہترین خوشبوہے اور ریحان (خوشبو دار پھول یا اس کی ٹہنی) اور خوشبو(کا تحفہ) رد کرنا مکروہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2252.01. یزید بن ہارون نے شعبہ سے، انھوں نے خلید بن جعفر اور مستمر سے روایت کی، ان دونوں نے کہا: ہم نے ابو نضر ہ کو سنا، وہ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کر رہے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے بنی اسرا ئیل کی ایک عورت کا ذکر کیا، اس نے اپنی انگوٹھی میں کستوری بھرلی تھی اور کستوری سب سے اچھی خوشبوہے۔ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ طِيبِ عَرَقِ النَّبِيِّ ﷺ وَالتَّبَرُّكِ بِه...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2331. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا هَاشِمٌ يَعْنِي ابْنَ الْقَاسِمِ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: دَخَلَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عِنْدَنَا، فَعَرِقَ، وَجَاءَتْ أُمِّي بِقَارُورَةٍ، فَجَعَلَتْ تَسْلِتُ الْعَرَقَ فِيهَا، فَاسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَا أُمَّ سُلَيْمٍ مَا هَذَا الَّذِي تَصْنَعِينَ؟» قَالَتْ: هَذَا عَرَقُكَ نَجْعَلُهُ فِي طِيبِنَا، وَهُوَ مِنْ أَطْيَبِ الطِّيبِ...

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: آپ ﷺ کے پسینے کی خوشبو اور اس سے برکت کا حصول )

مترجم: MuslimWriterName

2331. ثابت نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، کہا: کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے گھر میں تشریف لائے، دوپہر کے آرام کے لیے سو گئے تو آپ کو پسینہ آ گیا، میری والدہ ایک شیشی لے آئیں اور (چمڑے کے بچھونے سے آپ کا) پسینہ انگلی کے ذریعے سے اس میں اکٹھا کرنے لگیں،  رسول اللہ ﷺ جاگ گئے تو آپﷺ نے فرمایا: ’’ام سلیم! یہ کیا کر رہی ہو‘‘ وہ کہنے لگیں: یہ آپ کا پسینہ ہے، اسے ہم اپنی خوشبو میں ڈالیں گے، یہ (دنیا کی) ہر خوشبو سے زیادہ اچھی خوشبو ہے۔ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ طِيبِ عَرَقِ النَّبِيِّ ﷺ وَالتَّبَرُّكِ بِه...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2332. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ أُمِّ سُلَيْمٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْتِيهَا فَيَقِيلُ عِنْدَهَا فَتَبْسُطُ لَهُ نِطْعًا فَيَقِيلُ عَلَيْهِ، وَكَانَ كَثِيرَ الْعَرَقِ، فَكَانَتْ تَجْمَعُ عَرَقَهُ فَتَجْعَلُهُ فِي الطِّيبِ وَالْقَوَارِيرِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَا أُمَّ سُلَيْمٍ مَا هَذَا؟» قَالَتْ: عَرَقُكَ أَدُوفُ بِهِ طِيبِي...

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: آپ ﷺ کے پسینے کی خوشبو اور اس سے برکت کا حصول )

مترجم: MuslimWriterName

2332. ابو قلابہ نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، انھوں نے حضرت ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ نبی اکرمﷺ ان کے ہاں تشریف لاتے اور دوپہر کے وقت آرام فرماتے۔ وہ آپ کے لیے ملائم چمڑے کا ایک ٹکڑا (بستر پر) بچھا دیتیں آپﷺ اس پر قیلولہ فرماتے۔ آپ کو پسینہ بہت آتا تھا، وہ اس پیسنے کو اکٹھا کر لیتیں، اپنی خوشبو میں ڈالتیں، شیشیوں میں سینت کر رکھتیں۔ رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا: ’’ام سلیم! یہ کیا ہے؟‘‘ تو انھوں نے عرض کی: آپ کا پیسنہ ہے، اسے (خوشبو پڑھانے کے لیے) اپنی خوشبو میں ملاؤں گی۔ ...


8 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابٌ فِيمَا تَجْتَنِبُهُ الْمُعْتَدَّةُ فِي عِدَّ...)

حکم: ضعیف

2305. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ الْمُغِيرَةَ بْنَ الضَّحَّاكِ, يَقُولُ أَخْبَرَتْنِي أُمُّ حَكِيمٍ بِنْتُ أَسِيدٍ، عَنْ أُمِّهَا، أَنَّ زَوْجَهَا تُوُفِّيَ- وَكَانَتْ تَشْتَكِي عَيْنَيْهَا، فَتَكْتَحِلُ بِالْجِلَاءِ،- قَالَ أَحْمَدُ: الصَّوَابُ: بِكُحْلِ الْجِلَاءِ- فَأَرْسَلَتْ مَوْلَاةً لَهَا إِلَى أُمِّ سَلَمَةَ، فَسَأَلَتْهَا عَنْ كُحْلِ الْجِلَاءِ؟ فَقَالَتْ: لَا تَكْتَحِلِي بِهِ، إِلَّا مِنْ أَمْرٍ لَا بُدَّ مِنْهُ يَشْتَدُّ عَلَيْكِ، فَتَكْتَحِلِينَ بِاللَّيْلِ وَتَمْسَحِينَهُ بِالنَّهَارِ، ثُمَّ قَالَتْ عِنْدَ ذَلِكَ أُمُّ سَلَمَةَ: د...

سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: عدت والی اپنے ایام عدت میں کن امور سے اجتناب کرے )

مترجم: DaudWriterName

2305. ام حکیم بنت اسید اپنی والدہ سے روایت کرتی ہیں کہ ان کا شوہر فوت ہو گیا اور ان کی آنکھیں خراب رہتی تھیں اور انہوں نے (جلاء) سرمہ استعمال کرنا چاہا۔ احمد بن صالح نے کہا: صحیح روایت «كحل الجلاء» ہے۔ تو اس نے اپنی خادمہ کو سیدہ ام سلمہ‬ ؓ ک‬ے پاس بھیجا اور «كحل الجلاء» ”روشنی دینے والا سرمہ“ استعمال کرنے کے متعلق پوچھا۔ انہوں نے کہا: استعمال نہ کرے الا یہ کہ انتہائی مجبوری ہو تو رات کو استعمال کرے اور دن میں صاف کر دے۔ یہ خبر بتاتے ہوئے پھر سیدہ ام سلمہ‬ ؓ ن‬ے کہ...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّرَجُّلِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمَرْأَةِ تَتَطَيَّبُ لِلْخُ...)

حکم: صحیح

4174. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ عُبَيْدٍ مَوْلَى أَبِي رُهْمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: لَقِيَتْهُ امْرَأَةٌ وَجَدَ مِنْهَا رِيحَ الطِّيبِ يَنْفَحُ، وَلِذَيْلِهَا إِعْصَارٌ، فَقَالَ: يَا أَمَةَ الْجَبَّارِ! جِئْتِ مِنَ الْمَسْجِدِ؟ قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ: وَلَهُ تَطَيَّبْتِ؟ قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ حِبِّي أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:لَا تُقْبَلُ صَلَاةٌ لِامْرَأَةٍ تَطَيَّبَتْ لِهَذَا الْمَسْجِدِ, حَتَّى تَرْجِعَ فَتَغْتَسِلَ غُسْلَهَا مِنَ الْجَنَابَةِ. قَالَ أَبُو دَاوُد: الْإِعْصَارُ غُبَارٌ....

سنن ابو داؤد : کتاب: بالوں اور کنگھی چوٹی کے احکام و مسائل (باب: عورت باہر جاتے ہوئے خوشبو نہ لگائے )

مترجم: DaudWriterName

4174. سیدنا ابوہریرہ ؓ کو ایک عورت ملی انہوں نے اس سے عطر کی خوشبو محسوس کی اور اس کی چادر کا پلو غبار بھی اڑاتا آ رہا تھا۔ انہوں نے اس کہا: اے جبار کی بندی! بھلا تو مسجد سے آئی ہے؟ اس نے کہا: ہاں۔ انہوں نے کہا: تو کیا اسی کے لیے تو نے خوشبو لگائی تھی؟ کہنے لگی، ہاں۔ انہوں نے کہا: میں نے اپنے محبوب ابوالقاسم ﷺ سے سنا ہے آپ ﷺ فرماتے تھے۔ ”جو عورت اس مسجد کے لیے خوشبو لگا کر آئے اس کی نماز قبول نہیں حتیٰ کہ واپس جائے اور اس اہتمام سے غسل کرے جیسے کہ وہ جنابت سے کرتی ہے۔“ امام ابوداؤد ؓ نے فرمایا: «إعصار» کا مفہوم ...