1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْأَلْفَاظِ مِنَ الْأَدَبِ وَغَيْرِهَا (بَابُ اسْتِعْمَالِ الْمِسْكِ وَأَنَّهُ أَطْيَبُ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2253. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، كِلَاهُمَا عَنِ الْمُقْرِئِ، قَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمُقْرِئُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللهِ بْنُ أَبِي جَعْفَرٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ عُرِضَ عَلَيْهِ رَيْحَانٌ فَلَا يَرُدُّهُ، فَإِنَّهُ خَفِيفُ الْمَحْمِلِ طَيِّبُ الرِّيحِ»...

صحیح مسلم : کتاب: ادب اور دوسری باتوں(عقیدے اورانسانی رویوں)سے متعلق الفاظ (باب: کستوری کا استعمال اور یہ کہ وہ بہترین خوشبوہے اور ریحان (خوشبو دار پھول یا اس کی ٹہنی) اور خوشبو(کا تحفہ) رد کرنا مکروہ ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2253. عبد الرحمٰن اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس شخص کو ریحان (خوشبو دار پھول یا ٹہنی) دی جائے تو وہ اسے مسترد نہ کرے کیونکہ وہ اٹھا نے میں ہلکی اور خوشبو میں عمدہ ہے۔‘‘


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْآدَابِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ رَدِّ الطِّيبِ​)

حکم: ضعیف

2791. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَلِيفَةَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ بَصْرِيٌّ وَعَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ حَجَّاجٍ الصَّوَّافِ عَنْ حَنَانٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أُعْطِيَ أَحَدُكُمْ الرَّيْحَانَ فَلَا يَرُدَّهُ فَإِنَّهُ خَرَجَ مِنْ الْجَنَّةِ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَلَا نَعْرِفُ حَنَانًا إِلَّا فِي هَذَا الْحَدِيثِ وَأَبُو عُثْمَانَ النَّهْدِيُّ اسْمُهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُلٍّ وَقَدْ أَدْرَكَ زَمَنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَرَهُ وَ...

جامع ترمذی : کتاب: آداب واحکام کا بیان (باب: خوشبو واپس کردینا ناپسندیدہ اورمکروہ کام ہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

2791. ابوعثمان نہدی کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کو خوشبو دی جائے تو وہ اسے واپس نہ کرے کیوں کہ وہ جنت سے نکلی ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث غریب ہے، اس حدیث کو ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں۔ ۲۔ حنان (نام کے) راوی کو ہم صرف اسی حدیث میں پاتے ہیں۔ ۳۔ ابوعثمان نہدی کا نام عبدالرحمن بن مل ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کا زمانہ تو پایا لیکن انہیں آپﷺ کا دیدار نصیب نہ ہوا اور نہ ہی آپﷺ سے کوئی حدیث سن سکے۔ ...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْأَمْثَالِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي مَثَلِ الْمُؤْمِنِ الْقَارِئِ ...)

حکم: صحیح

2865. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ كَمَثَلِ الْأُتْرُنْجَةِ رِيحُهَا طَيِّبٌ وَطَعْمُهَا طَيِّبٌ وَمَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ كَمَثَلِ التَّمْرَةِ لَا رِيحَ لَهَا وَطَعْمُهَا حُلْوٌ وَمَثَلُ الْمُنَافِقِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ كَمَثَلِ الرَّيْحَانَةِ رِيحُهَا طَيِّبٌ وَطَعْمُهَا مُرٌّ وَمَثَلُ الْمُنَافِقِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ كَمَثَلِ الْحَنْظَلَةِ رِيحُهَا مُرٌّ وَطَعْمُهَا مُرٌّ قَالَ أَبُو عِيسَى هَ...

جامع ترمذی : كتاب: مثل اورکہاوت کاتذکرہ (باب: قرآن پڑھنے والے اور قرآن نہ پڑھنے والے مومن کی مثال​ )

مترجم: TrimziWriterName

2865. ابوموسیٰ اشعری ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’اس مومن کی مثال جو قرآن پڑھتا ہے سنگترے کی سی ہے جس کی خوشبو بھی اچھی ہے اور ذائقہ ومزہ بھی اچھا ہے، اور اس مومن کی مثال جو قرآن نہیں پڑھتا اس کھجور کی سی ہے جس میں کوئی خوشبو نہیں ہے اور مزہ میٹھا ہے۔ اور اس منافق کی مثال جو قرآن پڑھتا ہے خوشبودار پودے کی ہے جس کی بو، مہک تو اچھی ہے مزہ کڑوا ہے۔ اور اس منافق کی مثال جو قرآن نہیں پڑھتا ہے اندرائن (حنظل) (ایک کڑوا پھل) کی طرح ہے جس کی بو بھی اچھی نہیں اور مزہ بھی اچھا نہیں‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔...


4 سنن ابن ماجه: كِتَابُ السُّنَّةِ (بَابُ فَضْلِ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ)

حکم: صحیح

214. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ كَمَثَلِ الْأُتْرُجَّةِ، طَعْمُهَا طَيِّبٌ، وَرِيحُهَا طَيِّبٌ، وَمَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ كَمَثَلِ التَّمْرَةِ، طَعْمُهَا طَيِّبٌ، وَلَا رِيحَ لَهَا، وَمَثَلُ الْمُنَافِقِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ كَمَثَلِ الرَّيْحَانَةِ، رِيحُهَا طَيِّبٌ، وَطَعْمُهَا مُرٌّ، وَمَثَلُ الْمُنَافِقِ الَّذِي لَا يَقْر...

سنن ابن ماجہ : کتاب: سنت کی اہمیت وفضیلت (باب: قرآن کا علم حاصل کرنے اور اس کی تعلیم دینے والے کی فضیلت )

مترجم: MajahWriterName

214. حضرت انس بن مالک ؓ نے حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جو مومن قرآن پڑھتا ہے اس کی مثال ترنجبین کی سی ہے جس کا ذائقہ بھی اچھا ہے اور بو بھی خوش گوار ہے۔ اور وہ مومن جو قرآن نہیں پڑھتا، اس کی مثال خشک کھجور کی سی ہے کہ اس کا ذائقہ اچھا ہےلیکن (اس میں) خوشبو نہیں۔ جو منافق قرآن پڑھتا ہے اس کی مثال ناز بو کی سی ہے، اس کی خوشبو تو اچھی ہے لیکن ذائقہ تلخ ہے، اور جو منافق قرآن نہیں پڑھتا، اس کی مثال تُمّے کی سی ہے اس کا ذائقہ بھی تلخ ہے اور خوشبو بھی نہیں۔‘‘ ...