1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ مُجَالَسَةِ الصَّالِحِينَ، وَمُ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2628.01. ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا مَثَلُ الْجَلِيسِ الصَّالِحِ وَالْجَلِيسِ السَّوْءِ كَحَامِلِ الْمِسْكِ وَنَافِخِ الْكِيرِ فَحَامِلُ الْمِسْكِ إِمَّا أَنْ يُحْذِيَكَ وَإِمَّا أَنْ تَبْتَاعَ مِنْهُ وَإِمَّا أَنْ تَجِدَ مِنْهُ رِيحًا طَيِّبَةً وَنَافِخُ الْكِيرِ إِمَّا أَنْ يُحْرِقَ ثِيَابَكَ وَإِمَّا أَنْ تَجِدَ رِيحًا خَبِيثَةً....

صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: نیکوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا اور بُروں کی صحبت سے اجتناب کرنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2628.01. حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’نیک ہم نشیں اور بُرے ہم نشیں کی مثال مُشک بردار اور بھٹی دھونکنے والے کی طرح ہے، مُشک بردار یا تم کو ہدیے میں مشک دے دے گا یا تم اس سے خرید لو گے، ورنہ کم از کم تمہیں اس سے اچھی خوشبو آئے گی اور بھٹی دھونکنے والا یا تو (چنگاریوں سے) تمہارے کپڑے جلائے گا یا تمہیں (اس سے) بدبُو آئے گی۔‘‘ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ مَنْ يُؤْمَرُ أَنْ يُجَالِسَ)

حکم: صحیح

4829. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ مَثَلُ الْأُتْرُجَّةِ, رِيحُهَا طَيِّبٌ، وَطَعْمُهَا طَيِّبٌ، وَمَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ، كَمَثَلِ التَّمْرَةِ, طَعْمُهَا طَيِّبٌ، وَلَا رِيحَ لَهَا، وَمَثَلُ الْفَاجِرِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ، كَمَثَلِ الرَّيْحَانَةِ, رِيحُهَا طَيِّبٌ وَطَعْمُهَا مُرٌّ، وَمَثَلُ الْفَاجِرِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ، كَمَثَلِ الْحَنْظَلَةِ, طَعْمُهَا مَرٌّ وَلَا رِيحَ لَهَا، وَمَثَلُ الْجَلِيسِ الصَّالِحِ،...

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: کیسے لوگوں کی صحبت اختیار کی جائے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

4829. سیدنا انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مومن جو قرآن مجید کی تلاوت کرتا ہے اس کی مثال ترنج کی سی ہے کہ اس کی خوشبو عمدہ اور وہ خوش ذائقہ بھی ہوتا ہے۔ اور مومن جو قرآن کی تلاوت نہیں کرتا اس کی مثال کھجور کی سی ہے کہ اس کا ذائقہ عمدہ ہوتا ہے، مگر اس میں خوشبو نہیں ہوتی۔ اور فاجر آدمی جو قرآن پڑھتا ہے اس کی مثال ریحان (نازبو) کی سی ہے کہ اس کی خوشبو عمدہ مگر ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔ اور فاجر آدمی جو قرآن نہیں پڑھتا اس کی مثال حنظل (اندرائن۔ کوڑتمہ) کی سی ہے کہ اس کا ذائقہ کڑوا اور خوشبو کوئی نہیں ہوتی۔ اور نیک صالح ساتھی کی مثال کستوری والے کے مانند...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ مَنْ يُؤْمَرُ أَنْ يُجَالِسَ)

حکم: صحیح

4930. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى ح، وحَدَّثَنَا ابْنُ مُعَاذٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... بِهَذَا الْكَلَامِ الْأَوَّلِ، إِلَى قَوْلِهِ: >...وَطَعْمُهَا مُرّ<.ٌ وَزَادَ ابْنُ مُعَاذٍ، قَالَ: قَالَ أَنَسٌ: وَكُنَّا نَتَحَدَّثُ أَنَّ مَثَلَ جَلِيسِ الصَّالِحِ... وَسَاقَ بَقِيَّةَ الْحَدِيثِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: کیسے لوگوں کی صحبت اختیار کی جائے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

4930. سیدنا انس ؓ نے سیدنا ابوموسیٰ ؓ سے انہوں نے نبی کریم ﷺ سے مذکورہ بالا حدیث کا پہلا حصہ ”اس کا ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔“ تک بیان کیا۔ اور ابن معاذ نے مزید کہا کہ سیدنا انس ؓ نے کہا: ہم کہا کرتے تھے کہ صالح ساتھی کی مثال، اور بقیہ حدیث بیان کی۔