الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 24 کل صفحات: 3 - کل احا دیث: 24 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ تُحِدُّ المُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا أَرْب...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5334. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ، أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ هَذِهِ الأَحَادِيثَ الثَّلاَثَةَ: قَالَتْ زَيْنَبُ: دَخَلْتُ عَلَى أُمِّ حَبِيبَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَ أَبُوهَا أَبُو سُفْيَانَ بْنُ حَرْبٍ، فَدَعَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِطِيبٍ فِيهِ صُفْرَةٌ، خَلُوقٌ أَوْ غَيْرُهُ، فَدَهَنَتْ مِنْهُ جَارِيَةً ثُمَّ مَسَّتْ بِعَارِضَيْهَا، ثُمَّ قَالَتْ: وَاللَّهِ مَا لِي بِالطِّيبِ مِنْ حَاجَةٍ غَيْرَ أَنِّي سَمِعْتُ رَسُ... صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: جس عورت کا شوہر مر جائے وہ چار مہینے دس دن تک سوگ منائے ) مترجم: BukhariWriterName 5334. سیدہ زینب بنت ابو سلمہ ؓ نے کہا: میں نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام حبیبہ ؓ کے پاس گئی جبکہ ان کے والد گرامی سیدنا ابو سفیان بن حرب ؓ فوت ہوئے۔ سیدہ ام حبیبہ ؓ نے وہ خوشبو منگوائی جس میں خلوق وغیرہ کی زردی تھی، وہ خوشبو ایک لونڈی نے ان کو لگائی۔ انہوں نے خود بھی اسے اپنے رخساروں پر لگایا اس کے بعد کہا: اللہ کی قسم! مجھے خوشبو کے استعمال کی خواہش نہ تھی لیکن میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی اور روز قیامت پر ایمان رکھنے والی عورت کے لیے یہ حلال نہیں کہ وہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منائے مگر شوہر کا چار دس دن تک سوگ منائے۔“ الموضوع: الاكتحال (اللباس والزينة) موضوع: سرمہ لگانا (لباس اور زینت کے مسائل) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ تُحِدُّ المُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا أَرْب...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5335. قَالَتْ زَيْنَبُ، فَدَخَلْتُ عَلَى زَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ، حِينَ تُوُفِّيَ أَخُوهَا، فَدَعَتْ بِطِيبٍ فَمَسَّتْ مِنْهُ، ثُمَّ قَالَتْ: أَمَا وَاللَّهِ مَا لِي بِالطِّيبِ مِنْ حَاجَةٍ، غَيْرَ أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عَلَى المِنْبَرِ: «لاَ يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ أَنْ تُحِدَّ عَلَى مَيِّتٍ فَوْقَ ثَلاَثِ لَيَالٍ، إِلَّا عَلَى زَوْجٍ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا»... صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: جس عورت کا شوہر مر جائے وہ چار مہینے دس دن تک سوگ منائے ) مترجم: BukhariWriterName 5335. سیدہ زینب بنت ابو سلمہ ؓ نے کہا: میں ام المومنین سیدہ زینب بنت حجش ؓ کے پاس گئی جس وقت ان کے بھائی فوت ہوئے تھے تو انہوں نے بھی خوشبو منگوائی اور اسے استعمال کیا پھر فرمایا : اللہ کی قسم! مجھے خوشبو کی چنداں ضرورت نہیں تھی لیکن میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ منبر پر کھڑے فرما رہے تھے: ”جو عورت اللہ اور قیامت پر یقین رکھتی ہے اسے جائز نہیں کہ وہ کسی میت پر تین دن سے زیادہ سوگ منائے صرف شوہر کے لیے چار ماہ دس دن سوگ ہے۔“ ... الموضوع: الاكتحال (اللباس والزينة) موضوع: سرمہ لگانا (لباس اور زینت کے مسائل) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ تُحِدُّ المُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا أَرْب...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5336. قَالَتْ زَيْنَبُ، وَسَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ، تَقُولُ: جَاءَتْ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ ابْنَتِي تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا، وَقَدِ اشْتَكَتْ عَيْنَهَا، أَفَتَكْحُلُهَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ» مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا، كُلَّ ذَلِكَ يَقُولُ: «لاَ» ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّمَا هِيَ أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ وَعَشْرٌ، وَقَدْ كَانَتْ إِحْدَاكُنَّ فِي الجَاهِلِيَّةِ تَرْمِي بِالْبَعْرَةِ عَلَى رَأْسِ الحَوْلِ»... صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: جس عورت کا شوہر مر جائے وہ چار مہینے دس دن تک سوگ منائے ) مترجم: BukhariWriterName 5336. سیدہ زینب بنت ابو سلمہ ؓ نے کہا: میں نے ام سلمہ ؓ سے سنا کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور عرض کی: اللہ کے رسول! میری بیٹی کا شوہر فوت ہو گیا ہے اور اس کی آنکھوں میں تکلیف ہے تو کیا ہم اسے سرمہ لگا سکتے ہیں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”نہیں“ آپ نے دو یا تین مرتبہ یہی کہا: ہر مرتبہ فرماتے تھے: ”نہیں“ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: یہ ”تو صرف چار ماہ دس دن ہیں، دور جاہلیت میں تو ایک سال کے بعد تمہیں مینگنی پھیکنا پڑتی تھی۔“ ... الموضوع: الاكتحال (اللباس والزينة) موضوع: سرمہ لگانا (لباس اور زینت کے مسائل) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ تُحِدُّ المُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا أَرْب...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5337. قَالَ حُمَيْدٌ: فَقُلْتُ لِزَيْنَبَ، وَمَا تَرْمِي بِالْبَعْرَةِ عَلَى رَأْسِ الحَوْلِ؟ فَقَالَتْ زَيْنَبُ: «كَانَتِ المَرْأَةُ إِذَا تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا، دَخَلَتْ حِفْشًا، وَلَبِسَتْ شَرَّ ثِيَابِهَا، وَلَمْ تَمَسَّ طِيبًا حَتَّى تَمُرَّ بِهَا سَنَةٌ، ثُمَّ تُؤْتَى بِدَابَّةٍ، حِمَارٍ أَوْ شَاةٍ أَوْ طَائِرٍ، فَتَفْتَضُّ بِهِ، فَقَلَّمَا تَفْتَضُّ بِشَيْءٍ إِلَّا مَاتَ، ثُمَّ تَخْرُجُ فَتُعْطَى بَعَرَةً، فَتَرْمِي، ثُمَّ تُرَاجِعُ بَعْدُ مَا شَاءَتْ مِنْ طِيبٍ أَوْ غَيْرِهِ» سُئِلَ مَالِكٌ مَا تَفْتَضُّ بِهِ؟ قَالَ: «تَمْسَحُ بِهِ جِلْدَهَا»... صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: جس عورت کا شوہر مر جائے وہ چار مہینے دس دن تک سوگ منائے ) مترجم: BukhariWriterName 5337. سیدنا حمید نے کہا: میں نے زینب بنت ابو سلمہ ؓ سے دریافت کیا: اس کے کیا معنیٰ ہیں کہ اسے سال کے بعد مینگنی پھییکنا پڑتی؟ انہوں نے فرمایا: (زمانہ جاہلیت میں) جب کسی عورت کا شوہر فوت ہو جاتا تو وہ نہایت تنگ و تاریک کوٹھڑی میں داخل ہو جاتی، پھر بد ترین کپڑے پہن لیتی اور خوشبو کا استعمال بھی ترک کر دیتی حتیٰ کہ اسئ حالت میں ایک سال گزر جاتا۔ پھر کوئی جانور گدھا یا بکری یا پرندہ لایا جاتا تو وہ اس پر ہاتھ پھیرتی۔ ایسا کم ہوتا تھا کہ وہ کسی جانور پر ہاتھ پھیرے اور وہ مر نہ جائے۔ اس کے بعد وہ باہر نکلتی اور اسے مینگنی دی جاتی جسے وہ پھیکتی تھی پھر اس کے بعد خوشبو وغیر... الموضوع: الاكتحال (اللباس والزينة) موضوع: سرمہ لگانا (لباس اور زینت کے مسائل) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ الكُحْلِ لِلْحَادَّةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5338. حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّهَا، أَنَّ امْرَأَةً تُوُفِّيَ زَوْجُهَا، فَخَشُوا عَلَى عَيْنَيْهَا، فَأَتَوْا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَأْذَنُوهُ فِي الكُحْلِ، فَقَالَ: «لاَ تَكَحَّلْ، قَدْ كَانَتْ إِحْدَاكُنَّ تَمْكُثُ فِي شَرِّ أَحْلاَسِهَا أَوْ شَرِّ بَيْتِهَا، فَإِذَا كَانَ حَوْلٌ فَمَرَّ كَلْبٌ رَمَتْ بِبَعَرَةٍ، فَلاَ حَتَّى تَمْضِيَ أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ وَعَشْرٌ»،... صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: عورت عدت میں سرمہ کا استعمال نہ کرے ) مترجم: BukhariWriterName 5338. سیدنا زینب بنت ام سلمہ ؓ سےروایت ہے وہ اپنی والدہ ام المومنین سیدنا ام سلمہ ؓ سے بیان کرتی ہیں کہ ایک عورت کا شوہر فوت ہو گیا تو اس کے اہل خانہ کو اس کی آنکھوں کے ضائع ہونے کا خطرہ محسوس ہوا، چنانچہ وہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ سے سرمہ لگانے کی اجازت مانگی۔ آپ نے فرمایا: ”وہ سرمہ نہ لگائے۔ زمانہ جاہلیت میں تم میں سے کسی ایک کو گندے گھر اور بد ترین کپڑوں میں وقت گزارنا پڑتا تھا۔ جب اس طرح سال مکمل ہو جاتا تو اس کے پاس سے کتا گزرتا اور وہ اس کی طرف منیگنی پھینکتی تھی۔ اس لیے اب تم اسے سرمہ نہ لگاؤ حتیٰ کہ چار ماہ دس گزر جائیں۔“ ... الموضوع: الاكتحال (اللباس والزينة) موضوع: سرمہ لگانا (لباس اور زینت کے مسائل) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ الكُحْلِ لِلْحَادَّةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5339. وَسَمِعْتُ زَيْنَبَ بِنْتَ أُمِّ سَلَمَةَ، تُحَدِّثُ عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ يَحِلُّ لِامْرَأَةٍ مُسْلِمَةٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ أَنْ تُحِدَّ فَوْقَ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ، إِلَّا عَلَى زَوْجِهَا أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا» صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: عورت عدت میں سرمہ کا استعمال نہ کرے ) مترجم: BukhariWriterName 5339. سیدنا زینب بنت ام سلمہ ؓ ہی سے روایت ہے وہ ام المومنین سیدہ ام حبیبہ ؓ سے بیان کرتی ہیں کہ نبی نے فرمایا: ”جو عورت اللہ تعالیٰ اور آخرت پر یقین رکھتی ہے اس کے لیے حلال نہیں کہ وہ تین دن سے زیادہ سوگ کر سکتی ہے۔“ الموضوع: الاكتحال (اللباس والزينة) موضوع: سرمہ لگانا (لباس اور زینت کے مسائل) 7 صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ الإِثْمِدِ وَالكُحْلِ مِنَ الرَّمَدِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5706. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ زَيْنَبَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ امْرَأَةً تُوُفِّيَ زَوْجُهَا، فَاشْتَكَتْ عَيْنَهَا، فَذَكَرُوهَا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَذَكَرُوا لَهُ الكُحْلَ، وَأَنَّهُ يُخَافُ عَلَى عَيْنِهَا، فَقَالَ: لَقَدْ كَانَتْ إِحْدَاكُنَّ تَمْكُثُ فِي بَيْتِهَا، فِي شَرِّ أَحْلاَسِهَا - أَوْ: فِي أَحْلاَسِهَا فِي شَرِّ بَيْتِهَا - فَإِذَا مَرَّ كَلْبٌ رَمَتْ بَعْرَةً، فَهَلَّا، أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا ... صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: اثمد اور سرمہ لگانا جب آنکھیں دکھتی ہوں ) مترجم: BukhariWriterName 5706. سیدہ ام سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک عورت کا شوہر فوت ہوگیا اور اس کی آنکھوں میں درد ہو گیا تو لوگوں نے اس عورت کا ذکر نبی ﷺ سے کیا اور اسکی آنکھوں میں سرمہ لگانے کی بات بھی ہوئی اور یہ کہ اس کی آنکھ ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”دور جاہلیت میں عدت گزارنے والی عورت کو اپنے گھر میں بد ترین کپڑوں میں رہنا پڑتا تھا۔“ یا فرمایا: ”اپنے کپڑوں میں گھر کے سب سے گندے حصے میں پڑا رہنا پڑتا تھا پھر جب کوئی کتا گزرتا تو اس کو مینگنی مارتی (اور عدت سے باہر آتی) تو کیا اب چار ماہ دس دن تک سرمہ لگانے سے نہیں رک سکتی۔“ ... الموضوع: الاكتحال (اللباس والزينة) موضوع: سرمہ لگانا (لباس اور زینت کے مسائل) 8 صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ الجُذَامِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5707. وَقَالَ عَفَّانُ: حَدَّثَنَا سَلِيمُ بْنُ حَيَّانَ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مِينَاءَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لاَ عَدْوَى وَلاَ طِيَرَةَ، وَلاَ هَامَةَ وَلاَ صَفَرَ، وَفِرَّ مِنَ المَجْذُومِ كَمَا تَفِرُّ مِنَ الأَسَدِ» صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: جذام کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 5707. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”چھوٹ لگنا، بد شگونی لینا، الو کا منحوس ہونا یہ سب لغو خیالات ہیں البتہ کوڑھی آدمی سے اس طرح بھاگ جیسے تو شیر سے بھاگتا ہے۔“ الموضوع: الاكتحال (اللباس والزينة) موضوع: سرمہ لگانا (لباس اور زینت کے مسائل) 9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الطَّلَاقِ (بَابُ إِحْدَادِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زَوْجُهَا) حکم: صحيح 2299.02. قَالَتْ زَيْنَبُ: وَسَمِعْتُ أُمِّي أُمَّ سَلَمَةَ تَقُولُ: جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّ ابْنَتِي تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا، وَقَدِ اشْتَكَتْ عَيْنَهَا, أَفَنَكْحَلُهَا؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَا<، مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا، كُلُّ ذَلِكَ يَقُولُ: >لَا<، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ >إِنَّمَا هِيَ أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ وَعَشْرٌ، وَقَدْ كَانَتْ إِحْدَاكُنَّ فِي الْجَاهِلِيَّةِ تَرْمِي بِالْبَعْرَةِ عَلَى رَأْسِ الْحَوْلِ<. قَالَ حُمَيْدٌ: فَقُلْتُ لِزَيْنَبَ: وَمَا تَرْم... سنن ابو داؤد : کتاب: طلاق کے احکام و مسائل (باب: شوہر فوت ہو جائے تو اس کی عورت کتنے دن سوگ منائے؟ ) مترجم: DaudWriterName 2299.02. زینب ؓ نے کہا: میں نے اپنی والدہ ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ ؓ کو سنا، بیان کرتی تھیں کہ ایک عورت رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئی اور کہا: اے اللہ کے رسول! میری بیٹی کا شوہر فوت ہو گیا ہے اور اب اس کی آنکھ خراب ہے، کیا ہم اس کو سرمہ لگا دیں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”نہیں۔“ اس نے یہ دو یا تین مرتبہ پوچھا آپ ﷺ نے ہر بار فرمایا: ”نہیں۔“ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ تو صرف چار ماہ دس دن ہیں جب کہ جاہلیت میں عورت ایک سال گزرنے کے بعد مینگنی پھینکا کرتی تھی۔“ حمید نے کہا: میں نے زینب ؓ سے پوچھا: مینگنی پھینکنے سے کیا مراد ہے؟ تو انہ... الموضوع: الاكتحال (اللباس والزينة) موضوع: سرمہ لگانا (لباس اور زینت کے مسائل) 10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الطَّلَاقِ وَاللِّعَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي عِدَّةِ الْمُتَوَفَّى عَنْهَا ...) حکم: صحیح 1197. قَالَتْ زَيْنَبُ وَسَمِعْتُ أُمِّي أُمَّ سَلَمَةَ تَقُولُ جَاءَتْ امْرَأَةٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ ابْنَتِي تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا وَقَدْ اشْتَكَتْ عَيْنَيْهَا أَفَنَكْحَلُهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ كُلُّ ذَلِكَ يَقُولُ لَا ثُمَّ قَالَ إِنَّمَا هِيَ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا وَقَدْ كَانَتْ إِحْدَاكُنَّ فِي الْجَاهِلِيَّةِ تَرْمِي بِالْبَعْرَةِ عَلَى رَأْسِ الْحَوْلِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ فُرَيْعَةَ بِنْتِ مَالِكٍ أُخْتِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ وَحَفْصَةَ بِنْتِ عُمَرَ... جامع ترمذی : كتاب: طلاق ور لعان کے احکام ومسائل (باب: شوہر کی موت پر عورت کی عدت کا بیان ) مترجم: TrimziWriterName 1197. (تیسری حدیث یہ ہے:) زینب کہتی ہیں: میں نے اپنی ماں ام المومنین ام سلمہ ؓ کو کہتے سنا کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس ایک عورت نے آکر عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! میری بیٹی کا شوہرمرگیا ہے، اور اس کی آنکھیں دکھ رہی ہیں، کیا ہم اس کو سرمہ لگا دیں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’نہیں‘‘۔ دو یا تین مرتبہ اس عورت نے آپﷺ سے پوچھا اور آپﷺ نے ہربار فرمایا: ’’نہیں‘‘، پھر آپﷺ نے فرمایا: ’’(اب تو اسلام میں) عدت چار ماہ دس دن ہے، حالاں کہ جاہلیت میں تم میں سے (فوت شدہ شوہروالی بیوہ) عورت سال بھر کے بعد اونٹ کی مینگنی پھینکتی تھ... الموضوع: الاكتحال (اللباس والزينة) موضوع: سرمہ لگانا (لباس اور زینت کے مسائل) مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 24 کل صفحات: 3 - کل احا دیث: 24